ہیں۔رہا محفل میلاد میں جانا تو کسی مسلمان مرد اور عورت کے لیے جائز نہیں ہے کیونکہ یہ بدعت ہے ،ہاں،مگر یہ کہ اس میں جانے کامقصد اس کے انکار اور اس سلسلے میں اللہ کے حکم کی وضاحت کرنا ہو۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
رواجی غیر شرعی مصافحے کے انکار پر ملامت:
سوال:ہم ایک ایسی بستی میں ہیں جن میں برے قسم کے رواج ہیں،مثلاً جب کسی کے گھر کوئی مہمان آتا ہے تو تمام مرد اورعورتیں اس سے ہاتھ ملاتے ہیں،اور جب میں اس سے پیچھے ہٹتی ہوں تو وہ میرے بارے میں کہتے ہیں کہ میں تنہائی پسند ہوں تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:مسلمان کا فریضہ ہے کہ وہ اللہ عزوجل کی فرمانبرداری کرے اس کے حکم کو مان کر اور اس کی نہی سے دور رہ کر۔اسے اختیار کرنے والا علیحدہ رہنے والا نہیں بلکہ علیحدہ رہنے والا تو وہ ہے جو اللہ کے احکام کی مخالفت کرتا ہے۔یہ رواج جس کے بارے میں سوال کیا گیا ہے یہ ایک برا رواج ہے ۔عورت کا غیرمحرم مرد سے مصافحہ کرنا،چاہے براہ راست ہتھیلی ہتھیلی سے ملائی جائے یاکوئی کپڑا وغیرہ(حائل) رکھ کر،حرام ہے، کیونکہ اس میں لمس(ہاتھ کاچھونا) فتنے کی طرف لے جاتا ہے،اور اس پر وعید کے حوالے سے احادیث موجود ہیں اگرچہ وہ اتنی مضبوط نہیں لیکن مفہوم ان کی تائید کردیتاہے۔واللہ اعلم
میں سوال پوچھنے والی کو کہتا ہوں کہ وہ اپنے گھر والوں کی مذمت کی وجہ سے مائل نہ ہوجائے بلکہ اس کافریضہ ہے کہ وہ انھیں نصیحت کرے کہ وہ اس برے رواج سے باز آجائیں ،اور اللہ اور اس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا کے مطابق اعمال کریں۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ماہواری کے آ خری حصے میں خاوند کا بیوی سے مجامعت کا مطالبہ:
سوال:اگر خاوند اپنی بیوی سے ماہواری کے اخر میں (جماع کرنے کا) مطالبہ کرے تو کیا وہ اس پر موافقت کرسکتی ہے؟
|