Maktaba Wahhabi

161 - 186
وہ معلوم ہو جائے تو اس کے لیے وہ ہم سے جنگ کریں ۔ * دوسرا شخص کہتا ہے: سعادت و سرور کی ایسی گھڑیاںٖ ہم پر گزرتی ہیں جن کے بارے میں خیال کرتا ہوں کہ اگر جنت والوں کو یہی چیز ملے گی تو ان کی زندگی بڑی خوش گوار ہو گی۔ * ایک اور شخص کہتا ہے: دل پر کچھ ایسے اوقات گزرتے ہیں جس میں دل اللہ کی انسیت و محبت میں خوشی سے جھوم اُٹھتا ہے۔ [1] اس حقیقت کی مزید تائید اس بات سے ہوتی ہے کہ بہت سے مغربی ممالک میں موجودہ علمی تحقیقات (جن کے ذکر کی گنجائش نہیں) نے وہی ثابت کیا جو ہمارے پرانے علما نے کہا ہے کہ انسان کی ایمانی قوت اور نفسیاتی سکون صرف نفسیاتی بیماریوں کے علاج اور سرور و سعادت ہی پر معاون نہیں بلکہ جسمانی بیماریوں کے لیے بھی بے حد مفید ہیں… !! اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان امراض سے بچنے اور شفا یاب ہونے کا طریقہ دو مرحلوں سے گزرتا ہے: پہلا مرحلہ:…حفاظت اور بچاؤ کا مرحلہ۔ ایک مسلم مرد اور مؤمن عورت، چھوٹے اور بڑے کے لیے یہ انتہائی اہم ہے ۔اس کے لیے ہم سب کو خواہش کرنی چاہیے۔ کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے بہت سی بیماریوں کے دفاع اور بچاؤ میں معاون ہے۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے : اَلْوِقَایَۃُ خَیْرٌ مِّنَ الْعِلَاجِ…بچاؤ اختیار کرنا علاج سے بہتر ہے۔ دوسرا مرحلہ :…علاج ہے ۔ یعنی بیماری سے دو چارہونے کے بعد اسے ختم کرنے کے لیے علاج کرنا۔ا ور یہ شرعی جھاڑ پھونک اور دیگر نفسیاتی اور طبی علاجات کے ذریعہ ہوتا ہے۔ ان دونوں مرحلوں کی تفصیل آپ کے سامنے پیش کی جارہی ہے۔
Flag Counter