Maktaba Wahhabi

19 - 34
سے زیادہ عزیز ، آنحضرت کی جائے ہجرت کا نام خود اللہ تعالیٰ نے [طابۃ] [پاکیزہ] رکھا ، اور قیامت تک کے لیے اسے دجال اور طاعون سے محفوظ فرما دیا۔ علاوہ ازیں اللہ تعالیٰ نے آنحضرت کے مبارک وجود کو نزولِ عذاب کی راہ میں ایک قوی اور مؤثر رکاوٹ بنا دیا ، خود اللہ مالک نے فرمایا: {وَمَا کَانَ اللّٰہُ لِیُعَذِّبَہُمْ وَأَنْتَ فِیْہِمْ وَمَاکَانَ اللّٰہُ مُعَذِّبَہُمْ وَہُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ} [1] ’’اور جب تک آپ ان کے درمیان رہیں گے، اللہ تعالیٰ انہیں عذاب نہیں دیں گے اور جب تک وہ استغفار کرتے رہیں گے، اللہ تعالیٰ انہیں عذاب نہیں دیں گے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے بعد روئے زمین پر موجود ہر شخص پر، خواہ وہ نبی و رسول ہی کیوں نہ ہو، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کو فرض قرار دیا ، بلکہ اللہ جل جلالہ نے تو اس بات کا تمام انبیاء hسے عہد بھی لیاتھا۔ اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا: {وَإِذْ أَخَذَ اللّٰہُ مِیْثَاقَ النَّبِیِّیْنَ لَمَا آتَیْتُکُمْ مِنْ کِتَابٍ وَّ حِکْمَۃٍ ثُمَّ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِہٖ وَلَتَنْصُرُنَّہُ ط قَالَ ئَ أَقْرَرْتُمْ وَأَخَذْتُمْ عَلٰی ذَلِکُمْ إِصْرِیْ ط قَالُوْا أَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْہَدُوْا وَأَنَا مَعَکُمْ مِنَ الشَّاہِدِیْنَ۔ فَمَنْ تَوَلّٰی بَعْدَ ذٰلِکَ فَأُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَ۔} [2] ’’اور جب اللہ تعالیٰ نے انبیاء سے پختہ عہد لیا، کہ جب میں تمہیں کتاب و حکمت دوں ، پھر تمہارے پاس میرا رسول آئے ،جو تمہارے پاس موجود
Flag Counter