Maktaba Wahhabi

100 - 277
شہادت کے دن مانگی تھی اور اپنے نبی کو ان کی خبر پہنچا دی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو اس واقعہ سے مطلع فرمایا۔ کفار قریش میں سے چند لوگوں نے حضرت عاصم کے قتل کا یقین نہیں کیا، لہٰذا انہوں نے چند آدمی روانہ کئے تاکہ وہ ان کے جسم کا کوئی حصہ کاٹ کر لے آئیں جس سے یہ پہچانا جائے کہ واقعی وہ قتل ہو گئے۔ کیونکہ حضرت عاصم رضی اللہ عنہ نے جنگ بدر میں ان کے ایک سردار کو قتل کیا تھا، لہٰذا وہ حضرت عاصم رضی اللہ عنہ کے قتل کے بہت زیادہ متمنی تھے۔ جب قریش کے بھیجے ہوئے آدمی وہاں پہنچے، حضرت عاصم کی لاش پر بھڑیں چھتہ کی طرح چھا گئیں۔ بھڑوں نے ان کی لاش کو محفوظ کر دیا اور کافر اس بات پر قادر نہ ہو سکے کہ ان کے جسم کا کوئی ٹکڑا کاٹ سکیں۔ (1) حواشی صحيح بخاري، كتاب الجهاد، باب هل يستأسر الرجل عن ابي هريره، كتاب المغازي، ابواب غزوة بدر، باب غزوة الرجيع
Flag Counter