Maktaba Wahhabi

176 - 566
ہم جب تک زندہ رہیں گے ایسے ہی رہیں گے۔ ‘‘ ہم نے دیکھا کہ وہاں پر پانی کا ایک حوض ہے اور اس پر برتن رکھے ہوئے ہیں، اور کثرت کے ساتھ جانور اونٹ ،گائے، گھوڑے وغیرہ ہیں اور یہ محل بالکل گول طرز پر ہے۔ ہم نے اپنے ساتھیوں سے کہا: اگر ہم اپنا سامان اتار کر تھوڑی دیر کے لیے یہاں پڑاؤ ڈالیں تو ہماری آنکھیں ان نظاروں کے مزے لے سکیں اور تھوڑی دیر کے لیے نفس ترو تازہ ہوجائے۔ جب ہم اپنا سامان اتار رہے تھے تو اس محل کی طرف سے کچھ لوگ ہماری طرف آئے۔ ان کی گردنوں پر چادریں تھیں۔ انہوں نے ہمارے لیے وہ چادریں بچھا دیں، پھر انہوں نے ان چادروں پر ہمارے لیے انواع و اقسام کے اچھے اچھے کھانے اور مشروبات چن دیے، اور آرام کرنے کو کہا۔ ہم آرام سے بیٹھ گئے۔ پھر جب ہم کوچ کرنے کے لیے اٹھے تو وہی لوگ ہمارے پاس آئے اور کہنے لگے: ’’ بے شک اس بستی کا سردار آپ کو سلام کہتا ہے، اور وہ کہتا ہے کہ اگر میری طرف سے خدمت میں کوئی کمی ہوئی ہو تو اس پر میری طرف سے معذرت قبول کیجیے۔ میں اپنے ہاں ایک شادی کی وجہ سے مصروف ہوں۔ [اس لیے خود حاضر نہ ہو سکا]، اور ہمارے لیے دعا کیجیے۔ پھر انہوں نے باقی کھانا اٹھایا اور ہمارے دسترخوان میں باندھ دیا۔ میں نے یہ سفر پورا کیا اور واپس آگیا۔ ایک لمبا عرصہ گزر گیا۔ پھر سیّدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے مجھے دس عرب باشندوں کے ساتھ وفد کی صورت میں بھیجا۔ ان لوگوں میں سے ایک بھی میرا پرانا ساتھی نہیں تھا۔ تو جب میں ان لوگوں کے سامنے اس بستی کا اور وہاں کے رہنے والوں کا قصہ بیان کررہا تھاتو ہم میں سے ایک آدمی نے کہا: کیا یہ راستہ اسی بستی کی طرف نہیں جارہا؟ جب ہم اس بستی میں پہنچے تو ہم نے دیکھا کہ وہاں کچھ ٹیلے اور خستہ و ویران عمارتیں ہیں ؛ جن کے صرف نشانات باقی رہ گئے ہیں اور حوض میں پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں، جب کہ باقی کے نشانات بھی مٹ چکے ہیں۔ ہم وہاں پر اسی تعجب کی حالت میں کھڑے تھے کہ اسی سفید محل کی طرف سے دور سے ایک آدمی ظاہر ہوا۔ میں نے ایک غلام سے کہا: جاؤ اور اس شخص سے ہمیں اس بستی کے متعلق
Flag Counter