Maktaba Wahhabi

170 - 180
’’ اسلم! نثر لکھاکرو...‘‘ سو حاضرین وہ دن اور آج کا دن ، میں علامہ کی نصیحت پر عمل پیرا ہوں نثر لکھتا ہوں اور شعر کو ہاتھ نہیں لگاتا۔‘‘ پچھلی صفوں سے کسی نے سوال کیا: ’’علامہ نے آپ کی نثر دیکھی تھی؟‘‘(ادبی شرارتیں از کلیم نشتر) ابو سعید سجادہ کا کہنا ہے کہ اہل مرد میں سے کچھ لوگ سال میں کسی وقت بھی موزے نہیں اتارتے توتین ماہ تک تو پنجوں کے بل چلتے ہیں اور باقی تین ماہ اپنی ایڑیوں کے بل چلتے ہیں، چھ ماہ پہننے کے باوجود ان کے موزے ایسے لگتے ہیں کہ گویا انہوں نے صرف ماہ پہنے ہیں، پنجوں اور ایڑیوں کے بل چلنے کی وجہ یہ ہے کہ انہیں ڈرہوتا  ہے کہ کہیں موزوں کے تلے گھس نہ جائیں ظاہر بات ہے کہ پورا قدم لگانے کی صورت میں موزوں کے تلوے گھس جائیں گے، اس طرح وہ اپنے جسم کو اذیت دے کر موزوں کی عمر بڑھاتے ہیں۔ (کتاب الحلاء از ابو عثمان عمرو نب سحر الحاحظ) شیخ القرآن مولانا محمد حسین شیخوپوری رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ کڑیاں ہمارے گاؤں بوہلیاں سے ساڑھےچار یا پانچ میل کے فاصلہ پر بڑا قصہ تھا۔ میں اپنے کچھ ساتھیوں سمیت ویرو کے یا کسی اور جلسہ میں شمولیت کے لیے جارہا تھا ایک ساتھی نے کہا کڑیال کا چوہدری غلام محمد جو کہ مرزائی ہوچکا ہے بہت یاد کرتا ہے اسے ملتے چلیں ہماری آپ میں رشتہ داریاں بھی تھیں اور میں اکثر بوہلیاں آتا جاتا تھا۔ ہم اس کی حویلی میں چلے گئے بہت پرپتاک طریقہ سے ملا باتوں ہی باتوں میں اس نے
Flag Counter