Maktaba Wahhabi

30 - 56
نہ کرتا۔ وہ کہتے ہیں کہ:مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ اور اس جیسی باتیں پھیل کر عضدالدولہ تک جاپہنچیں،۔اور جب اس نے ان کے ایک گروہ کو گرفتار کرکے کوڑوں سے پٹائی کی،اور ان کے مجمع کو پراگندہ کیا،تب وہ اس سے باز آئے۔[1] غرض تمہیں یقین کرنا چاہئے کہ یہ گروہ اپنے ہر دور میں محض بددینوں،جھوٹے مدعیوں اور زندیقوں کا مجموعہ رہا ہے۔جو بظاہر تو شریعت کے پاک و صاف ظاہر کی پابندی کرتا تھا۔مگر نگاہوں سے پس پردہ کفر و فسق اور زندقہ چھپائے رکھتا تھا۔اسی لئے ابن عقیل حتمی طور پر کہتے تھے۔جیسا کہ ابن جوزی نے ان سے نقل کیا ہے کہ یہ لوگ زندیق،ملحد اور دین کے جھوٹے دعویدار ہیں۔چنانچہ وہ کہتے ہیں:”ان فارغ اور اثبات سے خالی لوگوں کی طرف کان لگانے سے خدا کے لئے بچو۔یہ نرے بددین لوگ ہیں جو ایک طرف مزدوروں کا لباس یعنی گدڑی اور اون پہنتے ہیں اور دوسری طرف بدکردار بددینوں والے اعمال کرتے ہیں،یعنی کھاتے اور پیتے ہیں،ناچتے اور تھرکتے ہیں،عورتوں اور لونڈوں سے گانے سنتے ہیں۔اور شریعت کے احکام چھوڑتے ہیں۔زندیقوں کو بھی جراء ت نہیں ہوتی تھی کہ شریعت کے احکام چھوڑ دیں۔یہاں تک کہ اہل تصوف کا ظہور ہوا تو وہ بدکاروں کی روش ساتھ لائے۔‘‘ یاد رہے کہ ابن عقیل رحمہ اللہ نے یہ بلیغ عبارت اپے زمانہ کے صوفیوں کے احوال درج کرنے کے بعد لکھی ہے۔چنانچہ وہ لکھتے ہیں:
Flag Counter