Maktaba Wahhabi

20 - 35
گویاالوداعی وعظ معلوم ہورہا ہے۔ ہمیں وصیّت فرمائیں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں تقویٰ( اﷲکے خوف)اور سمع وطاعت کی تاکید کرتا ہوں۔اگرچہ تم پر کوئی حبشی غلام امیر بنا دیا جائے۔پس تم میں سے جو شخص میرے بعد زندہ رہا وہ بہت بڑے بڑے اختلافات کو دیکھے گا( یعنی اختلافات سے دوچار ہوگا) پس تم پر میری اور میرے ہدایت یافتہ خلفائِ راشدین کی سُنّت پر عمل پیرا ہونا لازم ہے۔اور( اس سُنّت)کو مضبوطی کے ساتھ پکڑے رکھو۔اور دین میں نئی نئی باتیں داخل کرنے سے بچو اور ہر نئی بات(دین میں داخل کرنا) بدعت ہے۔ اورہر بدعت گمراہی ہے۔اورہر گمراہی آگ میں (لے جانے والی) ہے۔‘‘ اور مسلم شریف میں ہے: {اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَاَنَ یَقُوْلُ فِیْ خُطْبَتِہٖ، اَمَّا بَعْدُ۔ فَاِنَّ خَیْرَ الْحَدِیْثِ کِتَابُ اللّٰهِ و خَیْرَ الْھَدْیِ ھَدْیُ مُحَمَّدٍ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔ اَمَّا بَعْدُ، وَشَرَّالْاُمُوْرِ مُحْدَثَاتُھَا وَ کُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ:} ’’بے شک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خطبے میں فرمایا کرتے تھے۔بہترین حدیث اﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے۔اور بہترین طریقہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے۔اور بدترین کام وہ ہیں جو(دین میں) نئے ایجاد کئے گئے۔اور ہر بدعت گمراہی ہے‘‘۔(مسلم،عن جابر ابن عبداﷲ) وفی روایۃ النّسائی: {وَکُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ وَکُلَّ بِدْعَۃٍ فِیْ النَّارِ۔} ’’اور ہر نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت آگ میں (لے جانے والی)ہے‘‘۔
Flag Counter