Maktaba Wahhabi

27 - 56
ان میں سے ہر ایک کا زعم ہے کہ وہ خود اللہ ہے جو کائنات میں تصرف کرتا ہے۔اور ہر ایک کا دعویٰ ہے کہ اللہ نے اس کائنات کا ایک حصہ اس کو سونپا ہے۔ان میں سے ہر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ ولی کامل ہے جس کے پاس صبح و شام وحی آتی ہے۔بلکہ وہ غیب سے واقف ہے اور لوح محفوظ کو پڑھتا ہے۔اللہ نے اس کو خاتم الانبیاء بنایا ہے۔اور اسے دنیا کا قبلہ اور ساری مخلوق کے لئے معجزہ اور مینار قرار دیا ہے۔نبی کے بعد براہ راست اسی کا درجہ و مقام ہے۔نبی ان کے نزدیک عرش رحمانی پر مستولی و مستوی ہے۔یعنی عرش پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے سوا کچھ نہیں۔محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کے نزدیک تمام ذات میں سب سے پہلا وجود ہیں۔اور تمام تعینات میں سب سے پہلا تعین ہیں۔وہی اللہ کے عرش پر مستوی ہیں۔وہ سارے انبیاء کی طرف وحی بھیجتے ہیں۔اور سارے اولیاء کو الہام کرتے ہیں۔بلکہ انہوں نے خود اپنی طرف سے اپنے پاس وحی بھیجی۔یعنی انہوں نے وحی کو آسمان پر جبریل کے حوالے کیا۔اور زمین پر ان سے وصول کیا۔ "مسلمانو! کبھی آپ لوگوں نے کوئی ایسا عقیدہ سنا ہے جو اس درجہ بے حیائی،محست،گراوٹ،کفر اور بے دینی لئے ہوئے ہو؟۔۔۔۔۔۔۔یہ ہے صوفیوں کا عقیدہ،اور یہ ہے ان کی میراث،اور یہ ہے ان کا دین۔۔۔۔۔بحمداللہ ہم نے یہ ساری باتیں تفصیل کے ساتھ اپنی کتاب”الفکرالصوفی فی ضوء الکتاب والسنۃ‘‘کے دوسرے ایڈیشن میں بیان کردی ہیں۔اور ہر بات کے ثبوت میں ان زندیقوں کی کتابوں سے لمبی لمبی عبارتیں نقل کردی ہیں۔یہ زندیق آج بھی دنیا کے سامنے یوں ظاہر ہوتے ہیں گویا وہ اللہ کے ولی اور محبوب ہیں،دلوں کی کنجیوں کے مالک ہیں۔اور ان کے پاس مسلمانوں کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لانے کے لئے تربیت کا بہترین اور افضل ترین طریقہ ہے۔حالاں
Flag Counter