Maktaba Wahhabi

64 - 127
کر سکتے۔‘‘ اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک مُردوں کا سن لینا محال نہیں دعا کا قبول کرنا محال ہے۔ توحید ایک مذاق بن گئی! یہ بات ایک لطیفہ سے کم نہیں جس طرح شرک سے محبت کرنے والے لوگ سماع موتیٰ سے شروع ہوتے ہیں اور قبر پرستی تک جا پہنچتے ہیں اسی طرح عثمانی بھی فتویٰ لگاتے لگاتے کہیں سے کہیں پہنچ جاتے ہیں۔ یعنی قبریں پوجنے والے بھی مشرک ۔ جن بزرگوں کی قبریں پوجی جاتی ہیں وہ بھی مشرک۔ سماع موتیٰ کا عقیدہ رکھنے والے بھی مشرک ۔ سماع موتیٰ کے متعلق حدیثیں بیان کرنے والے محدثین بھی مشرک اور ان بزرگوں کے بارے میں حسن عقیدت رکھنے والے ہم جیسے نیازمندان بھی مشرک۔ توحید ایک مذاق بن گئی۔ اگلی منزل پرویزیت:۔ اس فتویٰ بازی اوراہل حدیث اور ائمہ حدیث کے خلاف منافرت پھیلانے کی مہم کایہ اثر ہے کہ عثمانیوں کی اگلی منزل پرویزیت ہوتی ہے یہ لوگ آخرکار تمام زخیرہ احادیث ہی سے باغی اور متنفر ہو کر منکرین حدیث کے گروہ میں پناہ لے لیتے ہیں کیونکہ ان کے قدم اکھڑے اکھڑے ہوئے ہوتے ہیں ان کی مثال آشیانوں سے گرے ہوئے معصوم پنچھیوں جیسی ہوتی ہے۔ پرویزیوں کو ایسا موقع اللہ دے، وہ ان پر جھپٹ پڑتے ہیں۔ ؎ موراں نو پئے چور تے چوراں نوں پئے ہور ٹھیک ایسے ہی جیسے ایک بکری ریوڑ سے بچھڑ جائے تواسے بھیڑئیے اٹھا
Flag Counter