Maktaba Wahhabi

101 - 127
جلد یا بدیر جنت میں داخل ہو ہی جائیں گے۔ بظاہر اس حدیث سے معلوم ہوتاہے کہ خودکشی کرنے والا کافر ہے لہٰذا اس کا جنازہ جائز نہیں ہونا چاہئیے مگر علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: حسن نخعی رحمہ اللہ ، قتادہ رحمہ اللہ ، مالک رحمہ اللہ ، ابو حنیفہ رحمہ اللہ ، شافعی رحمہ اللہ اور جمہور علماء کا یہ قول ہے کہ اس کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی۔ (شرح مسلم بحوالہ تحفۃ الاحوذی ج۲ ص۱۶۱)۔ معلوم ہوا کہ ان سب ائمہ کے نزدیک وہ مسلمان ہے۔ قرآن مجید میں ہے کہ اللہ تعالیٰ شرک کو نہیں بخشے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ریاکاری اور بدشگونی کو بھی شرک قرار دیا ہے اور یہ سب کے نزدیک قابلِ بخشش ہے ظاہر ہے کہ یہ بھی بہت بڑا تعارض ہے۔ اب ان تعرضات کو آپ کیسے رفع فرمائیں گے۔ اس قسم کی بیسیوں مثالیں دی جا سکتی ہیں۔ یہ بھی مشرک:۔ عثمانی مذہب کے مطابق مشرکین کی فہرست اس وقت نامکمل رہ جائے گی جب تک کہ کچھ اور لوگوں کو بھی اس کی لپیٹ میں نہ لے لیا جائے ان کرم فرماؤں کے تیر نظر سے گھائل ہونے والوں کے کچھ مزید اعداد و شمار ملاحظہ ہوں۔ تعویذ:۔ ان کے نزدیک تعویذ کرنے کرانے والے بھی بلا استثناء سب مشرک ہیں۔ اس لئے کہ مسند احمد میں روایت آتی ہے کہ جس نے تعویذ لٹکایا اس نے شرک کیا۔ بات یہ ہے کہ اس قسم کی احادیث مسند احمد، ابوداؤد یا تفسیر ابن کثیر رحمہ اللہ میں آتی ہیں اور یہ سب ان کے نزدیک مشرک ہیں۔ کیا مشرکوں کی بیان کی ہوئی
Flag Counter