Maktaba Wahhabi

53 - 127
لاحد ان يطلب منهم ذلك ولم يفعل ذلك احد من السلف ’’اسی طرح انبیاء اور صالحین اگرچہ اپنی قبروں میں زندہ ہیں اور زندوں کیلئے دعائیں بھی کرتے ہیں اس سلسلہ میں کچھ روایتیں بھی آتی ہیں تاہم ان سے مانگنا کسی کیلئے جائز نہیں سلف سے یہ بات ثابت نہیں ہے۔‘‘ بلکہ حافظ ابن قیم رحمہ اللہ یہ بھی فرماتے ہیں: لو كان حيا في الصريح حياته ـ قبل الممات بغير ما فرقان ما كان تحت الارض بل من فوقها واللّٰه هذى سنة الرحمن ـ (قصيده نونيه ص 141) ’’یعنی اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی دنیوی ہے تو انہیں زمین کے نیچے کی بجائے عادت الٰہی کے مطابق زمین کے اوپر ہونا چاہئیے۔‘‘ میت کا دعا کرنا:۔ صحیح بات یہ ہے کہ زندوں کے واسطے مُردوں کا دعا کرنا بھی ثابت نہیں۔ لیکن بالفرض وہ کرتے بھی ہوں تو بھی اس سے ہماری توحید پر اثر نہیں پڑتا۔ ہماری توحید تب متاثر ہو گی جب ہم ان سے استعانت کریں یا ان میں خدائی صفات کا عقیدہ رکھیں۔ قرآن پاک میں ہے: ’’فرشتے مومنوں کے لئے استغفار کرتے ہیں۔‘‘(المومن: ۷) حدیث شریف میں ہے کہ بیشک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اور آسمانوں اور زمین والے یہاں تک کہ چیونٹیاں اپنے سوراخ میں اور مچھلیاں نیکی کی تعلیم دینے والے پر صلوٰۃ بھیجتے ہیں۔ (عن ابی امامۃ باہلی، ترمذی) ۔ اگر فرشتے یا چیونٹیاں یا مچھلیاں اہلِ ایمان کے لئے دعا گو ہیں تو اس سے
Flag Counter