Maktaba Wahhabi

499 - 670
ہے۔اگر وہ صفت پائی جائے جس کے ساتھ اس کو معلق کیا گیا تو طلاق واقع ہوجائے گی۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) عورت کے مرد کو"مجھے طلاق دے دو"کہنے سے ایک طلاق واقع ہوگی یا تین؟ سوال:ایک شخص کا اپنی بیوی کے ساتھ جھگڑا ہوا، جس کے نتیجہ میں وہ بیوی کی طرف سے دل شکستہ ہوا تو اس نے کہا:مجھے لازم ہے کہ میں تم کو تین طلاقیں دوں،اگر تو نے کہا:مجھے طلاق دے دو تو میں نے تجھے طلاق دے دی۔وہ خاموش رہی،پھر اس نے اپنی ماں سے کہا: وہ کیا کہتا ہے؟اس کی ماں نے کہا:وہ ایسے ایسے کہتاہے ،لہذا تو اسے کہہ:مجھے طلاق دے دو،پھر عورت نے مرد سے کہا:مجھ کوطلاق دے دو۔کیا ایک طلاق واقع ہوگی یاتین یاکوئی بھی طلاق واقع نہیں ہوگی؟ جواب: جب اس نے اپنی اس بات"جب تو کہے گی کہ مجھ کو طلاق دے دو تو میں نے تجھے طلاق دےدی"سے اسی مجلس میں طلاق دینے کی نیت نہیں کی بلکہ اس کا ارادہ تھا کہ وہ گواہوں کی موجودگی میں طلاق دے گا،اور جب اس نے کچھ نیت نہیں کی تو اگر وہ طلاق کے بغیر جدا ہوجائیں تو مرد حانث نہیں ہوگا لیکن بعد میں وہ طلاق دے گا جس کااس نے اپنی قسم سے ارادہ کیا لیکن جب اس نے یہ قصد نہیں کیا کہ وہ بیوی کو تین طلاقیں دے گا اور نہ ہی روکنے کا قصد کیا تو جائز ہے کہ وہ اسے صرف ایک ہی طلاق دے،یہ اس وقت ہے جب اس کا مقصود مطلق طور پر اس کے سوال کا جواب دیناہو لیکن جب اس نے اس کے سوال کاجواب دینے کا قصداً ارادہ کیا جبکہ وہ طلاق طلب کررہی ہو تو جب وہ رجوع کرلے اور کہے:میں طلاق کا ارادہ نہیں کرتی تو اس پر کوئی طلاق واقع نہ ہوگی جب تک مرد از خود اس کو طلاق نہ دے۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) خاوند نے کہا:اگر تو اس رات گھر واپس نہ آئی تو تجھے طلاق۔عورت کسی وجہ سے گھر نہ لوٹ سکی: سوال: اس عورت کی طلاق کا کیا حکم ہے جس کو اس کے خاوند نے کہا:اگر تو اس رات
Flag Counter