Maktaba Wahhabi

72 - 127
نہیں ہو جاتا۔ اسلام میں ہر مسلمان کی عزت خانہ کعبہ سے زیادہ ہے۔ جس طرح امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے بارے میں ان کے ضمیر نے ان کو ملامت کیا ہے اور اس مسئلہ پر انہوں نے نظر ثانی فرمائی ہے انہیں اپنے عقائد کے پورے ڈھانچے پر نظر ثانی فرمانی چاہئیے اور اس ذہن کو بدلنا چاہئیے جو پس منظر میں کارفرما ہے۔ اہل حق:۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ: لا تزال من متى امة قائمة بامر اللّٰه (صحيحين) ـ معلوم ہوا اہل حق کی جماعت ہمیشہ رہے گی اور اس کا تسلسل کبھی نہیں ٹوٹے گا۔ ظاہر ہے عثمانی گروہ کو پیدا ہوئے جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں اگر یہ اہل حق ہیں تو کیا یہ اپنے سے پہلے کسی ایسی جماعت کی نشاندہی کر سکتے ہیں جو ہوبہو ان کی ہم خیال ہو؟ انہی کی طرح ائمہ کرام محدثین عظام اور بزرگانِ دین پر کفر و شرک کا کیچڑ پھینکنے والی ہو۔ اگر کوئی جماعت نہیں تھی اور سوائے خوارج کے یقینا نہیں تھی تو ثابت ہوا کہ ان کے خیالات فاسد اور بدعت ہیں اور اگر تھی تو وہ کونسی تھی اور اس کا نام کیا تھا اور یہ اس میں کیوں نہ شامل رہے، الگ کیوں ہو گئے۔ کیا یہ جاہلیت نہیں ہے۔حدیث نبوی ہے: مَنْ خَرَجَ مِنَ الطَّاعَةِ، وَفَارَقَ الْجَمَاعَةَ فَمَاتَ، مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةًـ (مسلم) ـ ’’جو اطاعت سے نکل گیا اور جماعت سے جدا ہو گیا اور اسی حالت میں مر گیا وہ جاہلت کی موت مرا۔‘‘
Flag Counter