Maktaba Wahhabi

78 - 127
’’مُردوں کو گالی نہ دو کیونکہ انہوں نے اپنے اعمال کی جزا پا لی ہے۔‘‘ ایک مسلمان کے لئے کفر و شرک سے بڑی گالی کیا ہو سکتی ہے نیز فرمایا: اُذْكُرُوا مَحَاسِنَ مَوْتَاكُمْ، وَكُفُّوا عَنْ مَسَاوِئِهِمْ (ابو داؤد ـ ترمذي) ـ ’’مرنے والوں کی خوبیوں کا تذکرہ کرو اور ان کی برائیوں سے باز رہو۔‘‘ اور فرمایا: مَنْ ذَبَّ عَنْ لَحْمِ أَخِيهِ فِي الْمَغِيبَةِ، كَانَ حَقًّا عَلَى اللّٰهِ أَنَّ يُعْتِقَهُ مِنَ النَّارِـ (بيهقي) ـ جو شخص غائبانہ اپنے بھائی کے گوشت سے دفاع کرے اللہ کے ذمے ہے کہ اسے آگ سے آزاد کر دے۔‘‘ یہ تحریر اسی سلسلے کی ایک کوشش ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان بھی ہے: إِنَّ اللّٰهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا ـ (الحج: 38) ـ ’’بیشک اللہ تعالیٰ دفاع کرتا ہے ان لوگوں کی طرف سے جو ایمان لائے۔‘‘ مفلس:۔ قیامت کے دن نہ جانے کتنے بزرگانِ دین ان کی جان کو روئیں گے اور کس کس کا ہاتھ ان کی گردن پر ہو گا، وہ عدالتِ الہیہ میں ان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں گے اور کہہ سکیں گے کہ یا مولیٰ کریم انہوں نے ہماری کردار کشی کی تھی۔ قانون الٰہی کے مطابق پھر ان کی نیکیاں (اگر کوئی محفوظ رہ گئی ہوں تو) ان کو مل جائیں گی اور اگر تب بھی حساب بے باق نہ ہو سکا تو پھر ان
Flag Counter