Maktaba Wahhabi

169 - 670
"اللہ تعالیٰ بالغہ عورت کی نماز بغیر دوپٹے کے قبول نہیں فرماتے ۔" اس لیے بھی کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کیا عورت قمیص اور دوپٹے میں نماز ادا کر سکتی ہے جبکہ اس پر تہبند نہ ہو؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "إِذَا كَانَ الدِّرْعُ سَابِغًا يُغَطِّي ظُهُورَ قَدَمَيْهَا " [1] "(ہاں)قمیص اتنی لمبی ہو کہ وہ اس کے پاؤں کے اوپر والے حصے کو ڈھانپ لے۔" اور عورت کا سارا جسم سوائے اس کے چہرے اور ہتھیلیوں کے نماز میں پردہ ہے مگر جب اس کے پاس کوئی اجنبی مرد ہو تو چہرہ اور ہتھیلیاں بھی پردے میں شامل ہوں گی اور عورت کے لیے شلوار وپاجامہ میں جبکہ وہ پاک ہوں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) جب عورت قیام کرنے سے عاجز آجائے ؟اور کیا بیٹھ کر نماز پڑھنے سے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے؟ سوال: ایک عورت رات کو معمول کے مطابق نماز ادا کیا کرتی ہے، بعض اوقات وہ قیام کرنے سے عاجز آجاتی ہے، اس کو کہا جا تا ہے کہ بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کو کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے سے نصف ثواب ملتا ہے، کیا یہ درست ہے؟ جواب:ہاں یہ بات درست ہے کیونکہ صحیح حدیث کے ذریعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "صلاة القاعد على النصف من صلاة القائم" [2] "بیٹھنے والے کی نماز کھڑے ہونے والے کی نماز سے نصف اجر رکھتی ہے۔" لیکن جب اس کی عادت یہ ہے کہ وہ کھڑے ہو کر نماز ادا کرتی ہے اور بیٹھ کر اس وقت پڑھتی ہے جب کھڑے ہونے سے عاجز ہوتی ہے ،پس اللہ تعالیٰ اس کو کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے کا اجر عطا کرے گا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
Flag Counter