وَمَارُوْتَ ط وَمَا یُعَلِّمٰنِ مِنْ اَحَدٍ حتّٰی یَقُوْلَآ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَۃٌ فَـلَا تَکْفُرْ ط فَیَتَعَلَّمُوْنَ مِنْھُمَا مَا یُفَرِّقُونَ بِہٖ بَیْنَ الْمَرْئِ وَزَوْجِہٖ ط وَمَا ھُمْ بِضَآرِّیْنَ بِہٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰہِ ط وَیَتَعَلَّمُوْنَ مَا یَضُرُّھُمْ وَلَا یَنْفَعُھُمْ ط وَلَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَرٰیہُ مَا لَہٗ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنْ خَـلَاقٍ طوَلَبِئْسَ مَا شَـرَوْا بِـہٖٓ اَنْـفُسَھُمْطلَوْ کَانُوْا یَعْلَمُوْنَ ،} (البقرہ: ۱۰۲) ’’اور جس چیز کے پیچھے لگ گئے جسے شیاطین حضرت سلیمان کی حکومت میں پڑھتے تھے۔ سلیمان نے تو کفر نہیں کیا تھا بلکہ یہ کفر شیطانوں کا تھا اور وہ لوگوں کو جادو سکھایا کرتے تھے۔ اور بابل میں ہاروت و ماروت دو فرشتوں پر جو اُتارا گیا تھا وہ دونوں بھی کسی شخص کو اس وقت تک نہیں سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں تو کفر نہ کر۔ پھر لوگ ان سے وہ سیکھتے جس سے خاوند اور بیوی میں جدائی ڈال دیں ۔دراصل وہ بغیر اللہ تعالیٰ کی مرضی کے کسی کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ یہ لوگ وہ سیکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچائے اور نفع نہ پہنچا سکے۔ اور وہ بالیقین جانتے ہیں کہ اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اور وہ بدترین چیز ہے جس کے بدلے وہ اپنے آپ کو فروخت کر رہے ہیں، کاش کہ یہ جانتے ہوتے۔‘‘ ۴… {فَسَیَکْفِیْکَھُمُ اللّٰہُ وَ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ،} (البقرہ: ۱۳۷) ’’اللہ تعالیٰ ان سے عنقریب آپ کی کفایت کرے گا اور وہ خوب سننے اور جاننے والا ہے۔‘‘ ۵… {اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَج اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ ج لَا تَاْخُذُہ‘ سِنَۃٌ وَّ لَا نَوْمٌ ط لَہ‘ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ ط مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہ‘ٓ اِلَّا بِاِذْنِہٖ ط یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْھِمْ وَمَا خَلْفَھُمْ ج وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ اِلَّا بِمَا شَآئَ ج وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَج وَ لَا یَؤُدُہ‘ حِفْظُھُمَا ج وَ ھُوَ الْعَلِیُّ الَعَظِیْمُ،} (البقرہ: ۲۵۵) ’’ اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ، جو زندہ اور سب کا تھامنے والا |