Maktaba Wahhabi

41 - 98
یاد رہے شیوخ کے ہاں حصولِ علم کی بنیادی، مختصر اور مطول کتابیں ہر علاقے، مذہب، خطے اور ان علوم و فنون میں اساتذہ کی مہارت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں۔ پھر طالب علموں کی ذہنی صلاحیت، فہم و فراست کے اختلاف، استعداد کی قوت اور کمزوری اور ذہانت اور کند ذہنی کے فرق کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہمارے علاقے میں حفظِ قرآن اور مکتب کے ابتدائی درجے کے بعد مساجد میں علما کے ہاں تعلیم حاصل کرنے کے تین مراحل ہوتے تھے: ابتدائیہ، متوسطہ اور عالیہ۔ مختلف علوم و فنون میں ان مراحل کی کتب کی فہرست مندرجہ ذیل ہے: 1 توحید میں بالترتیب ’’ثلاثۃ الأصول وأدلتھا‘‘، ’’القواعد الأربع‘‘، ’’کشف الشبھات‘‘ اور کتاب التوحید پڑھائی جاتی تھیں۔ یہ چاروں کتابیں شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کی تالیف ہیں، ان کا موضوع توحیدِ عبادت ہے۔ 2 توحیدِ اسماء و صفات میں ’’العقیدۃ الواسطیۃ‘‘، پھر ’’الحمویۃ‘‘ اور ’’التدمریۃ‘‘۔ یہ تینوں کتابیں امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تصنیف کردہ ہیں، پھر ’’الطحاویۃ مع شرح الطحاویۃ‘‘ پڑھائی جاتی ہے۔ 3 علم النحو میں حریری کی ’’الآجرومیۃ‘‘ اور ’’ملحۃ الإعراب‘‘، پھر ابن ہشام رحمہ اللہ کی ’’قطر الندی‘‘ اور ’’ألفیۃ ابن مالک مع شرح ابن عقیل‘‘ پڑھتے تھے۔ 4 حدیثِ نبوی میں امام نووی رحمہ اللہ کی ’’الأربعین‘‘، پھر امام مقدسی رحمہ اللہ کی ’’عمدۃ الأحکام‘‘، پھر حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی ’’بلوغ المرام‘‘ اور علامہ مجد ابن تیمیہ کی ’’المنتقیٰ‘‘ پڑھائی جاتیں، پھر صحاح ستہ وغیرہ کی قراء ت کا آغاز کیا جاتا۔
Flag Counter