پیش لفظ
الحمد للّٰه الذي خلق السماوات والأرض وجعل الظلمات والنور ثم الذین کفروا بربھم یعدلون،والصلاۃ والسلام علی النبي المصطفی الذي أرسلہ اللّٰه شاھداً ومبشراً ونذیراً وداعیاً إلی اللّٰه بإذنہ وسراجاً منیراً،أما بعد:
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں تقریباً بارہ مقامات پر مختلف انداز واسلوب میں نور اور ظلمات کو اکٹھا ذکر کیا ہے،چنانچہ کہیں لوگوں کو تاریکیوں سے نکال کرنور کی طرف لانے کی نسبت اپنی ذات کی طرف کرتے ہوئے فرمایا:
﴿اللّٰهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ﴾[البقرہ:257]۔
اللہ تعالیٰ مومنوں کا ولی اور کارساز ہے وہ انہیں تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لاتا ہے۔
نیزارشادفرمایا:
﴿يَهْدِي بِهِ اللّٰهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَهُ سُبُلَ السَّلَامِ وَيُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ بِإِذْنِهِ﴾[المائدہ:16]۔
اس(قرآن مجید)کے ذریعہ اللہ تعالیٰ انہیں جو رضاء رب کے درپے ہوں سلامتی کی راہیں بتلاتا ہے اور اپنی توفیق سے اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لاتا ہے۔
نیز ارشاد فرمایا:
﴿هُوَ الَّذِي يُصَلِّي عَلَيْكُمْ وَمَلَائِكَتُهُ لِيُخْرِجَكُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ﴾[الاحزاب:43]۔
وہی ہے جو تم پر اپنی رحمتیں بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے دعاء مغفرت کرتے ہیں تاکہ وہ تمہیں اندھیروں سے اجالے کی طرف لے جائے۔
اور کہیں تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لانے کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرتے ہوئے فرمایا:
﴿الر ۚ كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ بِإِذْنِ رَبِّهِمْ إِلَىٰ صِرَاطِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ(١)﴾[ابراہیم:1]۔
|