بسم الله الرحمن الرحیم مقدمہ اسلام اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ مکمل اور آخری دین ہے جس نے اپنی آمد کے ساتھ ہی تمام ادیان باطلہ کو واضح دلائل کی بنیاد پر شکست دی جس وقت اسلام آیا اس وقت دنیا میں یہودیت،نصرانیت،مجوسیت اوربدھ مت چار بڑے مذاہب تھے ان میں سے عرب میں یہود اور بتوں کے پیروکار کفار قریش کی اکثریت تھی ۔(کفار قریش دین ابراہیمی کے دعویدار تھے)ان مذاہب میں سے کفار کے پاس باقاعدہ کوئی دین نہ تھا صرف اسلاف کی روایات تھیں اسی طرح مجوسی زرتشت کے افکار پر کاربند تھے جبکہ یہود و نصاری کے پاس توراۃ و انجیل کے نام پر تحریف شدہ دین موجود تھا (جو کہ کبھی وحی پر مبنی رہا تھا)۔اسلام کا بیک وقت ان چاروں مذاہب سے ٹکراؤ ہوا اور جب دلائل کے میدان میں اسلام سرخرو ہوا تو ان مذاہب کے پیروکاروں نے اپنے ادیان کی مغلوبیت کا بدلہ مختلف انداز سے لیا۔ مثلاً کفار قریش (عرب) نے اپنی عادات کے مطابق اعلان جنگ کیا اور تلوار اٹھا کر میدان میں آگئے۔ چونکہ ان کی فطرت میں منافقت نہیں تھی چنانچہ دین حق سے شکست کھائی تو اسے کھلے دل سے تسلیم کیا اورپھر یہی دشمن اسلام کے سپاہی و نگہبان بن گئے۔ جبکہ یہود و نصاری نے اتحاد کر لیا اور نصاری کی قلت کی وجہ سے وہ یہود کے تابع رہے گویا اسلام دشمنی میں یک مذہب بن گئے۔ انہوں نے اور مجوسیوں نے اسلا م کی وسعت اور سر بکف جانثاروں کی کثرت کی وجہ سے کفار عرب کی طرح مقابلہ کرنے کی بجائے بزدل قوموں کی طرح سازشوں کا عمل شروع کر دیا یہودیوں نے اپنی فطرت کے مطابق دین اسلام میں بھی تحریف کی راہ نکالنے کی کوشش کی اور اسرائیلیات کے جھوٹے قصے اسلامی تعلیمات کے ساتھ غلط ملط کئے۔ مجوس فارس نے اپنے دجل و فریب سے کام لے کر اپنے نظریات |