آیت نمبر | ترجمہ | سورہ نام |
1 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
الفاتحة |
2 |
سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو سارے جہاں کا پالنے والا ہے |
الفاتحة |
3 |
نہایت مہربان بے حد رحم کرنے والا ٍ |
الفاتحة |
4 |
قیامت کے دن کا مالک ہے |
الفاتحة |
5 |
ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں |
الفاتحة |
6 |
ہمیں سیدھی راہ پر چلا |
الفاتحة |
7 |
ان لوگوں کی راہ پر جن پر تو نے انعام کیے، ان کی راہ نہیں جن پر تیرا غضب نازل ہوا، اور نہ ان کی جو گمراہ ہوگئے۔ |
الفاتحة |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
البقرة |
1 |
الم |
البقرة |
2 |
اس کتاب میں کوئی شک و شبہ نہیں، اللہ سے ڈرنے والوں کی رہنمائی کرتی ہے |
البقرة |
3 |
جو غیبی امور پر ایمان لاتے ہیں، اور نماز قائم کرتے ہیں، اور ہم نے ان کو جو روزی دی ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں |
البقرة |
4 |
اور جو ایمان لاتے ہیں اس کتاب 10 پر جو آپ پر اتاری گئی، اور ان کتابوں پر جو آپ سے پہلے اتاری گئیں اور جو آخرت 11 پر یقین رکھتے ہیں |
البقرة |
5 |
یہی لوگ اپنے رب کی سیدھی راہ 12 پر ہیں اور یہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں |
البقرة |
6 |
بے شک جن لوگوں نے کفر 13 کیا ان کے لیے برابر ہے کہ آپ انہیں (اللہ کے عذاب سے) ڈرائیں یا نہ ڈرائیں، وہ ایمان نہیں لائیں گے |
البقرة |
7 |
اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں پر، اور ان کے کانوں پر مہر 14 لگا دی ہے، اور ان کی آنکھوں پر پردہ پڑا ہوا ہے اور ان کو بڑا عذاب ملے گا |
البقرة |
8 |
اور بعض لوگ 15 ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ 16 اور آخرت کے دن پر ایمان لائے اور حال یہ ہے کہ وہ 17 (دل) سے مومن نہیں ہیں |
البقرة |
9 |
یہ (لوگ) اللہ کو اور ایمان والوں کو دھوکہ 18 دینا چاہتے ہیں، (یہ لوگ) اپنے آپ 19 کو دھوکہ دے رہے ہیں، اور سمجھ نہیں رہے ہیں |
البقرة |
10 |
ان کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کی بیماری (20) کو اور بڑھا دیا (21) اور ان کو قیامت کے دن دردناک عذاب (22) ملے گا، اس سبب سے کہ جھوٹے ایمان کا اظہار کرتے تھے |
البقرة |
11 |
اور جب ان سے کہا جاتا ہے (23) کہ (اللہ کی) زمین پر فساد نہ پھیلاؤ، تو وہ کہتے ہیں کہ اصل میں ہم ہی تو اصلاح کرنے والے ہیں |
البقرة |
12 |
مومنو ! ہوشیار رہو، بے شک یہی لوگ فساد (24) برپا کرنے والے ہیں، لیکن سمجھ (25) نہیں رہے ہیں |
البقرة |
13 |
اور جب ان سے کہا جاتا ہے (26) کہ ایمان لاؤ جس طرح لوگ ایمان لائے، تو وہ کہتے ہیں (27)، کیا ہم ایمان لائیں جس طرح بے وقوف لوگ ایمان لائے، مومنو ! ہوشیار رہو، درحقیقت وہی لوگ بے وقوف ہیں، لیکن وہ اس حقیقت کو جان نہیں رہے ہیں |
البقرة |
14 |
اور جب ایمان والوں سے ان کی ملاقات ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں (28) کہ ہم ایمان لے آئے ہیں، اور جب اپنے شیطانوں کے ساتھ تنہائی میں ہوتے ہیں، تو کہتے ہیں (29) کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں ہم تو صرف مسلمانوں کا مذاق اڑاتے رہتے ہیں |
البقرة |
15 |
اللہ ان کا مذاق (30) اڑا رہا ہے، اور ان کو ان کی سرکشی (31) میں بڑھنے دے رہا ہے، جس میں وہ بھٹک رہے ہیں |
البقرة |
16 |
یہی تو ہیں وہ لوگ جنہوں نے ہدایت دے کر گمراہی (32) خرید لی، لیکن ان کی تجارت (33) نفع بخش نہ ہوئی اور وہ لوگ ہدایت پانے والے نہیں تھے |
البقرة |
17 |
ان کی مثال (34) اس شخص کی مثال (35) ہے جس نے آگ جلائی، جب اس آگ نے اس کے ارد گرد روشنی پھیلا دی، تو اللہ نے ان کا نور چھین لیا، اور ان کو اندھیروں میں چھوڑ دیا، وہ کچھ نہیں دیکھ (36) پا رہے ہیں |
البقرة |
18 |
وہ لوگ بہرے ہیں گونگے ہیں، اندھے، کبھی بھی (حق کی طرف) نہیں لوٹیں گے (37) |
البقرة |
19 |
یا ان کی مثال (38) آسمان سے بارش والے بادل کی ہے، جس میں ظلمتیں ہیں، اور گرج ہے، اور بجلی ہے، کڑک کی شدت کی وجہ سے، موت کے ڈر سے اپنی انگلیوں کو اپنے کانوں میں ڈال لیتے ہیں، اور اللہ کافروں کو ہر طرف سے گھیرے (39) ہوئے ہے۔ |
البقرة |
20 |
قریب ہے کہ بجلی ان کی آنکھوں کو اچک لے، جب جب ان کے لیے روشنی کردیتی ہے، تو اس میں چل پڑتے ہیں، اور جب ان پر تاریکی چھا جاتی ہے تو کھڑے ہوجاتے ہیں، اور اگر اللہ چاہتا تو ان کے کان اور ان کی آنکھوں کو لے جاتا (40) بے شک اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے |
البقرة |
21 |
اے لوگو، اپنے اس رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیا (41) کیا اور ان لوگوں کو پیدا کیا جو تم سے پہلے گذر گئے، تاکہ تم پرہیز گار بن جاؤ |
البقرة |
22 |
جس نے زمین کو تمہارے لیے فرش (42) اور آسمان کو چھت بنایا اور آسمان سے پانی اتارا جس کے ذریعہ اس نے مختلف قسم کے پھل نکالے، تمہارے لیے روزی کے طور پر، پس تم اللہ کا شریک (43) اور مقابل نہ ٹھہراؤ، حالانکہ تم جانتے ہو (کہ اس کا کوئی مقابل نہیں) |
البقرة |
23 |
اور اگر تم شک میں ہو اس (کلام) کی طرف سے جو ہم نے اپنے بندے پر اتار ہے، تو اس جیسی ایک سورت (44) لے کر آؤ اور اللہ کے علاوہ اپنے مددگاروں کو بلا لو، اگر سچے ہو |
البقرة |
24 |
اگر تم ایسا نہ کرسکو، اور تم ہرگز ایسا نہ کرسکو گے، تو ڈروا اس آگ سے جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہوں گے، جو تیار (45) کی گئی ہے کافروں کے لیے |
البقرة |
25 |
اور خوشخبری (46) دے دیجیے ان ان لوگوں کو جو ایمان (47) لائے اور عمل صالح کیا، کہ ان کے لیے ایسی جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں (48) جاری ہوں گی، جب جب ان باغات میں سے کوئی پھل (49) کھانے کو دیا جائے گا، تو وہ کہیں گے کہ یہ تو وہی (پھل) ہے جو ہمیں اس کے قبل کھانے کو دیا گیا تھا اور ان کو ایسی روزی دی جائے گی، جو ایک دوسرے سے متشابہ ہوگی، اور ان کے لیے ان میں پاکیزہ بیویاں (50) ہوں گی، اور وہ لوگ جنتوں (51) میں ہمیشہ ہمیش کے لیے رہیں گے |
البقرة |
26 |
اللہ تعالیٰ کو اس بات سے شرم (52) نہیں آتی کہ وہ کوئی مثال بیان کرے، مچھر (53) کی، یا اس سے بھی زیادہ (کسی حقیر شے) کی، پس جو لوگ ایمان لائے، وہ جانتے ہیں کہ یہ ان کے رب کی طرف سے حق بات ہے لیکن جن لوگوں نے کفر کیا، وہ کہتے ہیں کہ اللہ نے یہ مثال (54) بیان کر کے کیا چاہتا ہے، اس کے ذریعہ (اللہ) بہتوں کو گمراہ (55) کرتا ہے اور بہتوں کو اس کے ذریعہ ہدایت دیتا ہے، اور اس کے ذریعہ صرف فاسقوں (54) کو گمراہ کرتا ہے |
البقرة |
27 |
جو اللہ سے کیے گئے عہد کو توڑتے ہیں اور جس کے جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا ہے اسے کاٹتے ہیں، اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں، وہ لوگ خسارہ اٹھانے والے ہیں۔ |
البقرة |
28 |
تم کیسے اللہ کا انکار کرتے ہو، حالانکہ تم بے جان تھے، تو اس نے تمہیں زندہ کیا، پھر تم پر موت طاری کردے، پھر تمہیں (دوبارہ) زندہ کرے گا، پھر اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔ |
البقرة |
29 |
اسی نے تمہارے لیے ان تمام چیزوں کو پیدا کیا جو زمین میں ہیں، پھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور ان کو ٹھیک ٹھیک سات آسمان بنایا، اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔ |
البقرة |
30 |
اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا (65) کہ میں زمین میں ایک نائب (٦٦) بنانے والا ہوں تو انہوں نے کہ (اے اللہ) کیا تو اس میں ایسے آدمی کو نائب بنائے گا جو اس میں فساد (٦٧) پھیلائے گا اور خونریزی کرے گا، اور ہم تو تیری تسبیح اور حمد و ثنا میں لگے رہتے ہیں اور تیری پاکی بیان کرتے رہتے ہیں۔ (اللہ نے) کہا جو میں جانتا (٦٨) تم نہیں جانتے |
البقرة |
31 |
اور (اللہ نے) آدم کو تمام (٦٩) نام سکھا دئیے۔ پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش (٧٠) اور کہا کہ مجھے ان کے نام (٧١) بتا ؤاگر تم سچے ہو۔ |
البقرة |
32 |
انہوں نے کہا کہ (اے اللہ) تیری ذات (ہر عیب سے) پاک ہے، ہمارے پاس کوئی علم نہیں، سوائے اس کے جو تو نے ہمیں سکھایا (٧٢) ہے، تو ہی بے شک علم و حکمت والا ہے۔ |
البقرة |
33 |
(اللہ نے) کہا اے آدم، تو ان فرشتوں کو ان چیزوں کے نام بتا، جب آدم نے فرشتوں کو ان کے نام بتا دئیے، تو اللہ نے کہا، کیا میں نے تم سے کہا نہیں تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی چھپی (٧٣) ہوئی باتوں کو جانتا ہوں اور جانتا ہوں جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو چھپاتے ہو |
البقرة |
34 |
اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ (٧٤) کرو، تو سب نے (٧٥) سجدہ کیا، مگر ابلیس (٧٦) نے انکار کردیا، اور استکبار سے کام لے، اور وہ (اللہ کے علم میں) کافروں (٧٧) میں سے تھا۔ |
البقرة |
35 |
اور ہم نے کہا اے آدم تم اور تمہاری بیوی (٨٧) جنت میں رہو، اور اس میں سے جتنا چاہو اور جہاں سے چاہو کھاؤ (٧٩) اور اس درخت کے قریب مت جاؤ، ورنہ ظالموں (٨٠) میں سے ہوجاؤ گے۔ |
البقرة |
36 |
پھر شیطان نے ان دونوں کو لغزش (٨١) میں مبتلا کردیا، اور انہیں اس نعمت و راحت سے نکلوا دیا جس میں وہ تھے، اور ہم نے کہا کہ پستی میں اتر (٨٢) جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن (٨٣) ہوگے، اور تمہارے واسطے زمین ٹھکانا ہے، اور ایک (مقرر) وقت (٨٤) تک فائدہ اٹھانا ہے |
البقرة |
37 |
پھر آدم نے اپنے رب سے چند کلمات (٨٥) سیکھے، تو اللہ نے ان کی توبہ قبول کرلی، بے شک وہی توبہ قبول کرنے والا بڑا مہربان ہے (٨٦) |
البقرة |
38 |
ہم نے کہا تم سب اس سے نیچے (٨٧) جاؤ، پھر اگر تمہیں میری طرف سے ہدایت آئے، تو جو لوگ میری ہدایت کی پابندی کریں گے، انہیں نہ تو کو خوف لاحق ہوگا اور نہ ہی وہ کسی غم میں مبتلا ہوں گے |
البقرة |
39 |
اور جو لوگ کفر کریں گے اور ہماری نشانیوں کو جھٹلائیں گے وہی لوگ جہنم والے ہوں گے، اور اس میں ہمیشہ رہیں گے |
البقرة |
40 |
اے بنی اسرائیل (٨٨) میر اس نعمت (٨٩) کو یاد کرو جو میں نے تمہیں دیا اور مجھ سے کیے ہوئے عہد (٩٠) کو پورا کرو، میں تم سے کیے ہوئے عہد کو پورا کروں گا، اور مجھ ہی سے ڈرو |
البقرة |
41 |
اور اس کتاب پر ایمان لاؤ (٩١) جو میں نے اتاری ہے اس کتاب کو سچ (٩٢) بتانے کے لیے جو تمہارے پاس ہے، اور اس کے سب سے پہلے منکر (٩٣) نہ بنو، اور میری آیتوں کے بدلے میں تھوڑی قیمت (٩٤) نہ لو، اور مجھ سے ڈرو |
البقرة |
42 |
اور سچ کو جھوٹ کے ساتھ نہ ملاؤ (٩٥) اور جانتے ہوئے حق کو نہ چھپاؤ |
البقرة |
43 |
اور نماز قائم (٩٦) اور زکاۃ ادا کرو، اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو |
البقرة |
44 |
کیا تم لوگوں کو بھلی باتوں کا حکم دیتے ہو (٩٧) اور اپنے آپ کو بھول جاتے ہو، حالانکہ تم اللہ کی کتاب پڑھتے ہو، کیا تم ہوش نہیں کرتے۔ |
البقرة |
45 |
اور مدد لو صبر (٩٨) اور نماز کے ذریعہ۔ اور یہ (نماز) بہت بھاری (٩٩) ہوتی ہے، سوائے ان لوگوں کے جو اللہ سے ڈرنے والے ہیں |
البقرة |
46 |
جو یقین رکھتے ہیں کہ وہ اپنے رب سے ملنے والے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں |
البقرة |
47 |
اے بنی اسرائیل، میری وہ نعمت (١٠٠) یاد کرو جو میں نے تمہیں دی، اور یہ کہ میں نے تمہیں سارے جہان (١٠١) والوں پر فضیلت دی |
البقرة |
48 |
اور اس دن سے ڈرو (١٠٢) جب کوئی کسی کے کچھ بھی کام نہ آئے گا، اور نہ کسی کی طرف سے کوئی سفارش قبول کی جائے گی، اور نہ ہی کوئی معاوضہ لیا جائے گا، اور نہ ان کی مدد کی جائے گی |
البقرة |
49 |
اور (یاد کرو) جب ہم نے تم کو آل فرعون سے نجات (١٠٣) دی تو تمہیں بدترین عذاب دیتے تھے، تمہارے بیٹوں کو ذبح کردیتے اور تمہاری عورتوں کو زندہ چھوڑ دیتے تھے، اور اس میں تمہارے رب کی طرف سے بڑی آزمائش تھی |
البقرة |
50 |
(اور یاد کرو) جب ہم نے تمہارے لیے دریا کو پھاڑا، تم کو بچا لیا (١٠٤) اور آل فرعون کو تمہارے دیکھتے ہی دیکھتے ڈبو دیا |
البقرة |
51 |
اور جب ہم نے موسیٰ سے چالیس راتوں کا وعدہ لیا، پھ رتم نے اس کے پیچھے بچھڑے کو (اپنا معبود) بنا لیا، تم (اپنے حق میں) بڑے ہی ظالم تھے |
البقرة |
52 |
پھر ہم نے اس کے بعد بھی تمہیں معاف (١٠٥) کردیا، شاید کہ تم شکر گذار بن جاؤ |
البقرة |
53 |
اور جب ہم نے موسیٰ کو کتاب (١٠٦) اور فرقان (حق و باطل میں فیصلہ کرنے والی چیز) دیا، تاکہ تم ہدایت حاصل کرو |
البقرة |
54 |
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم کے لوگو، تم نے بچھڑے کو اپنا معبود بنا کر اپنے آپ پر ظلم کیا ہے، پس تم اپنے خالق کے حضور توبہ (١٠٧) کرو۔ اور ایک دوسرے کو قتل کرو، یہ تمہارے خالق کے نزدیک تمہارے لیے بہتر ہے، چنانچہ اللہ نے تمہاری توبہ قبول کی، بے شک وہ بڑا ہی توبہ قبول کرنے والا اور نہایت مہربان ہے |
البقرة |
55 |
اور جب تم نے موسیٰ سے کہا کہ ہم تو تم پر ہرگز ایمان نہ لائیں گے، جب تک کہ اللہ کو سامنے نہ دیکھ (١٠٨) لیں، پس دیکھتے ہی دیکھتے کڑک اور گرج والی آگ نے تمہیں پکڑ لیا |
البقرة |
56 |
پھر ہم نے تمہاری موت کے بعد تم کو زندہ کیا، تاکہ شکر گذار بنو |
البقرة |
57 |
اور ہم نے تم پر بادلوں کا سایہ (١٠٩) کیا اور تمہارے لیے من و سلوی اتارا، اور (اجازت دی کہ) ہم نے تمہیں جو نعمتیں (١١٠) دی ہیں انہیں کھاؤ اور انہوں نے ہم پر ظلم نہیں کیا، بلکہ وہ اپنے آپ پر ظلم کر رہے تھے |
البقرة |
58 |
اور جب ہم نے کہا کہ اس بستی میں داخل ہوجاؤ، اور اس میں جتنا چاہو اور جہاں سے چاہو کھاؤ، اور دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو، اور (حطۃ) (١١١) کہتے جاؤ یعنی ہماری معافی ہو ہم تمہاری خطائیں بخش دیں گے اور نیک لوگوں کو ہم زیادہ دیں گے |
البقرة |
59 |
پھر ظالموں نے اس قول کی جگہ جو ان سے کہا گیا تھا ایک دوسرا قول بدل دیا، تو ہم نے ظالموں پر ان کے فسق کے سبب آسمان سے ایک عذاب اتار دیا |
البقرة |
60 |
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم کے لیے پانی مانگا، تو ہم نے کہا کہ آپ پنی لاٹھ سے پتھر پر ضرب لگائیے، تو اس سے بارہ چشمے (١١٢) ابل پڑے ہر گروہ نے اپنا گھاٹ پہچان لیا (ہم نے کہا کہ) اللہ کی دی ہوئی روزی میں سے کھاؤ اور پیو، اور زمین میں فساد کرتے نہ پھرو |
البقرة |
61 |
اور جب تم نے کہا کہ اے موسی، ہم تو ایک کھانے پر ہرگز صبر (١١٣) نہیں کریں گے، اس لیے اپنے رب سے دعا کیجیے کہ وہ ہمارے لیے وہ چیزیں پیدا کرے جو زمین اگاتی ہے یعنی ساگ، ککڑی، گیہوں، مسور اور پیاز، موسیٰ نے کہا کہ تم لوگ اچھی چیز کے بدلے گھٹیا چیز لینا چاہتے ہو، کسی شہر میں اتر کر چلے جاؤ، جو مانگ رہے ہو وہ ملے گا اور ان پر ذلت و محتاجی مسلط کردی گئی، اور اللہ کے غضب کے مستحق ہوئے۔ یہ اس لیے کہ وہ اللہ کی نافرمانی کرتے تھے، اور اس کے حدود سے تجاوز کرتے تھے |
البقرة |
62 |
بے شک جو لوگ ایمان لائیے اور جو لوگ یہودی ہوگئے، اور نصاری اور بے دین لوگ (١١٤) (ان میں سے) جو لوگ اللہ اور یوم آخرت پر ایمان لائیں گے اور عمل صالح کریں گے، ان کو ان کے رب کے پاس اجر ملے گا، اور ان کو کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ ان کو کوئی غم لاحق ہوگا۔ |
البقرة |
63 |
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا، اور طور پہاڑ (١١٥) کو تمہارے اوپر اٹھایا ( اور کہا کہ) ہم نے تمہیں جو دیا ہے اسے مضبوطی کے ساتھ تھام لو، اور اس میں جو ہے اسے یاد کرو تاکہ (اللہ سے) ڈرو |
البقرة |
64 |
پھر اس کے بعد تم (اپنے عہد سے) پھر گئے، پس اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی، تو تم خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوتے |
البقرة |
65 |
اور یقیناً تم نے ان لوگوں کو جان لیا جنہوں نے تم میں سے ہفتہ (١١٦) کے حکم میں زیادتی کی، تو ہم نے ان سے کہا کہ تم لوگ پھٹکارے ہوئے بندر ہوجاؤ |
البقرة |
66 |
پس ہم نے اس واقعہ کو اس زمانہ کے لیے اور اس کے بعد آنے والے زمانوں کے لیے عبرت بنا دیا اور اللہ سے ڈرنے والوں کے لیے نصیحت بنا دیا |
البقرة |
67 |
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ تمہیں اس بات کا حکم دے رہا ہے کہ ایک گائے (١١٧) ذبح کرو۔ انہوں نے کہا : کیا آپ ہمارا مذاق (١١٨) اڑا رہے ہیں؟ (موسی نے) کہا کہ میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں کہ جاہل بنوں |
البقرة |
68 |
انہوں نے کہا کہ آپ ہمارے لیے اپنے رب سے دعا کیجیے تاکہ واضح کردے کہ وہ کسی (١١٩) ہو (موسی نے) کہا، اللہ کہتے ہیں کہ وہ گائے نہ بوڑھی ہو اور نہ بہت چھوٹی، بلکہ درمیانی عمر کی ہو، پس جو کچھ تم کو حکم ہوتا ہے وہ کرو |
البقرة |
69 |
انہوں نے کہا : آپ اپنے رب سے ہمارے دعا کردیجئے، واضح کردے کہ اس کار نگ کیسا ہو، (موسی نے) کہا، اللہ کہتے ہیں کہ وہ گائے زرد رنگ کی ہو، اس کا رنگ اتنا دیدہ زیب ہو کہ دیکھنے والوں کو خوش کردے |
البقرة |
70 |
انہوں نے کہا : اپنے رب سے ہمارے لیے دعا کردیجئے، واضح کردے کہ وہ کیسی ہو، بے شک وہ گائے ہم پر مشتبہ ہوگئی، اور ہم انشاء اللہ ضرور (اسے) پا جائیں گے |
البقرة |
71 |
(موسی نے) کہا، اللہ کہتے ہیں کہ وہ گائے کام کرنے والی نہ ہو جو زمین میں ہل چلاتی ہو، یا کھیتوں کو سیراب کرتی ہو، تندرست ہو، اس میں کوئی داغ نہ ہو، وہ لوگ بولے کہ اب آپ نے ٹھیک بات بتائی ہے، پس انہوں سے ذبح کیا، اور امید نہ تھی کہ وہ کرپائیں گے |
البقرة |
72 |
اور جب تم لوگوں نے ایک شخص کو قتل کردیا، پھر اس کے بارے میں آپس میں اختلاف کیا، اور اللہ ظاہر کرنے والا تھا جسے تم چھپا رہے تھے |
البقرة |
73 |
تو ہم نے کہا کہ اس گائے کا کوئی ٹکڑا مردہ جسم سے لگاؤ، اللہ تعالیٰ اسی طرح مردوں کو زندہ (١٢٠) کرے گا، اور تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھ جاؤ |
البقرة |
74 |
پھر اس کے بعد تمہارے دل سخت (١٢١) ہوگئے، پس وہ پتھر کے مانند ہیں یا اس سے بھی زیادہ سخت، اور بعض پتھر ایسے بھی ہیں جن سے نہریں جاری ہوتی ہیں، اور بعض ایسے ہیں جو پھٹ جاتے ہیں، پھر ان میں سے پانی نکل آتا ہے، اور بعض ایسے ہیں جو اللہ کے ڈر سے گرجاتے ہیں، اور اللہ تمہارے کاموں سے غافل نہیں ہے |
البقرة |
75 |
کیا تم امید (١٢٢) رکھتے ہو کہ (یہ لوگ) تمہارے لیے ایمان لے آئیں گے، حالانکہ ان میں کا ایک گروہ کلام الٰہی سنتا تھا، پھر اسے سمجھ لینے کے بعد، جان بوجھ کر اسے بدل دیتا تھا |
البقرة |
76 |
اور (یہ لوگ) جب مسلمانوں سے ملتے (١٢٣) ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے ہیں، اور جب ایک دوسرے سے تنہائی میں ملتے ہیں، تو کہتے ہیں کیا تم انہیں وہ باتیں بتا دیتے ہو جو اللہ نے تمہیں بتائی ہیں، تاکہ وہ اللہ کے حضور انہیں حجت بنا کر تمہارے ساتھ جھگڑیں، کیا تم سمجھتے نہیں ہو |
البقرة |
77 |
کیا یہ لوگ جانتے (١٢٤) نہیں کہ وہ اللہ سب کچھ جانتا ہے جو وہ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں |
البقرة |
78 |
اور ان میں سے بعض لوگ ان پڑھ ہیں جو سوائے چند بے جا آرزو کے (اللہ کی) کتاب میں سے کچھ بھی نہیں جانتے، اور وہ صرف خام خیالی میں مبتلا ہیں |
البقرة |
79 |
پس خرابی ہے ان لوگوں کے لیے جو اپنے ہاتھ سے کتاب لکھ (١٢٥) لیتے ہیں، پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، تاکہ اس کے بدلے کچھ مال حاصل کریں، پس ان کے لیے خرابی ہے، اپنے ہاتھوں سے لکھی ہوئی (کتاب) کے سبب، ان کے لیے خرابی ہے ان کی اپنی کمائی کے سبب |
البقرة |
80 |
اور انہوں نے کہا کہ ہمیں آگ (١٢٦) چند دن سے زیادہ ہرگز نہ چھوئے گی، آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم نے اللہ سے کوئی عہد و پیمان لے لیا ہے، کہ اللہ اس عہد کے خلاف نہ کرے گا، یا تم اللہ کے بارے میں وہ کہتے ہو جو تم نہیں جانتے |
البقرة |
81 |
ہاں (وہ جہنم میں ہمیشہ کے لیے رہیں گے) جنہوں نے گناہ (١٢٧) کیا، اور ان کے گناہوں نے انہیں گھیر لیا، وہی لوگ جہنمی ہوں گے، اس میں ہمیشہ رہیں گے |
البقرة |
82 |
اور جو لوگ ایمان (١٢٨) لائے اور نیک عمل کیا، وہی لوگ جنتی ہوں گے، اس میں ہمیشہ رہیں گے |
البقرة |
83 |
اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے اقرار (١٢٩) لے کہ تم اللہ کے سو کسی کی عبادت (١٣٠) نہیں کرو گے اور والدین کے ساتھ اچھا برتاؤ کروگے، اور رشتہ داروں، یتیموں (١٣١) اور مسکینوں کے ساتھ بھی (اچھا سلوک کروگے) اور لوگوں کے ساتھ اچھی (١٣٢) بات کرو، اور نماز قائم کرو اور زکاۃ دو، پھر کچھ افراد (١٣٣) کے سوا، تم سب نے منہ پھیرتے ہوئے اس عہد کو پس پشت (١٣٤) ڈال دیا |
البقرة |
84 |
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا (١٣٥) کہ آپس میں خونریزی نہ کروگے اور اپنے لوگوں کو ان کے گھروں سے ھہ نکالو گے، تو تم نے اقرار کیا، اور تم اس کی گواہی بھی دیتے ہو |
البقرة |
85 |
پھر تمہارا حال یہ ہے کہ اپنے لوگوں کو قتل کرتے ہو، ایک گروہ کو ان کے گھروں سے نکالتے ہو، ان کے خلاف گناہ اور ظلم کے طور پر ایک دوسرے کی مدد کرتے ہو، اور اگر وہ تمہارے پاس قیدی ہو کر آتے ہیں تو فدیہ دے کر ان کو چھڑا لیتے ہو، حالانکہ ان کو (ان کے گھروں سے) نکالنا ہی تمہارے اوپر حرام تھا، کیا تم لوگ اللہ کی کتاب کے بعض حصوں کو مانتے ہو، اور بعض کا انکار کرتے ہو، پس تم میں سے جو کوئی ایسا کرے گا، اس کا بدلہ دنیا کی زندگی میں رسوائی ہوگی، اور قیامت کے دن شدید ترین عذاب کی طرف ان کا رخ موڑ دیا جائے گا اور اللہ تمہارے کرتوتوں سے غافل نہیں ہے |
البقرة |
86 |
انہی لوگوں نے آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی (١٣٦) قبول کرلی، ان سے نہ تو عذاب کو ہلکا کیا جائے گا اور نہ ہی ان کی مدد کی جائے گی |
البقرة |
87 |
اور ہم نے موسیٰ کو کتاب (١٣٧) دی، اور ان کے بعد دیگر رسولوں کو بھیجا، اور عیسیٰ ابن مریم کو معجزے (١٣٨) دئے، اور روح القدس (١٣٩) (جبرئیل) کے ذریعہ ان کی تائید کی کیا ایسا نہیں ہے کہ جب بھی کوئی رسول ایسا حکم لے کر آیا جو تمہاری خواہشِ نفس کے مطابق نہ تھا، تو تم نے استکابر سے کام لیا، پھر تم نے (انبیاء) کی ایک جماعت کو جھٹلایا، اور ایک دوسری جماعت کو قتل کیا |
البقرة |
88 |
اور انہوں نے کہا کہ ہمارے دلوں پر غلاف (١٤٠) پڑا ہے، بلکہ ان کے کفر کے سبب اللہ تعالیٰ نے ان پر لعنت بھیج دی ہے، اس لیے وہ بہت کم ایمان لائیں گے |
البقرة |
89 |
اور جب ان کے لیے اللہ کی طرف سے ایک کتاب آئی جو ان کے پاس پہلے سے موجود کتاب کی تصدیق کر رہی تھی۔ (تو اس کا انکار کربیٹھے) حالانکہ اس کے قبل کافروں پر غلبہ کی تمنا (١٤١) (اسی کتاب کے ذریعہ) کرتے تھے۔ تو جب ان کے پاس وہ چیز آگئی جسے وہ پہچان گئے تو اس کا انکار کردیا، پس اللہ کی لعنت (١٤٢) ہو کافروں پر |
البقرة |
90 |
بڑی ہی بری وہ چیز (١٤٣) تھی جس کے بدلے انہوں نے اپنی جانوں کو بیچ ڈالا، یعنی الہ کی نازل کردہ (کتاب) کا انکار کردیا، سرکشی اور حسد کی وجہ سے کہ اللہ اپنا فضل اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے (کیوں) اتارتا ہے۔ پس وہ (اللہ کے) غضب پر غضب کے مستحق بنے، اور کافروں کو بڑا رسوا کن عذاب ملے گا |
البقرة |
91 |
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ نے جو کتاب اتاری ہے، اس پر ایمان (١٤٤) لاؤ تو کہتے ہیں کہ ہم تو اس کتاب پر ایمان رکھتے ہیں جو ہم پر اتاری گئی ہے، اور وہ اس کے سوا (دوسری کتابوں) کا انکار کرتے ہیں۔ حالانکہ وہ بالکل حق ہے اور ان کے پاس جو کتاب ہے اس کی تصدیق کرتی ہے۔ آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم ایمان والے تھے تو پہلے زمانے میں اللہ کے نبیوں کو کیوں قتل کرتے تھے |
البقرة |
92 |
اور موسیٰ تمہارے پاس معجزے لے کر آئے، پھر تم نے ان کے بعد، حد سے تجاوز کرتے ہوئے بچھڑے (١٤٥) کو (اپنا معبود) بنا لیا |
البقرة |
93 |
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا، اور طور پہاڑ (١٤٦) کو تمہارے اوپر اٹھایا (اور کہا) کہ جو ہم نے تمہیں دیا ہے اسے پوری قوت کے ساتھ تھام لو اور سنو، تو انہوں نے کہا کہ ہم نے سن لیا اور ہم کرنے کے نہیں، اور ان کے دلوں میں، ان کے کفر کی وجہ سے بچھڑے کی محبت (١٤٧) بٹھا دی گئی۔ آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم ایمان والے ہو تو تمہارا ایمان تمہیں بڑی بری بات (١٤٨) کا حکم دیتا ہے |
البقرة |
94 |
آپ کہہ دیجئے کہ اگر اللہ کے نزدیک آخرت کا گھر (١٤٩) صرف تمہارے لیے ہے، اوروں کے لیے نہیں، تو اگر تم سچائی پر ہو تو موت کی تمنا کرو |
البقرة |
95 |
اور وہ اپنے ماضی کے کرتوتوں کی وجہ سے اس کی تمنا (١٥٠) کبھی بھی نہ کریں گے، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے |
البقرة |
96 |
اور آپ انہیں زندگی کے لیے لوگوں میں زیادہ حریص پائیں گے، حتی کہ مشرکوں سے بھی زیادہ، ان میں کا ہر ایک یہی چاہتا ہے کہ کاش اسے ہزار سال کی زندگی ملے، حالاعمر کی زیادتی اسے عذاب سے نہ بچا سکے گی، اور اللہ ان کے کرتوتوں کو دیکھ رہا ہے |
البقرة |
97 |
آپ کہہ دیجئے کہ اگر کوئی جبریل کا دشمن (١٥١) ہے (تو اسے کچھ نقصان نہیں) اس لیے کہ اس نے قرآن آپ کے دل پر اللہ کے حکم سے اتارا ہے، جو گذشتہ آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے، اور مومنین کے لیے ہدایت اور خوشخبری ہے |
البقرة |
98 |
جو کوئی اللہ، اس کے فرشتوں، اس کے رسولوں اور جبریل و میکائیل کا دشمن ہے تو اللہ کافروں کا دشمن ہے |
البقرة |
99 |
اور ہم نے تم پر کھلی آیتیں (١٥٢) اتاری ہیں، اور ان کا انکار فاسق لوگ ہی کریں گے |
البقرة |
100 |
کیا ایسا نہیں، کہ جب کبھی انہوں کوئی عہد کیا، تو ان کی ایک جماعت نے اسے پس پشت (١٥٣) ڈال دیا، بلکہ ان میں سے اکثر لوگ یقین نہیں رکھتے |
البقرة |
101 |
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے ایک رسول آیا جو تصدیق کر رہا تھا اس کتاب کی جو ان کے پاس تھی، تو اہل کتاب کی ایک جماعت نے الہ کی کتاب اپنی پیٹھ کے پیچھے پھینک دی (١٥٤) جیسے کہ وہ کچھ جانتے ہی نہیں |
البقرة |
102 |
اور وہ پیچھے ہو لیے ان باتوں کے جو شیاطین، سلیمان کے عہد سلطنت میں پڑھا کرتے تھے، اور سلیمان نے کفر نہیں کیا، بلکہ شیاطین نے کفر کیا کہ وہ لوگوں کو جادو (١٥٥) سکھایا کرتے تھے، اور اس چیز کے پیچھے ہولئے جو بابل میں ہاروت و ماروت دو فرشتوں پر اتاری گئی۔ اور وہ دونوں کسی کو جادو سکھانے سے پہلے بتا دیا کرتے تھے کہ ہم تو صرف آزمائش کے طور پر بھیجے گئے ہیں، اس لیے کفر نہ کرو، پھر بھی لوگ ان دونوں سے وہ کچھ سیکھتے تھے جس کے ذریعہ آمی اور اس کی بیوی کے درمیان تفریق (١٥٦) پیدا کرتے تھے، اور وہ اس (جادو) کے ذریعہ بغیر اللہ کی مشیت کے کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے تھے، اور لوگ ان سے وہ چیز سیکھتے تھے جو ان کے لیے نقصان دہ تھی، اور نفع (١٥٧) نہ پہنچا سکتی تھی، حالانکہ وہ جانتے تھے کہ جو کوئی جادو (١٥٨) کو اختیار کرے گا، اس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوگا، اور بہت ہی بری شے تھی جس کے بدلے انہوں نے اپنے آپ کو بیچ ڈالا، کاش وہ اس بات کو سمجھتے |
البقرة |
103 |
اور اگر وہ لوگ ایمان لاتے اور تقوی کی راہ اختیار کرتے تو اللہ کے پاس انہیں بہت ہی اچھا بدلہ ملتا، کاش وہ اس بات کو سمجھتے |
البقرة |
104 |
اے ایمان والو، تم لوگ (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رعایت کرنے کی درخواست کرتے وقت) ” راعنا“ (١٥٩) نہ کہو، اور ” انظرنا“ کہو، اور غور سے سنو، اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے |
البقرة |
105 |
اور کافر اہل کتاب اور مشرکین نہیں چاہتے کہ تمہارے رب کی طرف سے کوئی خیر تم پر اتاری جائے، اور اللہ جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت کے لیے خاص کردیتا ہے، اور اللہ عظیم فضل والا ہے |
البقرة |
106 |
ہم جب کوئی آیت منسوخ (١٦٠) کردیتے ہیں یا اسے بھلا دیتے ہیں (یا اسے بغیر تبدیل کیے باقی رہنے دیتے ہیں) تو اس سے اچھی یا اسی جیسی دوسری آیت لے آتے ہیں، کیا تمہیں معلوم نہیں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
البقرة |
107 |
کیا تم نہیں جانتے کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اللہ کے لیے ہے، اور اللہ کے سوا تمہارا نہ کوئی ولی ہے اور نہ مددگار |
البقرة |
108 |
کیا تم چاہتے ہو کہ اپنے رسول اسے اسی طرح سوالات (١٦١) کرتے رہو، جیسے اس سے قبل موسیٰ (علیہ السلام) سے سوالات کیے جاتے رہے، اور جس نے ایمان کے بدلے کفر کو قبول کرلیا وہ سیدھی راہ سے بھٹک گیا |
البقرة |
109 |
بہت سے اہل کتاب چاہتے ہیں کہ کاش وہ تم لوگوں کو ایمان لے آنے کے بعد کفر کی طرف لوٹا دیں (١٦٢) وہ لوگ ایسا محض حسد کی وجہ سے، اور ان پر حق واضح ہوجانے کے بعد کر رہے ہیں، پس تم لوگ عفو و درگذر سے کام لو، یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم بھیج دے، اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
البقرة |
110 |
اور نماز قائم کرو، اور زکاۃ دو اور جو بھلائی بھی تم اپنے لیے آگے بھیجو گے، اسے اللہ کے پاس پاؤ گے، اللہ تمہارے کاموں کو خوب دیکھ رہا ہے |
البقرة |
111 |
اور وہ لوگ کہتے ہیں کہ جنت میں صرف وہی داخل (١٦٣) ہوگا، جو یہودی یا نصرانی ہوگا، یہ ان کی من مانی تمائیں ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم سچے ہو تو اپنی دلیل لاؤ |
البقرة |
112 |
ہاں، جو کوئی اللہ کے لیے سر تسلیم خم (١٦٤) کردے اور وہ اچھا کام کرنے والا ہو، تو اس کا اجر اللہ کے نزدیک ثابت ہے، اور انہیں کوئی خوف و غم لاحق نہیں ہوگا |
البقرة |
113 |
اور یہود (١٦٥) کہتے ہیں کہ نصاریٰ صحیح دین پر نہیں اور نصاری کہتے ہیں کہ یہود صحیح دین پر نہیں، حالانکہ سبھی اللہ کی کتاب پڑھتے ہیں، ایسا ہی وہ لوگ بھی کہتے ہیں جو کچھ بھی نہیں جانتے ہیں (یعنی بت پرست اور مشرکین عرب) پس اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان کے درمیان ان امور میں فیصلہ کردے گا جن میں آپس میں اختلاف کرتے تھے |
البقرة |
114 |
اور اس سے بڑا ظالم (١٦٦) کون ہوگا جو اللہ کی مسجدوں میں اللہ کا نام لیے جانے سے روکتا ہے، اور اس کی بربادی کے لیے کوشاں رہتا ہے، ان کے لیے مناسب یہی تھا کہ ان مساجد میں اللہ سے ڈرتے ہوئے (اور خشوع و خضوع کے ساتھ) داخل ہوتے، ان کے لیے دنیا میں رسوائی (١٦٧)، اور آخرت میں ان کے لیے عذاب عظیم ہوگا |
البقرة |
115 |
اور مشرق و مغرب (١٦٨) کا مالک اللہ ہے، پس تم جس طرف رخ کرو گے، وہاں اللہ کو پاؤ گے (١٦٩) بے شک اللہ کمال و سعت والا اور بڑا جاننے والا ہے |
البقرة |
116 |
اور وہ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ نے (اپنے لیے) اولاد (١٧٠) بنائی ہے، اللہ پاک ہے، بلکہ آسمانوں اور زمین کی ہر چیز اس کی ملکیت ہے، ہر چیز اس کے آگے گردن جھکائے ہوئی ہے |
البقرة |
117 |
اللہ تعالیٰ آسمانوں اور زمین (١٧١) کا (بغیر نمونہ دیکھے) پیدا کرنے والا ہے، اور وہ جب کسی چیز (کو وجود میں لانے) کا فیصلہ کرلیتا ہے، تو کہہ دیتا ہے کہ ہوجا، وہ چیز وجود میں آجاتی ہے |
البقرة |
118 |
اور جو لوگ علم نہیں رکھتے، انہوں نے کہا اللہ ہم سے باتیں (١٧٢) کیوں نہیں کرتا، یا کوئی نشانی (١٧٣) ہمارے پاس کیوں نہیں آتی، ایسا ہی ان لوگوں نے بھی کہا تھا جو ان سے پہلے تھے، ان کے دل (١٧٤) ایک دوسرے جیسے ہیں، ہم نے اپنی نشانیاں (١٧٥) ان لوگوں کے لیے بیان کردی ہیں جو یقین رکھتے ہیں |
البقرة |
119 |
بے شک ہم نے آپ کو دین حق (١٧٦) دے کر، خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور آپ سے اہل جہنم (١٧٧) کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا |
البقرة |
120 |
اور یہود و نصاری آپ سے ہرگز راضی (١٧٨) نہیں ہوں گے، یہاں تک کہ آپ ان کے دین کی اتباع کرنے لگیں، آپ کہہ دیجئے کہ اصل ہدایت، اللہ کی ہدایت ہے، اور اگر آپ نے اس علم کے بعد جو آپ کے پاس آچکا ہے، ان کی خواہشات (١٧٩) کی پیروی کی، تو اللہ کی طرف سے آپ کا کوئی حمایتی اور مددگار نہ ہوگا |
البقرة |
121 |
جن کو ہم نے کتاب (١٨٠) دی ہے، اس کی ایسی تلاوت کرتے ہیں جیسی ہونی چاہئے، وہی لوگ اس پر ایمان رکھتے ہیں، اور جو لوگ اس کا انکار کریں گے، وہی خسارہ اٹھانے والے ہوں گے |
البقرة |
122 |
اے بنی اسرائیل، میرے اس احسان کو یاد کرو جو میں تم پر کیا، اور (خاص طور پر اس احسان کو کہ) میں نے تمہیں اس دور کے تمام جہاں والوں پر فضیلت دی |
البقرة |
123 |
اور اس دن (١٨١) سے ڈرو جب کوئی کسی کے کچھ بھی کام نہ آئے گا، اور نہ کوئی معاوضہ قبول کیا جائے گا، اور نہ کوئی سفارش کام آئے گی، اور نہ کوئی ان کی مدد کے لیے پہنچے گا |
البقرة |
124 |
اور (یاد کرو) جب ابراہیم (١٨٢) کو ان کے رب نے چند باتوں (١٨٣) کے ذریعہ آزمایا، تو انہوں نے ان سب کو پورا کردکھلایا، اللہ تعالیٰ نے کہا، میں تمہیں لوگوں کا امام بنانے والا ہوں، کہا : اور میری اولاد میں سے بھی۔ تو اللہ نے فرمایا : ظالم لوگ (١٨٤) میرے اس وعدہ میں داخل نہیں ہوں گے |
البقرة |
125 |
اور (یاد کرو) جب ہم نے بیت اللہ کو لوگوں کے لیے بار بار لوٹ کر آنے کی جگہ (١٨٥) اور گہوارۂ امن بنایا، اور (انہیں حکم دیا کہ) مقام ابراہیم (١٨٦) کو نماز کی جگہ بناؤ، اور ہم نے ابراہیم و اسماعیل (علیہما السلام) کو وصیت کی کہ میرے گھر کو طواف و اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے صاف ستھرا (١٨٧) رکھو |
البقرة |
126 |
اور (یاد کرو) جب ابراہیم نے کہا کہ اے میرے رب، تو اس شہر کو پر امن (١٨٨) بنا دے، اور یہاں کے رہنے والوں میں سے جو لوگ اللہ اور یوم آخرت پر ایمان لائیں، انہیں مختلف قسم کے میوے عطا فرما، اللہ نے کہا اور جو کافر ہوگا اسے بھی کچھ دنوں تک نفع پہنچاؤں گا، پھر اسے جہنم کے عذاب میں داخل ہونے پر مجبور کردوں گا، اور وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے |
البقرة |
127 |
اور (یاد کرو) جب ابراہیم (علیہ السلام) بیت اللہ کی بنیادیں اٹھا رہے تھے، اور اسماعیل بھی، اور دعا (١٨٩) کرتے تھے کہ اے ہمارے رب، اس عمل کو ہماری طرف سے قبول فرما لے، بے شک تو بڑا سننے والا اور جاننے والا ہے |
البقرة |
128 |
اے ہمارے رب، ہمیں اپنا اطاعت گذار بندہ بنا، اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک جماعت کا اپنا اطاعت گذار بنا اور ہمیں ہماری عبادت (١٩٠) کے طریقے سکھا دے، اور ہمیں بخش دے، بے شک تو ہی بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے |
البقرة |
129 |
اور اے ہمارے رب، انہی میں سے ایک رسول (١٩١) ان کی ہدایت کے لیے مبعوث فرما، جو تیری آیتیں انہیں پڑھ کر سنائے، اور انہیں قرآن و سنت کی تعلیم دے، اور انہیں پاک کرے، بے شک تو بڑا زبردست اور حکمت والا ہے |
البقرة |
130 |
اور ملت ابراہیمی (١٩٢) سے، سوائے اس آدمی کے جس نے اپنے آپ کو احمق بنایا، کون اعراض کرسکتا ہے، اور ہم نے دنیا میں اسے چن لیا تھا، اور آخرت میں وہ نیک لوگوں میں سے ہوگا |
البقرة |
131 |
(یاد کرو) جب ابراہیم سے اس کے رب نے کہا کہ (اے ابراہیم) تو اپنے رب کا اطاعت گذار بندہ (١٩٣) بن جا، تو اس نے کہا کہ میں رب العالمین کا اطاعت گذار بن گیا |
البقرة |
132 |
اور یہی وصیت ابراہیم (١٩٤) نے اپنے بیٹوں کو اور یعقوب نے (اپنے بیٹوں کو) کی، کہ اے میرے بیٹو، اللہ نے تمہارے لیے دین اسلام کو اختیار کرلیا ہے، اس لیے جب مرو تو اسلام کی حالت میں مرو |
البقرة |
133 |
کیا جب یعقوب (195) کی موت قریب تھی تو تم لوگ وہاں موجود تھے؟ جب اس نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میرے بعد تم لوگ کس کی عبادت کرو گے؟ انہوں نے کہا کہ ہم آپ اور آپ کے آباء ابراہیم، اسماعیل اور اسحاق کے معبود، ایک اللہ کی عبادت کریں گے، اور ہم اسی (ایک اللہ) کے اطاعت گذار ہیں |
البقرة |
134 |
وہ ایک جماعت (١٩٦) تھی جو گذر چکی، انہوں نے جو کچھ کمایا ان کے لیے ہے، اور تم نے جو کمایا تمہارے لیے، تم سے ان کے اعمال کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا |
البقرة |
135 |
اور انہوں نے کہا یہودی یا نصرانی ہوجاؤ، تاکہ راہ راست پر آجاؤ (اے میرے نبی) آپ کہہ دیجئے کہ ہم نے ابراہیم کی ملت کو اپنا لیا (١٩٧) ہے جنہوں نے تمام ادیانِ باطلہ کو چھوڑ کر، دین توحید کو قبول کرلیا تھا، اور جو مشرک (١٩٨) نہیں تھے |
البقرة |
136 |
(اے مسلمانو !) تم کہو کہ ہم اللہ پر ایمان (١٩٩) لائے اور اس کتاب پر جو ہماری طرف بھیجی گئی اور ان تعلیمان پر بھی جو ابراہیم، اسماعیل، اسحاق، یعقوب اور ان کی اولاد پر اتریں، اور ان تمام کتابوں اور تعلیمات پر جو موسیٰ و عیسیٰ اور دیگر انبیاء کو ان کے رب کی طرف سے ملیں، ہم ان انبیاء کے درمیان تفریق نہیں کرتے، اور ہم اسی اللہ کے اطاعت گذار ہیں |
البقرة |
137 |
پس اگر یہ (یہود و نصاری) تمہاری طرح ایمان (٢٠٠) لے آئے، تو راہ راست پر آگئے، اور اگر انہوں نے حق سے منہ پھیر لیا، تو (اس لیے کہ وہ) مخالفت و عداوت پر آگئے، پس اللہ آپ کے لیے ان کے مقابلے میں کافی ہوگا، اور وہ بڑا سننے والا اور بڑا جانے والا ہے |
البقرة |
138 |
(اے یہود و نصاری) اللہ کا رنگ (٢٠١) اختیار کرلو، اور اللہ کے رنگ سے اچھا کون سا رنگ ہوسکتا ہے، اور ہم اسی کی بندگی کرتے ہیں |
البقرة |
139 |
آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم لوگ ہم سے اللہ کے بارے میں جھگڑتے (٢٠٢) ہو، حالانکہ وہی ہمارا اور تمہارا رب ہے اور ہمارے اعمال ہمیں کام آئیں گے اور تمہارے اعمال تمہیں اور ہم نے اپنی بندگی اسی کے لیے خاص کردی ہے |
البقرة |
140 |
کیا تم یہ کہتے (٢٠٣) ہو کہ ابراہیم، اسماعیل، اسحاق یعقوب اور اس کی اولاد، یہودی یا نصرانی تھے؟ آپ کہہ دیجئے کہ تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اور اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جس نے اللہ کی طرف سے، اس کے پاس موجود گواہی کو چھپا (٢٠٤) دیا، اور اللہ تمہارے کاموں سے غافل نہیں ہے |
البقرة |
141 |
وہ ایک جماعت (٢٠٥) تھی جو گذر چکی، انہوں نے جو کچھ کمایا ان کے لیے ہے، اور تم نے جو کمایا تمہارے لیے، تم سے ان کے اعمال کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا |
البقرة |
142 |
عنقریب نادان لوگ کہیں گے کہ ان مسلمانوں کو کس چیز نے ان کے اس قبلہ (206) (بیت المقدس) سے پھیر دیا، جس پر وہ پہلے سے تھے، آپ کہہ دیجئے کہ مشرق و مغرب کا مالک (٢٠٧) صرف اللہ ہے، وہ جسے چاہتا ہے صراط مستقیم پر ڈال دیتا ہے |
البقرة |
143 |
اور اس طرح ہم نے تمہیں اے مسلمانو ! ایک معتد (٢٠٨) اور بہترین امت بنایا تاکہ تم لوگوں کے بارے میں گواہی (٢٠٩) دو، اور رسول تمہارے بارے میں گواہی دیں اور وہ قبلہ جس طرف آپ پہلے سے متوجہ ہوتے تھے، ہم نے اس لیے بنایا تھا تاکہ دیکھیں کہ کون ہمارے رسول کی اتباع کرتا ہے (٢١٠) اور کون الٹے پاؤں پھر جاتا ہے، اور اسے قبول کرنا بہت ہی بھاری گذر رہا تھا، سوائے ان لوگوں کے جنہیں اللہ نے ہدایت دی، اور اللہ ایسا نہیں کہ تمہارا سابق ایمان (وعمل) ضائع کردے، بے شک اللہ لوگوں کے لیے بہت ہی شفقت اور رحمت والا ہے |
البقرة |
144 |
ہم دیکھ رہے کہ آپکا چہرہ بار بار آسمان کی طرف اٹھ رہا ہے، اس لیے ہم آپ کو اس قبلہ (٢١١) کی طرف ضرور پھیر دیں گے جسے آپ پسند کرتے ہیں، پس آپ اپنا رخ مسجد حرام (212) کی طور پھیر لیجیے، اور (اے مسلمانو !) تم جہاں کہیں (٢١٣) بھی رہو، نماز میں اپنا رخ مسجد حرام کی طرف کرو، اور جو اہل کتاب ہیں وہ تو اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کے رب کی طرف سے یہی حق (٢١٤) ہے اور وہ جو کچھ کر رہے ہیں، اللہ اس سے غافل نہیں ہے |
البقرة |
145 |
اور اگر آپ اہل کتاب کے سامنے تمام نشانیاں (215) پیش کردیں گے، تب بھی وہ آپ کے قبلہ کو نہ مانیں گے، اور نہ آپ ان کے قبلہ کو مانیں گے (216) اور نہ وہ لوگ ایک دوسرے کے قبلہ کو ماننے (217) والے ہیں، اور اگر آپ نے (اللہ کی طرف سے) آپ کے پاس علم آجانے کے بعد ان کی خواہشات (218) کی اتباع کی تو بے شک آپ ظالموں (219) میں سے ہوجائیں گے |
البقرة |
146 |
جنہیں ہم نے کتاب دی ہے، وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسا ہی پہچانتے (220) ہیں، جیسے وہ اپنے صلبی بیٹوں کو پہچانتے ہیں، اور ان کی ایک جماعت حق کو جانتے ہوئے چھپاتی ہے |
البقرة |
147 |
اور بے شک آپ کے رب کی طرف سے یہی حق ہے، اور اے لوگو، اللہ تمہارے اعمال سے غافل نہیں ہے 221 |
البقرة |
148 |
اور ہر صاحب مذہب کا ایک قبلہ (222) ہوتا ہے جس کی طرف وہ رخ کرتا ہے، پس تم لوگ نیک کاموں کی طرف سبقت (223) کرو، تم جہاں کہیں بھی ہوگے، اللہ تمہیں اکٹھا (224) کرے گا، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر (225) ہے |
البقرة |
149 |
اور آپ جہاں کہیں بھی نکل کر جائیں (نماز میں) اپنا منہ مسجد حرام کی طرف کریں، اور بے شک آپ کے رب کی طرف سے یہی حق ہے، اور اے لوگو، اللہ تمہارے اعمال سے غافل نہیں ہے |
البقرة |
150 |
اور آپ جہاں کہیں بھی نکل کر جائیے (226) وہاں سے (نماز میں) اپنا منہ مسجد حرام کی طرف کیجیے، اور (اے مسلمانو !) تم جہاں کہیں بھی رہو (نماز میں) اپنا منہ مسجد حرام کی طرف کرو، تاکہ لوگوں کے پاس تمہارے خلاف کوئی حجت باقی نہ رہے، سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے ظلم کیا، پس تم لوگ ان سے نہ ڈرو، اور صرف مجھ سے ڈرو اور تاکہ میں اپنی نعمت تم پر تمام کردوں، اور تاکہ تم راہ راست پر لگ جاؤ |
البقرة |
151 |
جیسا کہ ہم نے تمہاری رہنمائی کے لیے تم ہی میں سے ایک رسول (227 بھیجا جو ہماری آیتیں تمہیں پڑھ کر سناتا ہے، اور تمہیں پاک کرتا ہے، اور قرآن وسنت کی تعلیم دیتا ہے، اور تمہیں وہ کچھ سکھاتا ہے جو تم نہیں جانتے تھے |
البقرة |
152 |
پس تم لوگ مجھے یاد کرو، میں تمہیں یاد رکھوں گا اور میرا شکر اد کرو اور ناشکری نہ کرو |
البقرة |
153 |
اے ایمان والو، صبر (228) اور نماز سے مدد لو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ (229) ہے |
البقرة |
154 |
اور جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ (230) نہ کہو، بلکہ وہ زندہ ہیں، لیکن تم (اس زندگی کا) شعور نہیں کرپاتے ہو |
البقرة |
155 |
اور ہم تمہیں آزمائیں گے (231) کچھ خوف و ہراس اور بھوک سے، اور مال و جان اور پھلوں میں کمی سے، اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجئے |
البقرة |
156 |
جنہیں جب کوئی مصیبت (232) لاحق ہوتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم تو بے شک اللہ ہی کے ہیں، اور ہمیں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے |
البقرة |
157 |
ایسے ہی لوگوں پر اللہ کی نوازشیں (233) اور رحمت ہوتی ہے، اور یہی لوگ سیدھی راہ والے ہیں |
البقرة |
158 |
بے شک صفا و مروہ (234) اللہ کے مقرر کردہ نشانات ہیں، اس لیے جو کوئی بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے، اس کے لیے کوئی گناہ کی بات نہیں کہ ان دونوں کے درمیان طواف کرے، اور جو شخص (اپنی خوشی سے) کوئی کار خیر کرے گا تو اللہ اس کا اچھا بدلہ دینے والا اور بڑا جاننے والا ہے |
البقرة |
159 |
بے شک جو لوگ ہماری نازل کردہ نشانیوں اور ہدایت کو چھپاتے (235) ہیں، اس کے باوجود کہ ہم اسے لوگوں کے واسطے کتاب میں بیان کرچکے ہیں، ان پر اللہ اور تمام لعنت کرنے والے لعنت کرتے ہیں |
البقرة |
160 |
لیکن جن لوگوں نے توبہ (236) کرلی اور اپنی اصلاح کرلی اور حق بال لوگوں کے سامنے بیان کردی، میں ان کی توبہ قبول کرلوں گا، اور میں بڑا توبہ قبول کرنے والا اور حم کرنے والا ہوں |
البقرة |
161 |
بے شک جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی اور حالت کفر ہی میں مر گئے (237) ان پر اللہ کی، فرشتوں کی، اور تمام بنی نوع انسان کی لعنت برس گئی |
البقرة |
162 |
وہ اسی لعنت میں ہمیشہ رہیں گے، نہ تو ان سے عذاب ہلکا کیا جائیے گا، اور نہ ہی انہیں مہلت دی جائے گی |
البقرة |
163 |
اور تم سب کا معبود ایک اللہ (238) ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، وہ نہایت مہربان اور رحم کرنے والا ہے |
البقرة |
164 |
بے شک آسمان و زمین (239) کی تخلیق، لیل ونہار کی گردش، اور ان کشتیوں میں جو سمندر میں لوگوں کے لیے نفع بخش سامان لے کر چلتی ہیں اور اس بارش میں جسے اللہ آسمان سے بھیجتا ہے، اور جس کے ذریعہ وہ مردہ زمین میں جان ڈالتا ہے، اور جس زمین پر اللہ نے تمام قسم کے جانوروں کو پھیلا دیا ہے، اور ہواؤں کے رخ بدلنے میں، اور اس بادل میں جسے اللہ آسمان و زمین کے درمیان مسخر کیے ہوتا ہے، اصحابِ عقل و خرد کے لیے بہت ساری نشانیاں ہیں |
البقرة |
165 |
اور بعض لوگ (240) ایسے ہوتے ہیں جو دوسروں کو اللہ کا شریک بناتے ہیں، اور ان سے ایسی محبت کرتے ہیں جیسی اللہ سے ہونی چاہیے، اور ایمان والے اللہ سے بے حد محبت کرتے ہیں، اور یہ ظالم لوگ (241) جب اپنی آنکھوں سے عذاب کو دیکھ لیں گے، تب انہیں یقین آجائے گا کہ واقعی تمام قوت صرف اللہ کے پاس ہے، اور بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے |
البقرة |
166 |
جب پیشوا لوگ اپنی اتباع کرنے والوں سے اظہار براءت (242) کردیں گے، اور عذاب کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے، اور تمام ہی اسباب ووسائل ختم ہوجائیں گے |
البقرة |
167 |
اور پیروی (243) کرنے والے لوگ کہیں گے کہ اے کاش، ہم ایک بار دنیا میں لوٹ کر جاسکتے، تاکہ ان پیشواؤں سے ویسا ہی اظہار براءت کرتے جیسا انہوں نے آج ہم سے کیا ہے، اس طرح اللہ تعالیٰ انہیں دکھائے گا کہ ان کے اعمال ان کے لیے باعث حسرت و ندامت بن گئے اور وہ لوگ عذاب نار سے کبھی بھی نہ نکل سکیں گے |
البقرة |
168 |
اے لوگو ! زمین میں جتنی حلال و پاکیزہ چیزیں (244) ہیں انہیں کھاؤ، اور شیطان کے نقش قدم کی اتباع نہ کرو، بے شک وہ تمہارا بڑا ہی کھلا دشمن (245) ہے |
البقرة |
169 |
وہ تمہیں برائی اور بے حیائی (246) کا حکم دیتا ہے، اور اس بات کا کہ تم اللہ کے بارے میں ایسی باتیں کرو، جن کا تمہیں علم نہیں |
البقرة |
170 |
اور جب ان سے کہا جاتا (247) کہ اللہ نے جو نازل فرمایا ہے اس کی اتباع کرو، تو وہ کہتے ہیں کہ ہم تو اس کی اتباع کریں گے جس پر ہم نے اپنے آباء کو پایا، تو کیا اگرچہ ان کے آباء کچھ نہ سمجھتے ہوں اور نہ راہ راست پر ہوں (انہی کی اتباع کریں گے؟ ) |
البقرة |
171 |
کافروں کی مثال (248) اس چرواہے کی ہے جو کسی جانور کو پکارتا ہے لیکن وہ (جانور) سوائے پکار اور آواز کے کچھ نہیں سنتا، یہ اہل کفر بہرے، گونگے اور اندھے ہیں یہ لوگ کچھ نہیں سمجھتے۔ |
البقرة |
172 |
اے ایمان والو ! ہماری عطا کردہ پاکیزہ (249) چیزیں کھاؤ، اور اللہ کا شکر ادا کرو، اگر تم واقعی صرف اسی کی عبادت کرتے ہو |
البقرة |
173 |
اللہ تم پر (250) مردہ، خون، سور کا گوشت اور اس جانور کو حرام کردیا ہے جسے غیر اللہ کے نام سے ذبح (251) کیا گیا ہو، اگر کوئی شخص انتہائی مجبوری کی حالت میں جبکہ اللہ کا نافرمان اور حد سے تجاوز کرنے والا نہ ہو (استعمال کرلے) تو اس پر کوئی گناہ نہیں، بے شک اللہ مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔ |
البقرة |
174 |
جو لوگ اللہ کی نازل کردہ کتاب کو چھپاتے (252) ہیں اور اس کے بدلے حقیر سی قیمت قبول کرلیتے ہیں، وہ درحقیقت اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھرتے ہیں، اور قیامت کے دن اللہ ان سے بات نہیں کرے گا، اور نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے بڑا دردناک عذاب ہوگا |
البقرة |
175 |
انہی لوگوں نے ہدایت دے کر ضلالت لے لی، اور مغفرت کے بدلے عذاب قبول (253) کرلیا۔ یہ لوگ عذاب نار پر کس قدر صبر کرنے والے ہوں گے |
البقرة |
176 |
یہ (عذاب انہیں) اس لیے دیا جائے گا کہ اللہ نے سچی کتاب (254) اتاری ہے (اور انہوں نے اسے چھپا دیا) اور جو لوگ اس کتاب میں اختلاف کرتے ہیں، وہ بڑی مخالفت و عداوت میں پڑگئے ہیں۔ |
البقرة |
177 |
حقیقت معنوں میں نیکی (255) یہ نہیں ہے کہ تم اپنے چہرے مشرق و مغرب کی طرف پھیر لو، بلکہ نیکی تو یہ ہے کہ آدمی ایمان لائے اللہ پر، یوم آخرت پر، فرشتوں پر، قرآن کریم پر، اور تمام انبیاء پر، اور اپنا محبوب مال خرچ کرے، رشتہ داروں پر، یتیموں پر، مسکینوں پر، مسافروں پر، مانگنے والوں پر، اور غلاموں کو آزاد کرانے پر، اور نماز قائم کرے، اور زکاۃ دے، اور جب کوئی عہد کرے تو اسے پورا کرے، اور دکھ اور مصیبت میں اور میدانِ کارزار میں صبر سے کام لے، یہی لوگ (اپنے قول وعمل میں) سچے (256) ہیں، اور یہی لوگ اللہ سے ڈرنے والے ہیں |
البقرة |
178 |
اے ایمان والو ! مقتولین کے بارے میں تمہارے اوپر قصاص (257) کو فرض کردیا گیا، آزاد کے بدلے آزاد، غلام کے بدلے غلام، اور عورت کے بدلے عورت، اگر کسی (قاتل) کے لیے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معاف کردیا جائے، تو مقتول کے ورثہ دیت کے مطالبہ میں نرمی سے کام لیں، اور قاتل اس کی ادائیگی میں خوش اسلوبی سے کام لے، یہ تمہارے رب کی طرف سے ایک قسم کی آسانی اور رحمت ہے، اب جو کوئی اس کے بعد زیادتی کرے گا، اس کے لیے بڑا دردناک عذاب ہوگا |
البقرة |
179 |
اور اے اصحاب عقل و خرد، قصاص میں تمہارے لیے بڑی زندگی (258) ہے، شاید کہ تم، اس کی وجہ سے قتل و خونریزی سے بچتے رہو گے |
البقرة |
180 |
جب تم میں سے کسی کی موت قریب ہو، اور وہ مال و جائیداد چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہو رہا ہو، تو تمہارے اوپر والدین اور قریبی رشتہ داروں کے لیے مناسب وصیت (259) فرض کردی گئی ہے، یہ متقی لوگوں ُر لازم ہے |
البقرة |
181 |
پس اگر کوئی شخص وصیت سن لینے کے بعد اسے بدل دے گا تو اس کا گناہ اس کے بدلنے والوں (260) کو ہوگا، بے شک اللہ بڑا سننے والا، اور جاننے والا ہے |
البقرة |
182 |
ہاں اگر کسی وصیت کرنے والے (261) کی طرف سے جانبداری یا گناہ کا ڈر ہو، اس لیے اگر کوئی شخص رشتہ داروں کے درمیان صلح کرادے، تو ایسا کرنے والے پر کوئی گناہ نہیں، بے شک اللہ مغفرت کرنے والا، اور رحم کرنے والا ہے |
البقرة |
183 |
اے ایمان والو ! تم پر روزے فرض (262) کردئیے گئے ویسے ہی جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے، تاکہ تم تقوی کی راہ اختیار کرو |
البقرة |
184 |
یہ روزے گنتی کے چند ایام ہیں، اگر تم میں سے کوئی مریض ہو یا سفر میں ہو تو اتنے دن گن کر بعد میں روزہ رکھ لے، اور جنہیں روزے رکھنے میں مشقت اٹھانی پڑتی ہو، وہ بطور فدیہ ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں، اور جو کوئی اپنی خوشی سے زیادہ بھلائی کرنا چاہے تو وہ اس کے لیے بہتر ہے، اور (مشقت برداشت کرتے ہوئے) روزہ رکھ لینا تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے، اگر تم علم رکھتے ہو |
البقرة |
185 |
وہ رمضان (263) کا مہینہ تھا جس میں قرآن نازل ہوا، جو لوگوں کو راہ راست دکھاتا ہے، اور جس میں ہدایت کے لیے اور حق و باطل کے درمیان تفریق کرنے کے لیے نشانیاں ہیں، پس جو کوئی اس مہینہ کو پائے وہ روزہ (264) رکھے اور جو کوئی مریض ہو یا سفر میں تو اتنے دن گن کر بعد میں روزے رکھ لے، اللہ تمہارے لیے آسانی چاہتا ہے تمہارے لیے تنگی کو اللہ پسند نہیں کرتا، اور تاکہ تم روزے کی گنتی پوری کرلو، اور روزے پوری کرلینے کی توفیق و ہدایت پر تکبیر کہو (265) اور اللہ کا شکر ادا کرو |
البقرة |
186 |
اور (اے نبی) اگر آپ سے میرے بندے میرے بارے میں پوچھیں، تو آپ کہہ دیجئے کہ میں قریب (266) ہوں، پکارنے والے کی پکار کا جواب دیتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے، پس انہیں چاہئے کہ میرے حکم کو مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں، تاکہ راہ راست پر آجائیں |
البقرة |
187 |
روزے کی رات میں بیویون کے ساتھ جماع کرنا تمہارے لیے حلال (267) کردیا گیا ہے، وہ تمہارے لیے لباس ہیں اور تم ان کے لیے لباس ہو، اللہ کو یہ بات معلوم تھی کہ تم لوگ اپنے آپ سے خیانت کرتے تھے، پس اس نے تمہاری توبہ قبول کی اور تمہیں معاف کردیا، اب اپنی بیویوں کے ساتھ ملا کرو، اور جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دیا اسے طلب کرو، اور کھاؤ اور پیو، یہاں تک کہ صبح کی سفید دھاری کالی دھاری سے جدا ہوجائے، پھر روزے کو رات تک پورا کرو، اور جب تم مسجدوں میں حال اعتکاف میں ہو تو اپنی بیویوں سے مبارشرت نہ کرو، یہ اللہ کے حدود ہیں ان کے قریب نہ جاؤ، اللہ تعالیٰ اسی طرح اپنی آیتوں کو لوگوں کے لیے کھول کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ وہ تقوی کی راہ اختیار کریں |
البقرة |
188 |
اور اپنے اموال آپس میں ناحق نہ کھاؤ (268) اور نہ معاملہ حکام تک اس غرض سے پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا ایک حصہ ناجائز طور پر، جانتے ہوئے، کھا جاؤ |
البقرة |
189 |
اے میرے نبی، لوگ آپ سے ہلال (نئے چاند) کے بارے میں پوچھتے (269) ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ یہ لوگوں کے اوقات کی تعیین، اور حج کے وقت کی تعیین کا ذریعہ ہے، اور یہ نیکی (270) نہیں ہے کہ تم لوگ اپنے گھروں میں پیچھے کی طرف سے داخل ہو، بلکہ نیکی یہ ہے کہ آدمی تقوی کی راہ اختیار کرے، اور اپنے گھروں میں دروازوں سے داخل ہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ فلاح پا سکو |
البقرة |
190 |
اور اللہ کی راہ میں قتال (271) کرو ان لوگوں سے جو تم سے قتال کرتے ہیں، اور حد سے تجاوز نہ کرو، اللہ تعالیٰ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا |
البقرة |
191 |
اور انہیں جہاں پاؤ قتل کرو، اور انہیں اس شہر سے نکال دو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا تھا، اور فتنہ برپا کرنا تو قتل کرنے سے زیادہ نقصان دہ ہے، اور مسجد حرام کے پاس ان سے قتال نہ کرو، یہاں تک کہ وہ تم سے وہاں قتال کرنے میں پہل کریں، پس اگر وہ تم سے قتال کریں تو تم انہیں قتل کرو، کافروں کی یہی سزا ہے |
البقرة |
192 |
اور وہ (قتال سے) باز آجائیں تو اللہ تعالیٰ مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے |
البقرة |
193 |
اور ان سے قتال کرو یہاں تک کہ فتنہ کا خاتمہ ہوجائے اور حاکمیت صرف اللہ کی رہ جائے، اگر وہ باز آجائیں (تو تم بھی رک جاؤ) اس لیے کہ زیادتی تو صرف ظالموں پر ہے |
البقرة |
194 |
حرمت والا مہینہ حرمت والے مہینے کے بدلے میں ہے، اور حرمتیں ایک دوسرے کا بدلہ ہوتی ہیں، پس جو تم پر زیادتی کرے، تم اس پر زیادتی (272) کرو اتنا ہی جتنا تم پر زیادتی (273) کی، اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ اللہ متقیوں کے ساتھ ہے |
البقرة |
195 |
اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو، اور اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو (274) اور احسان کرو، بے شک اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے |
البقرة |
196 |
اور حج و عمرہ (275) اللہ کے کے لیے پورا کرو، اگر تم توک (276) دئیے جاؤ،۔ تو قربانی کا جو جانور میسر ہو اسے ذبح کر، اور اپنے سر اس وقت تک نہ منڈاؤ (277) جب تک قربانی کا جانور اپنی جگہ پر نہ پہنچ جائے، اگر تم میں سے کوئی مریض ہو، یا اس کے سر (278) میں کوئی تکلیف ہو (تو بال منڈا لے اور) فدیہ دے، چاہے تو روزے رکھے یا صدقہ دے یا قربانی کرے، اگر راستہ مامون ہے، تو جو کوئی تمتع (279) کرے (یعنی عمرہ کی ادائیگی کے بعد احرام کھول دے پھر حج کے وقت حج کا احرام باندھے) اسے قربانی کا جو جانور میسر ہو ذبح کرے، اگر اسے جانور نہ ملے تو روزے (280) رکھے، تین دن ایام حج میں، اور سات دن گھر واپس جانے کے بعد، یہ پورے دس روزے ہیں، یہ حکم ان کے لیے ہے جن کے گھر والے مسجد حرام (281) کے آس پاس نہ ہوں اور اللہ سے ڈڑو، اور جان لو کہ اللہ سخت سزا دینے والا ہے |
البقرة |
197 |
حج کے چند معلوم مہینے (282) ہیں، جس نے ان مہینوں میں اپنے اوپر حج کو فرض کرلیا وہ اثنائے حج جماع اور اس کے متعلقات، گناہ اور جنگ و جدال سے اجتناب کرے، اور تم جو نیکی بھی کرو گے اللہ سے جانتا ہے اور زاد راہ (283) (سفر کا خرچ) لے لیا کرو، بے شک سب سے اچھا زاد راہ سوال سے بچنا ہے، اور اے عقل والو، مجھ سے ڈرتے رہو۔ |
البقرة |
198 |
تمہارے لیے اس میں کوئی گناہ کی بات نہیں کہ اپنے رب کا فضل تلاش (284) کرو، جب عرفات سے لوٹو تو مشعر حرام (285) کے پاس اللہ کو یاد کرو، اور اسے یاد کرو جیسا اس نے تمہیں ہدایت دی، اگرچہ تم اس سے پہلے راہ بھٹکے ہوئے تھے |
البقرة |
199 |
پھر (اے قریش والو) تم لوگ وہاں سے لوٹو (286) جہاں سے لوگ لوٹتے ہیں اور اللہ سے مغفرت طلب کرو، بے شک اللہ مغفرت کرنے والا اور بے حد رحم کرنے والا ہے |
البقرة |
200 |
جب اعمال حج پورے کرلو تو اللہ کو اس طرح یاد کرو (287) جس طرح اپنے باپ دادوں کو یاد کرتے ہو یا اس سے بھی زیادہ یاد کرو، بعض لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں دے (288) اور ان کے لیے آخرت میں کوئی حصہ (289) نہیں ہے |
البقرة |
201 |
اور بعض ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں اچھائی نصیب (290) فرما، اور آخرت میں بھی اچھائی نصیب فرما، اور ہم کو عذاب نار سے دور رکھ |
البقرة |
202 |
ان لوگوں کو اپنی کمائی (دعا) کا ایک حصہ (291) ضرور ملے گا، اور اللہ جلد حساب لینے والا ہے |
البقرة |
203 |
اور گنتی کے چند دنوں (292) میں اللہ کی یاد میں مشغول رہو، پس جو کوئی دو دن میں جلدی چلا گیا (293) اس پر کوئی گناہ نہیں، اور جس نے جلدی نہیں کی اس پر بھی کوئی گناہ نہیں، اس کے لیے جو متقی ہے، اور اللہ سے ڈرو، اور جان لو کہ تم لوگ اسی کے پاس جمع کیے جاؤ گے |
البقرة |
204 |
اور کوئی آدمی (294) ایسا ہوتا ہے جس کی بات دنیاوی زندگی میں آپ کو پسند آئے گی، اور وہ اللہ کو اپنے دل کی صداقت پر گواہ بناتا ہے، حالانکہ وہ بدترین جھگڑالو ہوتا ہے |
البقرة |
205 |
اور جب وہ آپ کے پاس سے لوٹتا ہے (295) تو زمین میں فساد پھیلانے کی کوشش کرتا ہے، اور کھیتوں اور مویشیوں کو ہلاک کرتا ہے، اور اللہ فساد کو پسند نہیں کرتا ہے |
البقرة |
206 |
اور جب اس سے کہا جاتا ہے کہ اللہ سے ڈرو (296) تو اس کا غرور اسے گناہ پر آمادہ کرتا ہے، پس جہنم اس کے لیے کافی ہے جو بڑا ہی بر اٹھکانا ہے |
البقرة |
207 |
اور بعض لوگ (297) ایسے ہوتے ہیں جو اللہ کی رضا کی خاطر اپنی جان بیچ دیتے ہیں، اور اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے |
البقرة |
208 |
اے ایمان والو ! اسلام میں پورے طور پر داخل (298) ہوجاؤ اور شیطان کے نقش قدم کی اتباع نہ کرو، بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے |
البقرة |
209 |
پس اگر تم لوگ، اپنے پاس کھلی نشانیاں آجانے کے بعد بھی، (راہ حق سے) پھسل (299) جاؤ گے تو یقین جانو کہ اللہ بڑا زبردست بڑی حکمتوں والا ہے |
البقرة |
210 |
کیا وہ اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے پاس بادلوں کے سائبانوں میں (عذاب لے کر) آجائے اور فرشتے آجائیں اور ان کے معاملے کا فیصلہ ہوجائے اور تمام امور بالآخر اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں |
البقرة |
211 |
آپ بنی اسرائیل سے پوچھ لیجئے، ہم نے انہیں بہت ساری کھلی نشانیاں (300) دی تھیں، اور جو کوئی اللہ کی نعمت ملنے کے بعد اسے بدل دے گا، تو اللہ بڑا ہی سخت عذاب والا ہے |
البقرة |
212 |
اہل کفر کے لیے دنیا کی زندگی خوشنما بنا دی گئی ہے، اور وہ اہل ایمان کا مذاق اڑاتے ہیں، اور اہل تقوی کو قیامت کے دن کافروں پر فوقیت حاصل ہوگی، اور اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب روزی دیتا ہے |
البقرة |
213 |
پہلے سبھی لوگ ایک دین پر قائم تھے (301) (پھر مرور زمانہ کے ساتھ ان میں اختلاف ہوگیا) تو اللہ تعالیٰ نے انبیاء کو مبعوث فرمایا، جن کا کام لوگوں کو جنت کی خوشخبری دینا، اور عذاب نار سے ڈرانا تھا، اور ان کے ساتھ برحق کتابیں نازل کیں، تاکہ اللہ لوگوں کے درمیان اس بات میں فیصلہ کردے جس میں انہوں نے آپس میں اختلاف کیا، اور اس میں اختلاف ان لوگوں نے کیا جنہیں کتاب دی گئی تھی، اور کھلی نشانیاں آجانے کے باوجود صرف آپس کی دشمنی اور عناد کی وجہ سے اختلاف کی، تو اللہ نے اپنے فضل و کرم سے اہل ایمان کی اس مختلف فیہ بات میں حق کی طرف رہنمائی کی، اور اللہ جسے چاہتا ہے سیدھی راہ کی طرف رہنمائی کرتا ہے |
البقرة |
214 |
کیا تم سمجھتے ہو کہ جنت (302) میں داخل ہوجاؤ گے، حالانکہ تم پر وہ حالات نہیں گذرے جو تم سے پہلے والے لوگوں کو پیش آئے، انہیں سختیاں اور تکلیفیں لاحق ہوئیں، اور اس طرح جھنجھوڑ دئیے گئے کہ اللہ کے رسول اور مومنین پکار اٹھے کہ اللہ کی مدد کب آئے گی، آگاہ رہو کہ اللہ کی مدد قریب ہے |
البقرة |
215 |
آپ سے لوگ پوچھتے ہیں کہ (اللہ کی راہ میں) کیا خرچ کریں (303)، آپ کہہ دیجئے کہ جو مال بھی تم چاہو خرچ کرو والدین کے لیے، رشتہ داروں کے لیے، یتیموں کے لیے، مسکینوں کے لیے، اور مسافروں کے لیے، اور تم جو کار خیر بھی کروگے، اللہ تعالیٰ کو اس کا پورا علم ہوتا ہے۔ |
البقرة |
216 |
تم پر جہاد (304) فرض کردیا گیا ہے، اگرچہ وہ تم کو ناپسند ہے، اور بہت ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرتے ہو، حالانکہ وہ تمہارے لیے اچھی ہے، اور بہت ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرتے ہو، حالانکہ وہ تمہارے لیے بری ہے، اور اللہ جانتا ہے، اور تم لوگ نہیں جانتے |
البقرة |
217 |
لوگ آپ سے حرمت والے مہینے (305) کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس میں قتال کرنا کیسا ہے، آپ کہہ دیجئے کہ اس میں قتال کرنا بڑا گناہ ہے، اور اللہ کی راہ سے (لوگوں کو) روکنا ہے، اور اس کا انکار کرنا ہے، اور مسجد حرام سے روکنا، اور مسجد حرام والوں کو وہاں سے نکال باہر کرنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک زیادہ بڑا گناہ ہے، اور (اہل توحید کو ان کے دین و عقیدہ کے بارے میں) آزمائش میں ڈالنا قتل سے بڑا گناہ ہے، اور (اے مسلمانو !) اہل کفر تم سے جنگ کرتے رہیں گے، حتی کہ اگر ان کی استطاعت میں ہو تو تمہیں تمہارے دین سے مرتد کردیں گے، اور تم میں سے جو کوئی اپنے دین سے مرتد ہوجائے گا، اور پھر حالت کفر میں ہی مرجائے گا، تو اس کے اعمال دنیا وآخرت میں ضائع ہوجائیں گے، اور وہ لوگ جہنمی ہوں گے، اسی میں ہمیشہ رہیں گے |
البقرة |
218 |
بے شک جو لوگ ایمان (306) لائے، اور اللہ کے لیے اپنا گھر بار چھوڑا اور اللہ کی راہ میں جہاد کیا، وہی لوگ اللہ کی رحمت کی امید رکھتے ہیں، اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور بڑا مہربان ہے |
البقرة |
219 |
لوگ آپ سے شراب اور جوے کے بارے میں سوال (307) کرتے ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ ان دونوں میں بڑا گناہ ہے، اور لوگوں کے لیے کچھ منافع بھی ہیں، اور ان کے گناہ ان کے نفع سے زیادہ بڑے ہیں، اور آپ لوگ بوچھتے ہیں کہ وہ کیا خرچ (308) کریں، آپ کہہ دیجئے کہ جو (تمہاری ضروری اخراجات سے) زیادہ ہو اللہ تعالیٰ اسی طرح اپنی آیتوں کو تمہارے لیے کھول کھول کر بیان کرتا ہے، تاکہ تم غور وفکر کرسکو |
البقرة |
220 |
دنیوی اور اخروی امور کے بارے میں اور آپ سے یتیموں (309) کے بارے میں پوچھتے ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ جس میں ان کے مال کی اصلاح ہو، وہی بہتر ہے، اور اگر تم اپنا کھانا، ان کے کھانے کے ساتھ ملا دو گے (تو کوئی حرج نہیں) کیونکہ وہ تمہارے دینی بھائی ہیں، اور اللہ جانتا ہے کہ یتیم کے مال کو کون خراب کرنے والا ہے اور کون اس کی اصلاح کرنے والا ہے، اور اگر اللہ چاہتا تو تمہیں مشقت و پریشانی میں ڈال دیتا، بے شک اللہ زبردست اور بڑا صاحب حکمت ہے |
البقرة |
221 |
اور مشرک عورتوں سے جب تک ایمان نہ لائیں، نکاح (310) نہ کرو، اور مومنہ لونڈی آزاد مشرکہ عورت سے بہتر (311) ہوتی ہے، چاہے تمہیں بہت اچھی لگے، اور مشرک مردوں سے اپنی عورتوں کا نکاح (312) نہ کرو، یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں، اور مومن غلام آزاد مشرک سے بہتر ہوتا ہے، چاہے وہ تمہیں بہت اچھا لگے، یہ (مشرکین) جہنم کی طرف بلاتے ہیں، اور اللہ اپنے حکم سے جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے، اور لوگوں کے لیے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتا ہے، تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں |
البقرة |
222 |
اور لوگ آپ سے حیض (313) کے بارے میں سوال کرتے ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ وہ گندا اور نقصان دہ خون ہوتا ہے، اس لیے حالت حیض میں اپنی عورتوں سے الگ رہو، اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں، ان کے قریب نہ جاؤ، پس جب خون سے اچھی طرح پاک ہوجائیں تو ان کے ساتھ اس جگہ جماع کرو جہاں جماع کرنے کا اللہ نے حکم دیا ہے، اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہے، اور خوب پاکی حاصل کرنے والوں کو پسند کرتا ہے |
البقرة |
223 |
تمہاری بیویاں تمہاری کھیتی ہیں، تم اپنی کھیتی میں جدھر سے چاہو آؤ (314) اور اپنے لیے اللہ کے پاس نیکیاں (315) بھیجتے رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو، اور جان لوکہ تم لوگ اس سے ملنے والے ہو، اور اے نبی آپ مومنوں کو خوشخبری دے دیجئے |
البقرة |
224 |
اور تم لوگ اپنی قسموں (316) میں اللہ کو آڑ نہ بناؤ، تاکہ لوگوں کے ساتھ بھلائی، تقوی اور ان کے درمیان اصلاح کا کام نہ کرو، اور اللہ خوب سننے والا اور خوب جاننے والا ہے |
البقرة |
225 |
اللہ تمہاری لغو قسموں پر تمہارا مواخذہ نہیں کرے گا (317) لیکن ان (قسموں) پر تمہارا مواخذہ کرے گا، جنہیں تم نے دل سے کھائی ہوں گی، اور اللہ مغفرت کرنے والا اور بڑا بردبار ہے |
البقرة |
226 |
جو لوگ اپنی بیویوں سے جماع کی قسم کھا لیں (318) ان کے لیے چار ماہ کی مہلت ہے، اس کے بعد اگر وہ رجوع کرلیں، تو اللہ مغفرت کرنے والا اور بے حد رحم کرنے والا ہے |
البقرة |
227 |
اور اگر طلاق کی نیت کرلیں (319) تو اللہ بڑا سننے والا اور جاننے والا ہے |
البقرة |
228 |
اور مطلقہ عورتیں تین حیض (320) گذر جانے تک انتظار کریں گی، اور اگر وہ اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہیں، تو جو بچہ اللہ نے ان کے رحموں میں پیدا کردیا ہے اسے چھپانا ان کے لیے حلال نہیں، اور ان کے شوہر اگر اصلاح کی نیت رکھتے ہوں تو انہیں لوٹا لینے کے زیادہ حقدار ہیں اور بیویوں کے شوہروں پر عرف عام کے مطابق حقوق ہیں، جس طرح شوہروں کے ان پر حقوق ہیں اور مردوں کو عورتوں پر ایک گنا فوقیت حاصل ہے اور اللہ زبردست اور بڑا صاحب حکمت ہے |
البقرة |
229 |
طلاق شرعی (دو طہروں میں) دو بار (321) ہے، اس کے بعد یا تو نیک نیتی کے ساتھ بیوی کو روک لو، یا بھلائی کے ساتھ اسے چھوڑ دو، اور تم نے جو کچھ انہیں (مہر میں) دیا تھا، اس میں سے کچھ واپس لینا حلال نہیں (322) الا یہ کہ میاں بیوی کو ڈر ہو کہ وہ اللہ کے حدود قائم نہیں رکھ سکیں گے، اگر تمہیں ڈر ہو کہ وہ دونوں اللہ کے حدود قائم رکھ سکیں گے، اس لیے بیوی اگر کچھ مال (شوہر کو) بطور فدیہ دے دے (323) تو ان دونوں کے لیے کوئی حرج کی بات نہیں، یہ اللہ کے حدود ہیں، انہیں تجاوز نہ کرو، اور جو لوگ اللہ کے حدود سے تجاوز کر جائیں وہی لوگ ظالم ہیں |
البقرة |
230 |
اس کے بعد شوہر اگر بیوی کو تیسری طلاق دے دے (324) تو پھر وہ اس کے لیے حلال نہیں ہوگی، یہاں تک کہ اس کے علاوہ کسی دوسرے شوہر سے نکاح کرلے، پھر اگر دوسرا شوہر اسے طلاق دے دے، تو دونوں کے لیے کوئی حرج کی بات نہیں کہ آپس میں مل جائیں، اگر نہیں یقین ہو کہ اللہ کے حدود کو قائم رکھیں گے، اور یہ اللہ کے حدود ہیں، جنہیں وہ جاننے والی قوم کے لیے بیان کر رہا ہے |
البقرة |
231 |
اور اگر تم اپنی بیویوں کو طلاق دو (325) اور ان کی عدت پوری ہونے لگے، تو انہیں نیک نیتی کے ساتھ روک لو، یا خوش اسلوبی کے ساتھ انہیں چھوڑ دو، اور انہیں نقصان پہنچانے کے لیے نہ روکو، تاکہ حد سے تجاوز کرو، اور جو ایسا کرے گا وہ اپنے آپ پر ظلم کرے گا، اور اللہ کی آیتوں کا مذاق نہ اڑاؤ، اور اپنے اوپر اللہ کی نعمت کو یاد کرو، اور قرآن و سنت کو یاد کرو جو اس نے تم پر اتار ہے، جس کے ذریعے تمہیں نصیحت کرتا ہے، اور اللہ سے ڈرو، اور جان رکھو کہ اللہ سب کچھ کا علم رکھتا ہے |
البقرة |
232 |
اور جب تم اپنی بیویوں کو طلاق دے دو، اور وہ اپنی عدت پوری کرلیں، تو انہیں اس بات سے نہ روکو (326) کہ وہ اپنے گذشتہ شوہروں سے دوبارہ شادی کرلیں، اگر وہ مشروع شرائط کے مطابق آپس میں راضی ہوجائیں، یہ نصیحت تم میں سے انہیں کی جا رہی ہے، جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں، یہ تمہارے لیے زیادہ پا کیزگی اور طہارت نفس کی بات ہے اور اللہ جانتا ہے اور تم لوگ نہیں جانتے۔ |
البقرة |
233 |
اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دو سال دودھ پلائیں (327) یہ ان کے لیے ہے جو مدت رضاعت پوری کرنی چاہیں، اور باپ پر دودھ پلانے والی ماؤں کا کھانا کپڑا عرف عام کے مطابق واجب ہے، کوئی شخص بھی اس کی طاقت سے زیادہ (اللہ کی طرف سے) مکلف نہیں کیا جاتا، ماں کو اس کے بچے کی خاطر نقصان نہ پہنچایا جائے، اور نہ باپ کو اس کے بچے کی خاطر، (اگر باپ مرچکا ہے تو) اس کے ورثہ پر یہی ذمہ داری عائد ہوگی، اگر والدین آپس کی رضامندی اور باہمی مشورے سے بچے کا دود ھدو سال سے پہلے چھڑانا چاہیں، تو ان دونوں کے لیے کوئی گناہ کی بات نہیں، اور اگر تم اپنے بچوں کو (دایہ رکھ کر) دودھ پلوانا چاہو، تو بھی کوئی حرج نہیں بشرطیکہ تم نے انہیں جو دینا طے کیا، خوش اسلوبی کے ساتھ ادا کرتے رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ تمہارے کرتوتوں کو دیکھ رہا ہے |
البقرة |
234 |
اور تم میں سے جو لوگ وفات پاجائیں اور اپنے پیچھے اپنی بیویاں چھوڑ جائیں، وہ بیویاں چار ماہ دس دن (328) (بطور عدت) گذاریں، اور جب وہ اپنی عدت پوری کرلیں، اور اپنے (نکاح کے) بارے میں مناسب انداز میں کچھ کریں، تو تم پر کوئی گناہ نہیں، اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے |
البقرة |
235 |
اور اس میں کوئی گناہ کی بات نہیں کہ تم اشارے کنائے میں ان عورتوں کو پیغام نکاح (329) دو یا اپنے دل میں اس ارادے کو چھپائے رکھو، اللہ جانتا ہے کہ تم ان کا ذکر کرو گے، لیکن خفیہ طور پر ان سے شادی کی بات طے نہ کرلو، سوائے اس کے کہ تم کوئی اچھی بات کہو، اور عقد زواج کا عزم اس وقت تک نہ کرو، جب کہ نوشتہ اپنی مدت پوری نہ کرلے، اور جان رکھو کہ اللہ تمہارے دلوں کی بات جانتا ہے، اس لیے تم اس سے ڈرتے ہو، اور جان رکھو کہ اللہ مغفرت کرنے والا اور برد بار ہے |
البقرة |
236 |
تمہارے لیے کوئی گناہ کی بات نہیں ہے، اگر اپنی بیویوں کو انہیں ہاتھ لگانے، اور ان کی مہر مقرر کرنے سے پہلے طلاق دے دو (330) اور انہیں کچھ مال بطور متعہ دے دو، خوشحال آدمی اپنی حیثیت کے مطابق اور تنگ دست اپنی حیثیت کے مطابق، یہ متعہ مناسب مقدار میں ہو، اور بھلائی کرنے والوں پر واجب ہے |
البقرة |
237 |
اور اگر تم انہیں ہاتھ لگانے سے پہلے طلاق دے دو، اور ان کی مہر مقرر کردی تھی تو انہیں مقرر کا آدھا دے دو (331) الا یہ کہ وہ معاف کردیں، یا وہ معاف کردے جس کے اختیار میں عقد زواج ہے، اور تمہارا معاف کردینا تقوی کے زیادہ قریب ہے، اور آپس میں خیر خواہی کرنا نہ بھولو، بے شک اللہ تمہارے کاموں کو دیکھ رہا ہے |
البقرة |
238 |
اپنی نمازوں کی حفاظت کرو (332) اور بالخصوص بیچ والی نماز کی، اور اللہ کے حضور (333) پر سکون اور خشوع کے ساتھ کھڑے ہو |
البقرة |
239 |
اگر تم حالت خوف (334) میں ہو، تو چلتے ہوئے یا سواری پر پڑھ لو، اور جب امن ہوجائے تو اللہ کو یاد کرو، جس طرح اس نے تمہیں وہ کچھ سکھلایا، جو تم پہلے سے نہیں جانتے تھے |
البقرة |
240 |
اور تم میں جو وفات پا جائیں، اور اپنے پیچھے اپنی بیویاں چھوڑ جائیں، وہ اپنی بیویوں کے لیے وصیت کرجائیں (335) کہ وہ سال بھر فائدہ اٹھائیں، اور انہیں (شوہر کے گھر سے) نکالا نہ جائے، اگر وہ (خود ہی) نکل جائیں، اور نکاح کے بارے میں مناسب انداز میں کچھ کریں، تو تم پر کوئی گناہ نہیں، اور اللہ زبردست اور بڑا صاحب حکمت ہے |
البقرة |
241 |
اور مطلقہ عورتوں کو عرف عام کے مطابق خرچ (336) دیا جائے، یہ اللہ سے ڈرنے والوں پر واجب ہے |
البقرة |
242 |
اللہ تعالیٰ اسی طرح اپنی آیتوں کو تمہارے لیے بیان کرتا ہے، تاکہ تم عقل سے کام لو |
البقرة |
243 |
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا (337) جو اپنے گھروں سے ہزاروں کی تعداد میں موت کے خوف سے نکل بھاگے، تو اللہ نے ان سے کہا کہ تم مرجاؤ، پھر اللہ نے انہیں زندہ کیا، بے شک اللہ لوگوں پر فضل و کرم کرنے والا ہے، لیکن اکثرت لوگ شکر گذار نہیں ہوتے |
البقرة |
244 |
اور اللہ کی راہ میں قتال (338) کرو اور جان رکھو کہ اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے |
البقرة |
245 |
کون ہے جو اللہ کو اچھا قرض دے، تو اللہ اسے اسکے لیے کئی گنا بڑھا دے، اور اللہ ہی تنگی دیتا ہے اور کشادگی عطا کرتا ہے، اور اسی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے |
البقرة |
246 |
کیا آپ نے موسیٰ کے بعد اسرائیل کے سرداروں (339) کو نہیں دیکھا، جب انہوں نے اپنے ایک نبی سے کہا کہ آپ ہمارا ایک بادشاہ مقرر کردیجئے (340) تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد کریں، نبی نے کہا، بہت ممکن ہے کہ اگر تمہارے اوپر جہاد فرض کردیا جائے تو تم جہاد نہ کرو، انہوں نے کہا ہمیں کیا ہوگیا ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد نہیں کریں گے جبکہ ہمیں ہمارے گھروں سے نکال دیا گیا ہے اور بچوں سے دور کردیا گیا ہے، پھر جب ان پر قتال فرض کردیا گیا تو ان کی تھوڑی تعداد کے علاوہ سب نے پیٹھ پھیر لیا، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے |
البقرة |
247 |
اور ان سے ان کے نبی نے کہا کہ اللہ نے تمہارے لیے طالوت کو بادشاہ بنا کر بھیجا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے (341) کہ وہ ہمارا بادشاہ بن جائے، جبکہ ہم اس سے زیادہ بادشاہت کے حقدار ہیں، اور اس کے پاس مال بھی زیادہ نہیں ہے، نبی نے کہا کہ اللہ نے اسے تمہارے مقابلے میں چن لیا ہے اور علم و جسم میں اسے حظ وافر دیا ہے، اور اللہ جسے چاہتا ہے اپنا ملک دیتا ہے، اور اللہ وسعت و کشادگی والا اور علم والا ہے |
البقرة |
248 |
اور ان سے ان کے نبی نے کہا، اس کی بادشاہت (342) کی نشانی یہ ہے کہ تمہارے پاس تابوت آجائے گا، جس میں تمہارے رب کی طرف سے سکون و قرار، اور آل موسیٰ اور آل ہارون کی متروکہ اشیاء کا باقی ماندہ حصہ ہے، اسے فرشتے اٹھا کرلے آئیں گے، اگر تم مومن ہو تو بے شک اس میں تمہارے لیے ایک بڑی نشانی ہے |
البقرة |
249 |
پس جب طالوت اپنی فوج لے کر باہر نکلا (343) تو کہا کہ اللہ تعالیٰ تمہیں ایک نہر کے ذریعہ آزمائے گا، تو جو کوئی اس کا پانی پی لے گا، وہ میرا آدمی نہیں ہوگا، اور جو اس کا پانی نہیں چکھے گا، وہ میرا آدمی ہوگا، سوائے اس آدمی کے جو صرف ایک چلو بھر پی لے، تو ان میں سے چند کے علاوہ سب نے پی لیا، جب طالوت اور اس کے ساتھ ایمان والے نہر پار کر گئے تو انہوں نے کہا کہ آج ہم جالوت اور اس کے لشکر سے لڑنے کی طاقت نہیں رکھتے ہیں، جنہیں یقین تھا کہ وہ اللہ سے ملیں گے انہوں نے کہا کتنی ہی چھوٹی جماعتیں بڑی جماعتوں پر اللہ کے حکم سے غالب آجاتی ہیں، اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے |
البقرة |
250 |
اور جب جالوت اور اس کی فوج سے ان کا سامنا ہوا، تو انہوں نے کہا کہ اے ہمارے رب، ہمیں صبر عطا فرما، اور ثابت قدمی دے، اور قوم کفار کے خلاف ہماری نصرت فرما |
البقرة |
251 |
تو انہوں نے اللہ کے حکم سے انہیں شکست دی، اور داود نے جالوت کو قتل کردیا، اور اللہ نے داود کو ملک و حکمت دیا، اور وہ جو چاہتے تھے انہیں سکھایا، اور اگر اللہ بعض لوگوں کو بعض کے ذریعہ دفع نہ کرے (344) تو زمین میں فساد پھیل جائے، لیکن اللہ دنیا والوں پر بڑا فضل کرنے والا ہے |
البقرة |
252 |
یہ اللہ کی آیتیں ہیں (345) جو ہم آپ پر (بذریعہ جبرئیل) ٹھیک ٹھیک اتار رہے ہیں، اور آپ بے شک رسولوں میں سے ہیں |
البقرة |
253 |
ہم نے ان رسولوں میں سے بعض کو بعض پر فضیلت (346) دی ہے، ان میں سے بعض وہ ہیں جن سے اللہ نے بات کی، اور بعض کو اللہ نے کئی گنا اونچا مقام دیا، اور ہم نے عیسیٰ بن مریم کو معجزات دئیے، اور روح القدس (جبرئیل) کے ذریعہ ان کی تائید کی، اور اگر اللہ چاہتا تو ان (رسولوں) کے بعد آنے والے لوگ، ان کے پاس کھلی نشانیاں آجانے کے بعد آپس میں جنگ نہ کرتے، لیکن وہ اختلاف میں پڑگئے، تو ان میں سے بعض ایمان لے آئے، اور بعض نے کفر کی راہ اختیار کی، اور اگر اللہ چاہتا تو وہ لوگ آپس میں جنگ نہ کرتے، لیکن اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے |
البقرة |
254 |
اے ایمان والو ! ہم نے تمہیں جو روزی دی ہے، اس میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو (347) وہ دن آنے سے پہلے جب نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی، اور نہ کوئی دوستی کام آئے گی، اور نہ کوئی سفارش، اور کفر کرنے والے (اپنے اوپر ہی) ظلم کرنے والے ہیں |
البقرة |
255 |
اللہ کے علاوہ (348) کوئی معبود (349) نہیں، وہ ہمیشہ سے زندہ ہے اور تمام کائنات کی تدبیر کرنے والا ہے، اسے نہ اونگھ آتی ہے اور نہ نیند، آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، سب اسی کی ملکیت (350) ہے، کون ہے جو اس کی جناب میں بغیر اس کی اجازت کے کسی کے لیے شفاعت (351) کرے، وہ تمام وہ کچھ جانتا ہے (352) جو لوگوں کے سامنے اور ان کے پیچھے ہے، اور لوگ اس کے علم (353) میں سے کسی بھی چیز کا احاطہ نہیں کرتے ہیں، سوائے اتنی مقدار کے جتنی وہ چاہتا ہے، اس کی کرسی (354) کی وسعت آسمانوں اور زمین کو شامل ہے، اور ان کی حفاظت (355) اس پر بھاری نہیں، وہی بلندی اور عظمت والا ہے |
البقرة |
256 |
دین میں داخل ہونے کے لیے کسی کو مجبور (356) نہ کیا جائے، ہدایت گرماہی سے الگ اور نمایاں ہوچکی ہے، پس جو کوئی طاغوت کا انکار کردے گا، اور اللہ پر ایمان لے آئے گا، اس نے درحقیقت ایک ایسے مضبوط کڑے کو پوری قوت کے ساتھ تھام لیا، جو کبھی نہیں ٹوٹے گا، اور اللہ بڑا ہی سننے والا اور جاننے والا ہے |
البقرة |
257 |
اللہ ایمان والوں کا دوست (357) ہے، وہ انہیں کفر کے اندھیروں سے نکال کر نور ایمان تک پہنچاتا ہے، اور کفر کرنے والوں کا دوست طاغوت ہے، جو انہیں نور ایمان سے محروم کر کے ظلمت کفر تک پہنچا دیتا ہے، وہی لوگ جہنم والے ہیں، اس میں ہمیشہ کے لیے رہیں گے۔ |
البقرة |
258 |
کیا آپ نے اس شخص (358) کے حال پر غور نہیں کیا جس نے ابراہیم سے ان کے رب کے بارے میں حجت کی، اس لیے کہ اللہ نے اسے حکومت دے رکھی تھی، جب ابراہیم نے کہا کہ میرا رب تو وہ ہے جو زندگی اور موت دیتا ہے، اس نے کہا کہ میں زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں، ابراہیم نے کہا کہ اللہ آفتاب کو مشرق سے نکالتا ہے، تو اسے مغرب سے نکال کر دکھا، تو وہ کافر لاجواب ہوگیا، اور اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔ |
البقرة |
259 |
یا اس آدمی کے حال (359) پر غور نہیں کیا، جو ایک ایسی بستی سے گذرا جو اپنی چھتوں سمیت گری پڑی تھی، اس نے کہا کہ اللہ اب کسی طرح اس بستی کو مرجانے کے بعد زندہ کرے گا، تو اللہ نے اسے سو سال کے لیے مردہ کردیا، پھر اسے اٹھایا، اللہ نے کہا کہ تم کتنی مدت اس حال میں رہے، اس نے کہا کہ ایک دن یا دن کا کچھ حصہ اس حال میں رہا ہوں، اللہ نے کہا بلکہ سو سال رہے ہو، پس اپنے کھانے پینے کی چیزوں کو دیکھو وہ خراب نہیں ہوئی ہیں اور اپنے گھدے کو دیکھو، اور تاکہ ہم تمہیں لوگوں کے لیے ایک نشانی بنا دیں (گدھے کی) ہڈیوں کی طرف دیکھو کہ ہم انہیں کس طرح اٹھا کر ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں، پھر ان پر گوشت چڑھاتے ہیں، جب حقیقت اس کے سامنے کھل کر آگئی تو کہا میں جانتا ہوں کہ بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ |
البقرة |
260 |
اور یاد کرو جب ابراہیم نے کہا کہ اے مریے رب ! مجھے دکھا دے کہ تو مردوں (360) کو کس طرح زندہ کرتا ہے؟ اللہ نے کہا کہ تم اس پر ایمان نہیں رکھتے، ابراہیم نے کہا، ہاں، اے میرے رب ! لیکن (چاہتا ہوں کہ) میرا دل مطمئن ہوجائے، اللہ نے کہا، چار پرندے لے کر انہیں اپنے آپ سے مانوس بنا لو، پھر ان کا ایک ایک ٹکڑا ہر پہاڑ پر ڈال دو، پھر انہیں بلاؤ وہ تمہارے پاس دوڑتے ہوئے چلے آئیں گے، اور جان لو کہ اللہ زبردست اور بڑی حکمت والا ہے |
البقرة |
261 |
جو لوگ اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ (361) کرتے ہیں، ان کی مثال اس دانے کی ہے، جس نے سات خوشے اگائے، ہر خوشہ میں سو دانے تھے، اور اللہ جس کے لیے چاہتا ہے اور بڑھا دیتا ہے، اور اللہ بڑی کشائش والا اور علم والا ہے |
البقرة |
262 |
جو لوگ اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، پھر خرچ کرنے کے بعد نہ احسان (362) جتاتے ہیں اور نہ اذیت پہنچاتے ہیں، ان کا اجر ان کے رب کے پاس ثابت ہے، اور ان پر نہ کوئی خوف طاری ہوگا اور نہ انہیں کوئی غم لاحق ہوگا۔ |
البقرة |
263 |
اچھی بات اور درگذر کردینا، اس صدقہ سے بہتر ہے جس کے بعد اذیت پہنچائی جائے اور اللہ بے نیاز اور بردبار ہے |
البقرة |
264 |
اے ایمان والو ! اپنے صدقات (363) کو احسان جتا کر اور اذیت پہنچا کر ضائع نہ کرو، اس آدمی کے مانند جو اپنا مال لوگوں کے دکھاوے کے لیے خرچ کرتا ہے، اور اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتا ہے، اس کی مثال اس چٹان کی ہے جس پر مٹی پڑی ہو، پھر اس پر زور کی بارش ہو جو اسے صرف ایک سخت پتھر چھوڑ دے، ان ریاکاروں نے جو کچھ کمایا تھا اس میں سے انہیں کچھ بھی ہاتھ نہ آئے گا، اور اللہ کافروں کو ہدایت نہیں دیتا۔ |
البقرة |
265 |
اور جو لوگ اپنا مال اللہ کی رضا کے لیے اور اپنے آپ کو دین حق پر ثابت رکھنے کے لیے خرچ کرتے ہیں، ان کی مثال اس باغ کی ہے جو کسی اونچی جگہ پر ہو، جس پر زور کی بارش ہوئی تو اس نے دوگنا پھل دیا، اور اگر بارش نہ ہوئی تو شبنم (ہی کافی ہوگی) اور اللہ تمہارے اعمال کو دیکھ رہا ہے |
البقرة |
266 |
کیا تم میں سے کوئی شخص یہ پسند کرتا ہے کہ اس کے پاس کھجوروں اور انگوروں کا ایک باغ ہو جس کے نیچے نہریں جاری ہوں، اس میں اس کے لیے ہر قسم کے پھل ہوں، اور اس کا بڑھاپا آجائے، اور اس کے کمزور و ناتواں بچے ہوں، اور اچانک وہ باغ ایک بگولے کی زد میں آجائے جس میں آگ ہو جو اسے جلا دے، اللہ اسی طرح تمہارے لیے آیتوں کو بیان کرتا ہے، تاکہ تم غور کرو۔ |
البقرة |
267 |
اے ایمان والو ! (اللہ کی راہ میں) اپنی کمائی میں سے اچھی چیزیں (364) خرچ کرو، اور اس میں سے بھی جو ہم نے تمہارے لیے زمین سے پیدا کیا ہے، اور اس میں سے خبیث اور گندی چیزیں خرچ کرنے کا قصد نہ کرو، حالانکہ تم خود (دوسروں سے) وہ چیز بغیر چشم پوشی کے نہ لیتے، اور جان لو کہ اللہ بے نیاز اور صاحب حمد و ثنا ہے |
البقرة |
268 |
شیطان تمہیں محتاجی سے ڈراتا (365) ہے اور برائی کا حکم دیتا ہے، اور اللہ تمہیں مغفرت اور فضل و کرم کا وعدہ کرتا ہے، اور اللہ بڑا ہی کشائش اور علم والا ہے |
البقرة |
269 |
اللہ جسے چاہتا ہے حکمت (366) دیتا ہے، اور جسے حکمت مل گئی اسے بہت زیادہ بھلائی مل گئی، اور نصیحت صرف عقل والے ہی حاصل کرتے ہیں |
البقرة |
270 |
اور تم جو کچھ اللہ کی راہ میں خرچ (367) کرتے ہو یا کوئی منت مانتے ہو، تو اللہ بے شک اسے جانتا ہے، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا |
البقرة |
271 |
اگر تم صدقات و خیرات (368) کو ظاہر کرتے ہو تو اچھی ہی بات ہے، اور اگر محتاجوں کو دیتے وقت اسے چھپاتے ہو، تو یہ تمہارے لیے بہتر ہے، اور اللہ تمہارے گناہوں کو مٹا دے گا، اور اللہ تمہارے اعمال سے باخبر ہے |
البقرة |
272 |
(اے میرے رسول !) انہیں ہدایت (369) دینا آپ کی ذمہ داری نہیں، لیکن اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے، اور تم جو بھی کوئی اچھی چیز (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو گے، تو اس کا فائدہ خود تمہیں ہی پہنچے گا، اور تم جو کچھ بھی خرچ کرو، صرف اللہ کی رضا کے لیے کرو، اور تم جو بھی کوئی اچھی چیز (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو گے اس کا پورا پورا بدلہ تمہیں دیا جائے گا، اور تم پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ |
البقرة |
273 |
صدقہ ان فقراء (370) کے لیے ہے جو اللہ کی راہ میں بند ہوگئے، زمین میں (طلب رزق کے لیے) چل پھر نہیں سکتے، ناواقف لوگ ان کے سوال نہ کرنے کی وجہ سے انہیں مالدار سمجھتے ہیں، آپ انہیں ان کے چہروں سے پہچان لیں گے، وہ لوگوں سے سوال کرنے میں الحاح سے کام نہیں لیتے، اور تم جو بھی کوئی اچھی چیز (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو گے، تو اللہ بے شک اسے جانتا ہے |
البقرة |
274 |
جو لوگ اپنے اموال (371) رات میں، اور دن میں، خفیہ طور پر، اور دکھلا کر خرچ کرتے ہیں، ان کا اجر ان کے رب کے پاس ثابت ہے، اور ان پر نہ خوف طاری ہوگا، اور نہ انہیں کوئی غم لاحق ہوگا |
البقرة |
275 |
جو لوگ سود (372) کھاتے ہیں، وہ (اپنی قبروں سے) اس طرح اٹھیں گے، جس طرح وہ آدمی جسے شیطان اپنے اثر سے دیوانہ بنا دیتا ہے، یہ (سزا انہیں) اس لیے (ملے گی) کہ وہ کہا کرتے تھے، خرید و فروخت بھی تو سود ہی کی مانند ہے، حالانکہ اللہ نے خرید و فروخت کو حلال کیا ہے، اور سود کو حرام قرار دیا ہے، پس جس کے پاس اس کے رب کی یہ نصیحت پہنچ گئی، اور وہ (سود لینے سے) باز آگیا، تو ماضی میں جو لے چکا ہے وہ اس کا ہے، اور اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے اور جو اس کے بعد لے گا، تو وہی لوگ جہنمی ہوں گے، اس میں ہمیشہ کے لیے رہیں گے |
البقرة |
276 |
اللہ سود کو گھٹاتا (373) ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے، اور اللہ کسی ناشکرے اور گناہ گار کو دوست نہیں رکھتا |
البقرة |
277 |
بے شک جو لوگ ایمان (374) لائے اور انہوں نے عمل صالح کیا، اور نماز قائم کیا، اور زکاۃ ادا کیا، ان کا اجر ان کے رب کے پاس ثابت ہے، اور ان پر نہ خوف طاری ہوگا، اور نہ انہیں کوئی غم لاحق ہوگا |
البقرة |
278 |
اے ایمان والو (375) اللہ سے ڈرو، اور جو سود لوگوں کے پاس باقی رہ گیا ہے، اگر ایمان والے ہو تو اسے چھوڑ دو |
البقرة |
279 |
اگر تم نے ایسا نہیں کیا، تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے جنگ (376) کے لیے خبردار ہوجاؤ، اور اگر تم نے توبہ کرلی تو اصل رقم تمہاری ہوگی، نہ تمہیں ظلم کرنا چاہئے، اور نہ تم پر ظلم ہونا چاہئے |
البقرة |
280 |
اور اگر (قرضدار) تنگ دست ہو تو سہولت ہونے تک اسے مہلت دی جائے، اور تمہارا انہیں معاف کردینا، اگر تم سمجھتے تو تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے |
البقرة |
281 |
اور اس دن سے تم لوگ ڈر کر رہو جس دن اللہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے، پھر ہر ایک آدمی کو اس کے کیے کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، اور ان پر ظلم نہ ہوگا |
البقرة |
282 |
اے ایمان والو ! جب تم ایک مدت معینہ تک کے لیے آپس میں لین دین (377) کرو، تو اسے لکھ لیا کرو، اور چاہئے کہ ایک کاتب تمہارے درمیان عدل کے ساتھ لکھے، اور کوئی کاتب لکھنے سے انکار نہ کرے، جس طرح اللہ نے اسے علم دیا ہے اسے لکھنا چاہئے، اور جس کے ذمہ حق ہو لکھوائے اور اللہ سے ڈرے جو اس کا رب ہے، اور اس میں کچھ کمی نہ کرے، پس اگر وہ آدمی جس کے ذمہ کسی کا حق ہے، بیوقوف یا کمزور ہو، یا وہ لکھوا نہ سکتا ہو، تو اس کا ولی انصاف کے ساتھ لکھوا دے، اور اپنے لوگوں میں سے دو مردوں کو گواہ مقرر کرلو، اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں کافی ہوں گی، جنہیں تم بطور شاہد پسند کرو، تاکہ ایک کے بھول جانے کی صورت میں دوسری اسے یاد دلائے، اور گواہوں کو جب بلایا جائے تو وہ انکار نہ کریں، اور معاملہ کی جب ایک مدت مقرر ہو، تو چاہے چھوٹٓ ہو یا بڑا، اس کے لکھنے میں سستی نہ کرو، یہ کارروائی اللہ کے نزدیک انصاف سے زیادہ قریب ہے، اور گواہی کو زیادہ ٹھوس بنانے والی ہے، اور شک کو دور کرنے کی مناسب ترین کارروائی ہے، الا یہ کہ تمہارے درمیان نقد تجارت کا لین دین ہو، تو اسے نہ لکھنے میں تمہارے لیے کوئی حرج کی بات نہیں، اور جب آپس میں خرید و فروخت کرو تو گواہ مقرر کرلو، اور کاتب اور گواہ کو نقصان نہ پہنچایا جائے، اور اگر تم ایسا کرو گے تو تمہارے حق میں گناہ کی بات ہوگی، اور اللہ سے ڈرتے رہو، اور اللہ تمہیں تعلیم دے ر ہا ہے، اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے |
البقرة |
283 |
اور اگر تم حالت سفر (378) میں ہو اور کوئی کاتب نہ پاؤ، تو قبضہ میں لیا ہوا گروی استعمال کرو، پس اگر تم میں سے کوئی کسی پر بھروسہ کرلے، تو اسے (جس پر بھروسہ کیا گیا ہے) چاہئے کہ اس کی امانت ادا کردے، اور اللہ سے ڈرے جو اس کا رب، اور گواہی کو نہ چھپاؤ، اور جو کوئی اسے چھپائے گا اس کا دل گناہ گار ہوگا، اور اللہ تمہارے کیے کو اچھی طرح جانتا ہے |
البقرة |
284 |
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اللہ کی ملکیت (379) ہے، اور تمہارے دل میں جو کچھ ہے، اسے ظاہر کرو یا چھپاؤ، اللہ اس پر تمہارا محاسبہ کرے گا، پھر جسے چاہے گا معاف کردے گا، اور جسے چاہے گا عذاب دے گا، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
البقرة |
285 |
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس چیز پر ایمان (380) لے آئے جو ان کے رب کی طرف سے ان پر نازل ہوئی، اور مومنین بھی، ہر ایک ایمان لے آیا اللہ پر، اور اس کے فرشتوں پر، اور اس کی کتابوں پر، اور اس کے رسولوں پر (وہ کہتے ہیں کہ) ہم اس کے رسولوں کے درمیان تفریق نہیں کرتے، اور انہوں نے کہا کہ (اے اللہ !) ہم نے تیرا حکم سنا اور اطاعت کی، اے ہمارے رب ! ہم تیری مغفرت چاہتے ہیں، اور ہمیں تیری ہی طرف لوٹنا ہے۔ |
البقرة |
286 |
اللہ کسی آدمی کو اس کی طاقت سے زیادہ مکلف نہیں کرتا، جو نیکی کرے گا اس کا اجر اسے ملے گا، اور جو گناہ کرے گا اس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا، اسے ہمارے رب ! بھول چوک اور غلطی پر ہمارا مواخذہ نہ کر، اے ہمارے رب ! اور ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈال، جیسا کہ تو نے ہم سے پہلے کے لوگوں پر ڈالا تھا، اے ہمارے رب ! اور ہم پر اس قدرت بوجھ نہ ڈال جس کی ہم میں طاقت نہ ہو، اور ہمیں درگذر فرما، اور ہماری مغفرت فرما، اور تو ہمارا آقا اور مولی ہے، پس کافروں کی قوم پر ہمیں غلبہ نصیب فرما |
البقرة |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
آل عمران |
1 |
الم (1) |
آل عمران |
2 |
اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں، جو ہمیشہ سے زندہ (2) ہے اور تمام کائنات کی تدبیر کرنے والا ہے |
آل عمران |
3 |
اسی نے آپ پر برحق کتاب (3) اتاری ہے، جو اگلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے، اور اسی نے تورات و انجیل کو نازل کیا |
آل عمران |
4 |
جو زمانہ گذشتہ میں لوگوں کے لیے ہدایت کا ذریعہ بنیں، اور اسی نے قرآن اتارا، بے شک جن لوگوں نے اللہ کی آیتوں کا انکار کیا ان کے لیے سخت عذاب ہے، اور اللہ زبردست انتقام لینے والا ہے |
آل عمران |
5 |
اللہ (4) سے آسمان اور زمین میں کوئی چیز مخفی نہیں |
آل عمران |
6 |
وہی ماں کے پیٹ میں (5) تمہیں جیسی چاہتا ہے صورت عطا کرتا ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، جو زبردست، حکمت والا ہے |
آل عمران |
7 |
اسی نے آپ پر کتاب اتاری (6) ہے، جس میں محکم آیتیں ہیں جو اس کتاب کی اصل ہیں، اور کچھ دوسری آیتیں متشابہ ہیں۔ پس جن لوگوں کے دلوں میں کھوٹ ہوتات ہے وہ فتنہ انگیزی کی غرض سے اور (اپنی خواہش نفس کے مطابق) تاویل کی غرض سے انہی متشابہ آیتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں، حالانکہ ان کی تاویل اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا، اور راسخ علم والے کہتے ہیں کہ ہم ان پر ایمان لے آئے، سب ہمارے رب کی طرف سے ہیں، اور نصیحت تو صرف عقل والے حاصل کرتے ہیں |
آل عمران |
8 |
اے ہمارے رب (7) ہمارے دلوں کو ہدایت دینے کے بعد کج روی میں نہ مبتلا کردے، اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما، بے شک تو بڑا عطا کرنے والا ہے |
آل عمران |
9 |
اے ہمارے رب ! تو لوگوں کو اکٹھا کرے گا ایک ایسے دن میں جس کے آنے میں کوئی شبہ نہیں ہے، بے شک اللہ میعاد کے خلاف نہیں کرتا |
آل عمران |
10 |
بے شک جن لوگوں نے کفر کیا (8) ان کے اموال اور ان کی اولاد اللہ کے عذاب سے بچاؤ کے لیے انہیں کچھ بھی کام نہ آئے گی، اور وہی لوگ آگ کا ایندھن بنیں گے |
آل عمران |
11 |
ان کا حال فرعونیوں جیسا اور ان لوگوں جیسا ہے جو ان سے پہلے تھے، انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، تو اللہ نے ان کے گناہوں کے سبب انہیں پکڑ لیا، اور اللہ کا عذاب بڑا سخت ہوتا ہے |
آل عمران |
12 |
آپ کافروں سے کہہ دیجئے کہ تم عنقریب مغلوب (9) ہو گے، اور جہنم کی طرف لے جانے کے لیے جمع کیے جاؤ گے، اور وہ بڑا ہی برا ٹھکانا ہے |
آل عمران |
13 |
یقینا تمہارے لیے (10) دونوں گروہوں میں ایک نشانی تھی، جو ایک دوسرے کے مقابل میں آگئے، ایک گروہ اللہ کی راہ میں قتال کر رہا تھا، اور دوسرا کافروں کا گروہ مسلمانوں کو اپنی ظاہری آنکھوں سے اپنے سے دوگنا دیکھ رہا تھا۔ اور اللہ اپنی مدد کے ذریعے جس کی چاہتا ہے تائید فرماتا ہے، بے شک اس میں اہل بصیرت کے لیے عبرت ہے |
آل عمران |
14 |
لوگوں کے لیے خواہشات کی محبت (11) خوبصورت بنا دی گئی ہے، یعنی عورتوں کی محبت، بیٹوں کی محبت، سونے اور چاندی کے خزانوں کی محبت، پلے ہوئے گھوڑوں، چوپایوں، اور کھیتی کی محبت، یہ ساری چیزیں دنیاوی زندگی کا سامان ہیں، اور اچھا ٹھکانا تو اللہ کے پاس ہے |
آل عمران |
15 |
آپ کہہ دیجئے ! کیا میں تمہیں اس سے بہتر چیز کی خبر دوں (12) اللہ سے ڈرنے والوں کو ان کے رب کے پاس ایسی جنتیں ملیں گی، جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، ان میں ہمیشہ کے لیے رہیں گے، اور پاکیزہ بیویاں ملیں گی، اور اللہ کی خوشنودی ملے گی، اور اللہ اپنے بندوں کو دیکھ رہا ہے |
آل عمران |
16 |
جو کہتے (13) ہیں کہ اے ہمارے رب ! ہم ایمان لے آئے، پس تو ہمارے گناہ معاف کردے، اور جہنم کے عذاب سے ہمیں بچا دے۔ |
آل عمران |
17 |
جو صبر کرنے والے، اور سچ بولنے والے، اور خاکساری اختیار کرنے والے، اور (اللہ کی راہ میں) خرچ کرنے والے، اور پچھلی (تہائی) رات میں اللہ سے مغفرت (14) مانگنے والے ہوتے ہیں |
آل عمران |
18 |
اللہ گواہی (15) دیتا ہے کہ اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اور فرشتے اور اہل علم گواہی دیتے ہیں وہ (اپنے احکام میں) عدل پر قائم ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، جو عزت والا اور حکمت والا ہے |
آل عمران |
19 |
بے شک دین بر حق اللہ کے نزدیک اسلام (16) ہے، اور اہل کتاب نے ان کے پاس علم آجانے کے بعد حسد و عناد کی وجہ سے مخالفت کی اور جو اللہ کی آیتوں کا انکار کرے گا تو اللہ بہت جلد حساب لینے والا ہے |
آل عمران |
20 |
پس اگر وہ لوگ آپ کے ساتھ جھگڑیں، تو آپ کہہ دیجئے، کہ میں نے تو اپنا سر اللہ کے سامنے جھکا دیا (17)، اور میرے ماننے والوں نے بھی، اور آپ اہل کتاب اور مشرکینِ عرب سے کہہ دیجئے کہ کیا تم لوگوں نے بھی اپنا سر اللہ کے سامنے جھکا دیا؟ پس اگر وہ اسلام لے آئیں گے تو ہدایت پا لیں گے، اور اگر روگردانی کریں گے تو آپ کی ذمہ داری صرف پیغام پہنچا دینا ہے، اور اللہ اپنے بندوں کو دیکھ رہا ہے |
آل عمران |
21 |
بے شک جو لوگ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں، اور انبیاء کو ناحق قتل (18) کرتے ہیں اور ان لوگوں کو قتل کرتے ہیں جو عدل و انصاف کا حکم دیتے ہیں، انہیں آپ دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیجئے |
آل عمران |
22 |
یہی وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا و آخرت میں ضائع (19) ہوگئے، اور ان کا کوئی مددگار نہ ہوگا |
آل عمران |
23 |
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں الہ کی کتاب (20) کا ایک حصہ ملا، انہیں اللہ کی کتاب کی طرف بلایا جاتا ہے، تاکہ ان کے درمیان فیصلہ کردے، پھر ان کی ایک جماعت اس سے اعراض کرتے ہوئے لوٹ جاتی ہے |
آل عمران |
24 |
یہ اس وجہ سے ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ چند دن (21) کے علاوہ ہمیں آگ ہرگز نہیں چھوئے گی، اور انہیں ان کے دین کے معاملے میں ان کی افترا پردازیوں نے دھوکہ میں ڈال رکھا ہے |
آل عمران |
25 |
پس کیسا حال ہوگا ان کا، جب ہم انہیں ایک دن جمع کریں گے جس کے آنے میں کوئی شبہ نہیں، اور ہر آدمی کو اس کے کیے کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، اور ان پر ظلم نہیں ہوگا |
آل عمران |
26 |
آپ کہہ دیجئے (22) کہ اے میرے اللہ ! حقیقی بادشاہی کے مالک ! تو جسے چاہتا ہے بادشاہی عطا کرتا ہے، اور جس سے چاہتا ہے بادشاہی چھین لیتا ہے، اور جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے، اور جسے چاہتا ہے ذلیل بنا دیتا ہے، تمام بھلائیاں تیرے ہاتھ میں ہیں، بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے |
آل عمران |
27 |
تو رات کو دن میں، اور دن کو رات میں داخل (23) کرتا ہے اور زندہ کو مردہ سے، اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے، اور تو جسے چاہتا ہے بے حساب روزی دیتا ہے |
آل عمران |
28 |
مومنوں کے لیے مناسب نہیں کہ مومنوں کے بجائے کافروں کو دوست (24) بنائیں، اور جو ایسا کرے گا اس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، مگر یہ کہ ان کے شر سے بچنا مقصود ہو، اور اللہ تمہیں اپنی ذات سے ڈراتا ہے، اور اللہ کی طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔ |
آل عمران |
29 |
آپ کہہ دیجئے کہ تم چاہے اپنے سینے کی باتوں (25) کو چھپاؤ یا ظاہر کرو، اللہ انہیں جانتا ہے، اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، انہیں جانتا ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
آل عمران |
30 |
اس دن (26) کو یاد کرو جب ہر شخص اپنی کی ہوئی نیکیوں کو اپنے سامنے پائے گا، اور اپنے کیے ہوئے گناہوں کو بھی، چاہے گا کہ کاش ان بد اعمالیوں اور اس کے درمیان بہت ہی دوری ہوتی، اور اللہ تمہیں اپنی ذات سے ڈراتا ہے، اور اللہ اپنے بندوں پر مہربان ہے |
آل عمران |
31 |
آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ سے محبت (27) کرتے ہو تو میری اتباع کرو، اللہ تم سے محبت کرے گا، اور تمہارے گناہ معاف کردے گا، اور اللہ برٓ معاف کرنے والا، رحم کرنے والا ہے |
آل عمران |
32 |
آپ کہہ دیجئے (28) کہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو، اگر وہ منہ پھیر لیں تو اللہ کافروں سے محبت نہیں رکھتا |
آل عمران |
33 |
بے شک اللہ نے تمام دنیا کے لوگوں (29) مقابلے میں آدم اور نوح اور آل ابراہیم اور آل عمران کو چن لیا |
آل عمران |
34 |
جو ایک دوسرے کی نسل سے ہیں، اور اللہ خوب سننے والا بڑا جاننے والا ہے |
آل عمران |
35 |
جب عمران کی بیوی (30) نے کہا، اے میرے رب ! میں نے تیرے لیے اپنے پیٹ کے بچے کی آزاد کر کے نذر مان لی ہے، تو میری طرف سے اسے قبول فرما لے، بے شک تو ہی خوب سننے والا بڑا جاننے والا ہے |
آل عمران |
36 |
پس جب اس نے اسے جنا تو کہا کہ اے میرے رب ! میں نے سے بچی جنا ہے، اور جو اس نے جنا ہے اللہ اسے خوب جانتا تھا، اور وہ لڑکا جس کی اس نے خواہش کی تھی، اس لڑکی کی مانند نہیں جو اللہ نے اسے دیا، (ام مریم نے کہا) اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے، اور میں اسے اور اس کی اولاد کو مردود شیطان کے شر سے تیری پناہ میں دیتی ہوں۔ |
آل عمران |
37 |
تو اس کے رب نے اسے شرف قبولیت (31) بخشا، اور اس کی اچھی نشو ونما کی، اور زکریا کو اس کا کفیل بنایا، جب بھی زکریا اس کے پاس محراب میں جاتے، اس کے پاس کھانے کی چیزیں پاتے، وہ پوچھتے کہ اے مریم، یہ چیزیں کہاں سے تیرے لیے آئی ہیں، وہ کہتیں کہ یہ اللہ کے پاس سے ہے، بے شک اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب روزی دیتا ہے |
آل عمران |
38 |
اسی جگہ اور اسی وقت زکریا نے اپنے رب سے دعا (32) کی، کہا اے میرے رب ! مجھے تو اپنے پاس سے اچھی اولاد عطا فرما، بے شک تو دعا کو سننے والا ہے |
آل عمران |
39 |
تو فرشتوں نے انہیں آواز دی جبکہ وہ محراب (33) میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے، کہ اللہ آپ کو یحیی کی بشارت دے رہا ہے، جو اللہ کے کلمہ (عیسی) کی تصدیق کرنے والا، اور سردار اور پاکباز، اور صالح نبی ہوگا۔ |
آل عمران |
40 |
زکریا نے کہا، اے میرے رب ! مجھے لڑکا (34) کیسے ہوسکتا ہے جبکہ میں بوڑھا ہوچکا ہوں، اور میری بیوی بانجھ ہے؟ کہا، اسی طرح اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے |
آل عمران |
41 |
کہا اے میرے رب ! میرے لیے کوئی نشانی (35) مقرر کردے، کہا تمہاری نشانی یہ ہوگی کہ تم تین دن تک لوگوں سے صرف اشارے سے بات کرسکو گے، اور اپنے رب کو کثرت سے یاد کرو، اور شام کو اور صبح کو اس کی تسبیح بیان کرو |
آل عمران |
42 |
اور جب فرشتوں نے کہا (36) اے مریم ! اللہ نے تمہیں برگزیدہ بنایا، اور تمہیں پاک کیا، اور سارے جہان کی عورتوں کے مقابلہ میں تمہیں چن لیا۔ |
آل عمران |
43 |
اے مریم (37) تم اپنے رب کے لیے خاکساری اختیار کرو، اور سجدہ کرو، اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو |
آل عمران |
44 |
یہ غیب کی خبریں (38) ہیں، جو ہم آپ کو بذریعہ وحی بتا رہے ہیں، اور آپ ان کے پاس اس وقت نہیں تھے، جب وہ اپنے قلم (بطور قرعہ نہر اردن میں) ڈال رہے تھے، کہ مریم کی کفالت کون کرے، اور جب وہ آپس میں جھگڑ رہے تھے تو آپ ان کے پاس موجود نہیں تھے |
آل عمران |
45 |
جب فرشتوں نے کہا اے مریم ! اللہ تمہیں اپنے ایک (39) ” کلمہ“ کی خوشخبری دیتا ہے، جس کا نام مسیح عیسیٰ بن مریم ہوگا، جو دنیا اور آخرت میں باعزت ہوگا، اور میرے مقرب بندوں میں سے ہوگا |
آل عمران |
46 |
اور لوگوں سے گود (40) میں اور ادھیڑ عمر کو پہنچنے کے بعد بات کرے گا، اور میرے نیک بندوں میں سے ہوگا |
آل عمران |
47 |
مریم نے کہا (41) اے میرے رب ! مجھے لڑکا کیسے ہوسکتا ہے؟ مجھے تو کسی انسان نے چھوا بھی نہیں ہے، کہا، اسی طرح اللہ نے جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، جب کسی چیز کا فیصلہ کرلیتا ہے تو وہ ہوجا کہتا ہے، تو وہ چیز ہوجاتی ہے |
آل عمران |
48 |
اور اللہ اسے کتاب کا علم (42) حکمت، اور تورات و انجیل دے گا |
آل عمران |
49 |
اور رسول بنا کر بنی اسرائیل کی طرف بھیجے گا (جو ان سے کہے گا کہ) میں تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نشانی لے اکر آیا ہوں، وہ یہ کہ میں مٹی سے پرندہ کی شکل بناؤ گا، پھر اس میں پھونک ماروں گا، تو وہ اللہ کے حکم سے پرندہ ہوجائے گا، اور میں اللہ کے حکم سے مادر زاد اندھے کو، اور برص والے کو ٹھیک کردوں گا، اور مردوں کو زندہ کردوں گا، اور جو کچھ تم کھاتے ہو، اور جو اپنے گھروں میں جمع کرتے ہو، ان کی تمہیں خبر دوں گا، اگر تم ایمان والے ہو تو اس میں تمہارے لیے ایک نشانی ہے۔ |
آل عمران |
50 |
اور مجھ سے پہلے جو تورات نازل (43) ہوا ہے اس کی میں تصدیق کرنے والا ہوں، اور تاکہ میں تمہارے لیے بعض ان چیزوں کو حلال کروں جو تم پر حرام کردی گئی تھیں، اور میں تمہارے رب کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں، پس تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو، |
آل عمران |
51 |
بے شک اللہ (44) میرا اور تمہارا رب ہے، پس اسی کی عبادت کرو، یہی سیدھی راہ ہے |
آل عمران |
52 |
پس عیسیٰ نے ان کی جانب سے کفر کو بھانپ لیا، تو کہا کہ اللہ کی خاطر میری کون مدد کرے گا؟ حواریوں نے کہا کہ ہم اللہ کے مددگار ہیں، ہم اللہ پر ایمان لے آئے ہیں، اور (اے عیسی) آپ گواہ رہئے کہ ہم لوگ مسلمان ہیں |
آل عمران |
53 |
اے ہمارے رب (45) تو نے جو نازل فرمایا، اس پر ہم ایمان لے آئے، اور تیرے رسول کی ابتاع کی، پس تو ہمیں حق کی شہادت دینے والوں میں لکھ دے |
آل عمران |
54 |
اور انہوں نے سازش (46) کی اور اللہ نے بھی تدبیر کی اور اللہ تو سب سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے |
آل عمران |
55 |
جب اللہ نے کہا اے عیسیٰ ! میں تجھے پورا (47) لینے والا ہوں، اور تجھے اپنی طرف اٹھا لینے والا ہوں، اور کافروں (کی خباثت آلود فضا) سے تجھے پاک کرنے والا ہوں، اور تیری اتباع کرنے والوں کو قیامت تک کافروں کے اوپر کرنے والا ہوں، پھر تمہیں میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے، تو تمہارے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کروں گا جن میں تم آپس میں اختلاف کرتے رہے تھے۔ |
آل عمران |
56 |
پس جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی، انہیں دنیا اور آخرت (48) میں شدید عذاب دوں گا، اور ان کا کوئی مددگار نہ ہوگا |
آل عمران |
57 |
اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے عمل صالح کیا تو اللہ انہیں ان کا پورا پورا بدلہ دے گا، اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا |
آل عمران |
58 |
یہ آیتیں اور حکیمانہ نصیحتیں ہم آپ کو پڑھ کر سنارہے ہیں |
آل عمران |
59 |
بے شک عیسیٰ (49) کی مثال اللہ کے نزدیک آدم کی مثال ہے، اسے مٹی سے پیدا کیا پھر کہا کہ ہوجا، تو وہ ہوگیا، |
آل عمران |
60 |
یہ آپ کے رب کی طرف سے حق بات ہے، اس لیے آپ شک کرنے والوں میں سے نہ ہوجائیے |
آل عمران |
61 |
پس جو کوئی آپ سے اس بارے میں آپ کے پاس علم آجانے کے بعد جھگڑے، تو کہہ دیجئے کہ آؤ (50) ہم اور تم اپنے اپنے بیٹوں کو، اور عورتوں کو، اور اپنے آپ کو اکٹھا کرلیں، پھر عاجزی کے ساتھ دعا کریں، اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت بھیجیں |
آل عمران |
62 |
بے شک یہی سچا بیان ہے اور اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں، اور بے شکا للہ زبردست حکمت والا ہے |
آل عمران |
63 |
پس اگر وہ اعراض کریں، تو بے شک اللہ فساد کرنے والوں کو خوب جانتا ہے |
آل عمران |
64 |
آپ کہہ دیجئے کہ اے اہل کتاب (51) آؤ ایک کلمہ پر جمع ہوجائیں جس میں ہم اور تم برابر ہیں، وہ یہ کہ اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کریں، اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں، اور ہم میں سے کوئی کسی کو اللہ کے سوا معبود نہ بنائے، پس اگر وہ اعراض کریں تو (مسلمانو !) تم کہہ دو، گواہ رہو کہ ہم مسلمان ہیں |
آل عمران |
65 |
اے اہل کتاب ! ابراہیم کے بارے میں کیوں جھگڑتے ہو، حالانکہ تورات اور انجیل تو ان کے بہت بعد میں نازل کی گئی ہیں، کیا تم سمجھتے نہیں ہو |
آل عمران |
66 |
(کم عقلو !) تم نے کج بحثی کرلی، جس بارے میں تمہیں کچھ علم تھا، لیکن جس کے بارے میں تمہارے پاس کوئی علم نہیں اس میں کیوں کج بحثی کرتے ہو، اور اللہ جانتا ہے اور تم لوگ نہیں جانتے |
آل عمران |
67 |
ابراہیم نہ تو یہودی تھے نہ نصرانی (52) بلکہ موحد مسلمان تھے، اور وہ مشرکین میں سے نہیں تھے |
آل عمران |
68 |
لوگوں میں سب سے زیادہ ابراہیم کے حقدار وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان کی اتباع کی، اور یہ نبی، اور جو لوگ ایمان لائے، اور اللہ مومنوں کا دوست ہے |
آل عمران |
69 |
اہل کتاب (53) کا ایک گروہ چاہتا ہے کہ وہ تم لوگوں کو گمراہ کردے، حالانکہ وہ لوگ صرف اپنے آپ کو گمراہ کر رہے ہیں، اور انہیں اس کا احساس نہیں۔ |
آل عمران |
70 |
اے اہل کتاب ! تم اللہ کی آیتوں کا کیوں انکار کرتے ہو، حالانکہ تم ان کی حقانیت کی گواہی دیتے رہے ہو |
آل عمران |
71 |
اے اہل کتاب ! تم حق و باطل کو کیوں خلط ملط (54) کرتے ہو، اور جانتے ہوئے حق کو چھپاتے ہو |
آل عمران |
72 |
اور اہل کتاب کے ایک گروہ (55) نے کہا کہ ایمان والوں پر جو کچھ اترا ہے اس پر تم لوگ دن چڑھے ایمان لے آؤ، اور شام کے وقت انکار کردو، شاید کہ وہ لوگ اپنے (دین) سے پھر جائیں |
آل عمران |
73 |
اور تم لوگ صرف اسی پر اعتماد (56) کرو جو تمہارے دین کی اتباع کرتا ہے، آپ کہہ دیجئے کہ اصل ہدایت تو اللہ کی ہدایت ہے، (اور یہ ہرگز نہ مانو) کہ کسی کو ویسا ہی دین دیا جائے گا جیسا تمہیں دیا گیا ہے، یا وہ لوگ تمہارے رب کے پاس تم سے جھگڑیں گے، آپ کہہ دیجئے کہ فضل تو اللہ کے ہاتھ میں ہے، جسے چاہتا ہے، عطا کرتا ہے، اور اللہ بڑا وسعت والا اور بڑا جاننے والا ہے |
آل عمران |
74 |
جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ خاص کردیتا ہے، اور اللہ فضل عظیم والا ہے |
آل عمران |
75 |
اور اہل کتاب میں بعض (57) ایسے ہوتے ہیں جنہیں اگر ایک خزانے کا امین بنا دو گے، تو وہ تمہیں لوٹٓ دیں گے، اور ان میں بعض ایسے ہوتے ہیں کہ اگر ایک دینار کا بھی امین بنا دوگے، تو تمہیں نہیں لوٹائیں گے، مگر یہ کہ ان کے سر پر سوار رہو، یہ اس لیے کہ وہ کہتے ہیں، ان ان پڑھوں کے ساتھ بد دیانتی کرنے سے ہمارے اوپر کوئی گناہ نہیں، اور اللہ کے بارے میں جانتے ہوئے کذب بیانی کرتے ہیں |
آل عمران |
76 |
ہاں (ضرور گناہ ہوگا) جو شخص اپنا عہد پورا کرے گا، اور اللہ سے ڈرے گا، تو اللہ متقیوں سے محبت رکھتا ہے |
آل عمران |
77 |
بے شک جو لوگ (58) اللہ سے کئے ہوئے عہد اور اپنی قسموں کے بدلے میں کوئی معمولی قیمت قبول کرلیتے ہیں آخرت میں ان کو کوئی حصہ نہیں ملے گا، اور اللہ ان سے بات نہیں کرے گا، اور قیامت کے دن ان کی طرف نظر اٹھا کر دیکھے گا بھی نہیں، اور نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہوگا |
آل عمران |
78 |
اور ان میں بے شک ایسے لوگ (59) بھی ہیں، جو اپنی زبانوں کو کتاب پڑھتے وقت مروڑتے ہیں، تاکہ تم لوگ اسے کتاب کا حصہ سمجھو، حالانکہ وہ کتاب کا حصہ نہیں ہوتا، اور کہتے ہیں کہ وہ اللہ کی طرف سے نازل کردہ ہے، حالانکہ وہ اللہ کے پاس سے نہیں ہوتا، اور جانتے ہوئے اللہ کے بارے میں کذب بیانی کرتے ہیں |
آل عمران |
79 |
یہ ناممکن ہے کہ اللہ ایک آدمی کو کتاب و حکمت اور نبوت دے، پھر وہ لوگوں سے کہے کہ اللہ کو چھوڑ کر میرے بندے (60) بن جاؤ، بلکہ ( وہ یہ کہے گا کہ) تم لوگ اللہ والے بن جاؤ، اس وجہ سے کہ تم لوگ دوسروں کو اللہ کی کتاب سکھاتے تھے، اور خود بھی اسے پڑھتے تھے |
آل عمران |
80 |
اور یہ بھی ناممکن ہے کہ وہ تمہیں فرشتوں اور نبیاء کو رب بنا لینے کا حکم دے، کیا وہ تمہارے مسلمان ہوجانے کے بعد تمہیں کفر کا حکم دے گا |
آل عمران |
81 |
اور جب اللہ نے نبیوں سے میثاق (61) لیا کہ میں تمہیں جو کچھ کتاب و حکمت دوں، پھر تمہارے پاس کوئی رسول آئے جو تمہاری چیزوں کی تصدیق کرے، تو اس پر ضرور ایمان لے آؤ گے، اور اس کی ضرور مدد کروگے، اللہ نے کہا کہ کیا تم لوگوں نے اقرار کرلیا اور اس پر میرا عہد قبول کرلیا، انہوں نے کہا کہ ہم نے اقرار کرلیا۔ اللہ نے کہا، پس تم لوگ گواہ رہو، اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہوں میں سے ہوں |
آل عمران |
82 |
پس جس نے اس کے بعد اعراض کیا وہی لوگ فاسق ہیں |
آل عمران |
83 |
تو کیا وہ اللہ کے دین (62) کے علاوہ کوئی دوسرا دین چاہتے ہیں، حالانکہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، سب نے برضا اور بغیر رضا اسی کے سامنے گردن جھکا رکھا ہے، اور سب اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے |
آل عمران |
84 |
آپ کہہ (63) دیجئے کہ ہم اللہ پر ایمان لے آئے، اور اس پر جو ہم پر نازل ہوا، اور جو ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد پر نازل ہوا، اور جو موسیٰ اور عیسیٰ اور دیگر نبیوں کو ان کے رب کی طرف سے دیا گیا، ہم ان کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے، اور ہم اسی کے لیے اپنی گردن جھکائے ہوئے ہیں |
آل عمران |
85 |
اور جو شخص اسلام کے علاوہ کوئی دوسرا دین چاہے گا، تو اس کی طرف سے قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں گھاٹا پانے والوں میں سے ہوگا |
آل عمران |
86 |
اللہ تعالیٰ کیسے ہدایت دے گا ایسے لوگوں کو جو ایمان لانے کے بعد دوبارہ کافر (64) ہوگئے، اور اپنی اس گواہی کے بعد کہ رسول برحق ہے، اور ان کے پاس کھلی نشانیاں آجانے کے بعد، اور اللہ تعالیٰ ظالم قوموں کو ہدایت نہیں دیتا |
آل عمران |
87 |
ایسے لوگوں کا بدلہ یہ ہے کہ ان پر اللہ اور فرشتوں اور تمام بنی نوع انسان کی لعنت پڑ گئی |
آل عمران |
88 |
وہ لوگ اسی میں ہمیشہ کے لیے لیے رہیں گے، نہ ان کا عذاب ہلکا کیا جائے گا، اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی |
آل عمران |
89 |
مگر وہ لوگ جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی اور اپنی اصلاح کرلی، تو بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے |
آل عمران |
90 |
بے شک جو لوگ (65) ایمان لانے کے بعد دوبارہ کافر ہوگئے، پھر ان کے کفر میں اضافہ ہوتا گیا، ان کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی، اور وہی لوگ حقیقی معنوں میں گمراہ ہیں۔ |
آل عمران |
91 |
بے شک جن لوگوں نے کفر (66) کیا اور حالت کفر میں ہی مر گئے، ان کی طرف سے زمین بھر کر سونا بھی بطور فدیہ قبول نہیں کیا جائے گا، ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا، اور ان کا کوئی مددگار نہ ہوگا |
آل عمران |
92 |
تم لوگ بھلائی (67) ہرگز نہیں پاؤ گے، جب تک (اللہ کی راہ میں) وہ مال نہ خرچ کروگے جسے تم محبوب رکھتے ہو، اور تم جو کچھ خرچ کروگے، اللہ اسے خوب جانتا ہے |
آل عمران |
93 |
بنی اسرائیل کے لیے تمام کھانے حلال (68) تھے، سوائے اس کے جسے یعقوب نے تورات نازل ہونے سے پہلے، اپنے اوپر حرام کرلیا تھا، (اے نبی !) آپ (ان یہودیوں سے) کہئے کہ اگر تم سچے ہو تو تورات لاؤ اور اسے پڑھو |
آل عمران |
94 |
پس جو لوگ اس کے، اللہ کے بارے میں جھوٹ افترا پردازی کریں گے، وہی ظالم ہوں گے |
آل عمران |
95 |
آپ کہہ دیجئے کہ اللہ نے سچ کہا ہے، پس تم لوگ ابراہیم کے دین کی پیروی کرو، جو موحد مسلمان تھے، اور مشرکین میں سے نہیں تھے |
آل عمران |
96 |
بے شک (اللہ کا) پہلا گھر (69) جو لوگوں کے لیے بنایا گیا، وہ ہے جو مکہ میں ہے، اور تمام جہان والوں کے لیے باعث برکت و ہدایت ہے |
آل عمران |
97 |
اس میں کئی کھلی نشانیاں ہیں، مقام ابراہیم ہے، اور جو اس میں داخل ہوجاتا ہے امن میں آجاتا ہے، اور اللہ کی رضا کے لیے بیت اللہ کا حج کرنا ان لوگوں پر فرض ہے، جو وہاں پہنچنے کی استطاعت رکھتے ہوں، اور جو انکار کرے گا، تو اللہ تمام دنیا والوں سے بے نیاز ہے |
آل عمران |
98 |
(اے نبی !) آپ کہئے کہ اے اہل کتاب ! تم اللہ کی آیتوں کا کیوں انکار کرتے (70) ہو، اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس پر شاہد ہے |
آل عمران |
99 |
(اے نبی !) آپ کہئے کہ اے اہل کتاب ! تم اللہ کے راستہ سے ان لوگوں کو کیوں روکتے ہو جو ایمان لے آئے ہیں، اس میں عیب جوئی کرتے ہو، حالانکہ تم اس کے دین برحق ہونے کے دل سے معترف ہو، اور اللہ تمہارے کرتوتوں سے غافل نہیں ہے |
آل عمران |
100 |
اے ایمان والو ! اگر تم لوگ (71) اہل کتاب کے ایک گروہ کی پیروی کروگے، تو وہ تمہیں ایمان کے بعد دوبارہ کافر بنا دیں گے۔ |
آل عمران |
101 |
اور تم کفر کو کیسے قبول کرلو گے؟ جب کہ اللہ کی آیتیں تمہارے سامنے پڑھی جاتی ہیں، اور اللہ کے رسول تمہارے درمیان موجود ہیں، اور جو شخص اللہ سے اپنا رشتہ استوار کرلیتا ہے، وہ سیدھی راہ پر آجاتا ہے |
آل عمران |
102 |
اے ایمان والو ! اللہ سے درو، جیسا اس سے ڈرنا چاہئے (72) اور تمہاری موت آئے تو اسلام پر آئے |
آل عمران |
103 |
اور تم سب اللہ کی رسی (73) کو مضبوطی کے ساتھ تھام لو، اور اختلاف نہ کرو، اور اپنے اوپر اللہ کی نعمت کو یاد کرو، کہ تم لوگ آپس میں دشمن تھے، تو اللہ نے تمہارے دلوں کو جوڑا، اور اس کے فضل و کرم سے بھائی بھائی ہوگئے اور تم لوگ جہنم کی کھائی کے کنارے پہنچ چکے تھے، تو اللہ نے تمہیں اس سے بچا لیا، اللہ اپنی آیتوں کو اسی طرح تمہارے لیے بیان کرتا ہے تاکہ تم ہدایت حاصل کرو |
آل عمران |
104 |
اور تم میں سے ایک گروہ (74) ایسا ہو جو بھلائی کی طرف بلائے، اچھے کاموں کا حکم دے اور برے کاموں سے روکے، اور وہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں |
آل عمران |
105 |
اور ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جو فرقوں (75) میں بٹ گئے، اور ان کے پاس نشانیاں آجانے کے بعد آپس میں اختلاف کیا، اور انہی کے لیے بڑا عذاب ہے |
آل عمران |
106 |
جس دن کچھ چہرے (76) چمکتے ہوں گے، اور کچھ چہرے کالے ہوں گے، جن کے چہرے کالے ہوں گے (ان سے کہا جائے گا کہ) تم لوگوں نے ایمان کے بعد کفر کو قبول کرلیا تھا، تو اپنے کفر کی وجہ سے عذاب کا مزہ چکھو |
آل عمران |
107 |
اور جن کے چہرے چمکتے ہوئے ہوں گے، وہ اللہ کی رحمت میں ہوں گے، جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے |
آل عمران |
108 |
یہ اللہ کی آیتیں (77) ہیں، جنہیں ہم آپ کو ٹھیک ٹھیک پڑھ کر سناتے ہیں، اور اللہ دونوں جہان والوں میں سے کسی پر ظلم کا ارادہ نہیں رکھتا۔ |
آل عمران |
109 |
اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اللہ کی ملکیت ہے، اور تمام امور بالآخر اللہ کی طرف لوٹائے جاتے ہیں (اے |
آل عمران |
110 |
مسلمانو !) تم بہترین لوگ (78) ہو، جو انسانون کے لیے پیدا کیے گئے ہو، بھلائی کا حکم دیتے ہو، برائی سے روکتے ہو، اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو، اور اگر اہل کتاب ایمان لے آتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا، ان میں سے بعض مومن ہیں، اور اکثر کافر ہیں۔ |
آل عمران |
111 |
(یہ لوگ) کچھ ایذا رسانی (79) کے سوا، تمہیں کوئی نقصان نہ پہنچا سکیں گے، اور اگر تم سے جنگ کریں گے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ کھڑے ہوں گے، پھر کوئی ان کی مدد کو نہ آئے گا |
آل عمران |
112 |
وہ جہاں کہیں بھی ہوں گے، ان پر ذلت (80) مسلط کردی گئی ہے، الا یہ کہ وہ اللہ کی پناہ میں اور لوگوں کی پناہ میں آجائیں۔ وہ لوگ اللہ کے غضب کے مستحق ہوگئے اور ان پر مسکینی مسلط کردی گئی۔ یہ اس لیے ہوا کہ وہ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے اور انبیاء کو ناحق قتل کرتے تھے، یہ ان کی نافرمانی اور حد سے تجاوز کرنے کی وجہ سے ہوا |
آل عمران |
113 |
یہ لوگ برابر (81) نہیں ہیں، اہل کتاب کا ایک گروہ حق پر ہے، وہ لوگ راتوں کو اللہ کی آیتوں کی تلاوت کرتے ہیں، اور سجدہ کرتے ہیں |
آل عمران |
114 |
وہ لوگ اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں، اور بھلائی کا حکم دیتے ہیں، اور برائی سے روکتے ہیں، اور خیر کے کاموں میں جلدی کرتے ہیں، اور وہ لوگ نیکی کرنے والوں میں سے ہیں |
آل عمران |
115 |
اور وہ لوگ جو بھی بھلائی کریں گے، اس کے اجر و ثواب کے لیے، ان کی ناقدری نہیں کی جائے گی، اور اللہ تقوی والوں کو خوب جانتا ہے |
آل عمران |
116 |
بے شک جن لوگوں (82) نے کفر کو قبول کرلیا، ان کے اموال اور ان کی اولاد اللہ کے مقابلہ میں کچھ بھی کام نہ آئے گی، اور وہی لوگ جہنمی ہیں، وہ لوگ اس میں ہمیشہ کے لیے رہیں گے |
آل عمران |
117 |
وہ لوگ اس دنیاوی زندگی میں جو کچھ خرچ کرتے ہیں، اس کی مثال اس تیز ہوا کی ہے جس میں کڑاکے کی سردی ہو، جو ایسی قوم کی کھیتی کو جا لگے جس نے اپنے آپ پر ظلم کیا ہو، اور اس (کھیتی) کو تباہ کردے، اور اللہ نے ان پر ظلم نہیں کیا، بلکہ انہوں نے خود اپنے آپ پر ظلم کیا |
آل عمران |
118 |
اے ایمان والو ! تم غیر مسلموں کو اپنا رازدار (83) نہ بناؤ، وہ تمہیں نقصان پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے، وہ تو چاہتے ہیں کہ تمہیں مشقت و پریشانی لاحق ہو، ان کی زبانوں سے دشمنی ظاہر ہوچکی ہے، اور ان کے سینوں نے جو چھپا رکھا ہے وہ تو زیادہ بڑی عداوت ہے، اگر تم عقل والے ہو تو ہم نے تمہارے لیے آیتوں کو بیان کردیا ہے |
آل عمران |
119 |
تم خود دیکھ لو کہ تم تو ان سے محبت (84) رکھتے ہو اور وہ تمہیں بالکل نہیں چاہتے، اور تم تو تمام کتابوں پر ایمان رکھتے ہو اور (ان کا حال یہ ہے کہ) وہ جب تم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے اور جب تنہائی میں ہوتے ہیں تو تم سے مارے غصہ کے اپنی انگلیاں اپنے دانتوں سے کاٹتے ہیں۔ آپ کہہ دیجئے کہ اپنے غصہ میں مرتے رہو، اللہ دلوں کی باتوں کو خوب جانتا ہے |
آل عمران |
120 |
اگر تمہیں کوئی بھلائی (85) ملتی ہے تو انہیں تکلیف ہوتی ہے اور اگر تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو اس سے وہ خوش ہوتے ہیں، اور اگر تم صبر کرو گے اور اللہ سے ڈرتے رہو گے، تو ان کا مکر و فریب تمہیں کچھ بھی نقصان نہ پہنچا سکے گا، بے شک اللہ ان کے کرتوتوں کو اچھی طرح جانتا ہے |
آل عمران |
121 |
اور (اے نبی !) جب آپ صبح کے وقت (86) اپنے گھر سے چلے، مسلمانوں کو جنگی ٹھکانوں پر متعین کر رہے تھے، اور اللہ بڑا سننے والا، خوب جاننے والا ہے |
آل عمران |
122 |
جب تم میں سے دو گروہوں (87) نے پسپائی کا ارادہ کیا اور اللہ ان کا دوست ہے، اور مومنوں کو صرف اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہئے |
آل عمران |
123 |
اور اللہ نے میدانِ بدر (88) میں تمہاری مدد کی، جبکہ تم نہایت کمزور تھے، پس تم لوگ اللہ سے ڈرو، تاکہ تم (اللہ کی اس نعمت کا) شکر ادا کرو |
آل عمران |
124 |
جب آپ مومنوں (89) سے کہہ رہے تھے کہ کیا تمہارے لیے یہ کافی نہیں کہ تمہارا رب تین ہزار فرشتے اتار کر تمہاری مدد کرے |
آل عمران |
125 |
ہاں، اگر تم لوگ صبر کرو گے، اور اللہ سے ڈرو گے، اور تمہارے دشمن جوش میں آ کر تم تک آجائیں گے، تو تمہارا رب پانچ ہزار نشان لگے ہوئے فرشتوں کے ذریعہ تمہاری مدد کرے گا |
آل عمران |
126 |
اور اللہ تعالیٰ نے اسے تمہارے لیے محض خوشخبری (90) بنائی ہے اور تاکہ اس سے تمہارے دلوں کو اطمینان ہو، ورنہ مدد تو صرف اللہ کے پاس سے آتی ہے جو بڑی عزت و حکمت والا ہے |
آل عمران |
127 |
تاکہ اہل کفر کی ایک جماعت کا صفایا کردے یا انہیں شکست دے، تاکہ نامراد واپس ہوں |
آل عمران |
128 |
ان کافروں کے معاملہ میں آپ کا کوئی اختیار (91) نہیں ہے، چاہے تو ان کی توبہ قبول کرے یا چاہے تو انہیں عذاب دے، اس لیے کہ وہ ظالم ہیں |
آل عمران |
129 |
آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، اللہ کی ملکیت ہے، اللہ جسے چاہے معاف کردے اور جسے چاہے عذاب دے، اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، بے حد رحم کرنے والا ہے |
آل عمران |
130 |
اے ایمان والو ! کئی گنا بڑھا کر سود (92) نہ کھاؤ، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ |
آل عمران |
131 |
اور اس آگ سے ڈرو جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے |
آل عمران |
132 |
اورا للہ اور رسول کی اطاعت کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے |
آل عمران |
133 |
اور تیزی کرو اپنے رب کی مغفرت کی طرف اس کی جنت کی جانب جس کی وسعت آسمانوں اور زمین کے برابر ہے، جو اللہ سے ڈرنے والوں کے لیے تیار کی گئی ہے |
آل عمران |
134 |
جو لوگ خوشی اور غم ہر حال میں (اللہ کی راہ میں) خرچ کرتے ہیں، اور غصہ پی جانے والے اور لوگوں کو معاف کردینے والے ہوتے ہیں، اور اللہ احسان کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے |
آل عمران |
135 |
اور جب ان سے کوئی بدکاری (93) ہوجاتی ہے، یا اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں، تو اللہ کو یاد کرتے ہیں، اور اپنے گناہوں کے لیے مغفرت طلب کرتے ہیں، اور اللہ کے علاوہ کون گناہوں کو معاف کرسکتا ہے، اور اپنے کیے پر، جان بوجھ کر اصرار نہیں کرتے |
آل عمران |
136 |
ان لوگوں کو بدلہ میں ان کے رب کی مغفرت اور وہ جنتیں ملیں گی جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور عمل صالح کرنے والوں کا بدلہ اچھا ہوتا ہے |
آل عمران |
137 |
تم سے پہلی امتوں (94) کے واقعات گذر چکے ہیں، پس تم زمین میں چلو اور دیکھو کہ (اللہ کے رسول کو) جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا |
آل عمران |
138 |
یہ (قرآن) عام انسانوں کے لیے اعلانِ حق، اور اللہ سے ڈرنے والوں کے لیے ہدایت اور نصیحت ہے |
آل عمران |
139 |
اور تم کمزور نہ (95) بنو، اور غم نہ کرو، اور اگر تم ایمان والے ہوگے تو تم ہی سب سے بلند ہوگے |
آل عمران |
140 |
اگر تمہیں زخم (96) لگا ہے، تو تمہاری طرح تمہارے دشمنوں کو بھی زخم لگا ہے اور ان ایام کو ہم لوگوں کے درمیان بلدتے رہتے ہیں، اور تاکہ اللہ مومنوں کو جان لے، اور تم میں سے کچھ لوگوں کو شہید بنائے اور اللہ ظلم کرنے والوں سے محبت نہیں رکھتا |
آل عمران |
141 |
اور تاکہ اللہ ایمان والوں کو نکھار دے، اور کافروں کو مٹا دے |
آل عمران |
142 |
کیا تم نے یہ سمجھ (97) لیا ہے کہ جنت میں داخل ہوجاؤ گے، حالانکہ اب تک اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کو جانا ہی نہیں جنہوں نے جہاد کیا، اور جنہوں نے صبر سے کام لیا |
آل عمران |
143 |
تم لوگ موت کو سامنے دیکھنے سے پہلے اس کی تمنا کرتے تھے، پس تم لوگوں نے اب اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا |
آل عمران |
144 |
اور محمد صرف ایک رسول (98) ہیں، ان سے پہلے بہت انبیاء گذر چکے ہیں، تو کیا وہ مرجائیں گے یا قتل کردئیے جائیں گے، تو تم لوگ الٹے پاؤں (دین سے) پھر جاؤ گے اور جو دین سے الٹے پاؤں پھرجائے گا، تو اللہ کا کچھ بھی نقصان نہ کرے گا، اور عنقریب اللہ شکر کرنے والوں کو اچھا بدلہ دے گا۔ |
آل عمران |
145 |
اور کسی جان کو اللہ کے حکم کے بغیر موت (99) نہیں آسکتی، اللہ نے ایک وقت مقرر کردیا ہے، اور جو شخص دنیاوی بدلہ چاہتا ہے تو ہم اسے اس میں سے دیتے ہیں، اور جو اخروی ثواب چاہتا ہے تو ہم اسے اس میں سے دیتے ہیں، اور ہم عنقریب شکر کرنے والوں کو اچھا بدلہ دیں گے |
آل عمران |
146 |
اور بہت سے انبیاء کے ساتھ اللہ والوں کی ایک بڑی تعداد نے جہاد (100) کیا تو اللہ کی راہ میں ان کو جو تکلیف پہنچی سا کی وجہ سے نہ ہار مان لی اور نہ کمزور پڑے، اور دشمن سے دب گئے، اور اللہ صبر کرنے والوں کو پسند کرتا ہے |
آل عمران |
147 |
اور ان کی زبان (101) پر اس کے علاوہ کچھ نہ تھا کہ اے ہمارے رب ! ہمارے گناہوں کو معاف کردے، اور اپنے حق میں ہم نے جو زیادتیاں کی ہیں (انہیں بھی معاف کردے) اور ہم کو ثابت قدم رکھ، اور کافروں کی قوم پر ہماری مدد فرما |
آل عمران |
148 |
تو اللہ نے انہیں دنیاوی اجر بھی دیا، اور آخرت میں اچھا ثواب دیا اور اللہ اچھا عمل کرنے والوں کو پسند کرتا ہے |
آل عمران |
149 |
اے ایمان والو ! اگر تم اہل کفر کی اطاعت (102) کروگے، تو وہ تمہیں الٹے پاؤں دوبارہ کفر کی طرف لوٹا دیں گے، پھر تم گھاٹے میں پڑجاؤ گے |
آل عمران |
150 |
بلکہ تمہارا آقا تو اللہ ہے، اور وہ سب سے اچھا مددگار ہے |
آل عمران |
151 |
ہم عنقریب اہل کفر کے دلوں میں رعب (103) ڈال دیں گے، اس وجہ سے کہ انہوں نے اللہ کے ساتھ ایسی چیزوں کو شریک ٹھہرایا جن کی اللہ نے کوئی دلیل نہیں نازل کی، اور ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور ظالموں کے لیے وہ بری جگہ ہوگی |
آل عمران |
152 |
اور اللہ نے تمہارے ساتھ اپنا وعدہ (104) سچ کر دکھایا، جب تم کافروں کو اللہ کے حکم سے (گاجر مولی کی طرح) کاٹ رہے تھے، یہاں تک کہ جب تم نے کم ہمتی دکھلائی اور اپنے معاملہ میں خود آپس میں جھگڑنے لگے اور جب اللہ نے تمہیں تمہاری پسندیدہ چیز دکھلا دی تو اللہ کی نافرمانی کر بیٹھے، تم میں سے کوئی دنیا چاہتا تھا، اور تم میں سے کوئی آخرت چاہتا تھا، پھر اللہ نے تمہیں ان کافروں سے پھیر دیا، تاکہ تمہیں آزمائے، اور اللہ نے تمہیں معاف کردیا، اور اللہ کا مومنوں پر بڑا فضل و کرم تھا |
آل عمران |
153 |
جب تم بھاگے چلے (105) جا رہے تھے، اور کسی کو مڑ کر بھی نہیں دیکھتے تھے، اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں تمہارے پیچھے سے بلا رہے تھے، تو اللہ نے تمہیں غم پر غم پہنچایا، تاکہ تم سے جو کھو گیا اور تمہیں جو مصیبت لاحق ہوئی، اس پر غم نہ کرو، اور اللہ تمہارے اعمال کی خوب خبر رکھتا ہے |
آل عمران |
154 |
پھر اللہ نے غم کے بعد تمہارے اوپر سکون (106) نازل کیا، جو ایک نیند تھی، جو تم میں سے ایک جماعت پر غالب آرہی تھی، اور ایک دوسری جماعت تھی جس کو صرف اپنی فکر لگی ہوئی تھی، جو اللہ کے بارے میں ناحق دور جاہلیت کی بدگمانیوں میں مبتلا تھی، کہتے تھے کہ کیا ہمیں بھی کسی بات کا اختیار ہے؟، آپ کہہد یجئے کہ تمام امور اللہ کے اختیار میں ہیں، یہ اپنے دلوں میں ایسی باتیں چھپائے رہتے ہیں جنہیں آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرتے، کہتے ہیں کہ اگر ہماری کوئی بات مانی جاتی تو ہم یہاں پر قتل نہ کیے جاتے، آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم لوگ اپنے گھروں میں ہوتے، تو جن کی قسمت میں قتل ہونا لکھ دیا گیا تھا، وہ اپنی قتل گاہوں میں پہنچ ہی جاتے، اور تاکہ اللہ تمہارے سینوں کے اندر چھپی باتوں کو آزمائے، اور تمہارے دلوں کے اندر پوشیدہ رازوں کو نکھارے، اور اللہ سینوں کے بھیدوں کو خوب جانتا ہے |
آل عمران |
155 |
بے شک تم میں سے جن لوگوں نے پیٹھ (107) دکھلایا، جس دن دونوں فوجیں ایک دوسرے کے سامنے آگئیں، شیطان نے ان کے بعض برے کرتوتوں کی وجہ سے ان کے پاؤں اکھاڑ دئیے، اور اللہ نے یقیناً انہیں معاف کردیا، بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، بڑا بردبار ہے۔ |
آل عمران |
156 |
اے ایمان والو ! ان کی طرح نہ ہوجاؤ جنہوں نے کفر (108) کیا، اور اپنے بھائیوں کے بارے میں جب وہ سفر یا جہاد کے لیے نکلے (اور موت آگئی) کہا کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہیں مرتے اور نہ قتل کیے جاتے، تاکہ اللہ اس خیال کو ان کے دلوں کی حسرت بنا دے، اور اللہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اور اللہ تمہارے اعمال کو دیکھ رہا ہے |
آل عمران |
157 |
اور اگر تم اللہ کی راہ میں قتل کردئیے گئے یا موت آگئی تو اللہ کی مغفرت ور حمت، اس مال و دولت سے زیادہ بہتر ہے جو وہ جمع کر رہے ہیں |
آل عمران |
158 |
اور اگر تم مرجاؤ گے یا قتل کردئیے جاؤ گے، تو یقیناً تم اللہ کی طرف ہی جمع کیے جاؤ گے |
آل عمران |
159 |
آپ محض اللہ کی رحمت سے ان لوگوں کے لیے نرم (109) ہوئے ہیں، اور اگر آپ بدمزاج اور سخت دل ہوتے تو وہ آپ کے پاس سے چھٹ جاتے، پس آپ انہیں معاف کردیجئے، اور ان کے لیے مغفرت طلب کیجیے، اور معاملات میں ان سے مشورہ لیجیے، پس جب آپ پختہ ارادہ کرلیجئے تو اللہ پر بھروسہ کیجیے، اللہ تعالیٰ توکل کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے۔ |
آل عمران |
160 |
اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب نہیں آسکتا، اور اگر وہ تمہارا ساتھ چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرے گا؟ اور مومنوں کو صرف اللہ پر بھروسہ کرنا چاہئے |
آل عمران |
161 |
اور یہ ناممکن ہے کہ کوئی نبی خیانت (110) کرے، اور جو خیانت کرے گا، وہ قیامت کے دن اس چیز کے ساتھ آئے گا جو اس نے خیانت کی تھی، پھر ہر شخص کو اس کے کئے کا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہ ہوگا |
آل عمران |
162 |
کیا جو شخص رضائے الٰہی (111) کا تابع رہا، اس شخص کی طرح ہوگا جو اللہ کی ناراضگی لے کر لوٹا، اور اس کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور وہ برا ٹھکانا ہوگا |
آل عمران |
163 |
ان (رضائے الٰہی کی اتباع کرنے والوں) کے اللہ کے یہاں مختلف درجے ہوں گے، اور اللہ ان کے کاموں کو اچھی طرح دیکھ رہا ہے |
آل عمران |
164 |
اللہ کا مومنوں پر یقیناً یہ احسان (112) ہے کہ اس نے ان کے لیے انہی میں سے ایک رسول بھیجا، جو اس کی آیتوں کی ان لوگوں پر تلاوت کرتے ہیں، اور انہیں پاک کرتے ہیں، اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتے ہیں، اور اس سے پہلے وہ لوگ کھلی گمراہی میں تھے |
آل عمران |
165 |
کیا جب تمہیں مصیبت (113) لاحق ہوئی، جس کے دوگنا تم (اپنے دشمن کو تکلیف پہنچا چکے تھے، تو تم کہنے لگے کہ یہ کہاں سے آگئی، آپ کہہ دیجئے کہ یہ تمہارے اپنے کیے کا نتیجہ ہے، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے) |
آل عمران |
166 |
اور جب دونوں فوجیں مل گئیں اس دن تمہیں جو بھی تکلیف پہنچی، وہ اللہ کے حکم سے پہنچی اور تاکہ اللہ مومنوں کو جان لے |
آل عمران |
167 |
اور تاکہ نفاق کرنے والوں کو جان لے، اور ان سے کہا گیا کہ آؤ اللہ کی راہ میں جنگ کرو، یا (دشمنوں کو) ہٹاؤ، تو کہنے لگے، اگر ہم جانتے کہ لڑائی ہوگی تو تمہارے پیچھے چلتے، وہ لوگ اس دن ایمان کی بہ نسبت کفر کے زیادہ قریب تھے، اپنے منہ سے ایسی باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہوتیں، اور وہ جو کچھ چھپاتے ہیں اللہ انہیں زیادہ جانتا ہے۔ |
آل عمران |
168 |
انہی لوگوں نے اپنے بھائیوں (114) کہا اور بیٹھ گئے کہ اگر ہماری بات مانتے تو قتل نہ کیے جاتے، آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم سچے ہو تو پھر موت کو اپنے آپ سے ٹال دو۔ |
آل عمران |
169 |
اور جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کردئیے گئے (115) آپ انہیں مردہ نہ سمجھیں، بلکہ وہ تو اپنے رب کے پاس زندہ ہیں، اور انہیں روزی دی جاتی ہے |
آل عمران |
170 |
درآنحالیکہ اللہ نے انہیں اپنے فضل سے جو کچھ دیا ہے اس پر خوش ہیں، اور ان لوگوں کے بارے میں خوش ہو رہے ہیں جو ابھی ان کے بعد ان سے آ کر ملے نہیں ہیں، کہ ان پر نہ خوف طاری ہوگا اور نہ غم لاحق ہوگا |
آل عمران |
171 |
اللہ نعمت اور فضل سے خوش ہو رہے ہیں، اور بے شک اللہ مومنوں کا اجر ضائع نہیں کرتا ہے |
آل عمران |
172 |
جن لوگوں نے کاری زخم (116) لگنے کے بعد بھی اللہ اور اس کے رسول کی بات مانی، ان میں سے جن لوگوں نے اچھے کام کیے اور تقوی کی راہ اختیار کی، ان کے لیے اجر عظیم ہے |
آل عمران |
173 |
جن سے لوگوں (117) نے کہا کہ کفار تم سے جنگ کے لیے جمع ہوگئے ہیں، تم ان سے ڈر کر رہو، تو اس خبر نے ان کا ایمان بڑھا دیا، اور انہوں نے کہا کہ اللہ ہمارے لیے کافی ہے اور وہ اچھا کارساز ہے |
آل عمران |
174 |
پس وہ اللہ کی نعمت اور فضل لے کر لوٹے، انہیں کوئی تکلیف نہیں پہنچی، اور انہوں نے رضائے الٰہی کی اتباع کی، اور اللہ عظیم فضل والا ہے |
آل عمران |
175 |
بے شک وہ شیطان ہے جو اپنے دوستوں کو ڈراتا ہے، پس تم لوگ اس سے نہ ڈرو، اور اگر مومن ہو تو مجھ سے ڈرو |
آل عمران |
176 |
اور جو لوگ کفر میں سبقت (118) کر رہے ہیں وہ آپ کو غمگین نہ بنا دیں، بے شک وہ لوگ اللہ کو کبھی بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، اللہ چاہتا ہے کہ آخرت میں انہیں کوئی حصہ نہ دے، اور ان کے لیے بڑا عذاب ہوگا |
آل عمران |
177 |
بے شک جن لوگوں نے ایمان کے بدلے میں کفر کو خرید لیا، وہ اللہ کو ہرگز کچھ بھی نہ نقصان پہنچا سکیں گے، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا |
آل عمران |
178 |
اور کفر کرنے والے یہ نہ سمجھیں کہ ہم جو انہیں ڈھیل دے رہے ہیں، ان کے لیے بہتر ہے، ہم تو انہیں اس لیے ڈھیل دے رہے ہیں تاکہ ان کے گناہ اور بڑھ جائیں، اور ان کے لیے رسوا کن عذاب ہوگا |
آل عمران |
179 |
اللہ مومنوں کو اس حال (119) پر نہیں چھوڑنا چاہتا ہے جس پر تم لوگ ہو، یہاں تک کہ ناپاک کو پاک سے الگ کر دے اور نہ اللہ تمہیں غیب کی باتیں بتانا چاہتا ہے، لیکن اللہ اپنے رسولوں میں سے جسے چاہتا ہے چن لیتا ہے، پس تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ، اور اگر تم ایمان لے آؤ گے اور تقوی کی راہ اختیار کرو گے تو تمہیں بڑا اجر ملے گا، |
آل عمران |
180 |
اور جو لوگ اس فضل میں بخالت (120) کرتے ہیں جو اللہ نے انہیں دیا ہے وہ اسے اپنے حق میں بہتر نہ سمجھیں، بلکہ وہ تو ان کے لیے بری چیز ہے، جس مال میں وہ بخالت کر رہے ہیں، قیامت کے دن وہ ان کی گردن میں طوق بنا کر پہنا دیا جائے گا، اور آسمانوں اور زمین کی میراث اللہ کے لیے ہے، اور اللہ تمہارے کیے کی اچھی طرح خبر رکھتا ہے |
آل عمران |
181 |
اللہ نے ان لوگوں کی بات یقیناً سن لی ہے، جنہوں نے کہا کہ بے شک اللہ فقیر (121) ہے اور ہم لوگ مالدار ہیں، ہم ان کی باتیں لکھ رہے ہیں، اور ان کا انبیاء کو ناحق قتل کرنا بھی لکھ رہے ہیں، اور ہم ان سے کہیں گے کہ آگ کا عذاب چکھو |
آل عمران |
182 |
یہ ان اعمال کا نتیجہ ہے جو تم نے اپنے ہاتھوں سے بھیجا تھا، اور اللہ اپنے بندوں کے حق میں ظالم نہیں ہے |
آل عمران |
183 |
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے کہا کہ اللہ نے ہم سے یہ عہد (122) لے رکھا ہے کہ ہم کسی رسول پر ایمان نہ لائیں جب تک کوئی قربانی نہ لائے جسے آگ جلا دے۔ آپ کہئے کہ مجھ سے پہلے تمہارے پاس انبیاء آئے جو بہت سی نشانیاں اور وہ نشانی بھی لے کر آئے جس کا تم مطالبہ کر رہے تھے، تو تم نے انہیں قتل کیوں کردیا اگر تم اپنی بات میں سچے تھے |
آل عمران |
184 |
پس اگر یہ لوگ آپ کو جھٹلا رہے ہیں، تو آپ سے پہلے بھی انبیاء جھٹلائے گئے تھے جو معجزات اور صحیفے اور روشن کتاب لے کر آئے تھے |
آل عمران |
185 |
ہر نفس کو موت کا مزا چکھنا (123) ہے، اور قیامت کے دن تمہیں تمہارے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، پس قیامت کے دن تمہیں تمہارے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، پس قیامت کے دن جو شخص آگ سے دور کردیا جائے گا، اور جنت میں داخل کردیا جائے گا، وہ فائز المرام ہوجائے گا، اور دنیا کی زندگی صرف دھوکے کا سامان ہے |
آل عمران |
186 |
تمہیں یقینا تمہارے مالوں اور جانوں میں آزمایا (124) جائے گا اور تم یقیناً ان لوگوں کی جانب سے جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی، اور مشرکین کی جانب سے بہت سی تکلیف دہ باتیں سنو گے اور اگر تم صبر کرو گے اور اللہ سے ڈرتے رہو گے تو بے شک یہ ہمت و عزیمت کا کام ہے |
آل عمران |
187 |
اور جب اللہ نے اہل کتاب سے عہد و اپیمان (125) لیا، کہ تم اس کتاب کو لوگوں کے لیے بیان کرو گے، اور اسے چھپاؤ گے نہیں، تو انہوں نے اسے پس پشت ڈال دیا، اور اس کے بدلے میں تھوڑی قیمت قبول کرلی، پس بری چیز تھی جو انہوں نے خریدی |
آل عمران |
188 |
جو لوگ اپنے کیے پر خوش (126) ہو رہے ہیں، اور چاہتے ہیں کہ ناکردہ اعمال پر بھی ان کی تعریف کی جائے، انہیں آپ عذاب سے محفوظ نہ سمجھیں، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا |
آل عمران |
189 |
اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی صرف اللہ کے لیے ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
آل عمران |
190 |
بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق اور لیل و نہار کی گردش میں (ان) عقل والوں (127) کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں |
آل عمران |
191 |
جو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے پہلو کے بل لیٹے ہوئے اللہ کو یاد (128) کرتے ہی، اور آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں غور و فکر کرتے ہیں (اور کہتے ہیں کہ) اے ہمارے رب ! تو نے انہیں بے کار نہیں پیدا کیا ہے، تو ہر عیب سے پاک ہے، پس تو ہمیں عذاب نار سے بچا۔ |
آل عمران |
192 |
اے ہمارے رب ! تو جس کو جہنم میں داخل کردے گا، اس کو ذلیل و رسوا (129) کردے گا، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا |
آل عمران |
193 |
اے ہمارے رب ! ہم نے ایک منادی (130) کو سنا جو ایمان لانے کے لیے پکار رہا تھا، اور کہہ رہا تھا کہ اے لوگو ! تم اپنے رب پر ایمان لے آؤ، تو ہم ایمان لے آئے، اے ہمارے رب ! تو ہمارے گناہوں کو معاف کردے، اور ہماری خطاؤں کو درگذر فرما، اور دنیا سے ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ اٹھا |
آل عمران |
194 |
اے ہمارے رب ! تو نے اپنے رسولوں کی زبانی جو ہم سے وعدہ (131) کیا تھا وہ ہمیں دے، اور قیامت کے دن ہمیں رسوا نہ کر، بے شک تو وعدہ خلافی نہیں کرتا |
آل عمران |
195 |
پس ان کے رب نے ان کی دعا قبول کرلی کہ میں تم میں سے کسی کا نیک عمل (132) ضائع نہیں کرتا، چاہے وہ مرد ہو یا عورت، تم سب آپس میں برابر ہو، پس جن لوگوں نے ہجرت کی، اور اپنے گھروں سے نکالے گئے، اور میری راہ میں انہیں تکلیف دی گئی، اور جہاد کیا، اور قتل کیے گئے، میں ان کے گناہوں کو ضرور معاف کردوں گا، اور انہیں ایسی جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، اللہ کی جانب سے ان کو یہ اجر ملے گا، اور اللہ کے پاس اچھا بدلہ ہے |
آل عمران |
196 |
اہل کفر کا شہروں میں چلنا پھرنا آپ کو دھوکہ (133) میں نہ ڈال دے |
آل عمران |
197 |
یہ تو تھوڑا سا فائدہ ہے، پھر ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور وہ بری جگہ ہے |
آل عمران |
198 |
لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈریں گے، ان کو ایسی جنتیں ملیں گی جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، ان میں ہمیشہ رہیں گے، یہ اللہ کی طرف سے ان کی ضیافت و تکریم ہوگی، اور جو کوچھ اللہ کے پاس ہے وہ نیک لوگوں کے لیے بہت بہتر ہے |
آل عمران |
199 |
اور بے شک اہل کتاب میں بعض (134) ایسے بھی ہیں جو اللہ پر اور ان کتابوں پر جو تمہارے لیے اور ان کے لیے اتاری گئی ہیں ایمان رکھتے ہیں، ان کا حال یہ ہے کہ وہ اللہ سے ڈرتے ہیں، اللہ کی آیتوں کے بدلے میں تھوڑی قیمت قبول نہیں کرتے ہیں، ان لوگوں کا اجر ان کے رب کے پاس ثابت ہے، بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے |
آل عمران |
200 |
اے ایمان والو ! صبر سے کام لو، اور ایک دوسرے کو صبر کی نصیحت کرو، اور جہاد کے لیے مستعد رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ فلاح پاؤ |
آل عمران |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
النسآء |
1 |
اے لوگو ! اپنے اس رب سے ڈرو (1) جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا، اور اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کیا، اور ان دونوں سے بہت سے مردوں اور عورتوں کو (دنیا میں) پھیلادیا، اور اس اللہ سے ڈرو، جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے مانگتے ہو، اور قطع رحم سے بچو، بے شک اللہ تمہاری نگرانی کر رہا ہے |
النسآء |
2 |
اور یتیموں (2) کا مال ان کے حوالے کردو، اور حلال و پاک کے بدلے میں حرام و ناپاک کو نہ اختیار کرو، اور اپنے مال کے ساتھ ان کا مال ملا کر نہ کھاؤ، بے شک یہ بہت بڑا گناہ ہے۔ |
النسآء |
3 |
اور اگر تمہیں ڈر ہو کہ یتیم بچیوں (3) (سے شادی کے) معاملہ میں انصاف نہیں کرسکو گے، تو دوسری پسندیدہ دو دو، اور تین تین، اور چار چار، عورتوں سے شادی کرلو، اور اگر تمہیں ڈر ہو کہ (ان کے درمیان) انصاف (4) نہ کرسکو گے تو ایک پر اکتفا کرو، یا لونڈی سے اپنی ضرورت پوری کرلو، یہ اس اعتبار سے زیادہ مناسب ہے کہ تم بے انصافی کے مرتکب نہیں ہوگے۔ |
النسآء |
4 |
اور عورتوں کو ان کا مہر (5) بخوشی دے دو، اگر وہ اپنی خوشی سے، اس میں سے کچھ تمہیں دے دیں تو اسے خوشی اور رغبت کے ساتھ کھا لو |
النسآء |
5 |
اور اپنا مال کم عقلوں (6) کے حوالے نہ کرو، جسے اللہ نے تمہارا ذریعہ معاش (7) بنایا ہے، اور اس میں سے ان کے کھانے اور پہننے کا انتظام کرتے رہو، اور ان سے نرم لہجہ میں بات کرتے رہو |
النسآء |
6 |
اور یتیموں (کے سمجھ بوجھ) کو آزماتے (8) رہو یہاں تک کہ وہ سن بلوغت کو پہنچ جائیں، اگر تمہیں ان کی ہوشمندی کی طرف سے اطمینان ہوجائے تو ان کا مال ان کے حوالے کردو، اور فضول خرچی کر کے، اور ان کے بڑے ہونے سے پہلے جلدی کر کے اسے نہ کھا جاؤ، اور جو مالدار ہو، وہ (یتیم کا مال کھانے سے) بچے، اور جو محتاج ہو وہ اپنی مناسب مزدوری کے مطابق کھائے، پھر جب ان کا مال ان کے سپرد کرو تو ان پر گواہ بنا دو، اور اللہ بحیثیت حساب لینے والے کے کافی ہے |
النسآء |
7 |
والدین اور قریبی رشتہ دار جو مال (9) چھوڑ جائیں اس میں مردوں کا حصہ ہوتا ہے، اور والدین اور قریبی رشتہ دار جو مال چھوڑ جائیں اس میں عورتوں کا بھی حصہ ہوتا ہے، چاہے مال تھوڑا ہو یا زیادہ، اور یہ حصے (اللہ کی طرف سے) مقرر کردئیے گئے ہیں |
النسآء |
8 |
اور تقسیم میراث کے وقت رشتہ دار، ایتام اور مساکین موجود ہوں (10) تو انہیں بھی اس میں سے کچھ دو، اور ان سے نرمی سے بات کرو |
النسآء |
9 |
اور ان لوگوں کو ڈرنا چاہئے جو اگر اپنے بعد (انہی یتیموں کی طرح) اپنی کمزور اولاد (11) کو چھوڑ جاتے تو ان کے ضائع ہوجانے کا انہیں کیسا خوف لاحق ہوتا، پس وہ اللہ سے ڈریں اور درست بات کہیں |
النسآء |
10 |
جو لوگو یتیمون کا مال ناحق کھا جاتے ہیں (12) وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہیں، اور عنقریب بھڑکتی آگ کا مزا چکھیں گے |
النسآء |
11 |
اللہ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم (13) دیتا ہے کہ لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر ہے، اگر لڑکیاں دو سے زیادہ ہوں تو انہیں ترکہ کا دو تہائی ملے گا، اور اگر ایک لڑکی ہوگی تو اسے آدھا ملے گا، اور اگر اس کا کوئی لڑکا ہے، تو اس کے باپ ماں میں سے ہر ایک و ترکہ کا چھٹا حصہ ملے گا، اور اگر اس کا کوئی لڑکا نہیں ہے اور اس کے وارث اس کے باپ ماں ہیں، تو اس کی ماں کو تہائی حصہ ملے گا، اگر میت کے کئی بھائی ہیں تو اس کی ماں کو چھٹا حصہ ملے گا (وراثت کی یہ تقسیم) میت کی وصیت 14) کی تنفیذ، یا اگر اس پر قرض ہے تو اس کی ادائیگی کے بعد ہوگی، تم نہیں جانتے کہ تمہارے آباء اور تمہارے لڑکوں (15) میں سے کون تماہرے لیے زیادہ نفع بخش ہیں (اس لیے) اللہ کے مقرر کیے ہوئے حصوں کو نافذ کرو، بے شک اللہ بڑا علم والا اور عظیم حکمتوں والا ہے |
النسآء |
12 |
اور تمہاری بیویوں (16) کے ترکہ کا تمہیں آدھا حصہ ملے گا، اگر ان کا کوئی لڑکا نہیں ہوگا، اگر ان کا کوئی لڑکا ہوگا، تو تمہیں ان کے ترکے کا چوتھا حصہ ملے گا (وراثت کی یہ تقسیم) ان کی وصیتوں کی تنفیذ، یا اگر ان پر قرض ہے تو اس کی ادائیگی کے بعد ہوگی، اور تمہارے ترکہ کا بیویوں کو چوتھا حصہ ملے گا، اگر تمہارا کوئی لڑکا نہیں ہوگا، اگر تمہارا کوئی لڑکا ہوگا، تو انہیں تمہارے ترکہ کا آٹھواں حصہ ملے گا (وراثت کی یہ تقسیم) تمہاری وصیتوں کی تنفیذ، یا اگر تم پر قرض ہے تو اس کی ادائیگی کے بعد ہوگی، اور اگر میت ایسا آدمی (17) ہو جس کے وارث کلالہ (18) ہوں (یعنی جس کے باپ اور بیٹا بیٹی نہ ہو) یا کوئی ایسی عورت ہوا اور اس کا بھائی یا بہن ہو، تو ان میں سے ہر ایک کو چھٹٓ حصہ ملے گا، اگر بھائی بہن ایک سے زیادہ ہوں تو وہ اس ایک تہائی مال میں شریک ہوں گے (19) (وراثت کی یہ تقسیم) وصیت کی تنفیذ، یا اگر قرض ہے تو اس کی ادائیگی کے بعد ہوگی، در آنحالیکہ (اس وصیت یا اس قرض کے اعتراف سے) کسی کو نقصان پہنچانا مقصود نہ ہو (20) اللہ کے اس حکم کو نافذ کرو، اور اللہ بڑا جاننے والا، بڑا بردبار ہے |
النسآء |
13 |
یہ اللہ کی (مقرر کردہ) حدیں (21) ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا، تو وہ اسے جنتوں میں داخل کرے گا، جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی |
النسآء |
14 |
اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کارے گا، اور اس کی (مقرر کردہ) حدوں کو تجاوز کرے گا، اسے اللہ آگ میں داخل کرے گا، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اور اس کے رسوا کن عذاب ہوگا |
النسآء |
15 |
اور تمہاری عورتوں میں سے جو زنا (22) کا ارتکاب کریں، تو ان پر چار مرد گواہ لاؤ، اگر وہ گواہی دیں تو انہیں گھروں میں بند کردو، یہاں تک کہ ان کی موت آجائے، یا اللہ ان کے لیے کوئی اور سبیل نکال دے |
النسآء |
16 |
اور تم میں سے جو دو افرادایسا کریں (23) تو انہیں ایذا دو، پس اگر دونوں توبہ کرلیں اور اپنی اصلاح کرلیں، تو ان سے اعراض کرلو، بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا، رحم کرنے والا ہے |
النسآء |
17 |
اللہ کے نزدیک صرف ان لوگوں کی توبہ قبول (24) ہوتی ہے جو نادانی میں گناہ کر بیٹھتے ہیں، پھر جلد ہی توبہ کرلیتے ہیں، تو اللہ ان کی توبہ قبول کرتا ہے، اور اللہ بڑا علم والا، بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
18 |
ان لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہوتی جو برے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب (ان میں سے کسی کی) موت سامنے ہوتی ہے، تو کہتا ہے کہ اب میں نے توبہ کرلی، اور نہ ان لوگوں کی توبہ قبول ہوتی ہے جو حالت کفر میں مر جاتے ہیں، انہی لوگوں کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔ |
النسآء |
19 |
اے ایمان والو ! تمہارے لیے یہ حلال نہیں ہے کہ تم عورتوں کے زبردستی وارث (25) بن جاؤ، اور انہیں اس لییے نہ روک (26) رکھو، تاکہ تم نے انہیں جو دیا تھا اس میں سے کچھ تمہیں واپس مل جائے، الا یہ کہ وہ کھلی برائی کا ارتکاب کریں، اور ان کے ساتھ معاشرت اور بودوباش (27) میں اچھا برتاؤ کرو، اگر وہ تمہیں ناپسند ہوں، تو ہوسکتا ہے کہ تمہیں ایک چیز ناپسند ہو، اور اللہ نے اس میں تمہارے لیے بہت سی بھلائیاں رکھی ہوں |
النسآء |
20 |
اور اگر تم ایک بیوی کے بدلے دوسری بیوی (28) کرنا چاہو، اور ان میں سے ایک کو مال کثیر دیا تھا، تو اس میں سے کچھ واپس نہ لو، کیا تم (وہ مال) اس پر بہتان باندھ کر اور صریح گناہ کر کے لینا چاہتے ہو |
النسآء |
21 |
اور وہ مال تم کیسے لوگے، حالانکہ تم دونوں آپس میں (گوشہ تنہائی میں) مل چکے ہو، اور انہوں نے تم سے بہت ہی سخت عہد و پیمان لے رکھا ہے |
النسآء |
22 |
اور جو عورتیں تمہارے باپوں کی منکوحہ تھیں ان سے نکاح (29) نہ کرو، الا یہ کہ جو گذر چکا، یہ بدکاری ہے اور غضب کا موجب اور بدترین شیوہ ہے |
النسآء |
23 |
تم پر حرام کردی گئی ہیں (30) تمہاری مائیں، اور تمہاری بیٹیاں، اور تمہاری بہنیں اور تمہاری پھوپھیاں، اور تمہاری خالائیں، اور بھائی کی بیٹیاں، اور بہن کی بیٹیاں، اور تمہاری مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہے، اور تمہاری رضاعی بہنیں، اور تمہاری بیویوں کی مائیں، اور تمہاری گود میں پروردہ تمہاری ان بیویوں کی لڑکیاں جن کے ساتھ تم نے ہمبستری کی ہو، اگر تم نے ان کے ساتھ ہمبستری نہیں کی تھی تو (ان کی لڑکیوں کے ساتھ نکاح کرنے میں) تمہارے لیے کوئی حرج نہیں، اور تمہارے اپنے بیٹوں کی بیویاں، اور دو بہنوں کو جمع کرنا، الا یہ کہ جو (عہد جاہلیت میں) گذر چکا، بے شک اللہ مغفرت کرنے والا، بے حد رحم کرنے والا ہے |
النسآء |
24 |
اور (تم پر حرام کردی گئیں) شوہر والی (31) عورتیں، مگر وہ عورتیں جو (جنگ کے بعد) تمہاری ملکیت میں آگئی ہوں اللہ نے تم پر ان احکام کو فرض کردیا، اور تمہارے لیے ان کے علاوہ (32) عورتوں سے مہر (33) دے کر شادی کرنا حلال کردیا گیا ہے، بشرطیکہ نیت نکاح کی ہو، زنا کی نہیں، پس ان سے جب (بحیثیت بیوی) تم فائدہ اٹھاؤ، تو انہیں ان کا مقرر شدہ مہر دو (34) اور مہر مقرر ہوجانے کے بعد، اگر تم (دونوں میاں بیوی) آپس میں کسی مبلغ کے گھٹانے بڑھانے پر اتفاق (35) کرلیتے ہو، تو کوئی حرج نہیں ہے، بے شک اللہ بڑا علم والا، بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
25 |
اور تم میں سے جو شخص مومنہ آزاد عورتوں سے شادی کرنے کی استطاعت (36) نہ رکھتا ہو، تو وہ تمہاری مومنہ لونڈیوں میں سے کسی سے شادی کرلے، اللہ تمہارے ایمان کو خوب جانتا ہے (اے مومنو !) تم سب آپس میں ایک ہو، پس تم ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے شادی کرلو، اور ان کا مہر حسب دستور ان کو دو، بشرطیکہ وہ پاکدامن ہوں زانیہ نہ ہوں، اور پوشیدہ طور پر شناساؤں کو رکھنے والی نہ ہوں۔ پس جب وہ نکاح میں آجائیں پھر زنا کا ارتکاب کریں، تو انہیں آزاد عورتوں سے آدھی سزا دی جائے گی (لونڈیوں سے شادی کا) یہ حکم تم میں سے ان کے لیے ہے، جنہیں زنا کا خوف لاحق ہوجائے اور صبر سے کام لینا تمہارے لیے بہتر ہے، اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، بے حد رحم کرنے والا ہے |
النسآء |
26 |
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لیے (احکام کو) بیان کردے (37) اور ان (اچھے) لوگوں کی راہ پر ڈال دے جو تم سے پہلے تھے، اور تمہارے ساتھ بھلائی کرے، اور اللہ بڑا علم والا، بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
27 |
اور اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے ساتھ بھلائی کرے، اور جو لوگ اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم (راہ راست سے) بہت دور چلے جاؤ |
النسآء |
28 |
اللہ تم سے بوجھ کو ہلکا کرنا چاہتا ہے، اور انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے |
النسآء |
29 |
اے ایمان والو ! تم لوگ اپنا مال آپس میں ناحق (38) نہ کھاؤ، سوائے اس طور پر کہ آپس کی رضا مندی سے بذریعہ تجارت ہو، اور تم اپنے آپ کو (یا ایک دوسرے کو) قتل نہ کرو، اللہ تم پر بڑا رحم کرنے والا ہے |
النسآء |
30 |
اور جو شخص ظلم و عدوان کے طور پر ایسا کرے گا، تو عنقریب ہم اسے آگ کا مزا چکھائیں گے، اور اللہ کے لیے یہ آسان بات ہے |
النسآء |
31 |
اگر تم لوگ ان کبیر گناہوں (39) سے بچو گے جن سے تمہیں روکا گیا ہے، تو تمہارے چھوٹ گناہوں کو ہم مٹا دیں گے اور تمہیں عزت و تکریم والا مقام عطا کریں گے |
النسآء |
32 |
اور اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض کے اوپر جو برتری دی ہے اس کی تمنا (40) نہ کرو، مردوں کو ان کی کمائی کا حصہ ملتا ہے، اور عورتوں کو ان کی کمائی کا حصہ ملتا ہے، اور اللہ سے اس کا فضل مانگا کرو، اللہ ہر چیز کو خوب جانتا ہے |
النسآء |
33 |
اور ہم نے ہر شخص کے ورثہ (41) بنائے ہیں۔ اس (مال کی تقسیم) کے لیے جو والدین اور قریبی رشتہ دار چھوڑ کر مریں اور جن کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہے انہیں ان کا حصہ دو، بے شک اللہ ہر چیز پر گواہ ہے |
النسآء |
34 |
مرد عورتوں پر حاکم (42) ہیں، اس برتری کی بدولت جو اللہ نے ان میں سے بعض کو بعض پر دے رکھی، ہے اور اس لیے کہ مردوں نے اپنا مال خرچ کیا ہے، پس نیک عورتیں اللہ سے ڈرنے والی، شوہر کے پیٹھ پیچھے (اس کی عزت و مال کی) اللہ کی حفاظت کی بدولت حفاظت کرنے والی ہوتی ہیں، اور جن عورتوں کی نافرمانی کا تمہیں ڈر ہو، انہیں وعظ و نصیحت کرو، اور بستروں میں ان سے علیحدگی اختیار کرلو، اور انہیں مارو، پھر اگر تمہاری اطاعت کرنے لگیں، تو ان کے سلسلے میں کوئی اور کاروائی نہ کرو، بے شک اللہ بڑی بلندی اور کبریائی والا ہے |
النسآء |
35 |
اور اگر تم کو میاں بیوی کے درمیان اختلاف سے ڈر ہو (کہ معاملہ اور خراب نہ ہوجائے) تو ایک فیصلہ کرنے والا مرد کے رشتہ داروں میں سے، اور ایک عورت کے رشتہ داروں میں سے بھیجو، اگر وہ دونوں اصلاح چاہتے ہوں گے تو اللہ ان کے درمیان اتفاق پیدا کردے گا، بے شک اللہ بڑا علم والا اور پوری خبر رکھنے والا ہے |
النسآء |
36 |
اور اللہ کی عبادت (43) کرو، اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور والدین کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو، اور رشتہ داروں، اور یتیموں، اور مسکینوں، اور رشتہ دار پڑوسی، اور اجنبی پڑوسی اور پہلو سے لگے ہوئے دوست، اور مسافر، اور غلاموں اور لونڈیوں کے ساتھ، بے شک اللہ اکڑنے والے اور بڑا بننے والے کو پسند نہیں کرتا۔ |
النسآء |
37 |
جو خود بخل (44) کرتے ہیں، اور لوگوں کو بخل کا حکم دیتے ہیں، اور اللہ نے انہیں جو فضل دیا ہے اسے چھپاتے ہیں، اور ہم نے کافروں کے لیے بڑا رسوا کن عذاب تیار کر رکھا ہے |
النسآء |
38 |
اور جو اپنا مال لوگوں کے دکھاوے (45) کے لیے خرچ کرتے ہیں، اور اللہ پر ایمان نہیں رکھتے، اور نہ یوم آخرت پر، اور جس کا ساتھی شیطان ہو تو وہ بڑا برا ساتھی ہے |
النسآء |
39 |
اور ان کا کیا بگڑ (46) جاتا، اگر وہ اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان لے آتے، اور اللہ نے انہیں جو روزی دے رکھی ہے، اس میں (اللہ کے لیے) خرچ کرتے، اور اللہ انہیں اچھی طرح جاننے والا ہے |
النسآء |
40 |
بے شک اللہ ایک ذرہ کے برابر بھی ظلم (47) نہیں کرتا، اور اگر کوئی نیکی ہوتی ہے، تو اسے کئی گنا بڑھاتا ہے، اور اپنے پاس سے اجر عظیم عطا کرتا ہے |
النسآء |
41 |
پس کیسا (48) ہوگا وہ منظر، جب ہم ہر ایک امت میں سے ایک گواہ لائیں گے، اور آپ کو (اے رسول !) ان سب پر گواہ بنا کر لائیں گے |
النسآء |
42 |
اس دن (49) کفر کرنے والے اور رسول کی نافرمانی کرنے والے تمنا کریں گے کہ کاش انہیں دفن کر کے زمین برابر کردی جاتی، اور وہ اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے |
النسآء |
43 |
اے ایمان والو ! جب تم نشہ کی حالت (50) میں ہو تو نماز کے قریب نہ جاؤ، یہاں تک کہ تم (نماز میں) جو کہتے ہو اسے سمجھنے لگو، اور نہ حالت جنابت (51) میں (نماز پڑھو) یہاں تک کہ غسل کرلو، سوائے ان کے جو (مسجد سے) گذرنا چاہتے ہوں، اور اگر تم بیمار (52) ہو، یا حالت سفر میں ہو، یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت کر کے آئے، یا تم نے بیویوں کے ساتھ مباشرت کی ہو، اور پانی نہ ملے، تو پاک مٹی سے تیمم کرلو، (وہ اس طرح کہ) اپنے چہروں اور ہاتھوں پر مسح کرلو، بے شک اللہ بڑا معاف کرنے والا اور مغفرت کرنے والا ہے |
النسآء |
44 |
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا، جنہیں اللہ کی کتاب کا ایک حصہ دیا گیا ہے، کہ وہ گمراہی (53) کو خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم مسلمان بھی راہ راست سے بھٹک جاؤ |
النسآء |
45 |
اور اللہ تمہارے دشمنوں کو زیادہ جانتا ہے، اور اللہ بحیثیت دوست کافی ہے، اور اللہ بحیثیت مددگار کافی ہے |
النسآء |
46 |
بعض یہود کلمات کو ان کی جگہوں سے ہٹا کر ان میں تحریف پیدا کرتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ ہم نے سنا، اور ہم نے نافرمانی کی (اور کہتے ہیں کہ) تم سنو، تمہیں نہ سنایا جائے (یعنی تم بہرے ہوجاؤ) اور ہماری رعایت کرو، زبان موڑ کر، اور دین میں عیب نکالنے کے لیے، اور اگر وہ کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی، اور سنئے اور ہمیں مہلت دیجئے، تو ان کے لیے بہتر اور زیادہ مناسب ہوتا، لیکن اللہ نے ان کے کفر کی وجہ سے ان پر لعنت بھیج دی ہے، اس لیے وہ صرف برائے نام ایمان کا اظہار کرتے ہیں |
النسآء |
47 |
اے وہ لوگو ! جنہیں اللہ کی کتاب (54) دی گئی ہے، ہم نے جو قرآن اتارا ہے اس پر ایمان لے آؤ، یہ اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے، قبل اس کے کہ ہم بہت سے چہروں کو بگاڑ کر، انہیں پیٹھ کی طرف پھیر دیں یا ہم ان پر لعنت بھیج دیں جیسا کہ ہفتہ کے دن والوں پر لعنت بھیج دی تھی، اور اللہ کا حکم نافذ ہو کر رہتا ہے |
النسآء |
48 |
بے شک اللہ اس بات کو معاف (55) نہیں کرتا کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک بنایا جائے، اور اس کے علاوہ گناہوں کو جس کے لیے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے، اور جو شخص کسی کو اللہ کا شریک بناتا ہے، وہ ایک بڑے گناہ کی افترا پردازی کرتا ہے |
النسآء |
49 |
کیا آپ نے لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنے آپ کو پاکیزہ (56) کہتے ہیں، بلکہ اللہ جسے چاہتا ہے پاکیزہ بناتا ہے، اور ان پر کچھ بھی ظلم نہیں ہوگا |
النسآء |
50 |
آپ دیکھئے کہ کس طرح وہ اللہ پر جھوٹ بہتان باندھتے (57) ہیں، اور صریح گناہ کے طور پر یہی کافی ہے |
النسآء |
51 |
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا (58) جنہیں کتاب الٰہی کا ایک حصہ دیا گیا ہے، کہ وہ بتوں اور شیطانوں پر ایمان رکھتے ہیں، اور کافروں کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ لوگ ایمان والوں کے مقابلہ میں زیادہ صحیح راستہ پر ہیں |
النسآء |
52 |
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت (59) بھیج دی ہے، اور جس پر اللہ لعنت بھیج دے، آپ اس کا کوئی مددگار نہ پائیں گے |
النسآء |
53 |
کیا انہیں بادشاہت کا کوئی حصہ مل گیا ہے؟ (60) پھر تو یہ لوگوں کو کھجور کی گٹھلی کے نقطہ کے برابر بھی نہ دیں |
النسآء |
54 |
یا اللہ نے اپنے فضل سے لوگوں کو جو دیا ہے، اس پر حسد (61) کرتے ہیں، ہم نے تو آل ابراہیم کو بھی کتاب و حکمت دی تھی، اور انہیں ایک بڑی سلطنت بھی دی تھی |
النسآء |
55 |
تو ان میں سے بعض لوگ (62) اس کتاب پر ایمان لے آئے، اور بعض نے اس کا انکار کردیا، اور جہنم کی بھڑکتی آگ (ان کے لیے) کافی ہے |
النسآء |
56 |
بے شک جن لوگوں (63) نے ہماری آیتوں کا انکار کیا، ہم انہیں آگ کا مزہ چکھائیں گے جب بھی ان کے چمڑے پک جائیں گے، ہم ان کے چمڑوں کو بدل دیں گے، تاکہ وہ عذاب کا مزہ چکھیں، بے شک اللہ زبردست اور بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
57 |
اور جو لوگ ایمان (64) لے آئے، اور انہوں نے عمل صالح کیا، انہیں عنقریب ہم ایسی جنتوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، ان میں ہمیشہ رہیں گے، انہیں وہاں پاکیزہ بیویاں ملیں گی، اور ہم انہیں گھنے سائے میں داخل کریں گے |
النسآء |
58 |
بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں (65) ان کے مالکوں تک پہنچا دو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو، تو انصاف کے ساتھ کرو، بے شک اللہ تمہیں اچھی بات کی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ خوب سننے والا اور دیکھنے والا ہے |
النسآء |
59 |
اے ایمان والو ! اللہ کی اطاعت (66) کرو، اور رسول کی اطاعت کرو، اور رسول کی اطاعت کرو، اور تم میں سے اقتدار والوں کی، پھر اگر کسی معاملہ میں تمہارا اختلاف ہوجائے، تو اسے اللہ اور رسول کی طرف لوٹا دو (67) اگر تم اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو، اسی میں بھلائی ہے اور انجام کے اعتبار سے یہی اچھا ہے |
النسآء |
60 |
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعوی (68) کرتے ہیں کہ وہ آپ پر اتاری گئی اور آپ سے پہلے اتاری گئی کتابوں پر ایمان (69) لے آئے ہیں، چاہتے ہیں کہ غیر اللہ سے فیصلہ کرائیں، حالانکہ انہیں اس کے انکار کرنے کا حکم دیا گیا تھا، اور شیطان انہیں راہ راست سے بہت دور لے جانا چاہتا ہے |
النسآء |
61 |
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی نازل کردہ کتاب اور رسول کے پاس آؤ تو آپ منافقین کو دیکھتے ہیں کہ یہ آپ سے اعراض کر رہے ہوتے ہیں |
النسآء |
62 |
پھر یہ کیسی بات ہے کہ جب انہیں ان کے کرتوتوں کی وجہ سے کوئی مصیبت (70) لاحق ہوتی ہے، تو آپ کے پاس آکر اللہ کی قسم کھاتے ہیں، کہ ہم نے تو صرف بھلائی اور آپس میں ملانے کی نیت کی تھی |
النسآء |
63 |
یہی لوگ ہیں جن کے دلوں کی بات کو اللہ جانتا (71) ہے، پس آپ ان سے اعراض کیجیے اور انہیں نصیحت کیجئے اور انہیں ان کے بارے میں کوئی موثر بات کہئے |
النسآء |
64 |
اور ہم نے ہر رسول کو صرف اس لیے بھیجا کہ اللہ کی اجازت سے اس کی اطاعت (72) کی جائے، اور اگر یہ لوگ، جب انہوں نے اپنے آپ پر ظلم (73) کیا، آپ کے پاس آتے، پھر اللہ سے مغفرت طلب کرتے، اور رسول ان کے لیے مغفرت طلب کرتے، تو اللہ کو توبہ قبول کرنے والا اور نہایت مہربان پاتے |
النسآء |
65 |
پس آپ کے رب کی قسم، وہ لوگ مومن نہیں ہوسکتے جب تک آپ کو اپنے اختلافی امور میں اپنا فیصل (74) نہ مان لیں، پھر آپ کے فیصلہ کے بارے میں اپنے دلوں میں کوئی تکلیف نہ محسوس کریں، اور پورے طور سے اسے تسلیم کرلیں |
النسآء |
66 |
اور اگر ہم ان پر فرض (75) کردیتے کہ اپنے آپ کو قتل کرو، یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے تھوڑی تعداد کے علاوہ اس حکم کی تعمیل نہ کرتے، اور اگر وہ لوگ وہی کرتے جس کی انہیں نصیحت کی جاتی ہے، تو ان کے لیے زیادہ بہتر، اور انہیں دین پر ثابت قدم رکھنے کے لیے زیادہ موثر ہوتا |
النسآء |
67 |
اور تب ہم انہیں اپنے پاس سے اجر عظیم (76) دیتے |
النسآء |
68 |
اور انہیں راہ راست پر ڈال دیتے |
النسآء |
69 |
اور جو لوگ اللہ اور رسول کی اطاعت (77) کریں گے، وہ (جنت میں) ان کے ساتھ ہوں گے، جن پر اللہ نے انعام کیا ہے، یعنی انبیاء اور صدیقین، اور شہداء اور صالحیں کے ساتھ، اور یہ لوگ بڑے اچھے ساتھی ہوں گے |
النسآء |
70 |
یہ اللہ کا (ان پر خاص) فضل (78) ہوگا، اور اللہ (لوگوں کو) خوب اچھی طرح جاننے والا ہے |
النسآء |
71 |
اے ایمان والو ! اپنے بچاؤ کا انتظام (79) کرلو، پھر فوجی دستوں کی صورت میں نکلو یا ایک ساتھ نکلو |
النسآء |
72 |
اور تم میں سے بعض (80) پیچھے رہ جاتے ہیں، پھر اگر تمہیں کوئی مصیبت لاحق ہوتی ہے، تو کہتے ہیں کہ اللہ نے مجھ پر کرم کیا کہ میں ان کے ساتھ موجود نہ تھا |
النسآء |
73 |
اور اگر تمہیں اللہ کا کوئی فضل حاصل ہوتا ہے، تو گویا کہ تمہارے اور اس کے درمیان کبھی کوئی دوستی تھی ہی نہیں (کہتے ہیں کہ) کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا، تو بڑی کامیابی حاصل کرتا |
النسآء |
74 |
پس اللہ کی راہ میں جہاد (81) کریں وہ لوگ جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے میں بیچتے ہیں، اور جو اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے، پھر قتل کردیا جاتا ہے، یا غالب ہوتا ہے تو اسے ہم عنقریب اجر عظیم عطا کریں گے |
النسآء |
75 |
اور تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ اللہ کی راہ میں جہاد (82) نہیں کرتے ہو، ان کمزور مردوں اور عورتوں اور بچوں کو نجات دلانے کے لیے، جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ! ہمیں اس بستی سے نکال دے جس کے رہنے والے ظالم ہیں، اور تو اپنے پاس سے ہمارا کوئی حمایتی بھیج، اور تو اپنے پاس سے ہمارا کوئی مددگار بھیج |
النسآء |
76 |
ایمان والے اللہ کی راہ میں جہاد (83) کرتے ہیں، اور اہل کفر شیطان کی راہ میں قتال کرتے ہیں، تو تم لوگ شیطان کے حمایتیوں سے قتال کرو، بے شک شیطان کی چال بڑی کمزور ہوتی ہے |
النسآء |
77 |
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن سے کہا گیا کہ اپنے ہاتھوں کو روکے رکھو (84) اور نماز قائم کرو، اور زکاۃ دو، پھر جب ان پر جہاد فرض کیا گیا، تو ان کا ایک گروہ لوگوں سے اس طرح ڈرنے لگا جیسے اللہ سے ڈرنا چاہئے یا اس سے بھی زیادہ، اور کہنے لگا کہ اے ہمارے رب ! تو نے جہاد کو کیوں ہمارے اوپر فرض کردیا، کیوں نہ ہمیں کچھ اور دنوں تک مہلت دی، آپ کہہ دیجئے کہ دنیاوی فائدہ مختصر ہے، اور آخرت تقوی کی راہ پر چلنے والوں کے لیے بہتر ہے، اور تم پر ایک دھاگے کے برابر بھی ظلم نہیں ہوگا۔ |
النسآء |
78 |
تم جہاں بھی ہوگے موت تمہیں پا لے گی (85) چاہے تم مضبوط قلعوں میں ہو گے، اور اگر انہیں کوئی بھلائیں پہنچتی ہے، تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے پاس سے ہے، اور اگر کوئی برائی پہنچتی ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تمہاری وجہ سے ہے، آپ کہہ دیجئے کہ سب اللہ کے پاس سے ہے، پس انہیں کیا ہوگیا ہے کہ بات سمجھتے ہی نہیں ہیں |
النسآء |
79 |
آپ کو جو بھلائی (86) بھی پہنچتی ہے، وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور جو برائی بھی پہنچتی ہے تو آپ کے کیے کا نتیجہ ہوتا ہے، اور ہم نے آپ کو لوگوں کے لیے رسول بنا کر بھیجا ہے، اور اللہ شاہد کے طور پر کافی ہے |
النسآء |
80 |
جس نے رسول کی اطاعت (87) کی اس نے اللہ کی اطاعت کی، اور جس نے روگردانی کی تو ہم نے آپ کو ان کا پہرہ دار بنا کر نہیں بھیجا ہے |
النسآء |
81 |
اور لوگ کہتے ہیں کہ ہم فرمانبردار (88)، پھر جب آپ کے پاس سے چلے جاتے ہیں، تو ان میں کا ایک گروہ اپنے کہے کے الٹا مشورہ کرتا ہے، اور اللہ ان کے خفیہ مشوروں کو لکھ رہا ہے، تو آپ ان سے اعراض کیجئے اور اللہ پر بھروسہ رکھئے اور اللہ بحیثیت کارساز کافی ہے |
النسآء |
82 |
کیا وہ قرآن (89) میں غور نہیں کرتے ہیں، اور اگر یہ غیر اللہ کے پاس سے ہوتا تو اس میں بہت زیادہ اختلاف پاتے |
النسآء |
83 |
اور جب انہیں امن و خوف کی کوئی خبر ملتی ہے تو اسے پھیلانا (90) شروع کردیتے ہیں، حالانکہ اگر اسے رسول اور ذمہ داروں کے سپرد کردیتے، تو ان میں سے تحقیق کی صلاحیت رکھنے والے اس کی تہہ تک پہنچ جاتے، اور اگر اللہ کا تم پر فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی، تو چند لوگوں کے سوا تم سبھی شیطان کی اتباع کرنے لگتے |
النسآء |
84 |
پس آپ اللہ کی راہ میں جہاد (91) کیجئے، آپ کو صرف اپنی ذات کے لیے مکلف کیا جاتا ہے، اور مومنوں کو (جہاد پر) ابھارئیے، قریب ہے کہ اللہ کافروں کا زور توڑ دے، اور اللہ زیادہ زور والا اور زیادہ سخت عذاب دینے والا ہے |
النسآء |
85 |
جو شخص کوئی اچھی سفارش (92) کرتا ہے، تو اس کی نیکی کا ایک حصہ اسے بھی ملتا ہے، اور جو بری سفارش کرتا ہے، تو اس کے گناہ کا ایک حصہ اس کے نامہ اعمال میں بھی جاتا ہے، اور اللہ ہر چیز کی نگرانی کر رہا ہے |
النسآء |
86 |
اور جب تمہیں سلام (93) کیا جائے تو اس سے اچھا جواب دو، یا اسی کو لوٹا دو، بے شک اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے |
النسآء |
87 |
اللہ کے سوا کوئی معبود (94) نہیں ہے، وہ یقینا تم سب کو قیامت کے دن جمع کرے گا جس میں کوئی شبہ نہیں، اور اللہ سے زیادہ کس کی بات سچی ہوسکتی ہے |
النسآء |
88 |
پس تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ منافقین (95) کے بارے میں دو گروہوں میں بٹ گئے ہو، حالانکہ اللہ نے تو ان کے کیے کی وجہ سے انہیں اوندھا منہ گمراہی میں دھکیل دیا، کیا تم لوگ اسے ہدایت دینا چاہتے ہو جسے اللہ نے گمراہ کردیا ہو، اور اللہ جس کو گمراہ کردے اس کے لیے آپ راہ نہ پائیں گے |
النسآء |
89 |
وہ تو چاہتے ہیں کہ ان کی طرح تم لوگ بھی کافر (96) ہوجاؤ، تاکہ تم سب برابر ہوجاؤ، پس تم لوگ ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بناؤ، یہاں تک کہ اللہ کی راہ میں ہجرت کرجائیں، اگر نہ کریں تو انہیں پکڑ لو، اور جہاں پاؤ، انہیں قتل کرو، اور ان میں سے کسی کو اپنا حامی و مددگار نہ بناؤ |
النسآء |
90 |
ان لوگوں کے علاوہ (97) جو ایسی قوم کے پاس پہنچ جائیں، جن کے اور تمہارے درمیان معاہدہ ہو، یا جو تمہارے پاس اس حال میں آئیں کہ ان کے دل تم سے یا اپنی قوم سے جنگ کرنے کے تصور سے تنگ ہوں، اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تمہارے اوپر مسلط کردیتا ہے، پھر وہ تم سے جنگ کرتے، پس اگر وہ تم سے دور رہیں اور تم سے قتال نہ کریں، اور تمہیں پیغام صلح دیں، تو اللہ نے تمہیں ان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی اجازت نہیں دی ہے |
النسآء |
91 |
تم کچھ لوگوں کو پاؤ گے (98) جو چاہتے ہیں کہ تمہاری طرف سے بھی امن میں رہیں، اور اپنی قوم کی طرف سے بھی جب بھی انہیں فتنہ کی طرف لوٹایا جاتا ہے، اس میں اوندھے منہ پڑجاتے ہیں، پس اگر وہ لوگ تم سے دور نہ رہیں، اور تمہیں پیغامِ صلح نہ دیں، اور اپنے ہاتھ نہ روکے رکھیں، تو انہیں پکڑ لو، اور انہیں جہاں پاؤ قتل کرو، اور ایسے ہی لوگوں کے خلاف ہم نے تمہارے لیے کھلی حجت قائم کردی ہے |
النسآء |
92 |
اور کسی مومن (99) کے لیے حلال نہیں کہ کسی مومن کو قتل کرے، الا یہ کہ غلطی سے ایسا ہوجائے، اور جو شخص کسی مومن کو غلطی سے قتل کردے تو وہ ایک مسلمان (غلام یا لونڈی) کو آزاد کردے، اور اس کے گھر والوں کو دیت دے، الا یہ کہ وہ لوگ بطور صدقہ معاف کردیں، پس اگر مقتول تمہاری دشمن قوم کا فرد ہو، اور مسلمان ہو، تو ایک مسلمان (غلام یا لونڈی) کو آزاد کردے، اور اگر کسی ایسی قوم کا فرد ہو، جن کے اور تمہارے درمیان معاہدہ ہو، تو اس کے گھروالوں کو دیت دے، اور ایک مسلمان (غلام یا لونڈی) کو آزاد کردے، جسے (غلام یا لونڈی) میسر نہ ہو، وہ اللہ سے معافی کے لیے دو ماہ تک مسلسل روزے رکھے، اور اللہ بڑا علم والا اور بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
93 |
اور جو شخص کسی مسلمان کو جان بوجھ کر (100) قتل کردے گا، تو اس کا بدلہ جہنم ہوگا، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اور اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہوگی، اور اس نے اس کے لیے ایک بڑا عذاب تیار کر رکھا ہے |
النسآء |
94 |
اے ایمان والو ! جب تم اللہ کی راہ میں سفر کر رہے ہو، تو تحقیق کرلیا کرو، اور اگر کوئی تمہیں سلام (101) کرے، تو اس سے یہ نہ کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے، تمہارا مقصد دنیاوی زندگی کا سامان حاصل کرنا ہوتا ہے، جبکہ اللہ کے پاس بہت ساری غنیمتیں ہیں، پہلے تم بھی ایسے ہی تھے، تو اللہ نے تم پر احسان کیا، اس لیے تحقیق کرلیا کرو، بے شک اللہ تمہارے کیے کی خبر رکھتاہے |
النسآء |
95 |
بغیر عذر کے (جہاد چھوڑ کر گھروں میں) بیٹھ جانے والے (102) مسلمان، اور اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے جہاد کرنے والے برابر نہیں ہوسکتے، اللہ نے اپنے مالوں اور انی جانوں کے ذریعہ جہاد کرنے والوں کو بیٹھ جانے والوں پر ایک گنا فضیلت دے رکھی ہے، اور اللہ نے ہر ایک سے اچھے اجر کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ نے مجاہدین کو بیٹھ جانے والوں پر اجر عظیم کے ذریعہ فضیلت دی ہوئی ہے |
النسآء |
96 |
جو اس کی جانب سے بلند مقامات (103) اور مغفرت و رحمت ہوگی، اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور نہایت مہربان ہے |
النسآء |
97 |
بے شک جن لوگوں کی جانوں (104) کو فرشتوں نے اس حال میں قبض کیا کہ وہ اپنے حق میں ظالم تھے، تو وہ (فرشتے) ان سے پوچھیں گے کہ تم لوگ یہاں کیوں رہ گئے تھے، وہ کہیں گے کہ ہم لوگ اس سرزمین میں کمزور تھے، وہ کہیں گے کہ کیا اللہ کی زمین کشادہ نہیں تھی جہاں ہجرت کر کے چلے جاتے، پس ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور وہ بری جگہ ہوگی، |
النسآء |
98 |
سوائے ان کمزور مردوں اور عورتوں اور بچوں کے جو کوئی تدبیر نہیں کرسکتے تھے، اور نہ جنہیں راستہ کا پتہ تھا |
النسآء |
99 |
تو امید ہے کہ اللہ انہیں معاف کردے گا، اور اللہ بڑا معاف کرنے والا اور بڑا مغفرت کرنے والا ہے |
النسآء |
100 |
اور جو شخص اللہ کی راہ میں ہجرت (105) کرتا ہے، وہ زمین میں بہت سی پناہ کی جگہیں اور کشادگی پاتا ہے، اور جو شخص اپنے گھر سے اللہ اور اس کے رسول کی خاطر ہجرت کی نیت سے نکلتا ہے، پھر اس کی موت آجاتی ہے، تو اس کا اجر اللہ کے نزدیک ثابت ہوجاتا ہے، اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور نہایت مہربان ہے |
النسآء |
101 |
اور جب تم حالت سفر میں ہو تو نماز (106) قصر کرنے میں تم پر کوئی گناہ نہیں، اگر تمہیں ڈر ہو کہ کفار تم پر آ چڑھیں گے، بے شک کفار تمہارے کھلے دشمن ہیں |
النسآء |
102 |
اور جب آپ ان کے ساتھ ہوں اور ان کے لیے نماز کھڑی (107) کریں، تو ان میں سے ایک گروہ آپ کے ساتھ کھڑا ہو، اور اپنے ہتھیار لیے رہیں پس جب وہ سجدہ کرلیں تو آپ کے پیچھے ہوجائیں، اور دوسرا گروہ آجائے جس نے نماز نہیں پڑھی ہے، وہ آپ کے ساتھ نماز پڑھے، اور اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار لیے رہیں، کفار تو چاہتے ہیں کہ تم لوگ اپنے ہتھیاروں اور سامانوں سے ذڑا غافل ہو کہ وہ تم پر یکبارگی چڑھ آئیں، اور اگر تمہیں بارش کی وجہ سے تکلیف ہو، یا تم مریض ہو، تو تمہارے لیے کوئی حرج کی بات نہیں کہ اپنے ہتھیار اتار دو، اور اپنے بچاؤ کا سامان لیے رہو، بے شک اللہ نے کافروں کے لیے رسوا کن عذاب تیار کر رکھا ہے |
النسآء |
103 |
پھر جب نماز سے فارغ ہوجاؤ تو اٹھتے بیٹھتے اور لیٹتے ہوئے اللہ کو یاد (108) کرتے رہو، اور جب تمہیں اطمینان ہوجائے تو نماز کو (پہلے کی طرح) قائم کرو، بے شک نماز مقررہ اوقات میں مومنوں پر فرض کردی گئی ہے |
النسآء |
104 |
اور دشمن کو جا لینے میں کمزوری (109) نہ دکھاؤ، اگر تمہیں تکلیف پہنچتی ہے، تو جیسے تمہیں تکلیف پہنچتی ہے انہیں بھی تکلیف پہنچتی ہے، اور تم اللہ سے اس اجر کی امید رکھتے ہو جس کی انہیں امید نہیں اور اللہ بڑا علم والا اور بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
105 |
بے شک ہم نے قرآن حق کے ساتھ نازل کیا ہے، تاکہ آپ لوگوں کے درمیان اللہ کی دی ہوئی بصیرت کے مطابق فیصلہ (110) کریں، اور آپ خیانت کرنے والوں کی طرف سے دفاع کرنے والے نہ بن جائیے |
النسآء |
106 |
اور اللہ سے مغفرت طلب کیجئے، بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور نہایت رحم کرنے والا ہے |
النسآء |
107 |
اور آپ ان لوگوں کے لیے نہ جھگڑئیے جو خود اپنے ساتھ خیانت کرتے ہیں، بے شک اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو بڑا خائن اور گناہ گار ہو |
النسآء |
108 |
وہ لوگوں سے چھپانا چاہتے ہیں، اور اللہ سے نہیں چھپاتے، حالانکہ وہ تو ان کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ ایسی باتوں کی سرگوشی کرتے ہیں جسے وہ پسند نہیں کرتا، اور اللہ ان کے کیے کو خوب جانتا ہے |
النسآء |
109 |
یہ وہ تم لوگ ہو جو دنیاوی زندگی میں ان کے لیے جھگڑ رہے ہو، لیکن قیامت کے دن اللہ سے ان کے لیے کون جھگڑے گا، یا کون ان کا وکیل بنے گا |
النسآء |
110 |
اور جو شخص کوئی گناہ (111) کرے گا یا اپنے آپ پر ظلم کرے گا، پھر اللہ سے مغفرت طلب کرے گا، تو اللہ کو بڑا مغفرت کرنے والا اور نہایت رحم کرنے والا پائے گا |
النسآء |
111 |
اور جو شخص کسی گناہ کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کا وبال اسی پر ہوتا ہے، اور اللہ بڑا علم والا اور بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
112 |
اور جو شخص کسی غلطی یا گناہ کا ارتکاب کرے گا، اور اسے کسی بے گناہ پر ڈال دے گا تو وہ بہتان اور کھلے گناہ کا مرتکب ہوگا |
النسآء |
113 |
اور اگر آپ پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی، تو ان کی ایک جماعت نے آپ کو گمراہ کرنے کا ارادہ کرلیا تھا، اور وہ لوگ صرف اپنے آپ کو گمراہ کرتے ہیں، اور آپ کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا پائیں گے، اور اللہ نے آپ پر کتاب و حکمت اتاری ہے، اور جو آپ نہیں جانتے تھے وہ آپ کو سکھایا ہے، اور آپ پر اللہ کا فضل بڑا تھا |
النسآء |
114 |
ان کی بہت سی سرگوشیوں (112) میں کوئی خیر نہیں ہے، سوائے اس آدمی (کی سرگوشی) کے جو کسی صدقہ یا بھلائی یا لوگوں کے درمیان اصلاح کا حکم دے، اور جو اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ایسا کرے گا، تو ہم اسے اجر عظیم عطا کریں گے |
النسآء |
115 |
اور جو شخص راہ ہدایت (113) واضح ہوجانے کے بعد رسول کی مخالفت کرے گا، اور مومنوں کی راہ چھوڑ کر کسی دوسری راہ کی اتباع کرے گا، تو وہ جدھر جانا چاہے گا ہم اسے اسی طرف پھیر دیں گے، اور اسے جہنم میں ڈال دیں گے، اور وہ برا ٹھکانا ہوگا |
النسآء |
116 |
بے شک اللہ اپنے ساتھ شرک (114) کیے جانے کو معاف نہیں کرتا، اور اس کے علاوہ گناہوں کو جس کے لیے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے اور جو شخص اللہ کے ساتھ شریک کرتا ہے، وہ گمراہی میں بہت دور تک چلا جاتا ہے |
النسآء |
117 |
(یہ مشرکین) اللہ کے علاوہ صرف عورتوں کو پکارتے (115) ہیں، اور یہ صرف سرکش شیطان کو پکارتے ہیں |
النسآء |
118 |
جس پر اللہ نے لعنت (116) بھیج دی ہے، اور شیطان نے کہا کہ میں یقیناً تیرے بندوں سے اپنا مقرر شدہ حصہ لوں گا |
النسآء |
119 |
اور میں یقیناً انہیں گمراہ کروں گا، اور یقیناً انہیں تمناؤں کے ذریعہ بہکاؤں گا (117) اور انہیں حکم دوں گا پس وہ جانوروں کے کان چیریں گے، اور میں انہیں حکم دوں گا پس وہ اللہ کی تخلیق کو بدلیں گے، اور جو شخص اللہ کے سوا شیطان کو اپنا دوست بنائے گا اس کا انجام صریح گھاٹا ہوگا |
النسآء |
120 |
شیطان ان سے وعدہ (118) کرتا ہے، اور تمناؤں کے ذریعہ انہیں بہکاتا ہے، اور شیطان ان سے صرف جھوٹا وعدہ کرتا ہے |
النسآء |
121 |
ایسے ہی لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور اس سے نجات نہ پا سکیں گے |
النسآء |
122 |
اور جو لوگ ایمان (119) لائے اور عمل صالح کیا، انہیں ہم ایسی جنتوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے، یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے، اور اللہ سے زیادہ بات کا سچا اور کون ہوسکتا ہے |
النسآء |
123 |
(اے مسلمانو !) افضل (120) ہونے کا تعلق نہ تمہاری تمناؤں سے ہے، اور نہ اہل کتاب کی تمناؤں سے، جو کوئی برا کام کرے گا اس کا بدلہ اسے دیا جائے گا، اور وہ اللہ کے علاوہ اپنے لیے نہ کوئی دوست پائے گا اور نہ مددگار |
النسآء |
124 |
اور جو شخص بھی عمل صالح کرے گا خواہ مرد ہو یا عورت، در آنحالیکہ وہ مومن ہوگا، تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے، اور ان پر کھجور کی گٹھلی کے شگاف کے برابر بھی ظلم نہیں ہوگا |
النسآء |
125 |
اور اس آدمی سے زیادہ دین دار (121) کون ہوگا جو اپنی پیشانی اللہ کے سامنے جھکا دے، اور اس کا عمل بھی اچھا ہو، اور مسلم و موحد ابراہیم کی ملت کا متبع ہو، اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا گہرا دوست بنا لیا تھا |
النسآء |
126 |
اور آسمانوں اور زمین کی ہر شے اللہ کی ملکیت (122) ہے، اور اللہ ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے |
النسآء |
127 |
اور آپ سے لوگ عورتوں کے بارے میں فتوی پوچھتے (123) ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ ان کے بارے میں اللہ تمہیں فتوی دیتا ہے، اور وہ آیتیں فتوی دیتی ہیں جن کی قرآن کریم میں تمہارے لیے تلاوت کی جاتی ہے، ان یتیم بچیوں کے سلسلہ میں جنہیں تم ان کا مقرر شدہ حق نہیں دیتے ہو، اور ان سے نکاح کرنا چاہتے ہو، اور کمزور بچوں کے سلسلہ میں، اور یتیموں کے معاملہ میں عادلانہ رویہ اختیار کرنے کے لیے، اور تم جو بھی بھلائی کرو گے، بے شک اللہ اسے خوب جانتا ہے |
النسآء |
128 |
اور اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کی جانب سے نفرت یا بے تعلقی (124) کا خوف ہو، تو کوئی حرج نہیں کہ دونوں آپس میں صلح کرلیں، اور صلح اچھی چیز ہے، اور بخالت انسانی نفوس میں رچا دی گئی ہے، اور اگر تم اچھا سلوک کرو گے اور اللہ سے ڈرو گے تو بے شک اللہ تمہارے کیے کی خوب خبر رکھتا ہے |
النسآء |
129 |
اور تم ہزار چاہنے کے باوجود عورتوں کے درمیان عدل و انصاف (125) نہیں کرسکتے، پس تم (کسی ایک کی طرف) بالکل مائل نہ ہوجاؤ، کہ دوسری کو لٹکائی ہوئی کی طرح نہ بنا دو، اور اگر تم اپنی اصلاح کرلو اور اللہ سے ڈرتے رہو، تو بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے |
النسآء |
130 |
اور اگر دونوں جدا (126) ہوجائیں گے تو اللہ ان میں سے ہر ایک کو اپنی طرف سے کشادگی دے کر ایک دوسرے سے بے نیاز کردے گا، اور اللہ بڑی کشادگی والا اور بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
131 |
اور آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اللہ کی ملکیت (127) ہے، اور ہم نے ان لوگوں کو جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی اور تمہیں بھی وصیت کی تھی کہ اللہ سے ڈرو، اور اگر کفر کروگے، تو بے شک آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اللہ کی ملکیت ہے، اور اللہ بے نیاز اور ساری تعریفوں کا مستحق ہے |
النسآء |
132 |
اور آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اللہ کی ملکیت ہے، اور اللہ بحیثیت کارساز کافی ہے |
النسآء |
133 |
اے لوگو ! اگر (اللہ) چاہے گا تو تمہیں ختم کردے گا اور دوسروں کو لائے گا، اور اللہ اس پر پوری طرح قادر ہے |
النسآء |
134 |
جو شخص (128) دنیا میں اچھا بدلہ چاہتا ہے، تو اللہ کے پاس دنیا اور آخرت دونوں کے اچھے بدلے ہیں اور اللہ بڑا سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے |
النسآء |
135 |
اے ایمان والو ! انصاف (129) پر سختی کے ساتھ قائم رہنے والے، اللہ کے لیے گواہی دینے والے بنو، چاہے اس کی ضرب اپنی ذات پر، یا والدین اور رشتہ داروں پر کیوں نہ پڑتی ہو، اور چاہے وہ آدمی مالدار ہو یا فقیر، اللہ ان دونوں سے زیادہ حقدار ہے، پس خواہش نفس کی اتباع کرتے ہوئے انصاف نہ چھوڑ دو، اور اگر کج بیانی کروگے یا گواہی دینے سے پہلو تہی کروگے، تو بے شک اللہ تمہارے کیے کی اچھی طرح خبر رکھتا ہے |
النسآء |
136 |
اے ایمان والو ! (130) تم لوگ اللہ اور اس کے رسول پر، اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر اتاری ہے، اور ان کتابوں پر جو اس نے پہلے اتاری تھی اپنے ایمان میں قوت و ثبات پیدا کرو، اور جو شخص اللہ، اور اس کے فرشتوں، اور اس کی کتابوں، اور اس کے رسولوں، اور یوم آخرت کا انکار کردے گا، وہ گمراہی میں بہت دور چلا جائے گا |
النسآء |
137 |
بے شک جو لوگ (131) ایمان لے آئے پھر کافر ہوگئے، پھر ایمان لے آئے پھر کافر ہوگئے، پھر کفر میں بڑھتے ہی گئے، تو اللہ انہیں ہرگز معاف نہیں کرے گا، نہ انہیں راہ راست پر لائے گا |
النسآء |
138 |
آپ منافقین (132) کو خوشخبری دے دیجئے کہ بے شک ان کے لیے دردناک عذاب ہے |
النسآء |
139 |
جو مومنوں کے بجائے کافروں کو اپنا دوست بناتے ہیں، کیا وہ ان کے پاس عزت کی تلاش میں جاتے ہیں، حالانکہ تمام تر عزت تو اللہ کے اختیار میں ہے |
النسآء |
140 |
اور اللہ قرآن کریم میں تمہارے لیے اتار چکا ہے کہ جب تم سنو کہ اللہ کی آیتوں کا انکار کیا جارہا ہے، اور ان کا مذاق اڑایا جا رہا ہے، تو ان کے ساتھ نہ بیٹھو (133) یہاں تک کہ وہ کفار اس کے علاوہ کوئی اور بات کرنے لگیں، ورنہ تم انہی جیسے ہوجاؤ گے، بے شک اللہ تمام منافقین اور کافروں کو جہنم میں اکٹھا کرنے والا ہے |
النسآء |
141 |
جو تمہاری گھات (134) میں لگے رہتے ہیں، پس اگر تمہیں اللہ کی طرف سے فتح ملتی ہے، تو کہتے ہیں کہ کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے، اور اگر کافروں کی کوئی جیت ہوتی ہے، تو (ان سے) کہتے ہیں کیا ہم تم پر غالب نہ تھے، اور مسلمانوں سے تم کو بچایا نہ تھا، پس اللہ تمہارے درمیان قیامت کے دن فیصلہ کرے گا، اور اللہ کافروں کو مسلمانوں پر ہرگز راہ نہیں دے گا |
النسآء |
142 |
بے شک منافقین اللہ کو دھوکہ (135) دینا چاہتے ہیں، اور وہ انہیں دھوکہ میں ڈالنے وال اہے، اور جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو کاہل بن کر کھڑے ہوتے ہیں، لوگوں سے ریاکاری کرتے ہیں، اور اللہ کو برائے نام یاد کرتے ہیں |
النسآء |
143 |
وہ شک اور تردد (136) کی حالت میں نہ ان کی طرف ہوتے ہیں اور نہ ان کی طرف، اور جس کو اللہ گمراہ کردے اس کے لیے آپ کوئی راہ نہ پائیں گے |
النسآء |
144 |
اے ایمان والو ! مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست (137) نہ بناؤ، کیا تم اپنے خلاف اللہ کی صریح حجت قائم کردینا چاہتے ہو |
النسآء |
145 |
بے شک منافقین جہنم کی سب سے نچلی کھائی (138) میں ہوں گے، اور آپ ہرگز ان کا کوئی مددگار نہ پائیں گے |
النسآء |
146 |
مگر جنہوں نے توبہ کرلی اور اپنی اصلاح کرلی، اور اللہ سے رشتہ مضبوط کرلیا، اور اپنا دین اللہ کے لیے خالص کرلیا، تو وہ لوگ مومنوں کے ساتھ ہوں گے، اور عنقریب اللہ مومنوں کو اجر عظیم سے نوازے گا |
النسآء |
147 |
اگر تم شکر ادا کرو گے اور ایمان لاؤ گے تو اللہ تمہیں عذاب (139) دے کر کیا کرے گا، اور اللہ بڑا قدر کرنے والا اور بڑا علم والا ہے |
النسآء |
148 |
اللہ تعالیٰ کو یہ بات پسند (140) نہیں ہے کہ کوئی شخص برائی بآواز بلند بیان کرے، سوائے اس آدمی کے جس پر زیادتی ہوئی ہو، اور اللہ بڑا سننے والا اور بڑا جاننے والا ہے |
النسآء |
149 |
تم چاہے کسی بھلائی کو ظاہر کرو، یا اسے چھپاؤ، یا کسی برائی کو معاف (141) کردو، تو بے شک اللہ بڑا معاف کرنے والا اور بڑی قدرت والا ہے |
النسآء |
150 |
بے شک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کا انکار (142) کرتے ہیں، اور اللہ اور اس کے رسول کے درمیان فرق کرتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ ہم بعض پر ایمان رکھتے ہیں، اور بعض کا انکار کرتے ہیں، اور وہ لوگ دونوں کے درمیان کوئی اور راستہ اپنانا چاہتے ہیں |
النسآء |
151 |
حقیقت معنوں میں وہی لوگ کافر ہیں، اور ہم نے کافروں (143) کے لیے رسوا کن عذاب تیار کر رکھا ہے |
النسآء |
152 |
اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان (144) لے آئے، اور ان کے درمیان فرق نہیں کیا، عنقریب اللہ انہیں ان کا پورا اجر دے گا، اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور بے حد رحم کرنے والا ہے |
النسآء |
153 |
آپ سے اہل کتاب آسمان سے ان پر کوئی کتاب نازل کرنے کا سوال (145) کرتے ہیں، تو انہوں نے موسیٰ سے اس سے بڑا سوال کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں اللہ کو کھلم کھلا دکھلا دو، تو ان کے ظلم کی وجہ سے انہیں کڑاکے کی بجلی نے پکڑ لیا، پھر انہوں نے ان کے پاس کھلے دلائل آجانے کے باوجود، بچھڑے کو اپنا معبود بنا لیا، تو ہم نے اس گناہ کو معاف کردیا، اور ہم نے موسیٰ کو صریح غلبہ عطا کیا |
النسآء |
154 |
اور ان سے عہد و پیمان (146) لینے کے لیے ان کے سروں کے اوپر طور پہاڑ لا کھڑا کیا، اور ہم نے ان سے کہا کہ دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو، اور ان سے کہا کہ ہفتہ کے دن حد سے تجاوز نہ کرو، اور ہم نے ان سے بہت سخت عہد لیا تھا |
النسآء |
155 |
(ان کے ساتھ ایسا برتاؤ اس لیے ہوا کہ) انہوں نے (147) میثاق کو توڑا، اور اللہ کی آیتوں کا انکار کیا، اور انبیاء کو ناحق قتل کیا، اور کہا کہ ہمارے دلوں پر پردے پڑے ہیں، بلکہ اللہ نے ان کے کفر کی وجہ سے ان پر مہر لگا دی ہے، اس لیے وہ برائے نام ہی ایمان لاتے ہیں |
النسآء |
156 |
اور انہوں نے کفر کی راہ اختیار کی، اور مریم پر بہتانِ عظیم لگایا |
النسآء |
157 |
اور انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ کے رسول مسیح عیسیٰ بن مریم کو قتل کردیا، حالانکہ ان لوگوں نے انہیں قتل نہیں کیا اور نہ سولی پر چرھایا، بلکہ انہیں شبہ میں ڈال دیا گیا، اور بے شک جن لوگوں نے عیسیٰ کے بارے میں اختلاف کیا، وہ ان کے بارے میں شک میں مبتلا ہیں، وہ لوگ ان کے متعلق سوائے وہم و گمان کی پیروی کے کوئی صحیح علم نہیں رکھتے، اور انہوں نے یقیناً قتل نہیں کیا |
النسآء |
158 |
بلکہ اللہ نے انہیں اپنی طرف اٹھا لیا، اور اللہ بڑا زبردست اور بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
159 |
اور اہل کتاب کا ہر فرد ان کی وفات کے قبل ان پر ضرور ایمان (148) لے آئے گا، اور وہ قیامت کے دن ان کے بارے میں گواہ بنیں گے |
النسآء |
160 |
پس یہود کے ظلم (149) کی وجہ سے ہم نے ان پر کچھ حلال چیزوں کو حرام کردیا، جو ان کے لیے پہلے حلال کی گئی تھیں، اور اس وجہ سے کہ انہوں نے بہتوں کو اللہ کی راہ سے روکا |
النسآء |
161 |
اور سود لیا، حالانکہ انہیں اس سے روکا گیا تھا، اور لوگوں کا مال ناحق کھایا، اور ہم نے ان میں سے کفر کرنے والوں کے لیے ایک دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے |
النسآء |
162 |
لیکن ان میں سے (150) علمِ راسخ رکھنے والے، اور ایماندار لوگ اس کتاب پر ایمان لاتے ہیں جو آپ پر اتاری گئی، اور اس پر بھی جو آپ سے پہلے اتاری گئی، اور جو نماز قائم کرنے والے ہیں، اور زکاۃ دینے والے ہیں اور اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والے ہیں، انہیں ہم اجر عظیم عطا کریں گے |
النسآء |
163 |
بے شک ہم نے آپ پر وحی (151) اتاری ہے، جیسے نوح اور ان کے بعد کے دوسرے انبیاء پر اتاری تھی، اور جیسے ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کی اولاد اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان پر وحی اتاری تھی، اور ہم نے داود کو زبور دیا تھا |
النسآء |
164 |
ار ہم نے ایسے رسول بھیجے جن کے حالات ہم نے اس کے قبل آپ کو (بذریعہ وحی) بتا دئیے ہیں اور ایسے بھی رسول بھیجے جن کے حالات ہم نے آپ کو نہیں بتائے ہیں، اور اللہ نے موسیٰ سے بول کر (152) بات کی |
النسآء |
165 |
ہم نے ایسے انبیاء بھیجے (153) جو جنت کی خوشخبری دینے والے اور جہنم سے ڈرانے تھے، تاکہ رسولوں کی بعثت کے بعد، لوگوں کے پاس اللہ کے خلاف کوئی حجت نہ باقی رہے، اور اللہ بڑا زبردست اور بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
166 |
(یہ کفار نہیں مانتے تو نہ مانیں) لیکن اللہ اس وحی کی شہادت (154) دیتا ہے جو اس نے آپ پر اتاری ہے، اس نے اسے اپنے علم کے مطابق اتارا ہے، اور فرشتے بھی گواہی دیتے ہیں، اور اللہ بحیثیت شاہد کافی ہے |
النسآء |
167 |
بے شک جن لوگوں (155) نے کفر کیا، اور اللہ کے راستے سے اوروں کو روکا وہ یقیناً گمراہی میں بہت دور چلے گئے |
النسآء |
168 |
بے شک جن لوگوں نے کفر کیا، اور ظلم کیا، اللہ ہرگز ان کی مغفرت نہیں فرمائے گا، اور نہ انہیں سیدھی راہ دکھائے گا |
النسآء |
169 |
سوائے جہنم کی راہ کے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور یہ اللہ کے لیے آسان ہے |
النسآء |
170 |
اے لوگو ! رسول تمہارے رب کی جانب سے حق (156) لے کر تمہارے پاس آپہنچا، پس تم ایمان لے آؤ، تاکہ تمہارا بھلا ہو، اور اگر کفر کرو گے تو آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اللہ کی ملکیت ہے، اور اللہ بڑا علم والا اور بڑی حکمتوں والا ہے |
النسآء |
171 |
اے اہل کتاب ! اپنے دین میں غلو (157) نہ کرو، اور اللہ کی شان میں حق بات کے علاوہ کچھ نہ کہو، مسیح عیسیٰ بن مریم صرف اللہ کے رسول تھے، اور اس کا کلمہ، جسے اس نے مریم کی طرف پہنچا دیا، اور اس کی طرف سے ایک روح، پس تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لے ااؤ، اور تین معبودوں کے قائل نہ بنو، اس سے باز آجاؤ، اسی میں تمہاری بہتری ہے، بے شک اللہ اکیلا معبود ہے، وہ اس سے پاک ہے کہ کوئی اس کی اولاد ہو، آسمان اور زمین میں جو کچھ ہے، اسی کی ملکیت ہے، اور اللہ بحیثیت کارساز کافی ہے |
النسآء |
172 |
مسیح اللہ کا بندہ (158) ہونے کا کبھی انکار نہیں کریں گے، اور نہ مقرب فرشتے، اور جو اس کی عبادت کا انکار کرتے گا، اور تکبر کرے گا، تو اللہ ان سب کو اپنے سامنے جمع کرے گا |
النسآء |
173 |
پس جو لوگ (159) ایمان لائے اور انہوں نے عمل صالح کیا، اللہ انہیں ان کا پورا پورا اجر دے گا، اور اپنے فضل سے انہیں زیادہ دے گا، اور جن لوگوں نے (اس کی عبادت کا) انکار کیا اور تکبر کیا، اللہ انہیں دردناک عذاب دے گا، اور وہ اپنے لیے اللہ کے علاوہ کوئی دوست اور مددگار نہ پائیں گے |
النسآء |
174 |
اے لوگو ! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے برہان اور دلیل (160) آچکی، اور ہم نے تمہاری طرف ایک واضح نور بھیج دیا |
النسآء |
175 |
پس جو لوگ اللہ پر ایمان لے آئے، اور اس کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کرلیا، تو وہ انہیں اپنی رحمت اور فضل میں داخل کردے گا، اور انہیں اپنی طرف پہنچانے والی سیدھی راہ پر ڈال دے گا |
النسآء |
176 |
لوگ آپ سے فتوی پوچھتے ہیں، آپ کہہ دیجئے ” کلالہ“ (161) کے بارے میں اللہ تمہیں فتویٰ دیتا ہ، اگر کوئی آدمی مرجائے جس کی کوئی اولاد نہ ہو، اور اس کی ایک بہن ہو، تو اسے نصف ترکہ ملے گا، اور اگر بہن مرجائے اور اس کی کوئی اولاد نہ ہو، تو وہ بھائی اس کا وارث ہوگا، اگر بہنیں دو ہوں گی تو ان دونوں کو مال کا دو تہائی ملے گا، اگر کئی بھائی بہن ہوں گے تو ہر مرد کو دو عورتوں کے برابر ملے گا، (یہ حکم) اللہ ت عالیٰ تمہارے لیے بیان کردے رہا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہوجاؤ، اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے |
النسآء |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
المآئدہ |
1 |
اے ایمان والو, (1) (اللہ سے کیے گئے) اپنے اقراروں کو پورا کرو، تمہارے لیے مویشی چوپایوں (2) کو حلال کردیا گیا ہے، ان کے علاوہ جو تمہیں بتا دئیے جائیں گے (3) لیکن جب تم حالت احرام میں ہو تو شکار کے جانوروں کو اپنے لیے حلال نہ بناؤ، بے شک اللہ جو چاہتا ہے حکم دیتا ہے |
المآئدہ |
2 |
اے ایمان والو ! (اللہ کی مقرر کردہ) نشانیوں (4) کو حلال نہ بناؤ، اور نہ حرمت والے مہینے کو، اور نہ قربانی کے اس جانور کو جسے کعبہ کی طرف لے جایا جا رہا ہو، اور نہ ان جانوروں کو جن کی گردن میں پٹے ڈال کر کعبہ کی طرف لے جایا جا رہا ہو، (اور نہ حلال بناؤ) بیت حرام کی طرف آنے والوں کو جن کا مقصد اپنے رب کا فضل اور اس کی خوشنودی حاصل کرنا ہوتا ہے، اور جب تم احرام کھول دو (5) تو شکار کرو، اور کسی قوم کی تم سے دشمنی (6) کہ انہوں نے تمہیں مسجد حرام سے روک دیا تھا، اس پر نہ ابھارے کہ ان پر زیادتی کرو، اور نیکی اور تقوی کے کاموں میں آپس میں تعاون (7) کرو، اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے کا ساتھ نہ دو، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ سخت سزا دینے والا ہے |
المآئدہ |
3 |
تم پر حرام (8) کردیا گیا مردہ جانور اور خون اور سور کا گوشت اور جس پر غیر اللہ کا نام لیا جائے اور جس کا گلا گھٹ گیا ہو، اور جو چوٹ کھانے سے مر گیا ہو، اور جو اوپر سے گر کر مرگیا ہو، اور جو کسی جانور کے سینگ مارنے سے مرگیا ہو، اور جسے کسی درندہ نے کھالیا ہو (ان میں سے) سوائے اس کے جسے تم نے (مرنے سے پہلے) ذبح (9) کرلیا ہو، اور وہ جانور بھی تم پر حرام کردیا گیا جسے کسی بت کے آستانہ (10) پر ذبح کیا گیا ہو، اور یہ بھی تم پر حرام کردیا گیا کہ تیروں (11) کے ذریعہ اپنی قسمت کا حال معلوم کرو، یہ بڑے گناہ کا کام ہے، آج اہل کفر تمہارے دین سے ناامید (12) ہوگئے، پس تم ان سے نہ ڈرو، اور مجھ سے ڈرو، آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل (13) کردیا، اور اپنی نعمت تم پر پوری کردی، اور اسلام کو بحیثیت دین تمہارے لیے پسند کرلیا، پس جو شخص بھوک کی شدت کی وجہ سے (کوئی حرام چیز کھانے پر) مجبور (4) ہوجائے اور کسی گناہ کی طرف میلان نہ ہو، تو بے شک اللہ مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے |
المآئدہ |
4 |
لوگ آپ سے پوچھتے (15) ہیں کہ ان کے لیے کیا چیز حلال کی گئی ہے، آپ کہہ دیجئے کہ تمہارے لیے اچھی چیزوں کو حلال کیا گیا ہے، اور ان شکاری جانوروں کا شکار کیا ہوا جانور جنہٰں تم نے سکھا رکھا ہو، جو سدھائے ہوئے ہوں یعنی اللہ نے تمہیں جو علم دے رکھا ہے، اس میں سے انہیں کچھ سکھاتے رہے ہو، پس جو تمہارے لیے پکر رکھیں (16) اس میں سے کھاؤ، اور اس پر بسم اللہ (17) پڑھ لیا کرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے |
المآئدہ |
5 |
آج تمہارے لیے اچھی چیزوں (18) کو حلال کردیا گیا، اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال ہے، اور تمہارا کھانا (19) ان کے لیے حلال ہے، اور مومن پاکدامن عورتیں (20) اور ان کی پاکدامن عورتیں (21) جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی (تمہارے لیے حلال کردی گئیں) بشرطیکہ تم عقد زواج کی نیت سے ان کا مہر (22) ادا کرچکے ہو، اعلانیہ زنا، یا پوشیدہ طور پر آشنائی کی نیت نہ ہو، اور جو ایمان (23) لانے سے انکار کرے گا، اس کے اعمال ضائع ہوجائیں گے، اور وہ آخرت میں گھاٹا پانے والوں میں سے ہوگا |
المآئدہ |
6 |
اے ایمان والو ! جب تم نماز کے لیے کھڑے (24) ہو، تو اپنے چہروں کو، اور اپنے ہات ٥ ھوں کو کہنیوں تک دھو لو، اور اپنے سروں کا مسح کرلو، اور اپنے پاؤں (25) دونوں ٹخنوں تک دھو لو، اور اگر تم ناپاک (26) ہو تو پاکی حاصل کرو، اور اگر تم بیمار (27) ہو، یا سفر میں ہو، یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت کر کے آئے، یا تم نے بیویوں سے مباشرت کی ہو، اور پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرلو، پس اپنے چہروں اور اپنے دونوں ہاتھوں پر اس سے مسح کرلو، اللہ تعالیٰ تمہیں کسی تنگی میں ڈالنا نہیں چاہتا ہے، بلکہ تمہیں پاک کرنا چاہتا ہے، اور تمہارے اوپر اپنی نعمت کو تمام کرنا چاہتا ہے، تاکہ تم اس کا شکر ادا کرو |
المآئدہ |
7 |
اور اللہ نے تمہیں جو نعمت (28) دی ہے، اسے یاد کرو، اور اس عہد و پیمان کو یاد کرو جو اس نے تم سے لیا ہے، جب تم نے کہا تھا کہ (اے اللہ !) ہم نے سنا اور تیری اطاعت کی، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ سینوں میں چھپی باتوں کو جانتا ہے |
المآئدہ |
8 |
اے ایمان والو ! اللہ کی رضا (29) کے لیے عدل و انصاف کے ساتھ ڈٹ کر گواہی دینے والے بنو، اور کسی قوم کی عداوت، تمہیں اس بات پر نہ ابھارے کہ تم عدل و انصاف سے کام نہ لو، انصاف کرو، یہی بات تقوی کے زیادہ قریب ہے، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ تمہارے اعمال کی پوری خبر رکھتا ہے |
المآئدہ |
9 |
اللہ کا وعدہ (30) ہے ان لوگوں سے جو ایمان لائیں گے، اور عمل صالح کریں گے، کہ وہ انہیں معاف کردے گا، اور اجر عظیم عفطا فرمائے گا |
المآئدہ |
10 |
اور جو لوگ کفر کی راہ اختیار کریں گے، اور ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے، وہ جہنمی ہوں گے |
المآئدہ |
11 |
اے ایمان والو ! تم اپنے اوپر اللہ کی نعمت (31) کو یاد کرو، جب ایک قوم نے تم پر دست درازی کرنی چاہی، تو ان کے ہاتھ تم سے روک دئیے، اور اللہ سے ڈرتے رہو، اور مومنوں کو چاہئے کہ وہ صرف اللہ پر بھروسہ کریں |
المآئدہ |
12 |
اور اللہ نے بنی اسرائیل سے عہد و پیمان (32) لیا، اور ہم نے ان میں سے بارہ سردار مقرر کیے، اور اللہ نے کہا کہ میں تمہارے ساتھ (33) ہوں، اگر تم لوگ نماز قائم کروگے، اور زکاۃ دو گے، اور میرے رسولوں پر ایمان لاؤ گے، اور ان کی مدد کروگے، اور اللہ کو اچھا قرض دیتے رہوگے، تو بے شک میں تمہارے گناہوں کو مٹا دوں گا، اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، پس تم میں سے جو کوئی اس (عہد و پیمان) کے بعد کفر کی راہ اختیار کرے گا، وہ یقیناً سیدھی راہ سے بھٹکا ہوا ہوگا |
المآئدہ |
13 |
پھر جب انہوں نے بد عہدی (34) کی تو ہم نے ان پر لعنت بھیج دی، اور ان کے دلوں کو سخت بنا دیا، چنانچہ وہ (اللہ کے) کلام میں لفظی (اور معنوی) تحریف پیدا کرنے لگے، اور جن باتوں کی انہیں نصیحت کی گئی تھی ان کا ایک بڑا حصہ فراموش کر بیٹھے، اور ان میں سے چند کے علاوہ آپ کو ہمیشہ ہی ان کی کسی نہ کسی خیانت کی اطلاع ہوتی رہے گی، پس آپ انہیں معاف کردیجئے، اور درگذر کردیجئے، بے شک اللہ احسان اور بھلائی کرنے والوں کو محبوب رکھتا ہے |
المآئدہ |
14 |
اور جن لوگوں نے کہا کہ ہم نصاریٰ ہیں، ہم نے ان سے بھی عہد (35) لیا تھا، تو جن باتوں کی انہیں نصیحت کی گئی تھی ان کا ایک بڑا حصہ فراموش کر بیٹھے، پھر ہم نے ان کے درمیان تاقیامت بغض و عداوت پیدا کردی، اور عنقریب اللہ انہیں ان کے کیے کی خبر دے گا |
المآئدہ |
15 |
اے اہل کتاب ! تمہارے پاس ہمارے رسول (36) آگئے، جو تمہارے سامنے تمہاری کتاب کی بہت سی ان باتوں کو بیان کرتے ہیں جنہیں تم چھپایا کرتے تھے، اور بہت سی باتوں کو نظر انداز کرجاتے ہیں، تمہارے پاس اللہ کی طرف سے نور اور کھلی کتاب آچکی ہے |
المآئدہ |
16 |
اللہ اس کے ذریعہ سلامتی کی راہوں کی طرف ان لوگوں کی رہنمائی کرتا ہے جو اس کی رضا جوئی میں لگے ہوتے ہیں، اور انہیں اپنی توفیق سے ظلمتوں سے نکال کر نور کی طرف لاتا ہے، اور سیدھی راہ کی طرف ان کی رہنمائی کرتا ہے |
المآئدہ |
17 |
یقیناً وہ لوگ کافر (37) ہوگئے جنہوں نے کہا کہ بے شک اللہ مسیح ابن مریم ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ اللہ کی جانب سے پھر کس کو کچھ بھی اختیار حاصل ہے، کہ اگر اللہ مسیح ابن مریم اور اس کی ماں اور تمام اہل زمین کو ہلاک کرنا چاہے (تو وہ آڑے آجائے) اور آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی ہر چیز کا مالک صرف اللہ ہے، وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
المآئدہ |
18 |
اور یہود و نصاریٰ کہتے ہیں کہ ہم اللہ کے بیٹے اور اس کے چہیتے (38) ہیں، آپ کہہ دیجئے کہ پھر وہ تمہیں تمہارے گناہوں کی وجہ سے عذاب کیوں دیتا ہے، بلکہ تم بھی اس کے پیدا کیے ہوئے انسان ہو، وہ جسے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے، اور جسے چاہتا ہے عذاب دیتا ہے، اور آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان ہر چیز کی بادشاہت اللہ کے لیے ہے، اور اسی کی طرف لوٹ کرجانا ہے |
المآئدہ |
19 |
اے اہل کتاب ! ایک مدت تک سلسلہ انبیاء کے انقطاع کے بعد ہمارے رسول (39) تمہارے پاس آگئے، جو (ہمارے احکام) تمہارے سامنے صاف صاف بیان کرتے ہیں (تاکہ ایسا نہ ہو کہ) تم کہنے لگو کہ ہمارے پاس تو کوئی خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا آیا ہی نہیں تھا، پس تمہارے پاس ایک خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا آگیا، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
المآئدہ |
20 |
اور یاد کرو، جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا (40) اے میری قوم !ْ تم اپنے اوپر اللہ کے احسان کو یاد کرو کہ اس نے تم میں انبیاء پیدا کیے، اور تمہیں بادشاہ بنایا، اور تمہیں وہ دیا جو جہان والوں میں سے کسی کو نہیں دیا |
المآئدہ |
21 |
اے میری قوم ! تم لوگ اس مقدس سرزمین میں داخل ہوجاؤ جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دیا ہے، اور تم لوگ اپنی پیٹھ پھیر کر نہ بھاگو، ورنہ خسارہ اٹھانے والے بن جاؤ گے |
المآئدہ |
22 |
ان لوگوں نے کہا، اے موسیٰ ! اس سرزمین میں تو ایک بڑی طاقت ور قوم ہے، اور جب تک وہ لوگ وہاں سے نہیں نکلیں گے، ہم لوگ وہاں ہرگز نہیں جائیں گے، اگر وہ وہاں سے نکل جائیں تو ہم ضرور وہاں داخل ہوں گے |
المآئدہ |
23 |
اللہ سے ڈرنے والے دو آدمی نے کہا جن پر اللہ کا انعام تھا، کہ تم لوگ ان پر حملہ کر کے دروازے میں داخل ہوجاؤ، جب دروازے میں داخل ہوجاؤ گے تو یقینا تم غالب آجاؤ گے، اور اگر تم مومن ہو تو صرف اللہ پر بھروسہ رکھو |
المآئدہ |
24 |
ان لوگوں نے کہا، اے موسیٰ ! جب تک وہ لوگ وہاں رہیں گے ہم لوگ کبھی بھی وہاں نہیں جائیں گے، تم اور تمہارا رب جائے دونوں مل کر جنگ کرو، ہم تو یہیں بیٹھے رہیں گے |
المآئدہ |
25 |
موسی نے کہا، اے میرے رب ! مجھے اپنے اور اپنے بھائی کے علاوہ کسی پر کوئی اختیار حاصل نہیں ہے، پس تو ہمارے اور ان نافرمانوں کے درمیان فیصلہ کردے |
المآئدہ |
26 |
اللہ نے فرمایا، تو وہ زمین چالیس سال تک کے لیے ان پر حرام کردی گئی، وہ لوگ زمین میں سرگرداں پھرتے رہیں گے، پس آپ ان نافرمانوں پر افسوس نہ کریں |
المآئدہ |
27 |
اور آپ لوگوں کو آدم کے دونوں بیٹوں کا سچا واقعہ (41) سنا دیجئے، جب دونوں نے (اللہ کے لیے) نذرانہ پیش کیا، تو ان میں سے ایک کی طرف سے قبول کرلیا گیا، اور دوسرے کی طرف سے قبول نہیں کیا گیا، تو اس نے (پہلے سے) کہا کہ میں تجھے قتل کردوں گا (پہلے نے) کہا کہ اللہ صرف صاحب تقوی لوگوں کے نذرانے قبول کرتا ہے |
المآئدہ |
28 |
اگر تم مجھے قتل کرنے کے لیے اپنا ہاتھ میری طرف بڑھاؤ گے، تو میں تمہیں قتل کرنے کے لیے اپنا ہاتھ تمہاری طرف نہیں بڑھاؤں گا، بے شک میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو سارے جہان کا پالنہار ہے |
المآئدہ |
29 |
میں چاہتا (42) ہوں کہ میرا گناہ اور تمہارا گناہ تمہارے ہی سر جائے، پھر تم جہنمیوں میں سے ہوجاؤ، اور ظالموں کو ایسا ہی بدلہ ملتا ہے |
المآئدہ |
30 |
پھر اس کے نفس نے اس کی نظر میں اپنے بھائی کا قتل (43) آسان بنا دیا، چنانچہ اس نے اسے قتل کردیا، اور بڑے ہی نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگیا |
المآئدہ |
31 |
پھر اللہ نے ایک کوا (44) بھیجا جو زمین کو کریدنے لگا، تاکہ اسے سکھائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کیسے چھپائے، اس نے کہا اے افسوس، کیا میں اتنا مجبور ہوں کہ اس کوے کے ہی مانند ہوتا، اور اپنے بھائی کی لاش کو چھپا دیتا، پھر افسوس کرنے لگا |
المآئدہ |
32 |
اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل کے بارے میں یہ حکم جاری کردیا کہ جو شخص کسی آدمی (45) کو بغیر کسی مقتول کے بدلے، یا زمین میں فساد پھیلانے کے قتل کر ڈالے گا تو گویا اس نے تمام لوگوں کو قتل کر ڈالا، اور جو شخص کسی آدمی کو بچا لے گا تو گویا اس نے تمام لوگوں کو بچا لیا، اور ہمارے بہت سے انبیاء و رسل بنی اسرائیل کے پاس کھلی نشانیاں (46) لے کر آئے، لیکن اس کے بعد بھی ان میں سے بہت سے زمین میں حد سے تجاوز کرنے والے ہی رہے |
المآئدہ |
33 |
جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے جنگ (47) کرتے ہیں، اور زمین میں فساد پھیلانے میں لگے رہتے ہیں، ان کا بدلہ یہ ہے کہ انہیں قتل کردیا جائے، یا انہیں سولی پر چڑھا دیا جائے، یا انہیں سولی پر چڑھا دیا جائے، یا ان کے ہاتھ اور پاؤں مخالف جانب سے کاٹ دئیے جائیں، یا انہیں جلا وطن کردیا جائے، یہ رسوائی ان کے لیے دنیا میں ہے، اور آخرت میں انہیں عذاب عظیم دیا جائے گا |
المآئدہ |
34 |
مگر وہ لوگ جو تمہاری گرفت میں آنے سے پہلے توبہ کرلیں، تو جان لو کہ اللہ بڑٓ مغفرت کرنے والا، بڑا مہربان ہے |
المآئدہ |
35 |
اے ایمان والو ! اللہ سے درو، اور اس تک وسیلہ (48) تلاش کرو، اور اس کی راہ میں جہاد (49) کرو، تاکہ تمہیں کامیابی حاصل ہو |
المآئدہ |
36 |
بے شک جن لوگوں نے کفر (50) کیا، اگر ان کے پاس زمین کی ساری چیزیں، اور اتنی اور ہوں، تاکہ انہیں دے کر اپنے آپ کو قیامت کے دن عذاب سے بچالیں، تو وہ ساری چیزیں ان کی جانب سے قبول نہیں کی جائیں گی، اور انہیں دردناک عذاب دیا جائے گا |
المآئدہ |
37 |
وہ لوگ آگ سے نکلنا چاہیں گے، لیکن کبھی بھی نہ نکل پائیں گے، اور انہیں دائمی عذاب دیا جائے گا |
المآئدہ |
38 |
اور چور اور چورنی کے ہاتھ (51) کاٹ لو، ان کے یے کا بدلہ اور اللہ کی طرف سے عذاب کے طور پر، اور اللہ بڑی عزت والا، بڑی حکمت والا ہے |
المآئدہ |
39 |
پرھ جس نے اپنے اوپر اس ظلم (52) کے بعد توبہ کرلی اور اپنی اصلاح کرلی تو بے شک اللہ اسے معاف کردے گا، بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا ہے، بڑا مہربان ہے |
المآئدہ |
40 |
کیا آپ نہیں جانتے کہ آسمانون اور زمین کا مالک صرف اللہ ہے، وہ جسے چاہے گا، عذاب دے گا، اور جسے چاہے گا، معاف کردے گا، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
المآئدہ |
41 |
اے رسول ! جو لوگ کفر کی طرف دوڑ لگا رہے ہیں، وہ آپ کو غمگین (53) نہ بنا دیں، چاہے وہ ان لوگوں میں سے ہوں جو اپنے منہ سے کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے، اور ان کے دلوں میں ایمان داخل نہیں ہوا (54) اور چاہے یہودیوں میں سے ہوں، یہ لوگ جھوٹ (55) بولنے کے لیے دوسروں کی باتیں کان لگا کر سنتے ہیں، اور کچھ ایسے لوگوں کے لیے کان لگاتے (56) ہیں جو آپ کے پاس نہیں آئے، کلام کو اس کی جگہوں سے بدل دیتے ہیں، کہتے ہیں کہ اگر تمہیں یہ حکم (57) دیا جائے تو اسے لے لو، اور اگر یہ نہ دیا جائے تو بچو، اور جسے اللہ گمراہ کرنا چاہے اس کے لیے آپ اللہ کی جانب سے کچھ بھی نہیں کرسکتے، یہی لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ پاک کرنا نہیں چاہتا، ان کے لیے دنیا میں رسوائی ہے، اور ان کے لیے آخرت میں بڑا عذاب ہے |
المآئدہ |
42 |
یہ لوگ جھوٹ بولنے کے لیے دوسرے کی باتوں پر کان لگاتے ہیں، اور بڑے حرام (58) کھانے والے ہیں، پس اگر وہ لوگ آپ کے پاس آویں تو ان کے درمیان فیصلہ کردیجئے یا ان سے منہ پھیر لیجئے، اور اگر آپ ان سے منہ پھیر لیں گے تو وہ آپ کا کچھ بھی بگاء نہ سکیں گے، اور اگر آپ فیصلہ کیجئے تو ان کے درمیان عدل و انصاف کے ساتھ فیصلہ کیجئے، بے شک اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے |
المآئدہ |
43 |
اور یہ لوگ کس طرح آپ کو حکم (59) بناتے ہیں، حالانکہ ان کے پاس تورات ہے جس میں اللہ کا فیصلہ موجود ہے، پھر بھی اس کے بعد منہ پھیرتے ہیں، اور یہ لوگ ایمان لانے والے نہیں ہیں |
المآئدہ |
44 |
بے شک ہم نے تورات (60) نازل کیا تھا جس میں ہدایت اور روشنی تھی، اس کے مطابق وہ انبیاء جو اللہ کے فرمانبردار تھے، یہودیوں کے لیے فیصلے (61) کرتے تھے، اور اللہ والے اور علماء (فیصلے کرتے تھے) اس لیے کہ انہیں اللہ کی کتاب کی حفاظت کا حکم دیا گیا تھا اور وہ اس کے اللہ کی طرف سے نازل شدہ کتاب ہونے کے گواہ تھے، پس تم لوگوں سے نہ ڈرو (62) اور مجھ سے ڈرو، اور میری آیتوں کے بدلے گھٹیا چیز نہ خریدو، اور جو لوگ اللہ کی طرف سے نازل شدہ حکم کے مطابق فیصلہ (63) نہیں کریں گے، وہی لوگ کافر ہیں |
المآئدہ |
45 |
اور ہم نے اس تورات میں ان کے لیے حکم (64) جاری کردیا تھا کہ جان کے بدلے جان، اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور ناک کے بدلے ناک، اور کان کے بدلے کان، اور دانت کے بدلے دانت ہے، اور زخموں (65) میں بھی بدلہ ہے، اور جو شخص اسے معاف (66) کردے گا، تو وہ اس کے لیے کفارہ بن جائے گا، اور جو لوگ اللہ کی طرف سے نازل شدہ حکم کے مطابق فیصلہ نہیں کریں گے، وہی لوگ ظالم (67) ہیں |
المآئدہ |
46 |
اور ہم نے ان (انبیاء) کے بعد (68) عیسیٰ بن مریم کو بھیجا، دراں حالیکہ وہ اس تورات کی تصدیق کرتے تھے جو ان سے پہلے آچکی تھی، اور ہم نے انہیں انجیل دیا جس میں ہدایت اور روشنی تھی، اور اس تورات کی تصدیق کرتی تھی جو ان سے پہلے آچکی تھی، اور اللہ سے ڈرنے والوں کے لیے مکمل ہدایت اور نصیحت تھی |
المآئدہ |
47 |
اور انجیل والوں (69) کو چاہئے کہ وہ اسی حکم کے مطابق فیصلہ کریں جو اللہ نے اس میں نازل کیا ہے، اور جو لوگ اللہ کی طرف سے نازل شدہ حکم کے مطابق فیصلہ نہیں کریں گے وہی لوگ فاسق ہیں |
المآئدہ |
48 |
اور ہم نے آپ پر برحق کتاب (70) نازل کی ہے، وہ اس کتاب کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے آچکی ہے، اور اس پر غالب و شاہد ہے، پس آپ ان کے درمیان اسی کے مطابق فیصلہ کیجئے جو اللہ نے (آپ پر) نازل کیا ہے، اور آپ کے پاس جو حق آچکا ہے اسے چھوڑ کر، ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کیجئے، ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لیے ایک دستور اور راستہ مقرر (71) کردیا ہے، اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک ہی امت (72) بنا دیتا، لیکن وہ چاہتا تھا کہ تم میں سے ہر ایک کو جو دین دیا ہے اس کے مطابق تمہیں آزمائے، پس تم لوگ نیک اعمال کی طرف سبقت کرو، تم سب کو اللہ کی طرف ہی لوٹ کر جانا ہے، پھر وہ تمہیں ان باتوں کی خبر دے گا جن میں تم آپس میں اختلاف کرتے تھے |
المآئدہ |
49 |
(اور ہم نے آپ پر یہ حکم بھی نازل کیا کہ) آپ ان کے درمیان اسی کتاب کے مطابق فیصلہ (73) کیجیے جو اللہ نے آپ پر نازل کیا ہے، اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کیجئے، اور ان سے ہوشیار رہئے، کہیں آپ کو کسی ایسے حکم سے بہکا نہ دیں جو اللہ نے آپ پر نازل فرمایا ہے، اور اگر وہ لوگ اعراض کریں، تو جان لیجئے کہ اللہ چاہتا ہے کہ انہیں ان کے بعض گناہوں کی سزا دے، اور بے شک اکثر لوگ فاسق و نافرمان ہوتے ہیں |
المآئدہ |
50 |
کیا لوگ دور جاہلیت کا فیصلہ (74) چاہتے ہیں، اور ایمان و یقین رکھنے والوں کے لیے اللہ کے فیصلہ سے بہتر کس کا فیصلہ ہوسکتا ہے |
المآئدہ |
51 |
اے ایمان والو ! یوہد و نصاری کو اپنا دوست (75) مت بناؤ، وہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں، اور تم میں سے جو کوئی انہیں اپنا دوست بنائے گا وہ بے شک انہی میں سے ہوجائے گا، بے شک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا ہے |
المآئدہ |
52 |
اس لیے آپ ان لوگوں کو جن کے دلوں میں نفاق کی بیماری (76) ہے، دیکھ رہے ہیں کہ ان میں مل جانے کے لیے جلدی کر رہے ہیں، کہتے ہیں، ڈر ہے کہ ہمیں کوئی مصیبت لاحق ہوجائے گی، پس توقع ہے کہ اللہ (مسلمانوں کے لیے) فتح یا اپنے پاس سے کوئی اور چیز بھیج دے، پھر وہ ان باتوں پر نادم ہوں جنہیں اپنے دلوں میں چھپا رکھا تھا |
المآئدہ |
53 |
اور ایمان والے کہیں گے، کیا یہی ہیں وہ لوگ جو اللہ کے نام کی بڑی شدید قسمیں کھایا کرتے تھے کہ وہ لوگ یقیناً تمہارے ساتھ ہیں، ان کے اعمال ضائع ہوگئے اور گھاٹا اٹھانے والے ہوگئے |
المآئدہ |
54 |
اے ایمان والو ! تم میں سے جو کوئی اپنے دین سے پھرجائے گا، تو اللہ تعالیٰ عنقریب ایسے لوگوں (77) کو لائے گا جن سے اللہ محبت کرے گا، اور وہ اللہ سے محبت کریں گے، جو مومنوں کے لیے جھکنے والے اور کافروں کے لیے سخت ہوں گے، اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے، اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈریں گے، یہ اللہ تعالیٰ کا انعام ہے، وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے، اور اللہ تعالیٰ بڑی بخشش والا، بڑا علم والا ہے |
المآئدہ |
55 |
بے شک تم لوگوں کے دوست (78) اللہ اور اس کے رسول اور مومنین ہیں، جو نمازوں کو ان کے صحیح اوقات میں ادا کرنے کی پابندی کرتے ہیں، اور زکاۃ ادا کرتے ہیں، اور اللہ کے لیے خشوع و خضوع اختیار کرنے والے ہوتے ہیں |
المآئدہ |
56 |
اور جو اللہ اور اس کے رسول اور مومنوں سے دوستی (79) رکھے گا، تو بے شک اللہ والے ہی غالب ہوں گے |
المآئدہ |
57 |
اے ایمان والو ! جن اہل کتاب اور کافروں نے تمہارے دین کا مذاق (80) اڑایا اور اس کا تماشہ بنایا، انہیں اپنا دوست نہ بناؤ، اور اگر تم اہل ایمان ہو تو اللہ سے ڈرتے رہو |
المآئدہ |
58 |
اور جب تم نماز کے لیے بلاتے ہو، تو اس کا مذاق اور تماشہ (81) بناتے ہیں، یہ اس لیے کہ وہ لوگ عقل و خرد سے بے بہرہ ہیں |
المآئدہ |
59 |
آپ کہہ دیجئے، اے اہل کتاب ! تم ہمارے اندر کون سا عیب (82) پاتے ہو، سوائے اس کے کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس چیز پر جو ہمارے لیے نازل کی گئی، اور یہ کہ تم میں سے اکثر لوگ فاسق ہیں |
المآئدہ |
60 |
آپ کہہ دیجئے، کیا میں تمہیں کیا بتاؤں کہ اللہ کے نزدیک انجام کی حیثیت سے ان سے برا کون (83) ہے، جن پر اللہ نے لعنت بھیج دی اور جن پر اللہ کا غضب نازل ہوگیا اور جنہیں اللہ نے بندر اور سورۃ بنا دیا، اور جنہوں نے شیطان کی عبادت کی ان کا ٹھکانا بدترین ہوگا، اور یہ لوگ راہ راست سے بہت دور جا چکے ہیں |
المآئدہ |
61 |
اور جب وہ لوگ (84) تم مسلمانوں کے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے، حالانکہ وہ اپنے دل میں کفر لے کر آئے تھے، اور اسے لیے ہوئے واپس چلے گئے، اور ان کے رازوں کو اللہ خوب جانتا تھا |
المآئدہ |
62 |
اور آپ ان میں سے بہتوں (85) کو دیکھتے ہیں کہ ارتکابِ گناہ، ظلم و عدوان اور حرام خوری میں ایک دوسرے سے آگے بڑھے جا رہے ہیں، یقیناً ان کے کرتوت ہی برے ہیں |
المآئدہ |
63 |
ان کے اللہ والے اور ان کے علماء انہیں بری بات (86) کہنے اور حرام خوری سے کیوں نہیں روکتے ہیں، یقیناً ان کا کردار بہت برا ہے |
المآئدہ |
64 |
اور یہود نے کہا کہ اللہ کا ہاتھ بندھا (87) ہوا ہے، انہی کے ہاتھ (ان کی گردن کے ساتھ) باندھ دئیے گئے ہیں، اور ان کے اس قول کی وجہ سے ان پر لعنت بھیج دی گئی ہے، بلکہ اللہ کے دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں، وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتا ہے، اور آپ پر آپ کے رب کی طرف سے جو چیز نازل کی گئی ہے وہ ان میں سے بہتوں (88) کی سرکشی اور کفر کو بڑھا دیتی ہے، اور ہم نے روز قیامت تک کے لیے ان کے آپس میں دشمنی اور بغض (89) پیدا کردی ہے، جب جب وہ جنگ (90) کی آگ بھڑکانی چاہتے ہیں اللہ اسے بجھا دیتا ہے، ان کا کام زمین میں فساد بھیلانا ہی ہے، اور اللہ فساد برپا کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا |
المآئدہ |
65 |
اور اگر اہل کتاب ایمان کی راہ (91) اختیار کرتے اور اللہ سے ڈرتے، تو ہم ان کے گناہوں کو درگذر کردیتے، اور انہیں نعمتوں والی جنت میں داخل کرتے |
المآئدہ |
66 |
اور اگر وہ تورات و انجیل اور اس (قرآن) پر عمل پیرا (92) ہوتے جو ان کے رب کی طرف سے ان کے لیے نازل کیا گیا ہے، تو اپنے اوپر سے اور اپنے پاؤں کے نیچے سے روزی پاتے، ان میں سے ایک جماعت (93) راہ اعتدال پر چلنے والی ہے، اور ان میں سے بہتوں کے کرتوت برے ہیں |
المآئدہ |
67 |
اے رسول ! آپ پر آپ کے رب کی کی جانب سے جو نازل کیا گیا ہے، اسے پہنچا دیجئے، اور اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو گویا آپ نے اس کا پیغام (94) نہیں پہنچایا، اور اللہ لوگوں سے آپ کی حفاظت فرمائے گا، بے شک اللہ کافروں کو ہدایت نہیں دیتا ہے |
المآئدہ |
68 |
آپ کہہ دیجئے کہ اے اہل کتاب ! تم کسی بھی دین پر (95) نہیں ہو، جب تک کہ تم تورات، انجیل اور اس قرآن پر عمل پیرا نہیں ہوتے جو تمہارے لی تمہارے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے، اور جو قرآن آپ کے رب کی طرف سے آپ پر نازل کیا گیا ہے وہ ان میں سے بہتوں کی سرکشی اور کفر کو بڑھا دیتا ہے، پس آپ کافروں پر افسوس نہ کریں |
المآئدہ |
69 |
بے شک اہل ایمان اور یہود اور بے دین اور انصاری، ان میں سے جو لوگ (96) بھی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لائیں گے، اور عمل صالح کریں گے، انیں نہ کوئی خوف لاحق ہوگا اور نہ کوئی غم |
المآئدہ |
70 |
ہم نے بنی اسرائیل سے عہد و پیمان لیا، اور ان کے پاس رسولوں کو بھیجا، جب بھی کوئی رسول ان کے پاس کوئی ایسی چیز لے کر آیا جو ان کی خواہش کے مطابق نہیں تھی، تو انہوں نے (انبیاء کی) ایک جماعت کو جھٹلایا، اور ان کی ایک جماعت کو قتل کرتے رہے |
المآئدہ |
71 |
اور سمجھ بیٹھے کہ (ان کے خلاف) کوئی فتنہ (97) کھڑا نہیں ہوگا، اس لیے اندھے اور بہرے ہوگئے، پھر اللہ نے ان پر نظر کرم کیا، لیکن ان میں سے بہت پھر اندھے اور بہرے ہوگئے، اور اللہ ان کے کرتوتوں کو خوب دیکھنے والا ہے |
المآئدہ |
72 |
یقینا وہ لوگ کافر (98) ہوگئے جنہوں نے کہا کہ بے شک اللہ مسیح ابن مریم ہی ہیں، اور مسیح نے کہا، اے بنی اسرائیل ! تم لوگ اللہ کی عبادت کرو جو میرا اور تم سب کا رب ہے، بے شک جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو شریک ٹھہرائے گا تو اللہ نے اس پر جنت حرام کردی ہے، اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا |
المآئدہ |
73 |
بے شک ان لوگوں نے کفر کا ارتکاب کیا جنہوں نے کہا کہ اللہ تین معبودوں (99) میں سے ایک ہے، حالانکہ ایک معبود حقیقی کے علاوہ کوئی دوسرا معبود نہیں ہے، اور اگر وہ لوگ اپنی اس بات سے باز نہیں آئیں گے تو ان میں سے کافروں کو دردناک عذاب ہوگا |
المآئدہ |
74 |
کیا وہ اللہ کے حجور توبہ (100) نہیں کریں گے اور اس سے مغفرت نہیں طلب کریں گے، اور اللہ تو برٓ معاف کرنے والا، بڑا مہربان ہے |
المآئدہ |
75 |
مسیح بن مریم (101) ایک رسول تھے اور کچھ نہیں، ان سے پہلے بہت سے انبیاء آچکے تھے، اور ان کی ماں ایک نیک اور پارسا عورت تھیں، دونوں ہی کھانا کھایا (102) کرتے تھے، آپ دیکھ لیجئے کہ ہم اپنی نشانیاں کس طرح ان کے لیے کھول کر بیان کرتے ہیں، پھر دیکھئے کہ وہ کس طرح گم گشتہ راہ ہوئے جا رہے ہیں |
المآئدہ |
76 |
آپ کہئے کہ کیا تم لوگ اللہ کے سوا کسی ایسے کی عبادت کرتے ہو (103) جو تمہیں نقصان یا نفع پہنچانے کی قدرت نہیں رکھتا، اور اللہ بڑا سننے والا، بڑا جاننے والا ہے |
المآئدہ |
77 |
آپ کہہ دیجئے کہ اے اہل کتاب ! تم لوگ اپنے دین میں ناحق غلو (104) نہ کرو اور ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کرو، جو اس سے پہلے خود گمراہ ہوگئے اور بہتوں کو گمراہ کیا، اور راہ راست سے بھٹک گئے |
المآئدہ |
78 |
بنی اسرائیل کے جن لوگوں نے کفر کیا، ان پر داود اور عیسیٰ بن مریم کی زبانی لعنت (105) بھیج دی گئی، ایسا ان کی نافرمانی کی وجہ سے ہوا، اور وہ لوگ اللہ کے حدود سے تجاوز کرتے تھے |
المآئدہ |
79 |
وہ لوگ جس گناہ کا ارتکاب کرتے تھے، اس سے ایک دوسرے کو روکتے نہیں تھے، یقینا وہ جو کچھ کرتے تھے برا تھا |
المآئدہ |
80 |
آپ ان میں سے بہتوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ اہل کفر کو اپنا دوست بناتے ہیں، انہوں نے اپنے لیے جو کچھ آگے بھیج دیا ہے وہ برا ہے، (جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ) اللہ ان سے ناراض ہوا، اور وہ ہمیشہ کے لیے عذاب میں رہیں گے |
المآئدہ |
81 |
اور اگر اللہ اور اس کے نبی اور جو قرآن ان پر نازل کیا گیا ہے سب پر ان کا ایمان صادق ہوتا، تو ان کافروں کو اپنا دوست (106) نہ بناتے، لیکن (حقیقت یہ ہے کہ) ان میں سے بہتیرے فاسق و نافرمان ہیں |
المآئدہ |
82 |
آپ مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن (107) یہود اور اہل شرک کو پائیں گے، اور مسلمانوں کے سب سے قریبی دوست ان لوگوں کو پائیں گے جنہوں نے کہا کہ ہم نصاری ہیں، یہ اس لیے کہ ان میں کچھ علماء تارک دنیا عبادت گذار ہوتے ہیں، اور وہ کبر و غرور نہیں کرتے ہیں |
المآئدہ |
83 |
اور جب وہ لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل شدہ قرآن سنتے ہیں، تو آپ دیکھتے ہیں کہ حق کے عرفان کی وجہ سے ان کی آنکھوں سے آنسو جاری (108) ہوجاتا ہے، وہ کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ! ہم ایمان لے آئے، اس لیے تو ہمارا نام حق کی گواہی دینے والوں میں لکھ لے |
المآئدہ |
84 |
اور ہم اللہ پر اور اس حق بات پر جو ہمارے پاس آچکی کیوں نہ ایمان لائیں، جب کہ ہم امید رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں نیک لوگوں کی جماعت میں داخل کردے گا |
المآئدہ |
85 |
تو اللہ تعالیٰ نے انہیں اس کلمہ حق کے بدلے میں ایسی جنتیں دیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں، جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور نیک عمل کرنے والوں کا یہی بدلہ ہے |
المآئدہ |
86 |
اور جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی اور ہماری آیتوں کی تکذیب کی، وہی لوگ جہنمی ہیں |
المآئدہ |
87 |
اے ایمان والو ! جو پاکیزہ چیزیں اللہ نے تمہارے لیے حلال بنائی ہیں انہیں حرام (109) نہ بناؤ، اور حد سے تجاوز نہ کرو، بے شک اللہ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ہے |
المآئدہ |
88 |
اور اللہ نے تمہیں جو حلال اور پاکیزہ روزی دی ہے اس میں سے کھاؤ، اور اس اللہ سے ڈرو جس پر تم ایمان لائے ہو |
المآئدہ |
89 |
اللہ تعالیٰ تمہاری بے مقصد قسموں (110) پر تمہارا مواخذہ نہیں کرے گا، لیکن جن قسمون کے مطابق تمہارا ارادہ پختہ ہوگا، ان پر تمہارا مواخذہ کرے گا، پس ایسی قسم کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے، ویسا ہی مناسب کھانا جو تم اپنے بال بچوں کو کھلاتے ہو، یا انہیں پہننے کے کپڑے دینا ہے، یا ایک گردن (غلام یا لونڈی) آزاد کرنا ہے، اور جسے ان میں سے کوئی میسر نہ ہو، وہ تین دن روزے رکھے گا، اگر تم قسم کھالو تو یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے، اور اپنی قسموں کی حفاظت (111) کرو، اللہ اسی طرح تمہارے لیے اپنی آیتیں کھول کر بیان کرتا ہے، شاید کہ تم شکر ادا کرو |
المآئدہ |
90 |
اے اہل ایمان ! بے شک شراب (112) اور جوا، اور وہ پتھر جن پر بتوں کے نام سے جانور ذبح کیے جاتے ہیں، اور فال نکالنے کی تیر ناپاک ہیں اور شیطان کے کام ہیں، پس تم ان سے بچو شاید کہ تم کامیاب ہوجاؤ |
المآئدہ |
91 |
بے شک شیطان شراب اور جوا کی راہ سے تمہارے درمیان دشمنی اور بغض پیدا کرنا چاہتا ہے، اور تمہیں اللہ کی یاد اور نماز سے روک دینا چاہتا ہے تو کیا تم لوگ (اب) باز آجاؤ گے |
المآئدہ |
92 |
اور اللہ کی اطاعت کرو، اور رسول کی اطاعت کرو، اور (نافرمانی) سے بچو، پس اگر تم لوگوں نے اعراض کیا تو جان لو کہ ہمارے رسول کا کام تو کھلے طور پر پیغام پہنچا دینا ہے |
المآئدہ |
93 |
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے عمل صالح کیا، انہوں نے جو کچھ (پہلے) کھایا اس کا کوئی گناہ (113) نہٰں، اگر وہ متقی اور ایمان والے تھے اور عمل صالح کیا تھا، پھر (اس کے بعد بھی) متقی اور ایمان والے رہے، پھر تقوی اور عمل صالح کی راہ پر گامزن رہے، اور اللہ اچھا کام کرنے والوں کو پسند کرتا ہے |
المآئدہ |
94 |
اے اہل ایمان ! اللہ تمہیں کچھ شکار کے جانوروں کے ذریعہ آزمائے گا (114) جن تک تمہارے ہاتھ اور تمہارے نیزے پہنچ پائیں گے، تاکہ اللہ جان لے کہ کون اس سے بغیر دیکھے ڈرتا ہے، پس جو کوئی اس حکم کے بعد حد سے تجاوز کرے گا، اس کے لیے دردناک عذاب ہے |
المآئدہ |
95 |
اے ایمان والو ! جب تم حالت احرام میں ہو تو شکار کو قتل (115) نہ کرو، اور تم میں سے جو شخص اسے جان بوجھ کر قتل کرے گا، تو اس کے بدلے میں اسی جیسا جانور (116) واجب ہوگا، جس کا فیصلہ تم میں سے دو معتبر آدمی کریں گے (117) اور جسے قربانی کے جانور کی حیثیت سے کعبہ پہنچایا جائے گا، یا بطور کفارہ چند مسکینوں کو کھانا کھلانا ہوگا، یا اس کے برابر روزے رکھنے ہوں گے، تاکہ وہ اپنے برتاؤ کا برا انجام پا لے، ماضی میں جو کچھ ہوا اللہ نے اسے معاف (118) کردیا، اور جو شخص دوبارہ ایسا کرے گا تو اللہ اس سے بدلہ لے گا، اور اللہ زبردست بدلہ لینے والا ہے |
المآئدہ |
96 |
تمہارے لیے سمندر کا شکار (119) اور اس کا کھانا حلال بنا دیا گیا ہے، تاکہ تم اور سفر کرنے والے دوسرے قافلے فائدہ اٹھائیں، اور جب تک تم حالت احرام میں رہو، تمہارے اوپر خشکی کے جانوروں (120) کا شکار کرنا حرام کردیا گیا ہے، اور اس اللہ سے ڈرو جس کے سامنے تم لوگ جمع کیے جاؤ گے |
المآئدہ |
97 |
اللہ نے بیت حرام کعبہ کو لوگوں (121) کے انتظامی اور معاشی امور کے لیے مفید بنایا ہے، اور حرمت والے مہینے اور قربانی کے جانور اور ان جانوروں کو بھی ان کے لیے مفید بنایا ہے جن کے گلے میں حرم تک پہنچنے کے لیے پٹے ڈال دئیے گئے ہوں، ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ تم جان لو کہ بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کی ہر بات جانتا ہے، اور اللہ ہر چیز کا پورا علم رکھنے والا ہے |
المآئدہ |
98 |
تم لوگ جان لو کہ بے شک اللہ بڑا سخت عذاب (122) دینے والا ہے، اور بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، بڑا مہربان ہے |
المآئدہ |
99 |
رسول کی ذمہ داری صرف پیغام پہنچا (123) دینا ہے اور تم لوگ جو کچھ ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ چھپاتے ہو اللہ سب کچھ جانتا ہے |
المآئدہ |
100 |
آپ کہہ دیجئے کہ ناپاک اور پاک برابر (124) نہیں ہوتے ہیں، اگرچہ ناپاک کی کثرت تمہارے لیے خوش کن ہو، پس اے عقل والو ! تم لوگ اللہ سے ڈرتے رہو شاید کہ تمہیں کامیابی حاصل ہو |
المآئدہ |
101 |
اے ایمان والو ! تم لوگ ایسی چیزوں کے بارے میں سوال (25) نہ کرو کہ اگر وہ تمہارے سامنے ظاہر کردی جائیں تو تمہیں (ذہنی طور پر) تکلیف پہنچائیں، اور اگر تم ان کے بارے میں نزول قرآن کے زمانے میں پوچھو گے (126) تو تمہارے سامنے ظاہر کردی جائیں گی، اللہ نے گذشتہ سوالات کو معاف کردیا، اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، بڑا برداشت کرنے والا ہے |
المآئدہ |
102 |
تم سے پہلے ایک قوم نے اس قسم کے سوالات (127) کیے تھے، پھر ان احکام کا انکار کر بیٹھے |
المآئدہ |
103 |
اللہ تعالیٰ نے نہ کوئی بحیرہ (128) بنایا ہے اور نہ کوئی سائبہ، اور نہ کوئی وصیلہ، اور نہ کوئی حام، لیکن جن لوگوں نے کفر کیا وہ اللہ کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں، اور ان میں سے اکثر لوگ عقل سے کام نہیں لیتے ہیں |
المآئدہ |
104 |
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی نازل کردہ کتاب اور رسول کی طرف رجوع کرو، تو وہ کہتے ہیں کہ ہم نے جس (دین و عقیدہ) پر اپنے آباء و اجداد کو پایا، وہی ہمارے لیے کافی (129) ہے، کیا (وہ اسی پر قائم رہیں گے) اگرچہ ان کے آباء واجداد نہ کچھ جانتے رہے ہوں اور نہ راہ ہدایت پر رہے ہوں |
المآئدہ |
105 |
اے ایمان والو ! تم اپنے بچاؤ کی فکر (130) کرو، اگر تم راہ راست پر چلتے رہو گے، تو کسی دوسرے کی گمراہی تمہیں نقصان نہیں پہنچائے گی، تم سب کو اللہ کے پاس ہی لوٹ کر جانا ہے، پس وہ تمہیں تمہارے کیے کی خبر دے گا |
المآئدہ |
106 |
اے ایمان والو, اگر تم میں سے کسی کی موت کا وقت قریب (131) آجائے، تو وصیت کرتے وقت آپس میں گواہی کے لیے مسلمانوں میں سے دو معتبر آدمی کو گواہ بنا لو، اور اگر تم حالت سفر میں ہو، اور موت کی مصیبت سے دوچار ہوجاؤ تو غیر مسلموں میں سے دو گواہ بنا لو، دونوں کو نماز کے بعد روک لوگے، پھر اگر تمہیں ان دونوں کی سچائی میں شبہ ہوگا، تو وہ (دونوں) اللہ کی قسم کھائیں گے کہ ہم اس قسم کے ذریعہ کوئی فائدہ نہیں حاصل کرنا چاہتے ہیں، اگرچہ (جس کے لیے گواہی دی جا رہی ہے) وہ ہمارا رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو، اور نہ ہم اللہ کی گواہی کو چھپاتے ہیں، ورنہ ہم بے شک گنہگاروں میں سے ہوجائیں گے |
المآئدہ |
107 |
پھر اگر معلوم ہوجائے کہ وہ دونوں (اپنی گواہی میں) گناہ گار بنے ہیں، تو (میّت) کے دو قریب ترین رشتہ دار، ان لوگوں میں سے جن کے حق میں گناہ ہوا ہے، گذشتہ دونوں آدمیوں کی جگہ پر کھڑے ہوں گے، اور اللہ کی قسم کھائیں گے کہ ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے حق کے زیادہ قریب ہے، اور ہم نے کسی پر زیادتی نہیں کی ہے ورنہ ہم بے شک ظالموں میں سے ہوں گے |
المآئدہ |
108 |
یہ طریقہ زیادہ مناسب ہے کہ وہ لوگ حقیقتِ حال کے مطابق گواہی دیں، یا ڈریں کہ ہماری قسمیں بھی ان کی قسموں کے بعد رد کردی جائیں گی، اور اللہ سے ڈرو، اور (اس کے احکام پر) دھیان دو، اللہ تعالیٰ فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا ہے |
المآئدہ |
109 |
اللہ تعالیٰ جب (روزِ قیامت) تمام رسولوں (132) کو جمع کرے گا، تو ان سے پوچھے گا کہ تمہیں (تمہاری دعوت حق کا قوموں کی طرف سے) کیا جواب ملا، تو (خوف و دہشت کے مارے صرف اتنا) کہیں گے کہ ہمیں کوئی خبر نہیں، بے شک تو ہی تمام غیبی امور کا جاننے والا ہے ہے |
المآئدہ |
110 |
جب اللہ تعالیٰ کہے گا کہ اے عیسیٰ بن مریم !(133) تم اپنے اوپر اور اپنی والدہ پر میرے احسان کو یاد کرو، جب میں نے روح القدس (جبرئیل) کے ذریعہ تمہاری مدد کی، تم لوگوں سے ماں کی گود (134) میں اور ادھیڑ عمر میں باتیں کرتے تھے، اور جب میں نے تمہیں کتاب و حکمت (135) اور تورات و انجیل کی تعلیم دی، اور جب تم مٹی سے میرے حکم سے چڑیا کی شکل (136) بناتے تھے، پھر اس میں پھونک مارتے تھے، تو میرے حکم سے مردوں کو قبر سے (زندہ) نکالتے تھے، اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تمہیں کوئی تکلیف (137) پہنچانے سے روک دیا، جب تم ان کے پاس نشانیاں لے کر آئے، تو ان کے کافروں نے کہا کہ یہ تو کھلا ہوجادو ہے |
المآئدہ |
111 |
اور جب میں حواریوں کو الہام (138) کیا کہ تم لوگ مجھ پر اور میرے رسول پر ایمان لاؤ، تو انہوں نے کہ ہم ایمان لائے، اور اے عیسیٰ آپ گواہ رہئے کہ ہم لوگ مسلمان ہیں |
المآئدہ |
112 |
وہ وقت بھی قابل ذکر ہے جب حواریوں نے کہا، اے عیسیٰ بن مریم ! کیا تمہارا رب ہمارے لیے آسمان سے ایک دسترخوان (139) اتار سکتا ہے، تو انہوں نے کہا کے اگر تم لوگ اہل ایمان ہو تو اللہ سے ڈرو |
المآئدہ |
113 |
انہوں نے کہا کہ ہم اسے کھانا بھی چاہتے (140) ہیں اور یہ (بھی چاہتے ہیں) کہ ہمارے دلوں کو پورا اطمینان حاصل ہوجائے، اور ہم جان لیں کہ واقعی تم نے ہم سے سچی بات کہی ہے، اور ہم بھی اس حق کے گواہ بن جائیں |
المآئدہ |
114 |
عیسی بن مریم نے کہا، اے اللہ ! اے ہمارے رب ! تو ہمارے لیے آسمان سے ایک دستر خوان اتار دے جو ہمارے اوائل و اواخر سب کے لیے عید کا موقع بن جائے، اور تیری جانب سے (میرا صداقت کی) ایک نشانی بھی بن جائے اور تو ہمیں روزی عطا فرما، اور توبہت ہی بہتر روزی دینے والا ہے |
المآئدہ |
115 |
اللہ نے کہا کہ میں وہ (دسترخوان) تمہارے لیے اتار رہا ہوں، پس اگر تم میں سے کسی نے اس کے بعد کفر کی راہ اختیار کی، تو میں اسے ایسا عذاب دوں گا جیسا میں نے دنیا والوں میں سے کسی کو نہ دیا ہوگا |
المآئدہ |
116 |
اور (وہ وقت بھی قابل ذکر ہے) جب اللہ نے کہا اے عیسیٰ بن مریم کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو اللہ کے سوا معبود (141) بنا لو، تو انہوں نے کہا، تیری ذات ہر عیب سے پاک ہے، میرے لیے یہ ہرگز مناسب نہیں ہے کہ میں وہ بات کہوں جو میرا حق نہیں ہے، اگر یہ بات میں نے کہی (142) ہے تو تجھے اس کی پوری خبر ہے، تو میرے دل کی چھپی باتوں کو جانتا ہے، اور میں تیرے دل کی کوئی بات نہیں جانتا ہوں، بے شک تو تمام غیبی امور کا جاننے والا ہے |
المآئدہ |
117 |
میں تو ان سے وہی بات کہی تھی جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا، کہ (اے اللہ کے بندو !) تم لوگ اللہ کی عبادت کرو جو میرا اور تم سب کا رب ہے، اور میں جب تک ان کے درمیان رہا ان کے اعمال پر شاہد رہا، پس جب تو نے مجھے (143) لیا تو اس کے بعد تو ہی ان کے اعمال سے باخبر رہا، اور تو ہر چیز کا نگہبان ہے |
المآئدہ |
118 |
اگر تو انہیں عذاب (144) دے گا، تو بے شک وہ تیرے بندے ہیں، اور اگر تو انہیں معاف کردے گا، تو بے شک تو زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے |
المآئدہ |
119 |
اللہ کہے گا، یہ وہ دن ہے جب سچوں 145) کو ان کی سچائی کام آئے گی، انہیں ایسی جنتیں ملیں گی جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، ان جنتوں میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہوگیا، اور وہ اللہ سے راضی ہوگئے، یہی عظیم کامیابی ہے |
المآئدہ |
120 |
آسمانوں اور زمین اور ان کے اندر کی ہر چیز اللہ کی ملک (146) ہے، اور وہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھنے والا ہے |
المآئدہ |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
الانعام |
1 |
تمام تعریفیں (1) اللہ کے لیے ہیں جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، اور جس نے تاریکیاں اور روشنی بنائی، پھر (2) بھی اہل کفر دوسروں کو اپنے رب کے برابر قرار دیتے ہیں |
الانعام |
2 |
اسی نے تمہیں مٹی سے پیدا (3) کیا، پھر (موت کا) ایک وقت مقرر کردیا، اور اس کے نزدیک (دوبارہ اٹھائے جانے کا) ایک اور مقررہ وقت ہے، پھر تم اس میں شبہ (4) کرتے ہو |
الانعام |
3 |
اور آسمانوں اور زمین میں صرف وہی اللہ (5) (عبادت کے لائق) ہے، وہ تمہارے پوشیدہ اور ظاہر سبھی احوال کو جانتا ہے، اور تمہارے تمام اعمال کی خبر رکھتا ہے |
الانعام |
4 |
اور ان کے پاس ان کے رب کی نشانیوں (6) میں سے کوئی بھی نشانی آتی ہے، تو اس سے اپنا منہ موڑ لیتے ہیں |
الانعام |
5 |
پس جب ان کے پاس حق (7) (یعنی قرآن) آیا تو اسے جھٹلا دیا، تو اب عنقریب ان کے اس اس حق کی خبریں پہنچ جائیں گی جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے |
الانعام |
6 |
کیا انہوں نے دیکھا نہیں ہے کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سی جماعتوں کو ہلاک (8) کردیا، جنہیں ہم نے سرزمین پر ایسی قوت و سطوت دی تھی جو ہم نے تمہیں نہیں دی، اور ان کے لیے خوب بارش برسایا، اور ان کے بعد دوسری امتوں کو پیدا کیا |
الانعام |
7 |
اور اگر ہم آپ پر کاغذ (9) پر لکھی ہوئی کوئی کتاب نازل کرتے، جسے وہ لوگ اپنے ہاتھوں سے چھوتے تو بھی اہل کفر یہی کہتے کہ یہ تو کھلا جادو ہے |
الانعام |
8 |
اور کافروں نے کہا کہ اس پر کوئی فرشتہ (10) کیوں نہیں اتارا گیا (جو اس کی نبوت کی شہادت دیتا) اور اگر ہم فرشتہ اتار دیتے تو معاملے کا فیصلہ ہوجاتا، پھر انہیں مہلت نہیں دی جاتی (یعنی انہیں ہلاک کردیا جاتا) |
الانعام |
9 |
اور اگر ہم اس شاہد کی حیثیت سے کسی فرشتہ (11) کو تجویز کرتے تو اسے مرد بناتے اور ان کے لیے وہی شبہ پیدا کردیتے جس میں وہ پہلے سے پڑے ہوئے ہیں |
الانعام |
10 |
اور آپ سے پہلے کے رسولوں کا بھی مذاق (12) اڑایا گیا، تو ان کا مذاق اڑانے والوں کو اسی عذاب نے آلیا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے |
الانعام |
11 |
آپ کہئے کہ زمین کی سیر (13) کرو، پھر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوتا رہا ہے |
الانعام |
12 |
آپ پوچھئے کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کا (14) ہے، آپ کہہ دیجئے کہ اللہ کا ہے، اس نے رحمت (15) کو اپنے اوپر لازم کرلیا ہے، وہ بے شک تم سب کو قیامت کے دن اکٹھا (16) کرے گا، جس کے آنے میں کوئی شبہ نہیں ہے، جن لوگوں نے (ایمان و عمل کے اعتبار سے) اپنا خسارہ (17) کرلیا، وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ |
الانعام |
13 |
اور جو کچھ رات اور دن میں وقوع پذیر (18) ہوتا ہے اسی کے حکم سے ہوت اہے، اور وہ سب سے زیادہ سننے والا، سے سے زیادہ جاننے والا ہے |
الانعام |
14 |
آپ کہییے کہ کیا میں اللہ کے سوا کسی اور کو اپنا دوست اور مولی (19) بنا لون، جو مجھے حکم دیا گیا ہے کہ پہلا مسلمان بنو، اور (کہا گیا ہے کہ) تم مشرک نہ بن جاؤ |
الانعام |
15 |
آپ کہئے کہ اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں گا تو مجھے یوم عظیم (روز قیام کے عذاب کا ڈر ہے) |
الانعام |
16 |
اس دن جس آدمی سے عذاب کو ٹال دی اجائے گا، اس پر اللہ رحم کردے گا، اور یہی کھلی کامیابی ہے |
الانعام |
17 |
اور اگر اللہ تمہیں کسی تکلیف میں مبتلا کردے، تو اللہ کے سوا (20) کوئی اسے دور کرنے والا نہیں، اور اگر وہ تمہیں کوئی بھلائی پہنچانا چاہے تو وہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھنے والا ہے |
الانعام |
18 |
اور وہ اپنے بندوں پر غالب (21) ہے اور بڑی حکمتوں والا، پوری خبر رکھنے والا ہے |
الانعام |
19 |
آپ پوچھئے کہ کس چیز کی شہادت (22) سب سے بڑی ہے، آپ کہئے کہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ اللہ ہے، اور یہ قرآن مجھے بذریعہ وحی دیا گیا ہے، تاکہ اس کے ذریعہ تمہیں اور ہر اس شخص کو ڈراؤں جس تک اس قرآن کا پیغام پہنچے، کیا تم لوگ واقعی اس بات کی گواہی دو گے کہ اللہ کے ساتھ دوسرے معبود بھی ہیں؟ آپ کہیے کہ میں تو ایسی گواہی نہیں دیتا ہوں۔ آپ کہیے کہ وہ اللہ اکیلا معبود ہے، اور میں بے شک ان معبودوں سے اظہار براءت کرتا ہوں جنہیں تم لوگ اللہ کا شریک بناتے ہو |
الانعام |
20 |
جنہیں میں نے ماضی میں کتاب دی تھی وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسا ہی پہچانتے (23) ہیں جیسا اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں، جن لوگوں نے (ایمان و عمل کے اعتبار سے) اپنا خسارہ کرلیا، وہ ایمان نہیں لائیں گے |
الانعام |
21 |
اس سے بڑا (اپنے حق میں) ظالم (24) کون ہوگا جس نے اللہ کے بارے میں جھوٹ بات کہی (یعنی کسی کو اس کا شریک ٹھہرایا) یا اس کی آیتوں کو جھٹلایا، بے شک ظلم کرنے والے فلاح نہیں پائیں گے |
الانعام |
22 |
اور جس دن ہم ان سب کو اکٹھا (25) کریں گے، پھر شرک کرنے والوں سے کہیں گے کہا گئے تمہارے وہ باطل معبودان جنہیں تم اللہ کے شرکاء سمجھتے تھے |
الانعام |
23 |
پھر ان کی دیوانگی کا یہ عالم ہوگا کہ وہ کہیں گے، اللہ کی قسم جو ہمارا رب ہے، ہم لوگ مشرک نہیں تھے |
الانعام |
24 |
آپ دیکھ لیجئے کہ وہ لوگ اپنے آپ کو کیسا جھٹلا رہے (27) ہیں اور اللہ کے بارے میں ان کی افترا پردازیاں آج ان کے کام نہ آئیں |
الانعام |
25 |
اور ان میں سے بعض آپ کی طرف کان لگاتے (28) ہیں، اور ہم نے ان کے دلوں اور سوچ سمجھ کے درمیان رکاوٹ کھڑی کردی ہے، اور ان کے کانوں سے سننے کی قوت چھین لی ہے اور اگر وہ ہر ایک نشانی اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے پھر بھی ایمان نہیں لائیں گے، یہاں تک کہ جب آپ کے آتے ہیں تو آپ سے جھگڑتے ہیں، اہل کفر کہتے ہیں کہ ٰ یہ (قرآن) تو صرف گذشتہ قوموں کی کہانیوں کا مجموعہ ہے |
الانعام |
26 |
اور وہ لوگ دوسروں کو اس (قرآن) سے روکتے (29) ہیں اور خود بھی اس سے اعراض کرتے ہیں، اور وہ تو صرف اپنے آپ کو ہلاک کرتے ہیں، لیکن ان ہیں (اپنی بربادی کا) احساس نہیں ہوتا ہے |
الانعام |
27 |
اور اگر آپ انہیں دیکھیں گے جب جہنم کے پاس لا کر کھڑے کیے جائیں گے (تو آپ ان کا حال زار دیکھ کر تعجب کریں گے) تو وہ کہیں گے کہ اے کاش ! ہم دوبارہ دنیا کی طرف لوٹا دئیے جاتے، اور اپنے رب کی آیتوں کو نہ جھٹلاتے اور ایمان والوں میں سے ہوجاتے |
الانعام |
28 |
بلکہ جو عقائد و اعمال پہلے سے چھپاتے (31) تھے۔ وہ سب اب ان کے سامنے کھل کر آجائیں گے، اور اگر انہیں دنیا کی طرف لوٹا دیا جائے تو پھر دوبارہ وہی کرنے لگیں گے، جس سے انہیں روکا گیا تھا، اور بے شک وہ لوگ پرلے درجہ کے جھوٹے ہیں |
الانعام |
29 |
اور انہوں نے کہا کہ ہماری اس دنیاوی زندگی کے بعد اب کوئی زندگی (32) نہیں ہوگی اور ہم دوبارہ نہیں اٹھائے جائیں گے |
الانعام |
30 |
اور آپ اگر انہیں دیکھ لیں گے (33) جب اپنے رب کے سامنے کھڑے کیے جائیں گے (تو ان کی حالت دیکھ کر تعجب کریں گے) اللہ کہے گا، کیا یہ زندگی برحق نہیں ہے؟ تو وہ کہیں گے، ہاں، ہمارے رب کی قسم، اللہ کہے گا تو اپنے کافرانہ اعمال کی وجہ سے عذاب چکھو |
الانعام |
31 |
جن لوگوں نے اللہ سے ملاقات کی تکذیب (34) کی انہوں نے یقینا نقصان اٹھایا، یہاں تک کہ جب اچانک ان کے سامنے قیامت برپا ہوجائے گی، تو کہیں گے ہائے افسوس، قیامت پر یقین کے بارے میں اپنی کوتاہیوں پر اور وہ اپنے گناہوں کا بوجھ اپنی پیٹھوں پر لادے ہوں گے، یقینا وہ بڑی بری چیز ڈھو رہے ہوں گے |
الانعام |
32 |
اور دنیا کی زندگی کھیل اور تماشہ (35) سے زیادہ کچھ نہیں، اور جو لوگ اللہ سے ڈرتے ہیں ان کے لیے آخرت کی زندگی سب سے بہتر ہے، تو کیا تم لوگ عقل و خرد سے کام نہیں لیتے ہو |
الانعام |
33 |
ہم خوب جانتے ہیں کہ آپ کو کافروں کی باتیں مغموم (36) بنا دیتی ہیں، پس وہ آپ کو نہیں جھٹلاتے ہیں، لیکن ظالم لوگ اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں |
الانعام |
34 |
اور آپ سے پہلے بہت سے رسول جھٹلائے (37) گئے تو انہوں نے اپنی تکذیب اور ایذا پہنچائے جانے پر صبر کیا، یہاں تک کہ ہماری مدد ان تک آپہنچی، اور اللہ کے کلام کو کوئی بدلنے والا نہیں، اور آپ کو (گذشتہ) رسولوں کی کچھ خبریں پہنچ چکی ہیں |
الانعام |
35 |
اور اگر ان لوگوں کی (حق سے) روگردانی (38) آپ پر گراں گذرتی ہے، تو آپ ایسا کرسکتے ہیں کہ زمین میں کوئی سرنگ یا آسمان کی طرف کوئی سیڑھی ڈھونڈ لیں، پھر ان کے لیے کوئی نشانی لے آئیں (تو کیجئے) اور اگر اللہ چاہتا تو ان سب کو ہدایت پر اکٹھا کردیتا، پس آپ نادانوں میں سے نہ بن جائیے |
الانعام |
36 |
بے شک (اسلام کی دعوت) وہی لوگ قبول کرتے ہیں جو (قرآن کریم کو دل سے) سنتے (39) ہیں، اور مردوں کو اللہ دوبارہ زندہ کر کے رہے گا، پھر سب اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے |
الانعام |
37 |
اور وہ کہتے ہیں کہ س کے رب کی جانب سے اس پو کوئی نشانی (40) کیوں نہیں اتاری گئی ہے، آپ کہہ دیجئے کہ اللہ بے شک کوئی بھی نشانی نازل کرنے پر قادر ہے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ کچھ بھی نہیں جانتے |
الانعام |
38 |
اور ہر جانور جو زمین پر پایا جاتا ہے، اور ہر چڑیا جو دو پروں کے ذریعہ اڑتی ہے، وہ تمہاری طرح امتیں ہیں، ہم نے کوئی چیز ریکارڈ (41) میں لانے سے چھوڑ نہیں دیا ہے، پھر وہ لوگ اپنے رب کے حضور جمع کیے جائیں گے |
الانعام |
39 |
اور جو لوگ ہماری آیتوں کی تکذیب (42) کرتے ہیں وہ بہرے اور گونگے ہیں، اور تاریکیوں میں بھٹک رہے ہیں، اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کردیتا ہے، اور جسے چاہتا ہے راہ راست پر لا کھڑا کرتا ہے |
الانعام |
40 |
آپ کہیے تمہارا کیا خیال ہے، اگر تم پر اللہ کا عذاب (43) آجائے، یا قیامت ہی آجائے، تو اگر تم سچے ہو تو کیا غیر اللہ کو ہی پکارتے رہو گے |
الانعام |
41 |
بلکہ اسی ذات واحد کو پکاروگے، پس وہ اگر چاہے گا تو اس بلا کو ٹال دے گا جس کی وجہ سے تم اسے پکار رہے تھے، اور تم انہیں بھول جاؤ گے جنہیں اللہ کا شریک بناتے تھے |
الانعام |
42 |
اور ہم نے آپ سے پہلے دوسری امتوں کے پاس بھی (انبیاء و رسل) بھیجے (44) پھر ہم نے انہیں بھوک اور تکلیف میں مبتلا کیا کہ شاید عاجزی و انکساری اختیار کریں |
الانعام |
43 |
پس جب ہمارا عذاب ان پر نازل ہوگیا، تو انہوں نے عاجزی کیوں نہیں اختیار کی، لی ٩ کن ان کے دل سخت ہوگئے تھے اور شیطان نے ان کے کرتوتوں کو ان کے سامنے خوبصورت بنا کر پیش کیا تھا |
الانعام |
44 |
پھر جب انہوں نے اس چیز کو بھلا (45) دیا جس کے ذریعہ انہیں اللہ کی یاد دلائی گئی تھی، تو ہم نے ان کے اوپر ہر چیز کے دروازے کھول دئیے یہاں تک کہ جب وہ ان چیزوں پر جو انہیں دی گئی تھیں خوب خوش ہونے لگے، تو ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا، پھر حسرت و یاس ان کی قسمت بن گئی |
الانعام |
45 |
اور ظالم قوم کی جڑ ہی کاٹ دی گئی، اور تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہیں |
الانعام |
46 |
آپ پوچھئے تمہارا کیا خیال (46) ہے، اگر اللہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں لے لے، اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے، تو کیا اللہ کے علاوہ کوئی معبود ہے جو وہ چیزیں تمہیں دوبارہ عطا کردے، آپ دیکھ لیجئے کہ ہم نشانیوں کو کس طرح مختلف انداز میں پیش کرتے ہیں، لیکن وہ پھر بھی اعراض سے ہی کام لیتے ہیں |
الانعام |
47 |
آپ کہیے تمہارا کیا خیال ہے، اگر اللہ کا عذاب تم پر اچانک (47) یا کھلے عام آجائے، تو کیا ظالم قوم کے علاوہ کوئی اور ہلاک کیا جائے گا |
الانعام |
48 |
اور ہم اپنے انبیاء و رسل صرف اس لیے بھیجتے ہیں تاکہ وہ انسانوں کو (جنت کی) خوشخبری (48) دیں اور (جہنم سے) ڈرائیں، پس جو لوگ ایمان لائیں گے اور عمل صالح کریں گے انہیں نہ مستقبل کا کوئی خوف لاحق ہوگا اور نہ ماضی کا غم |
الانعام |
49 |
اور جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے، انہیں ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے ہمارا عذاب پکڑ لے گا |
الانعام |
50 |
آپ کہئے، میں تمہیں یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے (49) ہیں، اور نہ میں غیب جانتا ہوں، اور نہ میں تم سے کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں، میں تو صرف اس وحی کی اتباع کرتا ہوں جو مجھ تک بھیجی جاتی ہے، آپ کہئے کہ کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہوسکتا ہے، کیا تم لوگ سوچتے نہیں |
الانعام |
51 |
اور اس قرآن کے ذریعہ آپ ان لوگوں کو وعظ و نصیحت (50) کیجیے، جو اپنے رب کے حضور جمع کیے جانے سے ڈرتے ہیں، جب اس ذات باری تعالیٰ کے علاوہ ان کا نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی سفارشی، شاید کہ وہ تقوی کی راہ اختیار کریں |
الانعام |
52 |
اور آپ ان لوگوں کو نہ بھگائیے (51) جو صبح و شام اپنے رب کو پکارتے ہیں، اس کی خوشنودی چاہتے ہیں، آپ کو ان کا حساب نہیں دینا ہے، اور نہ انہیں آپ کا حساب دینا ہے، پس آپ انہیں اگر بھگا دیں گے تو ظالموں میں سے ہوجائیں گے |
الانعام |
53 |
اور ہم نے اسی طرح بعض انسانوں کو بعض کے ذریعہ فتنہ (52) میں مبتلا کردیا ہے، تاکہ وہ کہیں کہ کیا اللہ نے ہم میں سے انہی لوگوں پر احسان کیا ہے، کیا اللہ کا شکر گذار بندوں کو زیادہ نہیں جانتا ہے |
الانعام |
54 |
اور جب آپ کے پاس وہ لوگ (53) آئیں جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں تو آپ کہئے کہ تم پر اللہ کی سلامتی ہو، تمہارے رب نے اپنے اوپر رحمت کو لازم کرلیا ہے، یعنی تم میں سے جو کوئی نادانی میں آ کر کوئی گناہ کر بیٹھے گا، پھر اس کے بعد توبہ کرلے گا، اور اپنی اصلاح کرلے گا، تو وہ بڑا معاف کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے |
الانعام |
55 |
اور ہم اسی طرح آیتوں کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں، اور تاکہ مجرموں کی راہ کا پتہ چل جائے |
الانعام |
56 |
آپ کہئے کہ میں ان معبودوں کی پرستش سے روک (54) دیا گیا ہوں جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، آپ کہئے کہ میں تمہاری خواہشات کی پیروی نہیں کروں گا، ورنہ گمراہ ہوجاؤں گا، اور ہدایت پانے والوں میں سے نہیں ہوسکوں گا |
الانعام |
57 |
آپ کہئے کہ مجھے میرے رب کی جانب سے ایک کھلی دلیل (55) ملی ہوئی ہے، اور تم اسے جھٹلاتے ہو، تم جس (عذاب) کے لیے جلدی کر رہے ہو وہ میرے پاس نہیں ہے، اللہ کے علاوہ کسی کے ہاتھ میں فیصلہ نہیں ہے، وہ حق بات بیان کرتا ہے، اور وہ سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے |
الانعام |
58 |
آپ کہئے کہ جس چیز کے لیے تم جلدی (56) کر رہے ہو اگر وہ میرے پاس ہوتی، تو میرے اور تمہارے درمیان معاملہ کا فیصلہ ہوچکا ہوتا، اور اللہ ظالموں کو زیادہ جانتا ہے |
الانعام |
59 |
اور غیب کے خزانے (57) اسی کے پاس ہیں، اس کے علاوہ انہیں کوئی نہیں جانتا، وہ خشکی اور سمندر کی ہر چیز کی خبر رکھتا ہے، اگر ایک پتہ بھی گرتا ہے، تو وہ اسے جانتا ہے، اور اگر ایک دانا بھی زمین کی تاریکیوں میں گرتا ہے، اور کوئی بھی تازہ، اور کوئی بھی خشک، تو وہ اللہ کی روشن کتاب میں موجود ہے |
الانعام |
60 |
اور وہی ہے جو رات کے وقت تم پر نیند (58) طاری کرتا ہے، اور دن کے وقت جو کچھ تم کرتے ہو اس کی خبر رکھتا ہے، پھر تمہیں دن میں دوبارہ اٹھاتا ہے، تاکہ زندگی کی مقررہ مدت پوری کی جائے، پھر تمہیں اسی کے پاس لوٹ کرجانا ہے، پھر وہ تمہارے کیے کی خبر دے گا |
الانعام |
61 |
اور وہ اپنے بندوں پر پوری طرح غالب ہے، اور وہ تم پر نگراں فرشتے بھیجتا ہے، یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آجاتا ہے، تو ہمارے فرشتے اس کی روح قبض کرلیتے ہیں، اور اس بارے میں وہ کوئی بھی کوتاہی نہیں کرتے ہیں |
الانعام |
62 |
پھر انہیں اللہ کے پاس بھیجا جاتا ہے جو ان کا مولائے حقیقی ہے، یقیناً فیصلہ صرف اسی کے اختیار میں ہے، اور وہ سب سے جلد حساب لینے والا ہے |
الانعام |
63 |
آپ کہئے کہ تمہیں خشکی اور سمندر کی تاریکیوں (59) سے کون نجات دیتا ہے، تم اسے گڑگڑا کر اور چپکے چپکے پکارتے ہو، اگر اس نے ہمیں اس مصیبت سے نجات دے دی، تو اس کے شکر گذار بندوں میں سے ہوجائیں گے |
الانعام |
64 |
آپ کہئے کہ اللہ ہی تمہیں اس سے اور ہر مصیبت سے نجات دیتا ہے، پھر بھی تم دوسروں کو اس کا شریک بناتے ہو |
الانعام |
65 |
آپ کہئے کہ وہی اس پر قادر (60) ہے کہ تم پر تمہارے اوپر سے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے کوئی عذاب بھیج دے، یا مختلف ٹولیاں بنا کر تمہیں آپس میں الجھا دے اور ایک دوسرے کے ساتھ جنگ کا مزا چکھا دے، آپ دیکھ لیجئے کہ ہم اپنی نشانیاں کس طرح مختلف انداز میں بیان کرتے ہیں، تاکہ انہیں بات سمجھ میں آجائے |
الانعام |
66 |
اور آپ کی قوم نے قرآن کو جھٹلا (61) دیا، حالانکہ وہ برحق کتاب ہے، آپ کہئے کہ میں تمہارا نگراں نہیں مقرر کیا گیا ہوں |
الانعام |
67 |
ہر خبر (کے وقوع پذیر ہونے) کا ایک مقرر وقت ہے، اور تمہیں عنقریب معلوم ہوجائے گا |
الانعام |
68 |
اور جب آپ ان لوگوں کو دیکھئے جو ہماری آیتوں کے خلاف باتیں (62) بناتے ہیں، تو آپ ان سے اعراض کیجئے، یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ کوئی اور بات کرنے لگیں، اور اگر شیطان آپ کو بھلادے تو یاد آنے کے بعد ظالم لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھئے |
الانعام |
69 |
اور اللہ سے ڈرنے والوں (63) پر ان کے حساب کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے، لیکن انہیں نصیحت کرتے رہنا ہے، شاید کہ وہ بھی اللہ سے ڈرنے لگیں |
الانعام |
70 |
اور آپ ان لوگوں کو چھوڑ (64) دیجئے جنہوں نے لہو و لعب کو اپنا دین بنا لیا ہے، اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکہ میں ڈال رکھا ہے، اور آپ قرآن کے ذریعہ نصیحت کرتے رہئے کہ کہیں کوئی شخص اپنے اعمال کی وجہ سے ہلاک و بربادی کی طرف نہ دھکیل دیا جائے، اس کا اللہ کے سوا نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی سفارشی، اور اگر وہ ہر قسم کا معاوضہ دے گا تو اس کی طرف سے قبول نہیں کیا جائے گا، یہی وہ لوگ ہیں جو اپنے اعمال کی وجہ سے ہلاکت کی طرف دھکیل دئیے گئے، ان کے پینے کے لیے کھولتا ہوا گرم پانی ہوگا، اور ان کے کفر کی وجہ سے انہیں دردناک عذاب دیا جائے گا |
الانعام |
71 |
آپ کہئے، کیا ہم اللہ کے سوا ان کو پکاریں (65) جو ہمیں نہ نفع پہنچا سکتے ہیں اور نہ نقصان، اور کیا اللہ کی ہدایت ہمارے پاس آجانے کے بعد الٹے پاؤں پھر جائیں، اس آدمی کے مانند جسے شیطان نے بھٹکا (66) دیا ہو اور زمین میں حیران و پریشان پھر رہا ہو، اس کے کچھ دوست بھی ہوں، جو اسے سیدھی راہ کی طرف بلا رہے ہوں کہ ہمارے پاس آجاؤ، آپ کہئے کہ اصل ہدایت تو اللہ کی ہدایت ہے، اور ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ربا لعالمین کے سامنے سر تسلیم خم کردیں |
الانعام |
72 |
اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ نماز قائم (67) کرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو، اور تم لوگ اسی کے پاس جمع کیے جاؤ گے |
الانعام |
73 |
اور اسی نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے، اور جس دن وہ کہے گا کہ ہوجا (68) تو (حشر بپا) ہوجائے گی، اس کا قول برحق ہے، اور جس دن صورت پھونکا جائے گا اس دن اسی کی بادشاہت ہوگی، وہ غائب و حاضر کا جاننے والا ہے، اور وہی بڑی حکمتوں والا، ہر چیز کی خبر رکھنے والا ہے |
الانعام |
74 |
اور جب ابراہیم نے ئ اپنے باپ آزر (69) سے کہا، کیا تم بتوں کو اپنا معبود بناتے ہو، بے شک میں تمہیں اور تمہاری قوم کو کھلی گمراہی میں دیکھ رہا ہوں |
الانعام |
75 |
اور اس طرح ہم ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی سلطنت (70) دکھاتے تھے، تاکہ وہ یقین کرنے والوں میں سے ہوجائیں |
الانعام |
76 |
پس جب رات آگئی تو انہوں نے ایک ستارہ دیکھا، کہا یہ میرا رب (71) ہے، پس جب وہ ڈوب گیا، تو کہا میں ڈوب جانے والوں کو پسند نہیں کرتا ہوں |
الانعام |
77 |
پس جب انہوں نے چاند (72) کو نکلا ہوا دیکھا، تو کہا یہ میرا رب ہے، پس جب وہ بھی ڈوب گیا، تو کہا اگر میرے رب نے میری رہنمائی نہ کی تو میں بے شک گمراہ لوگوں میں سے ہوجاؤں گا |
الانعام |
78 |
پس جب انہوں نے آفتاب (73) کو نکلا ہوا دیکھا، تو کہا یہ میرا رب ہے، یہ سب سے بڑا ہے، پس جب وہ بھی ڈوب گیا، تو کہا، اے میری قوم ! میں ان معبودوں سے بری ہوں جنہیں تم اللہ کا شریک بناتے ہو |
الانعام |
79 |
میں نے اپنا رخ (74) اس ذات کی طرف کرلیا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اس حال میں کہ میں نے اللہ کے سوا سب سے منہ موڑ لیا ہے، اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں |
الانعام |
80 |
اور ان کی قوم نے ان سے جھگڑنا (75) شروع کردیا، انہوں نے کہا، کیا تم مجھ سے اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہو، حالانکہ اس نے مجھے سیدھی راہ دکھائی ہے، اور میں ان معبودوں سے نہیں ڈرتا (76) ہوں جنہیں تم اللہ کا شریک ٹھہراتے ہو، مگر یہ کہ میرے رب کی ہی کوئی مشیت ہو، میرے رب کا علم ہر چیز کو اپنے گھیرے میں لیے ہوئے ہے، کیا تم لوگ نصیحت نہیں حاصل کرتے ہو |
الانعام |
81 |
اور میں ان سے کیسے ڈروں (77) جنہٰں تم اللہ شریک بناتے ہو، اور تم لوگ اس بات سے نہیں ڈرتے ہو کہ تم نے اللہ کا شریک ایسی چیزوں کو بنا رکھا ہے جن کی اللہ نے تم پر کوئی دلیل نہیں اتاری ہے، پھر اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ کہ دونوں میں سے کون سی جماعت امن کی زیادہ حقدار ہے |
الانعام |
82 |
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان کو شرک (78) کے ساتھ خلط ملط نہیں کیا، انہی کے لیے امن ہے، اور وہی راہ راست پر ہیں |
الانعام |
83 |
اور یہ تھی ہماری حجت (79) جو ہم نے ابراہیم کو ان کی قوم کے مقابلہ میں دی تھی، ہم جس کے چاہتے ہیں درجات بڑھا دیتے ہیں، بے شک آپ کا رب بڑی حکمتوں والا، سب کچھ جاننے والا ہے |
الانعام |
84 |
اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب (80) دیا، ہر ایک کو راہ راست دکھائی اور ان سے قبل نوح کو ہدایت دی تھی، اور ان کی اولاد میں سے داود اور سلیمان اور ایوب یوسف اور موسیٰ اور ہارون کو بھی (راہ راست دکھائی تھی) اور ہم بھلائی کرنے والوں کو اسی طرح اچھا بدلہ دیتے ہیں |
الانعام |
85 |
اور زکریا اور یحیی اور عیسیٰ اور الیاس کو بھی (راہ راست دکھائی تھی) یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے |
الانعام |
86 |
اور اسماعیل اور الیسع، اور یونس اور لوط کو بھی (راہ راست دکھائی) اور ہر ایک کو ہم نے (اس زمانہ کے) جہان والوں پر فضیلت دی تھی |
الانعام |
87 |
اور ان کے باپ دادوں، اور ان کی اولاد اور ان کے بھائیوں (81) میں سے بعض کو بھی (ہم نے راہ راست دکھائی تھی) اور انہیں چن لیا تھا، اور انہیں سیدھی راہ دکھائی تھی |
الانعام |
88 |
یہی اللہ کی ہدایت ہے وہ اپنے بندوں میں جسے چاہتا ہے مرحمت فرماتا ہے، اور اگر وہ لوگ شرک (82) کرتے تو ان کے اعمال ضائع ہوجاتے |
الانعام |
89 |
انہی لوگوں کو ہم نے کتاب (83) اور شریعت اور نبوت دی تھی، پس اگر یہ مشرکین ان چیزوں کا انکار کرتے ہیں، تو ہم نے ان پر (ایمان لانے کے لیے) ایک ایسی قوم کو مقرر کردیا ہے جو ان کا انکار نہیں کرتی ہے |
الانعام |
90 |
یہی وہ لوگ ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت دی ہے، پس آپ (84) انہی کے نقش قدم پر چلئے، آپ کہئے کہ میں تم لوگوں سے تبلیغ قرآن پر کوئی اجرت نہیں مانگتا ہوں، یہ تو تمام جہان والوں کے لیے صرف ایک نصیحت ہے |
الانعام |
91 |
اور ان لوگوں نے اللہ کی حقیقی قدر و منزلت (85) کو نہیں پہچانا، جب کہا کہ اللہ نے کسی انسان پر کوئی چیز نہیں اتاری ہے، آپ کہئے کہ وہ کتاب کس نے اتاری تھی جسے موسیٰ لے کر آئے تھے، جو لوگوں کے لیے نور اور ہدایت کا ذریعہ تھی، تم نے اس کے کچھ اوراق بنا رکھے ہیں جنہیں ظاہر کرتے ہو، اور اس کا زیادہ حصہ چھپاتے ہو، اور تمہیں وہ کچھ سکھایا گیا (86) جو تم اور تمہارے آباء و اجداد نہیں جانتے تھے، آپ کہئے کہ اللہ نے اتاری تھی، پھر انہیں چھوڑ دیجئے، اپنی مخالف اسلام باتوں سے کھیلتے رہیں |
الانعام |
92 |
اور یہ بھی ایک کتاب (87) ہے جسے ہم نے اتارا ہے، جو بابرکت ہے، اس سے پہلے نازل شدہ کتابوں کی تصدیق کرتی ہے، اور تاکہ آپ اہل مکہ اور اس کے مضافات والوں کو تبلیغ کریں، اور جو لوگ آخرت پر ایمان (88) رکھتے ہیں وہ اس قرآن پر ایمان رکھتے ہیں، اور وہی اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں |
الانعام |
93 |
اور اس سے بڑا ظالم (89) کون ہے جو اللہ پر افترا پردازی کرتا ہے، یا کہتا ہے کہ مجھ پر وحی اتری ہے، حالانکہ اس پر کوئی وحی نہیں اتری، اور اس سے بھی (بڑا ظالم کون ہے) جو کہتا ہے کہ جیسا کلام اللہ نے اتارا ہے ویسا میں بھی لا سکتا ہوں، اور اگر آپ دیکھیں جب ظالم لوگ موت کی سختیاں جھیل رہے ہوتے ہیں، اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے کہتے ہیں کہ نکالو اپنی روحوں کو (تو تعجب کریں) آج تمہیں ذلت و رسوائی کا عذاب اس لیے دیا جائے گا کہ تم اللہ کے بارے میں ناحق باتیں کہتے تھے اور تکبر کی وجہ سے اس کی آیتوں سے اعراض کرتے تھے |
الانعام |
94 |
اور تم ہمارے پاس اکیلے (90) آئے ہو، جیسا کہ ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا، اور وہ سب کچھ اپنے پیچھے چھوڑ آئے ہو جو ہم نے تمہیں دیا تھا، اور ہم تمہارے ساتھ (آج) ان سفارشیوں کو نہیں دیکھ رہے ہیں جن کے بارے میں تمہارا خیال تھا کہ وہ (تمہاری پرورش و پرداخت میں) اللہ کے شریک ہیں، تمہارے آپس کے رشتے ٹوٹ گئے، اور تمہارا خیال بالکل غلط نکلا |
الانعام |
95 |
بے شک اللہ ہی دانہ اور گٹھلی کو پھاڑنے (91) والا ہے، زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے، اور مردہ کو زندہ سے نکالنے والا ہے، وہی اللہ ہے، پھر تم کدھر جا رہے ہو |
الانعام |
96 |
وہی صبح کا نکالنے (92) والا ہے اور اسی نے رات کو سکون و آرام کا وقت، اور سورج اور چاند کو (مہینہ اور سال کے) حساب کے لیے بنایا ہے، یہ اس ذات کا مقرر کردہ نظام ہے جو زبردست، بڑا علم والا ہے |
الانعام |
97 |
اور اسی نے تمہارے لیے ستارے (93) بنائے ہیں، تاکہ ان کے ذریعہ خشکی اور سمندر کی تاریکیوں میں راستہ معلوم کرو، ہم نے ایسے لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں، آیتوں کو کھول کر بیان کردیا ہے |
الانعام |
98 |
اور اسی نے تمہیں ایک جان (94) سے پیدا کیا ہے، پس ایک جگہ قرار کی ہوتی ہے، (یعنی ماں کا رحم) اور ایک جگہ امانت کی (یعنی باپ کی پشت) ہم نے ایسے لوگوں کے لیے جو سمجھ رکھتے ہیں آیتوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کردیا ہے |
الانعام |
99 |
اور اسی نے آسمان سے (95) پانی اتارا ہے پھر ہم نے اس کے ذریعہ تمام پودے نکالے، پھر ان سے ہری ڈالیاں نکالیں جن سے ہم تہ بہ تہ دانے نکالتے ہیں، اور کھجور کے گابھے میں سے خوشے، جو (پھل کے بوجھ سے) جھکے جاتے ہیں، اور انگوروں کے گھنے باغات، اور زیتون، اور انار جو ایک دوسرے سے بعض اوصاف میں ملتے جلتے ہیں، اور بعض دوسرے اوصاف میں نہیں ملتے (یا شکل میں ملتے ہیں اور مزہ اور ذائقہ میں مختلف ہوتے ہیں) جب درخت پھل لاتا ہے تو اس کے پھل کو اور اس کے پھل کے پکنے کو تو دیکھو، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو ایمان لاتے ہیں |
الانعام |
100 |
اور انہوں نے جنوں کو اللہ کا شریک (96) بنایا حالانکہ انہیں اللہ نے پیدا کیا ہے، اور انہوں نے بغیر جانے سمجھے اللہ کے لیے بیٹے اور بیٹیاں گھڑ لی ہیں، وہ ان باتوں سے پاک اور برتر ہے جو یہ لوگ اس کے بارے میں بیان کرتے ہیں |
الانعام |
101 |
وہ آسمانوں اور زمین کا (بغیر کسی سابق مثال و نمونہ کے) پیدا (97) کرنے والا ہے، اس کو بیٹا کیسے ہوسکتا ہے، جبکہ اس کی کوئی بیوی نہیں ہے، اور اس نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے، اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے |
الانعام |
102 |
وہی اللہ تمہارا رب (98) ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود (برحق) نہیں ہے، وہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے، پس تم لوگ اس کی عبادت کرو، اور وہ ہر چیز کا نگراں ہے |
الانعام |
103 |
مخلوق کی نگاہیں اس کا ادراک (99) نہیں کرسکتیں، اور وہ ان کی نگاہوں کا پورا ادراک کرتا ہے، اور وہ انتہائی دوربین و باریک بین، پوری خبر رکھنے والا ہے |
الانعام |
104 |
تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس (دلوں کو روشن کرنے والے) دلائل (100) آچکے ہیں، تو جو کوئی ان سے بصیرت حاصل کرے گا اس کا فائدہ اسی کو ہوگا، اور جو اندھا ہوجائے گا تو اس کا نقصان اسی کو ہوگا، اور میں تمہارے اوپر نگہبان نہیں مقرر کیا گیا ہوں |
الانعام |
105 |
اور ہم نشانیوں (101) کو اسی طرح مختلف انداز میں بیان کرتے ہیں، اور تاکہ مشرکین کہیں کہ تم نے کسی سے پڑھا ہے، اور تاکہ ہم سے ان لوگوں کے لیے بیان کردیں جو جانتے ہیں |
الانعام |
106 |
آپ پر آپ کے رب کی طرف سے جو وحی نازل ہوئی ہے اسی کی پیروی (102) کیجئے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے، اور مشرکوں کی باتوں پر دھیان نہ دیجیے |
الانعام |
107 |
اور اگر اللہ چاہتا تو وہ لوگ شرک (103) نہ کرتے، اور ہم نے آپ کو ان کا نگہبان نہیں بنایا ہے، اور نہ آپ (ان کی طرف سے مقرر کردہ) ان کے نگراں ہیں |
الانعام |
108 |
اور اے مسلمانو ! تم ان لوگوں کو گالیاں (104) نہ دو جو غیر اللہ کو پکارتے ہیں، پس وہ بغیر جانے سمجھے زیادتی کرتے ہوئے اللہ کو گالی دیں گے، ہم نے اسی طرح ہر جماعت کی نگاہ میں ان کے عمل کو خوشنما (105) بنا دیا ہے، پھر انہیں اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہے، پس وہ انہیں ان کے اعمال کی خبر دے گا |
الانعام |
109 |
اور وہ اللہ کی بڑی سخت قسم (106) کھاتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی نشانی آئے گی تو اس پر ایمان لے آئیں گے، آپ کہئے کہ نشانیاں تو اللہ کے پاس ہیں، اور اے مسلمانو ! تمہیں کیا معلوم کہ اگر نشانیاں آ بھی جائیں گی تو وہ ایمان نہیں لائیں گے |
الانعام |
110 |
اور ہم ان کے دلوں (107) اور ان کی آنکھوں کو (قرآن پر ایمان لانے سے) پھیر دیں گے، جیسا کہ وہ اس پر پہلی بار ایمان نہیں لائے تھے، اور انہیں ان کی سرکشی میں بھٹکتا ہوا چھوڑ دیں گے |
الانعام |
111 |
اور اگر ہم ان کے پاس فرشتے (108) اتار دیتے، اور ان سے مردے بھی بات کرنے لگتے، اور ہر چیز کو ان کے سامنے لا کھڑا کردیتے تو بھی وہ ایمان لانے والے نہیں تھے، سوائے اس کے کہ اللہ چاہے (تو وہ اور بات ہے) لیکن ان میں سے اکثر لوگ نادان ہیں |
الانعام |
112 |
اور ہم نے (ماضی میں بھی) اسی طرح ہر نبی کے، انسان اور جن شیطانوں میں سے دشمن (109) بنائے تھے جو دھوکہ دینے کے لیے ایک دوسرے کے دل میں ملمع کی ہوئی باتیں ڈالتے تھے، اور اگر آپ کا رب چاہتا تو وہ ایسے کام نہ کرتے، پس آپ انہیں اور ان کی افترا پردازیوں کو چھوڑ دیجئے |
الانعام |
113 |
اور (شیاطین اس لیے بھی ایسی باتیں کرتے ہیں) تاکہ جو لوگ آخرت پر ایمان (110) نہیں رکھتے، ان کے دل ان باتوں کی طرف مائل ہوں، اور انہیں پسند کرلیں، اور وہ بھی انہی گناہوں کا ارتکاب کریں جو وہ کرتے ہیں |
الانعام |
114 |
(اے ہمارے رسول ! آپ ان سے کہئے) کیا میں اللہ کے علاوہ کوئی اور ہمارے درمیان فیصلہ (111) کرنے والا تلاش کرلو، حالانکہ اسی نے تمہارے لیے وہ کتاب اتاری ہے جس میں ہر بات تفصیل سے بیان کردی گئی ہے، اور جن لوگوں کو ہم نے پہلے زمانہ میں کتاب دی تھی، وہ جانتے ہیں کہ یہ کتاب آپ کے رب کی طرف سے حق کے ساتھ نازل کی گئی ہے، پس آپ شبہ کرنے والوں میں سے نہ ہوجائیے |
الانعام |
115 |
اور آپ کے رب کا کلام سچائی اور انصاف کے اعتبار سے کامل اور تام ہے، اس کے کلام (112) کو کوئی بدلنے والا نہیں ہے، اور وہ بڑا سننے والا، بڑا جاننے والا ہے |
الانعام |
116 |
اور اگر آپ ان لوگوں کی بات مانیں گے جن کی زمین میں اکثریت (113) ہے، تو وہ آپ کو اللہ کی راہ سے بھٹکا دیں گے وہ لوگ محض گمان کی پیروی کرتے ہیں، اور بالکل جھوٹی باتیں کرتے ہیں |
الانعام |
117 |
بے شک آپ کا رب اسے خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بھٹک جاتا ہے، اور وہ ہدایت پانے والوں کو بھی خوب جانتا ہے |
الانعام |
118 |
اگر تم اللہ کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو تو اس جانور کو کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو |
الانعام |
119 |
اور تم وہ جانور کیوں نہیں کھاؤ گے جس پر اللہ کا نام (114) لیا گیا ہو، اور اس نے تو وہ چیزیں تمہاری خاطر تفصیل سے بیان کردی ہیں جنہیں تم پر حرام کردی ہیں، سوائے اس کے جسے کھانے پر تم بے حد مجبور ہوجاؤ، اور بے شک بہت سے لوگ بغیر علم کے لوگوں کو اپنی خواہشات کے مطابق گمراہ کرتے ہیں، بے شک آپ کا رب حد سے تجاوز کرنے والوں کو خوب جانتا ہے |
الانعام |
120 |
اور تم کھلے اور چھپے سب گناہوں (115) سے باز آجاؤ، بے شک جو لوگ گناہ کا ارتکاب کرتے ہیں وہ عنقریب اپنے کیے کی سزا پائیں گے |
الانعام |
121 |
اور اس جانور کا گوشت نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا (16) ہو وہ یقیناً فسق ہے، اور بے شک شیاطین اپنے دوستوں کے دلوں میں وسوسے (117) ڈالتے رہتے ہیں، تاکہ وہ لوگ تم سے جھگڑیں، اور اگر تم ان کی بات (118) مان لوگے، تو بے شک تم مشرک ہوجاؤ گے |
الانعام |
122 |
کیا جو شخص مردہ تھا، تو ہم نے اسے زندہ (119) کیا، اور اس کے لیے ہم نے ایک نور مہیا کردیا جس کی مدد سے وہ لوگوں میں چلتا ہے، اس آدمی کے مانند ہوسکتا ہے جو تاریکیوں میں گھرا ہوا ہے اس سے نکل نہیں سکتا ہے، کافروں کے اعمال ان کے لیے اسی طرح خوشنما بنا دئیے جاتے ہیں |
الانعام |
123 |
اور اسی طرح ہم ہر بستی کے مجرموں (120) کو ہی وہاں کا بڑا بناتے ہیں، تاکہ اس میں (اللہ کے دین کے خلاف) سازشیں کریں، حالانکہ ان کی سازشیں خود ان ہی کے خلاف پڑتی ہیں، لیکن انہیں اس کا شعور نہیں ہوتا ہے |
الانعام |
124 |
اور جب ان کے پاس کوئی نشانی (121) آتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم تو ہرگز ایمان نہیں لائیں گے جب تک کہ ہمیں وہ چیز (یعنی رسالت) نہ دی جائے جو اللہ کے رسولوں کو دی جاتی تھی، اللہ کو خوب معلوم ہے کہ وہ اپنی رسالت کہاں ودیعت کرے، عنقریب ان مجرموں (122) کو اللہ کے نزدیک ان کے مکر و فریب کی وجہ سے ذلت و رسوائی اور شدید عذاب کا سامنا کرنا پڑے گا |
الانعام |
125 |
تو جس کو اللہ کی ہدایت (123) دینا چاہتا ہے اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے اور جسے وہ گمراہ کرنا چاہتا ہے اس کے سینہ کو تنگ اور گھٹا ہوا بنا دیتا ہے، جیسے کہ وہ آسمان کی طرف چڑھنے کی کوشش کر رہا ہے، اللہ اسی طرح ان لوگوں پر جو ایمان نہیں لاتے ہیں عذاب (124) مسلط کردیتا ہے |
الانعام |
126 |
اور یہ دین اسلام (125) آپ کے رب کی راہ ہے جو سیدھی ہے، ہم نے ان لوگوں کے لیے جو نصیحت قبول کرتے ہیں اپنی آیتوں کو کھول کر بیان کردیا ہے |
الانعام |
127 |
انہیں اپنے رب کے پاس سلامتی کا گھر (126) ملے گا، اور ان کے اچھے اعمال کی بدولت وہ ان کا دوست اور کارساز ہے |
الانعام |
128 |
اور جس دن اللہ تمام (جنوں اور انسانوں) کو اکٹھا (127) کرے گا اور کہے گا کہ اے جنوں کی جماعت ! تم نے تو انسانوں کی بہت بڑی تعداد کو اپنا فرمانبردار بنا لیا، اور انسانوں میں سے ان کے دوست کہیں گے، اے ہمارے رب ! ہم میں سے ایک نے دوسرے سے فائدہ اٹھایا تھا، اور ہم اس میعاد کو پہنچ گئے جو تو نے ہمارے لیے مقرر کیا تھا، اللہ کہے گا کہ تمہارا ٹھکانا آگ ہے جس میں ہمیشہ کے لیے رہو گے، مگر اللہ جو چاہے گا (128) (اسے ہونا ہے) (یعنی جسے چاہے گا اپنی مرضی سے جہنم سے نکال دے گا) بے شک آپ کا رب بڑی حکمتوں والا، بڑے علم والا ہے |
الانعام |
129 |
اور ہم بعض ظالموں (129) کو بعض دوسروں پر ان کے شامت اعمال کی وجہ سے مسلط کردیتے ہیں |
الانعام |
130 |
اے جنوں اور انسانوں کی جماعت ! کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے انبیاء و رسل (130) نہیں آئے تھے جو تمہیں میری آیتیں پڑھ کر سناتے تھے، اور آج کے دن سے تمہیں ڈراتے تھے، کہیں گے کہ ہم اپنے گناہوں کا اعتراف (131) کرتے ہیں، اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکہ میں ڈال رکھا تھا، اور اپنے بارے میں گواہی دیں گے کہ بے شک وہ کافر تھے |
الانعام |
131 |
یہ (رسولوں کا بھیجنا) اس لیے ہے کہ آپ کا رب بستیوں کو ظلم سے ہلاک (132) نہیں کرنا چاہتا، جبکہ ان کے رہنے والے بے خبر ہوں |
الانعام |
132 |
اور ہر آدمی کے لیے اس کے اعمال کے مطابق (اللہ کے نزدیک اچھے یا برے) درجات ہیں، اور آپ کا رب لوگوں کے اعمال سے غافل نہیں ہے |
الانعام |
133 |
اور تیرا رب غنی (133) ہے، رحمت والا ہے، اگر وہ چاہے گا تو تمہیں دنیا سے لے جائے گا اور تمہارے بعد جسے چاہے گا تمہاری جگہ لے آئے گا، جیسا کہ اس نے تمہیں دوسری قوم کی اولاد سے پیدا کیا تھا |
الانعام |
134 |
بے شک جس قیامت (134) کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ آ کر رہے گی، اور تم ہمیں عاجز نہیں کرسکتے ہو |
الانعام |
135 |
آپ کہئے کہ اے میری قوم ! تم اپنے طریقہ پر عمل (135) کئے جاؤ، میں (اپنے طریقہ پر) کاربند ہوں، تم لوگ عنقریب جان لوگے کہ آخرت میں کس کا انجام اچھا ہوگا، بے شک ظالم لوگ فلاح نہیں پائیں گے |
الانعام |
136 |
اور اللہ نے جو کھیتی اور چوپائے پیدا کیے ہیں ان کا ایک حصہ (136) مشرکوں نے اللہ کے لیے مقرر کردیا، اور اپنے زعم باطل کے مطابق کہا کہ یہ اللہ کے لیے ہے، اور یہ ہمارے معبودوں کے لیے تو جو حصہ ان کے معبودوں کا ہوتا ہے وہ اللہ کو نہیں پہنچتا ہے اور جو اللہ کا حصہ ہوتا ہے اوہ ان کے معبودوں کو پہنچ جاتا ہے، ان کا فیصلہ بڑا برا ہے |
الانعام |
137 |
اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کی نگاہوں میں ان کے معبودوں نے ان کی اولاد کے قتل (137) کو اچھا بنا دیا ہے، تاکہ انہیں ہلاک کریں، اور ان کے دین میں مشرکانہ اعمال کو داخل کردیں، اور اگر اللہ چاہتا تو وہ لوگ ایسا نہ کرتے، پس آپ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجئے، اور ان کی افترا پردازیوں کو بھی |
الانعام |
138 |
اور کہتے ہیں کہ یہ چوپائے اور کھیتیاں (138) (بتوں کے لیے) مخصوص ہیں، وہ اپنے زعم باطل کے مطابق کہتے ہیں کہ انہٰں وہی کھائے گا جسے ہم چاہیں گے، اور کچھ جانوروں کے بارے میں کہتے ہیں کہ ان پر سواری یا بار برداری حرام کردی گئی ہے، اور کچھ جانور ایسے ہیں جنہیں ذبح کرتے وقت وہ اللہ کا نام نہیں لیتے ہیں، یہ سب اللہ کے بارے میں افترا پردازی ہے، عنقریب اللہ انہٰں ان کی تمام افترا پردازیوں کی سزا دے گا |
الانعام |
139 |
اور کہتے ہیں کہ ان (بتوں کے لیے وقف کردہ) چوپایوں کے پیٹ میں جو بچہ ہے وہ صرف ہمارے مردوں (139) کے لیے ہے، ہماری بیویوں پر اس کا کھانا حرام ہے، اور اگر وہ بچہ مردہ ہوگا تو اس میں سبھی شریک ہوں گے، اللہ عنقریب انہیں ان کے اس کہنے کی سزا دے گا، وہ بے شک بڑی حکمتوں والا، خوب جاننے والا ہے |
الانعام |
140 |
جن لوگوں نے اپنی اولاد (140) کو بے وقوفی سے بغیر جانے سمجھے قتل کردیا انہوں نے نقصان اٹھایا، اور (ان لوگوں نے بھی خسارہ اٹھایا) جنہوں نے اللہ کی دی ہوئی روزی کو اللہ پر افترا پردازی کرتے ہوئے اپنے اوپر حرام بنا لیا یقینا وہ لوگ گمراہ ہوگئے، اور وہ راہ راستہ پر چلنے والے نہیں تھے |
الانعام |
141 |
اور وہی ہے جس نے چھپروں پر چڑھائے (141) اور بے چڑھائے ہوئے باغات پیدا کیے ہیں، اور کھجوروں کے درخت اور کھیتیاں پیدا کی ہیں جن کے دانے اور پھل مختلف قسم کے ہوتے ہیں، اور زیتون اور انار پیدا کیے ہیں جن میں سے بعض ایک دوسرے کے مشابہ ہوتے ہیں اور بعض مشابہ نہیں ہوتے، جب ان کے پھل تیار ہوجائیں تو کھاؤ، اور اسے کاٹنے کے دن اس کی زکاۃ دو، اور فضول خرچی نہ کرو، بے شک وہ فضول خرچی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ہے |
الانعام |
142 |
اور چوپایوں میں سے بعض بوجھ اٹھانے والے (142) پیدا کیے ہیں، اور بعض زمین سے لگے ہوئے (یعنی چھوٹے قد کے) اللہ نے تمہیں جو روزی دی ہے اس میں سے کھاؤ، اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو بے شک وہ تمہاری کھلا دشمن ہے |
الانعام |
143 |
آٹھ قسم کے جانور (143) کھاؤ، بھیڑ کی قسم سے نر اور مادہ دو، اور بکری کی قسم سے نر اور مادہ دو، ذرا آپ ان مشرکوں سے پوچھئے تو سہی کہ اللہ نے دونوں مذکروں کو حرام کیا ہے یا دونوں مونثوں کو یا ان بچوں کو جو دونوں مونثوں کے پیٹ میں ہوتے ہیں، اگر سچے ہو تو مجھے کسی علم و آگہی کی خبر دو |
الانعام |
144 |
اور اونٹ کی قسم سے نر اور مادہ (144) دو، اور گائے کی قسم سے نر اور مادہ دو، ذرا آپ ان سے پوچھئے تو سہی کہ اللہ نے دونوں مذکروں کو حرام کیا ہے یا دونوں مؤنثوں کو یا ان بچوں کو جو دونوں مونثوں کے پیٹ میں ہوتے ہیں، کیا جب اللہ نے تمہیں (کچھ جانوروں کو حلال کرنے اور کچھ کو حرام کرنے کا) اختیار دیا تھا، تو تم لوگ اس وقت موجود تھے؟ پس اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اللہ کے بارے میں جھوٹ بولتا ہے، تاکہ لوگوں کو بغیر جانے سمجھے گمراہ کرے، بے شک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ہے |
الانعام |
145 |
آپ کہہ دیجئے کہ جو کتاب مجھے بذریعہ وحی دی گئی ہے اس میں کسی کھانے والے کے لیے کوئی چیز حرام (145) نہیں پاتا ہوں، سوائے اس کے کہ کوئی مردار جانور ہو، یا بہنے والا خون، یا خنزیر کا گوشت ہو، کیونکہ وہ ناپاک ہے، یا ایسا جانور جو غیر اللہ کے نام پر چھوڑا گیا ہو، ہاں، جو شخص بے حد مجبوری کی حالت میں کوئی حرام چیز استعمال کرلے گا، نہ نافرمان ہوگا اور نہ ہی حد سے تجاوز کرنے والا، تو بے شک آپ کا رب بڑا معاف کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے |
الانعام |
146 |
اور ہم نے یہودیوں پر ہر ناخن والا جانور (146) حرام کردیا تھا، اور ہم نے ان پر گائے اور بکری کی چربی حرام کردی تھی، سوائے اس چربی کے جو ان کی پیٹھ یا انتڑیوں سے لگی ہوتی ہے، یا جو ہڈی کے ساتھ چپکی ہوتی ہے، ہم نے یہ سزا انہیں ان کی سرکشی کی وجہ سے دی تھی، اور ہم یقینا سچے ہیں |
الانعام |
147 |
پس اگر وہ لوگ آپ کو جھٹلائیں (147) تو کہہ دیجئے کہ تمہارا رب بڑی ہی وسیع رحمت والا ہے، اور اس کا عذاب مجرموں سے نہیں ٹالا جائے گا |
الانعام |
148 |
جن لوگوں نے شرک کیا (148) وہ عنقریب کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم شرک کرتے اور نہ ہمارے باپ دادا، اور نہ ہم کسی چیز کو اپنی طرف سے حرام قرار دیتے، اسی طرح جو لوگ ان سے پہلے گذرے ہیں انہوں نے بھی رسولوں کو جھٹلایا یہاں تک کہ ہمارا عذاب انہیں چکھنا پڑا، آپ پوچھئے کیا تمہارے پاس کوئی دلیل ہے (کہ اللہ تمہارے اعمال سے راضی ہے) تو اسے ہمارے سامنے ظاہر کرو، تم لوگ صرف ظن و گمان کے پیچھے لگے ہو، اور تم لوگ صرف جھوٹ بولتے ہو |
الانعام |
149 |
آپ کہئے کہ حجت تامہ (149) صرف اللہ کے پاس ہے، پس اگر وہ چاہتا تو تم سب کو راہ راست پر لا کھڑا کرتا |
الانعام |
150 |
آپ کہئے، تم لوگ اپنے ان گواہوں (150) کو لاؤ جو گواہی دیں کہ بے شک اللہ نے وہ جانور حرام کردئیے تھے، پس اگر وہ لوگ گواہی دیں تو آپ ان کے ساتھ گواہی نہ دیجئے، اور ان لوگوں کی خواہشات کی اتباع نہ کیجئے جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں، اور جو آخری پر ایمان نہیں رکھتے، اور غیر اللہ کو اپنے رب کے برابر مانتے ہیں |
الانعام |
151 |
آپ کہئے، آؤ، میں پڑھ کر سناؤں (151) وہ چیزیں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کردی ہیں، وہ یہ ہیں کہ کسی چیز کو اللہ کا شریک نہ بناؤ، اور والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو، اور محتاجی کے خوف سے اپنی اولاد کو قتل نہ کرو، ہم تمہیں اور انہیں سب کو روزی دیتے ہیں، اور برائیوں کے قریب نہ جاؤ جو ظاہر ہوں اور جو پوشیدہ ہوں، اور اس جان کو قتل نہ کرو جسے اللہ نے حرام کردیا ہے، مگر یہ کہ کسی شرعی حق کی وجہ سے کسی کو قتل کرنا پڑے، اللہ نے تمہیں ان باتوں کا حکم دیا ہے، تاکہ تم عقل سے کام لو |
الانعام |
152 |
اور یتیم کے مال (152) کے قریب نہ جاؤ، مگر ایسے طریقے سے جو اس کے حق میں بہتر ہو، یہاں تک کہ وہ جوان ہوجائے، اور ناپ اور تول انصاف کے ستھ پورا کرو، ہم کسی پر اس کی طاقت بھر ہی ذمہ داری عائد کرتے ہیں، اور جب بھی کوئی بات کہو تو انصاف کے ساتھ کہو چاہے اس کی زد کسی رشتہ دار پر ہی کیوں نہ پڑے، اور اللہ سے کیے گئے عہد و پیمان کو پورا کرو، اللہ نے تمہیں ان باتوں کا حکم دیا ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو |
الانعام |
153 |
اور بے شک یہی میری سیدھی (153) راہ ہے، پس تم لوگ اسی کی پیروی کرو اور دوسرے طریقوں پر نہ چلو جو تمہیں اس کی (سیدھی) راہ سے الگ کردیں، اللہ نے تمہیں ان باتوں کا حکم دیا ہے، تاکہ تم تقوی کی راہ اختیار کرو |
الانعام |
154 |
پھم ہم نے موسیٰ کو بھی کتاب (154) دی تھی، ان لوگوں پر اپنی نعمت کو تمام کرنے کے لیے جو اچھے کام کرتے تھے، اور جس میں ہر چیز کھول کر بیان کردی گئی تھی، اور انسانوں کے لیے ذریعہ ہدایت و رحمت تھی، تاکہ وہ لوگ اپنے رب کی ملاقات پر ایمان لائیں |
الانعام |
155 |
اور یہ قرآن ایک مبارک کتاب (155) ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے، پس تم لوگ اسی کی پیروی کرو، اور تقوی کی راہ اختیار کرو، تاکہ تم پر اللہ کی رحمت نازل ہو |
الانعام |
156 |
اور اسے ہم نے اس لیے نازل کیا ہے تاکہ تم یہ نہ کہو کہ آسمانی کتاب تو ہم سے پہلے کی صرف دو قوموں (156) پر نازل کی گئی تھی اور ہم ان کے پڑھنے کی زبان سے ناواقف تھے |
الانعام |
157 |
یا تم یہ نہ کہو کہ اگر ہمارے اوپر بھی کتاب نازل کی گئی ہوتی تو ہم ان سے زیادہ ہدایت یافتہ ہوتے، تو اب تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے کھلی دلیل اور رحمت آگئی، تو اب اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلائے گا، اور اس سے اعراض کرے گا، ہم عنقریب ایسے لوگوں کو جو ہماری آیتوں سے اعراض کرتے ہیں، ان کے اعراض کے نتیجہ میں بدترین عذاب دیں گے |
الانعام |
158 |
کیا وہ اس کا انتظار کرتے ہیں کہ ان کے پاس فرشتے (157) آجائیں، یا آپ کا رب ہی آجائے، یا آپ کے رب کی بعض نشانیاں آجائیں، جس دن آپ کے رب کی بعض نشانیاں آجائیں گی اس دن کسی کا ایمان کام نہ آئے گا جو اس کے پہلے ایمان نہیں لایا تھا، یا جس نے ایمان لانے کے بعد کوئی اچھا کام نہیں کیا تھا، آپ کہہ دیجیے کہ (اللہ کے فیصلہ کا) تم بھی انتظار کرو ہم بھی کر رہے ہیں |
الانعام |
159 |
بے شک جن لوگوں نے اپنے دین میں اختلاف (158) پیدا کیا، اور جماعتوں میں بٹ گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے، پھر وہی انہیں ان کے کیے کی خبر دے گا |
الانعام |
160 |
جو شخص نیکی کرے گا تو اسے اس کا دس گنا (159) ملے گا، اور جو برائی کرے گا تو اسے اسی کے برابر سزا دی جائے گی، اور ان پر ظلم نہیں ہوگا |
الانعام |
161 |
آپ کہئے کہ میرے رب نے سیدھی راہ یعنی دین قیم (160) کی طرف میری رہنمائی کی ہے، جو ابراہیم کا دین تھا، وہ ابراہیم جو صرف اللہ کی پرستش کرنے والے تھے، اور مشرکوں میں سے نہ تھے |
الانعام |
162 |
آپ کہئے کہ میری (161) نماز اور میری قربانی، اور میرا جینا اور میرا مرنا اللہ رب العالمین کے لیے ہے |
الانعام |
163 |
اس کا کوئی شریک نہیں ہے، اور مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے، اور میں اللہ کا پہلا فرمانبردار بندہ ہوں |
الانعام |
164 |
آپ کہئے کہ کیا میں اللہ کے علاوہ کوئی اور رب ڈھونڈ لوں (162) حالانکہ وہ تو ہر چیز کا رب ہے، اور جو انسان بھی کوئی برا عمل کرتا ہے تو اس کا وبال (163) اسی پر پڑتا ہے، اور کوئی جان کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گی، پھر تمہیں اپنے رب کے پاس ہی لوٹ کر جانا ہے، تو وہ تمہیں اس صحیح بات کی خبر دے گا جس میں تم اختلاف کرتے تھے |
الانعام |
165 |
اور اسی نے تمہیں زمین میں خلیفہ (164) بنایا، اور تم میں سے بعض کو بعض کے مقابلہ میں کئی درجہ بلندی عطا کی، تاکہ جو کچھ تمہیں دیا ہے اس کے ذریعہ تمہیں آزمائے، بے شک آپ کا رب جلد سزا دینے والا ہے، اور وہ بے شک بڑا ہی مغفرت کرنے والا، نہایت مہربان ہے |
الانعام |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
الاعراف |
1 |
المص (1) |
الاعراف |
2 |
یہ ایک کتاب (2) ہے جو آپ پر اتاری گئی ہے، پس آپ کے سینہ میں اس کی وجہ سے کوئی تنگی نہ ونی چاہئے، تاکہ آپ اس کے ذریعہ لوگوں کو تبلیغ کریں، اور اس میں مومنوں کے لیے نصیحت ہے |
الاعراف |
3 |
(مسلمانو !) تمہارے رب کی جانب سے جو کچھ تم پر اتار (3) گیا ہے اس کی پیروی کر، اور اللہ کے سوا دوسرے دوستوں اور مددگاروں کی پیروی نہ کرو، تم لوگ بہت ہی کم نصیحت قبول کرتے ہو |
الاعراف |
4 |
اور ہم نے بہت سی بستیوں کو ہلاک (4) کردیا، ان پر ہمارا عذاب رات کو سوتے وقت آیا، یا جب وہ دوپہر کو سو رہے تھے |
الاعراف |
5 |
پس جب ہمارے عذاب نے انہیں آلیا تو وہ پکارتے تھے اور صرف یہی کہتے تھے کہ بے شک ہم ظالم تھے |
الاعراف |
6 |
ہم یقیناً ان لوگوں سے پوچھیں گے (5) جن کی طرف رسول بھیجے گئے اور یقیناً رسولوں سے بھی پوچھیں گے |
الاعراف |
7 |
پھر ہم انہیں علم کی بنیاد پر سب کچھ بتائیں گے، اور ہم کبھی بھی غائب نہیں تھے |
الاعراف |
8 |
اور اس دن اعمال کا وزن (6) کیا جانا برحق ہے، پس جن کے اعمال کا پلہ بھاری ہوگا وہی لوگ فلاح پانے والے ہوں گے |
الاعراف |
9 |
اور جن کے اعمال کا پلہ ہلکا ہو کر اوپر اٹھ جائے گا وہی لوگ خسارہ اٹھانے والے ہوں گے اور یہ اس لیے ہوگا کہ وہ ہماری آیتوں کے ساتھ زیادتی کرتے تھے |
الاعراف |
10 |
اور ہم نے تمہیں زمین کا مکین (7) بنایا، اور اس میں تمہارے لیے اسباب معیشت فراہم کیے مگر تم بہت کم اللہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہو |
الاعراف |
11 |
اور ہم نے تمہیں پیدا کیا، پھر تمہاری صورت بنائی، پھر فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو، تو ابلیس کے علاوہ سبھوں نے سجدہ کیا، وہ سجدہ کرنے والوں میں سے نہ ہوسکا |
الاعراف |
12 |
اللہ نے کہا کہ جب میں تجھے حکم دیا تھا تو سجدہ کرنے سے کس چیز نے تجھے روک دیا؟ اس نے کہا، میں اس سے بہتر ہوں مجھے تو نے آگ سے پیدا کیا ہے اور اسے مٹی سے پیدا کیا ہے |
الاعراف |
13 |
اللہ نے کہا، تو اس سے نیچے چلا (9) جا، تجھے یہ حق نہیں پہنچتا کہ یہاں تکبر کے نکل جا، تو بے شک ایک فرد ذلیل ہے |
الاعراف |
14 |
اس نے کہا، مجھے تو اس دن تک مہلت دے جب سب اٹھائے جائیں گے |
الاعراف |
15 |
اللہ نے کہا، بے شک تجھے مہلت (10) دے دی گئی |
الاعراف |
16 |
اس نے کہا، چونکہ تو نے مجھے گمراہ کردیا، اس لیے میری تیری سیدھی راہ پر ان کے گھات میں بیٹھا رہوں گا |
الاعراف |
17 |
پھر میں ان پر حملہ کروں گا، ان کے آگے سے، اور ان کے پیچھے سے، اور ان کے دائیں سے، اور ان کے بائیں سے، اور تو ان میں سے اکثر لوگوں کو شکر گذار نہ پائے گا |
الاعراف |
18 |
اللہ نے کہا تو یہاں سے حقیر اور پھٹکارا ہوا بن کر نکل جا (11) اور یقین رکھ کہ ان میں سے جو بھی تیری پیروی کرے گا تو میں جہنم کو تم سب سے پھر دوں گا |
الاعراف |
19 |
اور اے آدم ! تم اور تمہاری بیوی جنت میں اقامت پذیر (12) ہوجاؤ، اور جہاں سے چاہو کھاؤ، اور اس درخت کے قریب نہ جاؤ، ورنہ ظالموں میں سے ہوجاؤ گے |
الاعراف |
20 |
تو شیطان نے ان دونوں کے دل میں وسوسہ پیدا کیا، تاکہ ان کے بدن کا جو حصہ (یعنی شرمگاہ) ایک دوسرے سے پوشیدہ تھا اسے دونوں کے سامنے ظاہر کردے، اور کہا کہ تمہارے رب نے تمہیں اس درخت سے اس لیے روکا ہے کہ کہیں تم دونوں فرشتہ نہ بن جاؤ، یا جنت میں ہمیشہ رہنے والوں میں سے نہ بن جاؤ |
الاعراف |
21 |
اور ان دونون کے سامنے خوب قسمیں کھائی کہ میں تم دونوں کا بے حد خیر خواہ ہوں |
الاعراف |
22 |
چنانچہ اس نے دونوں کو دھوکہ (13) دے کر اپنے جال میں پھانس لیا، پس جب دونوں نے اس درخت کو چکھا تو ان کی شرمگاہیں دکھائی دینے لگیں اور دونوں اپنے جسم پر جنت کے پتے چسپاں کرنے لگے، اور ان دونوں کے رب نے انہیں پکارا کہ کیا میں نے تمہیں اس درخت سے نہیں روکا تھا، اور کہا نہیں تھا کہ بے شک شیطان تم دونوں کا کھلا ہوا دشمن ہے |
الاعراف |
23 |
دونوں نے پکارا کہ اے ہمارے رب ! ہم نے اپنے آپ پر ظلم کیا ہے، اور اگر تو نے ہمیں معاف نہیں کیا اور ہم پر رحم نہیں کیا، تو ہم یقیناً خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوجائیں گے |
الاعراف |
24 |
اللہ نے فرمایا کہ تم سب نیچے (14) چلے جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن رہو گے، اور تمہارے لیے زمین میں ٹھہرنے کی جگہ ہے، اور ایک وقت مقرر تک فائدہ اٹھانے کا موقع ہے |
الاعراف |
25 |
اللہ نے کہا، تم اسی زمین پر زندگی گذارو گے اور وہیں مروگے، اور اسی سے دوبارہ نکالے جاؤ گے |
الاعراف |
26 |
اے آدم کے بیٹو ! ہم نے تمہارے لیے لباس (15) اتارا ہے جو تمہاری شرمگاہوں کو پردہ کرتا ہے اور وسیلہ زینت بھی ہے اور پرہیزگاری کا لباس ہی بہترین ہے۔ یہ لباس اللہ کی نشانیوں میں سے ہے، تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں |
الاعراف |
27 |
اے آدم کے بیٹو ! شیطان تمہیں گمراہ (16) نہ کردے، جس طرح اس نے تمہارے باپ ماں کو جنت سے نکال دیا تھا، ان کے لباس الگ کردئیے تھے تاکہ دونوں کے سامنے ایک دوسرے کی شرمگاہ ظاہر کردے، بے شک وہ اس کا گروہ تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتا ہے جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھتے ہو، بے شک ہم نے شیطانوں کو ان لوگوں کا دوست بنا دیا ہے جو ایمان سے محروم ہوتے ہیں |
الاعراف |
28 |
اور مشرکین جب کوئی برا کام (17) (مثلاً شرک اور ننگے ہو کر طواف کعبہ) کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ایسا ہی کرتے پایا تھا، اور اللہ نے ہمیں اسی کا حکم دیا ہے، آپ کہئے کہ اللہ برائی کا حکم نہیں دیتا ہے، کیا تم اللہ کے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہو جن کا تمہیں کوئی علم نہیں ہے |
الاعراف |
29 |
آپ کہئے کہ میرے رب نے تو انصاف (18) (یعنی توحید) کا حکم دیا ہے، اور کہا ہے کہ تم لوگ ہر نماز کے وقت اپنے چہرے قبلہ کی طرف کرلو، اور عبادت کو اللہ کے لیے خالص کرتے رہو اسی کو پکارو، جیسا کہ اس نے تمہیں پہلی بار پیدا (19) کیا تھا (مرنے کے بعد) دوبارہ اسی حال میں لوٹا دئیے جاؤ گے |
الاعراف |
30 |
اللہ نے ایک جماعت کو ہدایت دی، اور ایک دوسری جماعت کی قسمت میں گمراہی آئی، بے شک ان لوگوں نے اللہ کے بجائے شیطانوں کو اپنا دوست اور مددگار بنا لیا تھا، اور ان کا خیال تھا کہ وہ راہ راست پر ہیں |
الاعراف |
31 |
اے آدم کی اولاد ! تم لوگ ہر نماز کے وقت اپنا اچھا لباس (20) استعمال کرو، اور کھاؤ اور پیو اور حد سے تجاوز (21) نہ کرو، بے شک اللہ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ہے |
الاعراف |
32 |
آپ کہئے کہ اللہ کی زینت کو کس نے حرام (22) کیا ہے جو اس نے اپنے بندوں کے لیے پیدا کیا ہے، اور پاکیزہ روزی کو؟ آپ کہئے کہ یہ چیزیں اہل ایمان کے لیے دنیا میں ہیں، اور قیامت کے دن صرف انہی کو ملیں گی، ہم اپنی آیتیں ان کے لیے جو علم رکھتے ہیں اسی طرح کھول کر بیان کرتے ہیں |
الاعراف |
33 |
آپ کہئے کہ میرے رب نے تمام ظاہر و پوشیدہ بدکاریوں (23) کو، اور گناہ اور ناحق سرکشی کو حرام کردیا ہے، اور یہ (بھی حرام کردیا ہے) کہ تم لوگ اللہ کا شریک ایسی چیزوں کو ٹھہراؤ جن کی عبادت کی اللہ نے کوئی دلیل نہیں نازل کی ہے، اور یہ بھی کہ تم اللہ کا شریک ایسی چیزوں کو ٹھہراؤ جن کی عبادت کی اللہ نے کوئی دلیل نہیں نازل کی ہے، اور یہ بھی کہ تم اللہ کے بارے میں ایسی باتیں کرو جن کا تمہیں علم نہیں ہے |
الاعراف |
34 |
اور ہر گروہ کی (اللہ کے علم میں) ایک میعاد متعین (24) ہے، جب ان کا وہ وقت آجاتا ہے تو ایک گھڑی نہ پیچھے ہوتے ہیں نہ آگے |
الاعراف |
35 |
اے آدم کی اولاد ! اگر تمہارے پاس تم ہی میں سے میرے رسول آئیں (25) جو تمہیں میری آیتیں پڑھ کر سنائیں، تو جو کوئی تقوی کی راہ اختیار کرے گا اور عمل صالح کرے گا اسے نہ مستقبل کا کوئی خوف لاحق ہوگا اور نہ ماضی کا کوئی غم |
الاعراف |
36 |
اور جو لوگ میری آیتوں کو جھٹلائیں گے اور کبر و غرور کی وجہ سے ان سے منہ موڑیں گے، انہی کا ٹھکانا جہنم ہوگا، جہاں وہ ہمیشہ کے لیے رہیں گے |
الاعراف |
37 |
پس اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اللہ کے بارے میں افترا پردازی (26) کرے، یا اس کی آیتوں کو جھٹلائے، لوح محفوظ میں نے نصیب کا جو لکھا ہے وہ انہیں مل جائے گا، یہاں تک کہ ہمارے فرشتے جب ان کے پاس ان کی روح قبض کرنے کے لیے آئیں گے تو پوچھیں گے، کہاں ہیں وہ جنہیں تم اللہ کو چھوڑ کر پکارتے تھے؟ وہ کہیں گے کہ وہ سب ہمیں چھوڑ کر غائب ہوگئے، اور اقرار کریں گے کہ وہ یقیناً کافر تھے |
الاعراف |
38 |
اللہ کہے گا کہ جن و انس کی جو کافر جماعتیں (27) تم سے پہلے گذر چکی ہیں ان کے ساتھ تم لوگ جہنم میں داخل ہوجاؤ، جب بھی کوئی جماعت داخل ہوگی، تو اپنی جیسی سابقہ جماعت پر لعنت بھیجے گی یہاں تک کہ جب سب جماعتیں اس میں اکٹھی ہوجائیں گی، تو بعد کی جماعت اپنی سابقہ جماعت کے بارے میں کہے گی کہ اے ہمارے رب ! انہی لوگوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا اس لیے تو انہیں آگ کا دوہرا عذاب دے، اللہ کہے گا کہ ہر ایک کے لیے دوہرا عذاب ہے، لیکن تم جانتے نہیں ہو |
الاعراف |
39 |
اور پہلی جماعت دوسری جماعت سے کہے گی، تمہیں ہم پر کوئی برتری حاصل نہیں ہوئی، پس اپنے کرتوتوں کے بدلے میں عذاب چکھو |
الاعراف |
40 |
بے شک جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے، اور کبر و غرور کی وجہ سے ان سے منہ موڑیں گے ان کے لیے آسمان کے دروازے (28) نہیں کھولے جائیں گے، اور وہ جنت میں نہیں داخل ہوں گے یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں داخل ہوجائے، اور ہم مجرموں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں |
الاعراف |
41 |
ان کا بستر جہنم کی آگ کا ہوگا، اور ان کے اوپر کا اوڑھنا بھی اسی کا ہوگا، اور ہم ظالموں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں |
الاعراف |
42 |
اور جو لوگ ایمان (29) لائیں گے اور عمل صالح کریں گے، ہم کسی پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے ہیں وہی لوگ جنتی ہوں گے، اس میں ہمیشہ رہیں گے |
الاعراف |
43 |
اور ہم ان کے سینوں سے ہر قسم کا کینہ (30) نکال دیں گے، ان کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، اور وہ کہیں گے کہ سب تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں س راہ پر ڈالا، اگر اللہ ہماری رہنمائی نہ کرتا تو ہم ہدایت نہیں پاسکتے تھے، یقینا ہمارے رب کے انبیاء حق بات لے کر آئے تھے، اور انہیں پکار (31) کر بتا دیا جائے گا کہ تمہیں تمہارے اعمال کی وجہ سے اس جنت کا وارث بنا دیا گیا ہے |
الاعراف |
44 |
اور جنت والے جہنم والوں کو پکاریں گے (32) کہ ہمارے رب نے ہم سے جو وعدہ کیا تھا وہ تو ہم نے حق پایا، تو کیا تمہارے رب نے تم سے جو وعدہ کیا تھا تم نے اسے حق پایا؟ تو کہیں گے، ہاں، تب ایک اعلان کرنے والا ان کے درمیان اعلان کرے گا کہ ظالمون پر اللہ کی لعنت ہو |
الاعراف |
45 |
جو لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں، اور چاہتے ہیں کہ وہ ٹیڑھی رہے، اور وہ آخرت کا انکار کرتے ہیں |
الاعراف |
46 |
اور جنت و جہنم کے درمیان ایک دیوار (33) ہوگی، اور اعراف پر کچھ لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو اس کی علامت سے پہچان لیں گے، اور وہ اہل جنت کو پکار کر کہیں گے تم پر سلامتی ہو، وہ لوگ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے، اور اس کے امیدوار ہوں گے |
الاعراف |
47 |
اور جب ان کی نگاہیں اہل جہنم کی طرف پھیری جائیں گی تو کہیں گے، اے اہمارے رب ! ہمیں ظالم لوگوں کے ساتھ نہ ملا دے |
الاعراف |
48 |
اور اعراف والے لوگ کچھ جہنمیوں کو ان کی علامتوں سے پہچان (34) لیں گے، کہیں گے کہ تمہاری جماعت اور تمہارا کبر و غرور تمہیں کام نہ آیا |
الاعراف |
49 |
کیا یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں تم قسم کھاتے تھے کہ اللہ کی رحمت ان پر نہیں ہوگی، (پھر اللہ ان سے کہے گا) کہ تم لوگ جنت میں داخل ہوجاؤ، نہ تمہیں مستقبل کا خوف لاحق ہوگا اور نہ ماضی کا غم |
الاعراف |
50 |
اور اہل جہنم اہل جنت کو پکاریں گے (35) کہ ہمیں کچھ پانی دے دو یا اللہ نے تمہیں جو روزی دی ہے اس میں سے کچھ دے دو، وہ کہیں گے کہ اللہ نے یہ دونوں چیزیں کافروں پر حرام کردی ہیں |
الاعراف |
51 |
جنہوں نے لہو و لعب کو اپنا دین بنا لیا تھا، اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکہ میں ڈال دیا تھا تو آج ہم انہیں بھول جائیں گے، جیسا کہ انہوں نے اس دن کی ملاقات کو بھلا دیا تھا اور اس لیے کہ وہ ہماری آیتوں کا انکار کرتے تھے |
الاعراف |
52 |
اور ہم ان کے پاس ایک کتاب (36) لے کر آئے ہیں جسے پورے علم کی بنیاد پر کھول کر بیان کردیا ہے، وہ ایمان والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے |
الاعراف |
53 |
کیا وہ لوگ قیامت کے صرف آجانے کا انتظار (37) کر رہے ہیں، جس دن وہ آجائے گی اس دن وہ لوگ جنہوں نے اسے پہلے سے بھلا رکھا تھا، کہیں گے کہ ہمارے رب کے انبیاء سچی بات لے کر آئے تھے پس اب کیا کچھ لوگ ہمارے سفارشی ہیں جو ہمارے لیے سفارش کریں، یا ہم دنیا میں لوٹا دئیے جائیں تاکہ ہم جو کچھ پہلے کرتے رہے تھے، اس کے بجائے نیک عمل کریں، انہوں نے اپنے آپ کو خسارہ میں ڈال دیا، اور ان کی افترا پردازیاں ان کے کام نہ آئیں |
الاعراف |
54 |
بے شک آپ کا رب وہ اللہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ (38) دنوں میں پیدا کیا، پھر عرش پر مستوی (39) ہوگیا، وہ رات کے ذریعہ دن کو ڈھان (40) دیتا ہے، رات تیزی کے ساتھ اس کی طلب میں رہتی ہے، اور اس نے سورج اور چاند اور ستاروں کو پیدا کیا (41)، یہ سب اس کے حکم کے تابع ہیں، آگاہ رہو کہ وہی سب کا پیدا کرنے والا ہے اور اسی کا حکم ہر جگہ نافذ ہے، اللہ رب العالمین کی ذات بہت ہی بابرکت ہے |
الاعراف |
55 |
تم لوگ اپنے رب کو نہایت عجز و انکساری اور خاموشی کے ساتھ پکارو (42) بے شک وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ہے |
الاعراف |
56 |
اور زمین کی اصلاح کے بعد اس میں فساد (43) نہ پیدا کرو، اور اللہ کو خوف اور امید کے ساتھ پکارا کرو، بے شک اللہ کی رحمت نیکی کرنے والوں کے قریب ہوتی ہے |
الاعراف |
57 |
اور وہی (44) ہے جو ہواؤں کو رحمت کی بارش سے پہلے خوشخبری کے طور پر بھیجتا ہے، یہاں تک کہ جب وہ ہوائیں پانی سے بوجھل بادلوں کو اٹھا لاتی ہیں تو ہم اسے خشک اور قحط زدہ بستی کی طرف روانہ کردیتے ہیں، پھر اس میں پانی برساتے ہیں اور اس میں ہر قسم کے پھل پیدا کرتے ہیں، ہم مردوں کو بھی اسی طرح زندہ کریں گے، تاکہ تم نصیحت قبول کرو |
الاعراف |
58 |
اور اچھی زمین کا پودا (45) اس کے رب کے حکم سے اچھا نکلتا ہے، اور جو زمین بنجر ہوتی ہے اس کا پودا بہت ہی کمزور اور بے فائدہ ہوتا ہے، ہم شکر گذار لوگوں کے لیے اپنی آیتوں کو اسی طرح مختلف انداز میں بیان کرتے ہیں |
الاعراف |
59 |
ہم نے نوح (46) کو ان کی قوم کی طرف نبی بنا کر بھیجا، تو انہوں نے کہا کہ اے میری قوم ! تم لوگ اللہ کی عبادت کرو اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے، میں تمہارے بارے میں ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں |
الاعراف |
60 |
ان کی قوم کے سربراہوں نے کہا، بے شک ہم تمہیں کھلی گمراہی میں دیکھ رہے ہیں |
الاعراف |
61 |
نوح نے کہا، اے میری قوم ! میں گمراہ نہیں ہوں، بلکہ رب العالمین کا ایک رسول ہوں |
الاعراف |
62 |
میں اپنے رب کے پیغامات تم تک پہنچاتا ہوں، اور تمہارا خیر خواہ ہوں، اور میں اللہ کی جانب سے وہ کچھ جانتا ہوں جو تم لوگ نہیں جانتے ہو |
الاعراف |
63 |
کیا تمہیں اس بات سے تعجب ہے کہ تمہارے رب کی وحی تم ہی میں سے ایک آدمی پر نازل ہوئی ہے، تاکہ تمہیں ڈرائے اور تاکہ تم اللہ سے ڈرو، اور تاکہ تم پر اللہ کی رحمت ہو |
الاعراف |
64 |
پس ان لوگوں نے اسے جھٹلا دیا تو ہم نے اسے اور اس کے ساتھ کشتی میں سوار لوگوں کو نجات دے دی، اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی انہیں ڈبو دیا، بے شک وہ لوگ دل کے اندھے تھے |
الاعراف |
65 |
اور ہم نے عاد کی طرف ان کے بھائی ہود (47) کو بھیجا، اس نے کہا، اے میری قوم ! تم لوگ اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے تو کیا تم لوگ پرہیز گار نہیں بنو گے |
الاعراف |
66 |
اس کی قوم کے جن سرداروں نے کفر کی راہ اختیار کی انہوں نے کہا کہ ہم تو تجھے احمق پا رہے ہیں، اور بے شک ہم تجھے جھوٹا سمجھ رہے ہیں |
الاعراف |
67 |
ہود نے کہا، اے میری قوم ! میں بے وقوف نہیں ہوں، بلکہ میں تو رب العالمین کا ایک رسول ہوں |
الاعراف |
68 |
میں تو تمہیں اپنے رب کے پیغامات پہنچا رہا ہوں اور میں تمہارا مخلص امانت دار ہوں |
الاعراف |
69 |
کیا تمہیں اس بات سے تعجب ہے کہ تمہارے رب کی وحی تم ہی میں سے ایک آدمی پر نازل ہوئی ہے، تاکہ تمہیں ڈرائے اور یاد کرو جب اللہ نے تمہیں قوم نوح کے بعد اپنا خلیفہ مقرر کیا، اور دوسروں کے مقابلہ میں تمہیں زیادہ قوت و جسامت عطا کی، پس تم اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو، تاکہ کامیاب ہوجاؤ |
الاعراف |
70 |
انہوں نے کہا، کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہم صرف ایک اللہ کی بندگی کریں اور ان معبودوں کو چھوڑ دیں جن کی ہمارے باپ دادے بندگی کرتے تھے، پس اگر تو سچا ہے تو وہ عذاب لے آ جس کا تو ہم سے وعدہ کرتا ہے |
الاعراف |
71 |
ہود نے کہا، تم پر تمہارے رب کی طرف سے عذاب اور غضب آ کر رہے گا، کیا تم لوگ مجھ سے ایسے ناموں کے بارے میں جھگڑتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے اپنی طرف سے رکھ لیا ہے، جن کی کوئی دلیل اللہ نے نہیں اتاری ہے، تو پھر انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں |
الاعراف |
72 |
پس ہم نے اسے اور اس کے ساتھیوں کو اپنی رحمت سے نجات دی، اور ہماری آیتوں کی تکذیب کرنے والوں کی جڑ ہی کاٹ دی، اور وہ لوگ اہل ایمان نہیں تھے |
الاعراف |
73 |
اور ہم نے ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح (48) کو بھیجا، اس نے کہا، اے میری قوم ! اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے، تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس کھلی دلیل آچکی ہے، یہ اللہ کی اونٹنی ہے جسے اللہ نے تمہارے لیے بطور نشانی بھیجی ہے، تم لوگ اسے چھوڑ دو اللہ کی زمین میں کھاتی پھرے، اور کوئی تکلیف نہ پہنچا، ورنہ تمہیں دردناک عذاب پکڑ لے گا |
الاعراف |
74 |
اور یاد کرو، جب عاد کے بعد اللہ نے تمہیں اپنا خلیفہ بنایا اور زمین ٹھہرنے کی جگہ دی، اس کے میدانی حصے میں تم محل تعمیر کرتے تھے اور پہاڑوں کو کاٹ کر گھر بناتے تھے، پس تم اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو اور زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو |
الاعراف |
75 |
اس کی قوم کے متکبر سرداروں نے ان کمزور لوگوں سے پوچھا جو ایمان والے تھے، کیا تمہیں یقین ہے کہ واقعی صالح اللہ کے رسول ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم تو اس چیز پر ایمان لے آئے ہیں جو دے کر وہ بھیجے گئے ہیں |
الاعراف |
76 |
ان متکبروں نے کہا کہ جس پر تم ایمان لے آئے ہو ہم اس کا انکار کرتے ہیں |
الاعراف |
77 |
پھر انہوں نے اونٹنی کو کاٹ ڈالا اور اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی اور کہا، اے صالح ! اگر تو واقعی رسول ہے تو وہ عذاب لے آ جس کا تو ہم سے وعدہ کرتا تھا |
الاعراف |
78 |
پس انہیں زلزلہ نے آلیا جس کے نتیجہ میں سب اپنے گھروں میں اوندھے منہ گر کر مر گئے |
الاعراف |
79 |
تو صالح نے ان سے منہ پھیر لیا اور کہا، اے میری قوم ! میں نے تمہیں اپنے رب کا پیغام پہنچا دیا ہے، اور تمہاری خیر خواہی کی ہے، لیکن تم خیر خواہوں کو پسند نہیں کرتے |
الاعراف |
80 |
اور ہم نے لوط (49) کو بھیجا، تو اس نے اپنی قوم سے کہا، کیا تم ایسی برائی کرتے ہو جو تم سے پہلے دنیا والوں میں سے کسی نے نہیں کیا |
الاعراف |
81 |
تم اپنی شہوت عورتوں کے بجائے مردوں سے پوری کرتے ہو، بلکہ تم لوگ اللہ کے حدود سے تجاوز کرنے والے ہو |
الاعراف |
82 |
اور اس کی قوم کا جواب اس کے علاوہ کچھ نہ تھا کہ وہ کہنے لگے اے بستی والو ! تم لوگ انہیں اپنی بستی سے نکال دو، اس لیے کہ یہ لوگ بہت پاک بنتے ہیں |
الاعراف |
83 |
پھر ہم نے اسے اور اس کے گھروالوں کو نجات دی، سوائے اس کی بیوی کے جو ہلاک ہونے والوں کے ساتھ رہ گئی |
الاعراف |
84 |
اور ہم نے ان پر (پتھروں کی) بارش کردی، تو آپ دیکھ لیجئے کہ مجرموں کا انجام کیسا ہوتا ہے |
الاعراف |
85 |
اور ہم نے مدین والوں کی طرف ان کے بھائی شعیب (50) کو بھیجا، اس نے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! اللہ کی عبادت کرو اس کے علاوہ تمہاری کوئی معبود نہیں ہے، تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے کھلی دلیل آچکی ہے، پس تم لوگ ناپ اور تول پورا کرو، اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دو، اور زمین کی اصلاح کے بعد اس میں فساد نہ پیدا کرو، اگر تم لوگ مومن ہو تو یہی تمہارے لیے بہتر ہے |
الاعراف |
86 |
اور تم لوگ ہر راستہ پر مت بیٹھا کرو، تاکہ لوگوں کو (شعیب کی طرف جانے سے) ڈراؤ دھمکاؤ، اور جو اللہ پر ایمان لائے ہیں، انہیں اس کی راہ سے روکو، اور اس میں کجی پیدا کرنا چاہو، اور یاد کرو، جب تم تھوڑے تھے تو اللہ نے تمہاری تعداد زیادہ کردی، اور دیکھ لو کہ فساد پھیلانے والوں کا انجام کیسا ہوتا ہے |
الاعراف |
87 |
اگر تمہاری ایک جماعت اس چیز پر ایمان لے آئی ہے جس کے ساتھ میں بھیجا گیا ہوں، اور ایک جماعت ایمان نہیں لائی ہے تو صبر کرو، یہاں تک کہ اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کردے، اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والاہے |
الاعراف |
88 |
اس کی قوم کے متکبر سرداروں نے کہا، اے شعیب ! ہم تمہیں اور تمہارے ساتھ ایمان لانے والوں کو اپنی بستی سے ضرور نکال (51) دیں گے، یا یہ کہ تم لوگ ہمارے دین میں لوٹ آؤ، شعیب نے کہا کیا ہم ایسا کریں، چاہے اسے برا جانتے ہو |
الاعراف |
89 |
ہم اللہ پر افترا پردازی کریں گے، اگر تمہارے دین میں لوٹ جائیں، مگر یہ کہ اللہ چاہے جو ہمارا رب ہے، ہمارا رب اپنے علم کے ذریعہ ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے، ہم نے تو صرف اللہ پر بھروسہ کیا ہے، اے ہمارے رب ! ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان حق کے مطابق فیصلہ کردے، اور تو سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے |
الاعراف |
90 |
اور اس کی قوم کے کافر سرداروں نے کہا کہ اگر تم لوگوں نے شعیب کی پیروی کی، تو تم یقینا نقصان اٹھاؤ گے |
الاعراف |
91 |
پس انہیں زلزلہ نے آلیا، جس کے نتیجہ میں سب اپنے گھروں میں اوندھے منہ گر کر مر گئے |
الاعراف |
92 |
جن لوگوں نے شعیب کی تکذیب کی تھی، گویا کہ کبھی ان گھروں میں رہتے ہی نہ تھے، جن لوگوں نے شعیب کی تکذیب کی تھی، درحقیقت وہی لوگ خسارہ اٹھانے والے تھے |
الاعراف |
93 |
تو شعیب نے ان سے منہ پھیر لیا، اور کہا، اے میری قوم ! میں نے تمہیں اپنے رب کا پیغام پہنچا دیا تھا، اور تمہاری خیر خواہی کی تھی، اس لیے اب کافرون کی ہلاکت پر کیسے افسوس کروں |
الاعراف |
94 |
اور ہم نے جب بھی کسی بستی میں اپنا کوئی نبی بھیجا، تو اس بستی والوں کو بھوک اور مصیبت (52) میں مبتلا کیا، تاکہ اللہ کے حضور عاجزی و انکساری اختیار کریں |
الاعراف |
95 |
پھر ہم نے ان کی تکلیف کو آرام سے بدل دیا، یہاں تک کہ وہ کثیر تعداد میں ہوگئے، اور کہنے لگے کہ ہمارے باپ دادوں کو بھی تکلیف اور راحت دونوں پہنچی تھی، پھر ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا، اور ان کو خبر بھی نہیں ہوئی |
الاعراف |
96 |
اور اگر بستیوں والے ایمان (53) لے آتے اور تقوی کی راہ اختیار کرتے، تو ہم آسمان و زمین کی برکتیں ان پر کھل دیتے، لیکن انہوں نے رسولوں کو جھٹلایا، تو ہم نے ان کے کیے کی وجہ سے انہیں پکڑ لیا |
الاعراف |
97 |
کیا بستیوں والے اپنے آپ کو اس بات سے امن میں سمجھ رہے ہیں کہ ہمارا عذاب ان پر راتوں رات آجائے جب وہ سو رہے ہوں |
الاعراف |
98 |
یا کیا بستیوں والے اپنے آپ کو اس بات سے امن میں سمجھ رہے ہیں کہ ہمارا عذاب ان پر دن کے وقت آجائے جب وہ کھیل کود رہے ہوں |
الاعراف |
99 |
کیا وہ اللہ کی چال سے اپنے آپ کو امن میں سمجھ رہے ہیں، اللہ کی چال سے تو خسارہ اٹھانے والے ہی اپنے آپ کو امن میں سمجھتے ہیں |
الاعراف |
100 |
جو لوگ ملک والوں کے دنیا سے رخصت (54) ہونے کے بعد اس کے وارث بن جاتے ہیں، کیا یہ بات ان کی اس طرف رہنمائی نہیں کرتی کہ اگر ہم چاہتے تو ان کے گناہوں کی وجہ سے انہیں پکڑ لیتے اور ان کے دلوں پر مہر لگا دیتے، پھر وہ خیر کی کوئی بات سنتے ہی نہیں |
الاعراف |
101 |
ہم آپ کو ان بستیوں کی بعض خبریں (55) سناتے ہیں، اور ان کے پاس ان کے انبیاء کھلی نشانیاں لے کر آئے تھے، لیکن جن باتوں کو وہ پہلے جھٹلا چکے تھے ان پر ایمان لانے والے نہ تھے، اللہ اسی طرح کافروں کے دلوں پر مہر لگا دیتا ہے |
الاعراف |
102 |
اور ہم نے ان میں سے اکثر کو کسی بھی عہد و پیمان کا پابند نہیں پایا، اور ان میں سے اکثر کو فاسق پایا |
الاعراف |
103 |
پھر ہم نے ان کے بعد موسیٰ کو اپنی نشانیاں (56) دے کر فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس بھیجا، تو انہوں نے ان نشانیوں کا انکار کردیا، پس آپ دیکھ لیجئے کہ فساد پھیلانے والوں کا انجام کیسا ہوتا ہے |
الاعراف |
104 |
اور موسیٰ نے کہا (57) اے فرعون ! میں رب العالمین کا پیغامبر ہو |
الاعراف |
105 |
مجھ پر یہی واجب ہے کہ اللہ کے بارے میں حق بات کے سوا کچھ نہ کہوں، میں تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے کھلی دلیل لے کر آیا ہوں، پس تم بنی اسرائیل کو میرے ساتھ جانے دو، |
الاعراف |
106 |
فرعون نے کہا، اگر تم کوئی نشانی لے کر آئے ہو تو اسے ظاہر کرو، اگر سچے ہو |
الاعراف |
107 |
موسی نے اپنی لاٹھی زمین پر ڈال دی، اور وہ ایک اژدھا بن کر ظاہر ہوگئی |
الاعراف |
108 |
اور اپنا ہاتھ باہر کیا، تو وہ دیکھنے والوں کو سفید چمکتا ہوا نظر آنے لگا |
الاعراف |
109 |
قوم فرعون کے سرداروں نے کہا کہ یہ تو بڑا بھاری جادوگر (58) ہے |
الاعراف |
110 |
یہ تو تمہیں تمہارے ملک سے نکالنا چاہتا ہے، تو تم لوگ کیا کہتے ہو |
الاعراف |
111 |
لوگوں نے (فرعون سے) کہا، ابھی اسے اور اس کے بھائی کو روک رکھئے، اور (ملک کے) تمام شہروں میں نمائندے بھیج دیجئے |
الاعراف |
112 |
جو ہر ماہر جادوگر کو بلا لائیں |
الاعراف |
113 |
اور جادوگر فرعون کے پاس آگئے، انہوں نے کہا کہ اگر ہم غالب آگئے تو یقینی طور پر ہمیں اس کی اجرت ملنی چاہئے |
الاعراف |
114 |
فرعون نے کہا، اور تم لوگ بے شک میرے مقرب لوگوں میں داخل ہوجاؤ گے |
الاعراف |
115 |
جادوگروں نے کہا، اے موسیٰ ! یا تو تم اپنا جادو (59) دکھاؤ یا ہم لوگ اپنا جادو دکھائیں |
الاعراف |
116 |
موسی نے کہا، تم ہی لوگ دکھاؤ، جب انہوں نے اپنا جادو پیش کیا تو لوگوں کی آنکھوں کو مسحور کردیا اور ان کے دلوں میں رعب پیدا کردیا اور انہوں نے بڑا جادو پیش کیا تھا |
الاعراف |
117 |
اور ہم نے موسیٰ کو بذریعہ وحی کہا کہ اپنی لاٹھی (60) زمین پر ڈال دو، تو وہ دیکھتے ہی دیکھتے جادوگروں کے جھوٹ کو نگل گئی |
الاعراف |
118 |
پس حق ثابت ہوگیا اور جادوگروں کا عمل بے کار ہوگیا |
الاعراف |
119 |
چنانچہ وہ سب وہاں مغلوب ہوگئے اور ذلت و رسوائی کا انہیں سامنا کرنا پڑا |
الاعراف |
120 |
اور جادوگر سجدہ میں گر گئے |
الاعراف |
121 |
انہوں نے کہا کہ ہم رب العالمین پر ایمان لے آئے |
الاعراف |
122 |
جو موسیٰ اور ہارون کا رب ہے |
الاعراف |
123 |
فرعون نے کہ اس کے قبل کہ میں اجازت دیتا، تم لوگ اس پر ایمان (61) لے آئے، یہ یقیناً ایک سازش ہے جو تم لوگوں نے شہر میں اس غرض سے کی ہے تاکہ اس کے رہنے والوں کو یہاں سے نکال دو، پس تم عنقریب جان لوگے کہ تمہارا انجام کیا ہوتا ہے |
الاعراف |
124 |
میں یقیناً تمہارے ایک طرف کے ہاتھ (62) اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹ ڈالوں گا، پھر تم سب کو سولی پر چڑھا دوں گا |
الاعراف |
125 |
انہوں نے کہا (63) بے شک ہم سب کو اپنے رب کے پاس لوٹ کر جانا ہے |
الاعراف |
126 |
اور ہم سے تمہاری دشمنی کا سبب اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ جب ہمارے پاس ہمارے رب کی نشانیاں آگئیں تو ہم ان پر ایمان (64) لے آئے، اے ہمارے رب ! تو ہمیں صبر عطا فرما، اور دنیا سے ہمیں مسلمان اٹھا |
الاعراف |
127 |
اور قوم فرعون کے سرداروں نے اس سے کہا (65) کیا آپ موسیٰ اور اس کی قوم کو یونہی آزاد چھوڑ دیں گے، تاکہ زمین میں فساد پھیلائیں، اور آپ کو اور آپ کے معبودوں کو نظر انداز کردیں؟ فرعون نے کہا کہ ہم ان کے بیٹوں کو تہ تیغ کریں گے، اور ان کی عورتوں کو زندہ رہنے دیں گے، اور ہم یقینا ہر طرح ان پر قدرت رکھتے ہیں |
الاعراف |
128 |
موسی نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ سے مدد (66) مانگو اور صبر کرو، بے شک یہ زمین اللہ کی ہے، وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس کا مالک بنا دیتا ہے، اور آخرت کی کامیابی اللہ سے ڈرنے والوں کے لیے ہے |
الاعراف |
129 |
بنی اسرائیل نے کہا، ہمیں آپ کے آنے سے پہلے بھی تکلیف (67) دی جاتی رہی ہے، اور آپ کے آنے کے بعد بھی موسیٰ نے کہا عنقریب ہی تمہارا رب تمہارے دشمن کو ہلاک کردے گا، اور زمین میں تمہیں ان کا جانشیں بنا دے گا، تاکہ دیکھے کہ تم کیسا کردار پیش کرتے ہو |
الاعراف |
130 |
اور ہم نے فرعونیوں کو قحط سالی اور پھلوں کی کمی کے عذاب میں مبتلا (68) کیا تاکہ شاید نصیحت حاصل کریں |
الاعراف |
131 |
پس جب انہیں کوئی اچھی چیز ملتی تو کہتے کہ ہم تو ہیں ہی اس کے حقدار، اور اگر ان کا کوئی نقصان ہوجاتا تو مومسی اور ان کے ساتھیوں سے بد شگونی لیتے حالانکہ ان کی شومئی قسمت تو اللہ کی جانب سے ہے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ کچھ نہیں جانتے |
الاعراف |
132 |
اور فرعونیوں نے کہا کہ تم چاہے جو نشانی لے آؤ، تاکہ اس کا جادو ہم پر کرو، ہم لوگ تم پر ایمان لانے والے نہیں ہیں۔ |
الاعراف |
133 |
پس ہم نے ان پر طوفان اور ٹڈیوں اور جوؤوں اور مینڈکوں اور خون کا عذاب کھلی اور واضح نشانیوں کے طور پر بھیجا، پھر بھی انہوں نے اللہ سے تکبر کیا، اور وہ تھی ہی مجرموں کی جماعت |
الاعراف |
134 |
اور جب ان لوگوں پر عذاب آگیا تو کہنے لگے، اے موسیٰ ! تمہارے رب نے تم سے جو عہد کر رکھا ہے، اس کے مطابق تم اپنے رب سے ہمارے لیے دعا کرو، اگر تو نے ہم سے یہ عذاب ٹال دیا، تو ہم تم پر ضرور ایمان لے آئیں گے اور بنی اسرائیل کو تمہارے ساتھ ضرور بھیج دیں گے |
الاعراف |
135 |
پھر جب ہم نے عذاب کو ان سے ایک وقت مقر تک کے لیے ٹال دیا جہاں تک انہیں پہنچنا تھا، تو وہ وعدہ خلافی کر بیٹھھے |
الاعراف |
136 |
تو ہم نے ان سے انتقام لیا، اور انہیں دریا برد (69) کردیا، اس لیے کہ وہ ہماری آیتوں کو جھٹلاتے تھے اور اس کی جانب سے یکسر غافل تھے |
الاعراف |
137 |
اور ہم نے ان لوگوں کو جنہیں دنیا کمز و ناتواں سمجھتی تھی، اس زمین کے مشرق و مغرب کا مالک بنا دیا جسے ہم نے بابرکت بنایا تھا، اور بنی اسرائیل سے آپ کے رب کا اچھا وعدہ، فرعونیوں کے ظلم پر ان کے صبر کرنے کی وجہ سے پورا ہوا، اور فرعون اور اس کی قوم کے لوگ جو عمارتیں اور محلات بناتے تھے انہیں ہم نے تباہ کردیا، اور ان باغات کو بھی جنہیں وہ ٹٹیوں پر چڑھایا کرتے تے |
الاعراف |
138 |
اور ہم نے بنی اسرائیل (71) کو سمندر عبور کرا دیا، تو ان کا گذر ایسے لوگوں کے پاس سے ہوا جو اپنے بتوں کی عبادت کر رہے تھے، انہوں نے کہا، اے موسیٰ جس طرح ان کے کچھ معبود ہیں، آپ ہمارے لیے بھی معبود بنا دیجئے، موسیٰ نے کہا کہ واقعی تم لوگ بالکل نادان ہو |
الاعراف |
139 |
بے شک یہ لوگ جس دین پر ہیں وہ تباہ و برباد کردیا جائے گا، اور ان کا تمام کیا دھرا بے کار ہوجائے گا |
الاعراف |
140 |
موسی نے کہا، کیا میں تمہارے لیے اللہ کے علاوہ کوئی اور معبود (72) ڈھونڈھ لاؤں حالانکہ اس نے تمہیں سارے جہان پر فضیلت دی ہے |
الاعراف |
141 |
اور (اے بنی اسرائیل ! یاد کرو) جب ہم نے تمہیں فرعونیوں سے نجات دی جو تمہیں بہت سخت ایذا پہنچاتے تھے، تمہارے بیٹوں کو قتل کرتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے، اور اس میں تمہارے رب کی جانب سے ایک بڑی آزمائش تھی |
الاعراف |
142 |
اور ہم نے موسیٰ سے تیس رات کا وعدہ کیا اور انہیں مزید دس رات کا اضافہ کر کے پورا کیا، پس ان کے رب کا وعدہ چالیس (73) رات میں پورا ہوا، اور موسیٰ نے اپنے بھائی ہارون سے کہا، آپ میری قوم میں میری نیابت کیجئے اور ان کی اصلاح کرتے رہئے اور فساد پھیلانے والوں کی راہ پر نہ چلئے |
الاعراف |
143 |
اور جب موسیٰ ہمارے مقرر کردہ وقت پر آئے اور ان کا رب ان سے ہم کلام (74) ہوا، تو انہوں نے کہا، اے میرے رب ! مجھے اپنا دیدار نصیب فرما، اللہ نے کہا کہ آپ مجھے نہیں دیکھ سکتے ہیں، لیکن اس پہاڑ کی طرف دیکھئے، اگر یہ اپنی جگہ پر باقی رہ جائے، تو مجھے دیکھ لیجئے گا، پس جب اس پہاڑ پر ان کے رب کی تجلی کا ظہور ہوا، تو اسے ریزہ ریزہ کردیا، اور موسیٰ غش کھا کر گر پڑے، پھر جب ہوش آیا تو کہا، اے اللہ ! تو ہر عیب سے پاک ہے، میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں، اور میں پہلا مومن ہوں |
الاعراف |
144 |
اللہ نے کہا، اے موسیٰ ! میں نے آپ کو اپنی پیغامبری اور ہم کلام ہونے کے لیے لوگوں کے مقابلہ میں چن لیا (75) پس جو میں نے آپ کو دیا ہے اسے لے لیجئے اور شکر ادا کرتے رہئے |
الاعراف |
145 |
اور ہم نے تختیوں (76) میں ہر چیز کے بارے میں ضروری تعلیم و نصیحت اور ہر چیز کی تفصیل لکھ دی، تو آپ اسے مضبوطی کے ساتھ تھام لیجئے، اور اپنی قوم کو ان اچھی باتوں پر عمل کرنے کا حکم دیجئے، میں عنقریب آپ کو فسق کرنے والوں کا انجام (77) دکھاؤں گا |
الاعراف |
146 |
میں جلد ہی اپنی آیتوں میں غو و فکر کرنے سے ان لوگوں کے دلوں کو پھیر دوں گا جو زمین میں ناحق تکبر (78) کرتے ہیں، اور اگر وہ لوگ ہر ایک نشانی کو دیکھ لیں گے پھر بھی ان پر ایمان نہیں لائیں گے، اور اگر وہ ہدایت کا راستہ دیکھ لیں گے تب بھی اسے اختیار نہیں کریں گے، اور اگر گمراہی کی راہ دیکھ لیں گے تو اس پر چل پڑیں گے، یہ اس لیے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، اور ان کی طرف سے یکسر غافل رہے |
الاعراف |
147 |
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا، ان کے اعمال ضائع (79) ہوگئے اور جو کچھ وہ دنیا میں کرتے رہے تھے اسی کی انہیں سزا دی جائے گی |
الاعراف |
148 |
اور موسیٰ کی قوم نے ان کے کوہ طور پر چلے جانے بعد اپنے زیورات سے بچھڑے (80) کا جسم بنایا جس سے ایک آواز نکلتی تھی، کیا ان لوگوں نے غور نہیں کیا کہ وہ ان سے نہ باتیں کرتا ہے اور نہ ہی ان کی رہنمائی کرتا ہے، انہوں نے اسے اپنا معبود بنا لیا، اور وہ سراسر ظالم تھے |
الاعراف |
149 |
اور جب وہ اپنے گناہ پر پشیمان (81) ہوئے اور انہیں معلوم ہوگیا کہ وہ تو گمراہ ہوگئے، تو کہا کہ اگر ہمارے رب نے ہم پر رحم نہ کیا اور ہمیں معاف نہ کردیا تو ہم یقیناً خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوجائیں گے |
الاعراف |
150 |
اور جب موسیٰ اپنی قوم کی طرف غصہ کی حالت میں افسوس کرتے ہوئے واپس ہوئے، تو کہا کہ تم لوگوں نے میرے جانے کے بعد میری بڑی بری نیابت (82) کی ہے، اپنے رب کا حکم (تورات) آنے سے پہلے تم یہ حرکت کر بیٹھے، اور انہوں نے تختیوں کو ایک طرف ڈال دیا، اور اپنے بھائی کے سر کے بال پکڑ کر اپنی طرف کھینچنے لگے، ان کے بھائی نے کہا، اے میرے بھائی لوگوں نے مجھے کمزور سمجھ لیا تھا، اور قریب تھا کہ مجھے قتل کردیتے، پس دشمنوں کو مجھ پر ہنسنے کو موقع نہ دو اور مجھے ظالموں میں سے نہ بناؤ |
الاعراف |
151 |
موسی نے کہا کہ اے میرے رب ! مجھے اور میرے بھائی کو معاف (83) کردے اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل کردے اور تو سب سے بڑا رحم کرنے والا ہے |
الاعراف |
152 |
بے شک جن لوگوں نے بچھڑے کو اپنا معبود بنا لیا، انہیں عنقریب ان کے رب کا غضب (84) آ لے گا، اور دنیا کی زندگی میں وہ ذلیل ہو کر رہیں گے، اور ہم افترا پردازی کرنے والوں کو ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں |
الاعراف |
153 |
اور جن لوگوں نے برا عمل کیا، پھر اس کے بعد توبہ (85) کرلی اور مومن بن گئے، تو آپ کا رب بے شک ان گناہوں کے بعد بڑا مغفرت کرنے والا، بڑا مہربان ہے |
الاعراف |
154 |
اور جب موسیٰ کا غصہ دور ہوا تو تختیوں (86) کو اٹھا لیا، جن پر لکھی ہوئی تحریروں میں ان لوگوں کے لیے ہدایت و رحمت تھی جو اپنے رب سے ڈرتے رہتے ہیں |
الاعراف |
155 |
اور موسیٰ نے اپنی قوم کے ستر آدمی ہمارے مقررہ وقت پر آنے کے لیے چن لیے پس جب زلزلہ نے انہیں اپنی زد میں لے لیا تو کہا کہ اے میرے رب ! اگر تو چاہتا تو ان سب کو اور مجھے اس کے پہلے ہی ہلاک (87) کردیا ہوتا، کیا تو ہمیں اس گناہ کی وجہ سے ہلاک کردے گا جس کا ارتکاب ہمارے ندانوں نے کیا ہے، ان کا وہ ارتکاب گناہ تیری طرف سے ایک آزمائش تھی، تو ایسی آزمائشوں کے ذریعہ جسے چاہتا ہے گمراہ کردیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے تو ہی ہمارا یار و مددگار ہے، پس تو ہمیں معاف کردے اور ہم پر رحم کردے، اور تو بہت ہی اچھا معاف کرنے والا ہے |
الاعراف |
156 |
اور (اے میرے رب !) تو ہمارے لیے اس دنیا میں بھی بھلائی لکھ دے، اور آخرت میں بھی ہم نے تیری طرف رجوع کرلیا، اللہ نے کہا، میں اپنے عذاب (88) میں جسے چاہتا ہوں مبتلا کرتا ہوں، اور میری رحمت ہر چیز کو شامل ہے، پس میں اسے ان لوگوں کے لیے لکھ دوں گا جو تقوی (89) کی راہ اختیار کرتے ہیں اور زکاۃ دیتے ہیں اور ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں |
الاعراف |
157 |
ان کے لیے جو ہمارے رسول نبی امی (90) کی اتباع کرتے ہیں جن کا ذکر وہ اپنے تورات و انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں، جو لوگوں کو بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں۔ اور ان کے لیے پاکیزہ چیزوں کو حلال کرتے ہیں اور خبیث اور گندی چیزوں کو حرام کرتے ہیں، اور ان بارہائے گراں اور بندشوں کو ان سے ہٹاتے ہیں جن میں وہ پہلے سے جکڑے ہوئے تھے، پس جو لوگ ان پر ایمان (91) لائے ہیں، اور جنہوں نے ان کے مقام کو پہچانا ہے، اور ان کی مدد کی ہے، اور اس نور کی پیروی کی ہے جو ان پر نازل ہوا، وہی فلاح پانے والے ہیں |
الاعراف |
158 |
آپ کہئے کہ اے لوگو ! میں تم سب کے لیے اس اللہ کا رسول (92) ہوں جو آسمانوں اور زمین کا بادشاہ ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے وہی زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، پس تم لوگ اللہ پر اور اس کے رسول نبی امی (93) پر ایمان لے آؤ جو خود اللہ اور اس کے کلام پر ایمان رکھتے ہیں، اور ان کی اتباع کرو، تاکہ تم لوگ ہدایت یافتہ بن جاؤ |
الاعراف |
159 |
اور قوم موسیٰ میں کچھ لوگ (94) ایسے بھی ہیں جو دین حق پر چلتے ہیں اور اسی کے مطابق لوگوں کے درمیان انصاف کرتے ہیں |
الاعراف |
160 |
اور ہم نے انہیں بارہ خاندانوں (95) میں تقسیم کر کے بارہ جماعتیں بنا دیں، اور جب موسیٰ سے اس کی قومنے پانی کا مطالبہ کیا، تو ہم نے انہیں بذریعہ وحی (96) بتایا کہ اپنی لاٹھی پتھر پر مارئیے، چنانچہ اس سے بارہ چشمے ابل پڑے، تمام لوگوں نے اپنے اپنے گھاٹ پہچان لیے، اور ہم نے ان پر بادل کا سایہ کردیا، اور ان پر من و سلوی اتارا، اور کہا کہ ہم نے تمہیں جو اچھی چیزیں بطور روزی دی ہیں انہیں کھاؤ، اور انہوں نے ہم پر ظلم نہیں کیا، بلکہ خود اپنے حق میں ظلم کیا |
الاعراف |
161 |
اور جب ان سے کہا گیا کہ تم لوگ اس بستی میں سکونت اختیار کرلو، اور جہاں سے چاہو اس میں پیدا ہونے والی چیزوں کو کھاؤ اور کہو کہ ہمارے گناہ معاف (97) ہوں، اور دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا، تو ہم تمہارے گناہ معاف کردیں گے، ہم نیک عمل کرنے والوں کو مزید دیتے ہیں |
الاعراف |
162 |
پس ان میں سے جو لوگ ظالم تھے انہوں نے اس کے بجائے کوئی اور بات کہی جس کا انہیں حکم دیا گیا تھا، تو ہم نے ان کی زیادتیوں کی وجہ سے ان پر آسمان سے ایک عذاب بھیج دیا |
الاعراف |
163 |
اور آپ ان سے اس بستی (98) کا حال پوچھئے جو سمندر کے کنارے واقع تھی، جب اس بستی کے رہنے والے ہفتہ کے دن کے بارے میں اللہ کے حدود سے تجاوز کرتے تھے، جب مچھلیاں ہفتہ کے دن اپنا سر نکالے ان کے پاس آجاتی تھیں، اور جب ہفتہ کا دن نہیں ہوتا تو مچھلیاں ان کے پاس نہیں آتی تھیں، ہم نے ایسا اس لیے کیا تاکہ ان کے گناہوں کی وجہ سے انہیں آزمائشوں میں ڈالیں |
الاعراف |
164 |
اور جب ان کی ایک جماعت (99) نے کہا کہ تم ایسے لوگوں کو کیوں وعظ و نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ یا تو ہلاک کرنے والا ہے یا سخت عذاب دینے والا ہے؟ تو انہوں نے کہا تاکہ ہم اپنے رب کے حضور معذور سمجھے جائیں، اور ممکن ہے کہ وہ لوگ اللہ سے ڈرنے لگیں |
الاعراف |
165 |
پھر جب وہ لوگ ان باتوں کو بھول گئے جن کی انہیں یاد دلائی جاتی تھی، تو ہم نے ان لوگوں کو عذاب سے بچا دیا جو لوگوں کو برائی سے روکتے تھے، اور ظالموں کو ان کے گناہوں کی وجہ سے سخت عذاب میں مبتلا کردیا |
الاعراف |
166 |
پھر جب انہوں نے ان امور کے سلسلہ میں حد سے تجاوز کیا، جن سے انہیں روکا گیا تھا، تو ہم نے ان سے کہہ دیا کہ تم لوگ ذلیل بندر ہوجاؤ |
الاعراف |
167 |
اور جب آپ کے رب نے خبر دے دی کہ وہ قیامت تک ان پر ایسے لوگوں کو مسلط (100) کرتا رہے گا جو انہیں سخت عذاب دیا کریں گے، بے شک آپ کا رب جلد سزا دینے والا ہے اور وہ بے شک بڑا مغفرت فرماتنے والا، نہایت مہربان ہے |
الاعراف |
168 |
اور ہم نے زمین میں انہیں ٹولیوں میں بانٹ (101) دیا، ان میں کچھ نیک لوگ ہوئے، اور کچھ برے (102) اور ہم نے انہیں نعمتیں دے کے اور پریشانیوں میں مبتلا کر کے، دونوں طرح سے آزمایا، تاکہ وہ اللہ کی طرف رجوع کریں |
الاعراف |
169 |
پھر ان کے بعد ایسے لوگ (103) آئے جو اللہ کی کتاب کے وارث بنتے ہی اس کے بدلے میں اس دنیا کے فائدوں کو قبول کرنے لگے، اور کہنے لگے کہ (اللہ کی طرف سے) ہمیں معاف کردیا جائے گا اور اگر پھر دوبارہ پہلے جیسا کوئی دنیاوی فائدہ انہیں پیش کیا جاتا تو اسے قبول کرلیتے، کیا اللہ کی کتاب میں ان سے یہ عہد و پیمان نہیں لیا گیا تھا کہ وہ اللہ کے بارے میں صرف حق بات کہیں گے، اور انہوں نے ان باتوں کو پڑھ بھی لیا تھا جو اس کتاب میں تھیں، اور آخرت کی زندگی ان لوگوں کے لیے بہتر ہے جو اللہ سے ڈرتے ہیں، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے |
الاعراف |
170 |
اور جو لوگ اللہ کی کتاب پر سختی سے کار بند (104) رہتے ہیں، اور نماز قائم کرتے ہیں، تو ہم یقیناً ایسے نیک لوگوں کا اجر ضائع نہیں کرتے ہیں |
الاعراف |
171 |
اور جب ہم نے پہاڑ (105) کو ان کے اوپر اس طرح اٹھایا کہ جیسے وہ کوئی سائبان ہو، اور انہیں گمان ہوا کہ وہ ان پر گرنے ہی والا ہے (تو ہم نے کہا) کہ ہم نے تمہیں جو کتاب دی ہے اسے پوری قوت کے ساتھ پکڑ لو، اور اس میں جو کچھ ہے اسے یاد رکھو، تاکہ تم تقوی کی راہ اختیار کرو |
الاعراف |
172 |
اور جب آپ کے رب نے بنی آدم کی اولاد کو ان کی پیٹھوں (106) سے نکالا اور انہیں انہی کے بارے میں گواہ بنا کر پوچھا کہ کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں تو انہوں نے کہا، ہاں، ہم اس کی گواہی دیتے ہیں، یہ اس لیے کیا گیا کہ کہیں تم لوگ قیامت کے دن کہنے لگو کہ ہمیں تو ان باتوں کی قطعی کوئی خبر ہی نہیں تھی |
الاعراف |
173 |
یا یہ کہنے لگو کہ ہمارے باپ دادوں نے اس سے پہلے شرک کیا تھا اور ہم ان کے بعد ان کی اولاد ہی تو تھے، تو کیا ہمیں ان باطل پرستوں کے اعمال کی وجہ سے ہلاک کردے گا |
الاعراف |
174 |
اور ہم اپنی آیتوں کو اسی طرح کھول کر بیان کرتے ہیں، اور تاکہ وہ لوگ اللہ کی طرف رجوع کریں |
الاعراف |
175 |
اور آپ انہیں اس آدمی کی خبر پڑھ کر سنا دیجئے جسے ہم نے اپنی نشانیاں دی تھیں تو وہ ان سے نکل کر باہر (107) چلا گیا، پھر شیطان اس کے پیچھے لگ گیا، پھر وہ گم گشتہ راہ لوگوں میں سے ہوگیا |
الاعراف |
176 |
اور اگر ہم چاہتے تو اسے اس کی وجہ سے رفعت و بلندی عطا کرتے، لیکن وہ پستی میں گرتا چلا گیا اور اپنی خواہش نفس کا فرمانبردار ہوگیا، پس اس کی مثال کتے کی سی ہے، اگر تم اس پر کچھ بوجھ ڈال دو گے تو ہانپے گا، یا اگر اسے اس کے حال پر چھوڑ دو گے تب بھی ہانپے گا، یہ ان کی مثال ہے جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، پس آپ ان لوگوں کو یہ قصے سناتے رہئے، شاید کہ وہ غور کریں |
الاعراف |
177 |
بہت ہی بد صفت ہیں وہ لوگ جنہوں نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی، اور وہ اپنے آپ ظلم کرنے والے تھے |
الاعراف |
178 |
جسے اللہ ہدایت (108) دے وہی سیدھی راہ پر چلنے والا ہوتا ہے، اور جسے گمراہ کردے وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہوتے ہیں |
الاعراف |
179 |
اور ہم نے بہت سے جنوں اور انسانوں کو جہنم کے لیے پیدا (109) کیا ہے، ان کے دل ایسے ہیں جن سے سمجھتے نہیں، اور ان کی آنکھیں ایسی ہیں جن سے دیکھتے نہیں، اور ان کے کان ایسے ہیں جن سے سنتے نہیں، وہ بہائم کے مانند ہیں، بلکہ ان سے بھی زیادہ گم گشتہ راہ ہیں، یہی لوگ درحقیقت بے خبر ہیں |
الاعراف |
180 |
اور اللہ کے بہت ہی اچھے نام ہیں، پس تم لوگ اسے انہی ناموں کے ذریعہ پکارو (110) اور ان لوگوں سے برطرف ہوجاؤ جو اس کے ناموں کو بگاڑتے ہی (اس کے غلط معنی بیان کرتے ہیں) اور انہیں عنقریب ان کے کیے کی سزا دی جائے گی |
الاعراف |
181 |
اور جنہیں ہم نے پیدا کیا ہے ان میں سے ایک جماعت (111) ایسی ہے جو دین حق پر چلتی ہے اور اسی کے مطابق فیصلہ کرتی ہے |
الاعراف |
182 |
اور جو لوگ ہماری آیتوں کی تکذیب (112) کرتے ہیں، ہم انہیں ہلاکت تک اس طرح پہنچا دیتے ہیں کہ انہیں خبر بھی نہیں ہوتی |
الاعراف |
183 |
اور میں انہیں ڈھیل (113) دیتا ہوں بے شک میری تدبیر بہت ہی مضبوط ہوتی ہے |
الاعراف |
184 |
کیا وہ غور و فکر نہیں کرتے ہیں کہ وہ آدمی جو ان کے ساتھ ہے مجنون (114) نہیں ہے، وہ تو محض صاف صاف ڈرانے والا ہے |
الاعراف |
185 |
کیا انہوں نے آسمانوں اور زمین کی تدبیر سلطنت اور اللہ کی دیگر تمام مخلوقات پر غور (115) نہیں کیا، اور اس بات پر کہ شاید ان کی موت کا وقت قریب آگیا ہو، تو اب اس قرآن کے بعد وہ کس بات پر ایمان لائیں گے |
الاعراف |
186 |
اللہ جسے گمراہ کر دے اسے کوئی ہدایت (116) نہیں دے سکتا، اور وہ انہیں ان کی سرکشی میں بھٹکتا چھوڑ دیتا ہے |
الاعراف |
187 |
لوگ آپ سے قیامت (117) کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ وہ کب واقع ہوگی، آپ کہہ دیجئے کہ اس کا علم تو صرف میرے رب کو ہے، اسے اس کے وقت مقرر پر اللہ کے علاوہ کوئی ظاہر نہیں کرے گا، وہ آسمانوں اور زمین کی ایک بھاری بات ہے، وہ تمہارے سامنے اچانک آجائے گی، لوگ آپ سے اس طرح پوچھتے ہیں کہ جیسے آپ ہر دم اس کی کرید میں لگے ہوئے ہیں، آپ کہئے کہ اس کا علم صرف اللہ کو ہے، لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں |
الاعراف |
188 |
آپ کہئے کہ میں تو اپنے نفع و نقصان کا مالک نہیں ہوں، سوائے اس کے جو اللہ چاہے، اور اگر میں غیب (118) کا علم رکھتا تو بہت ساری بھلائیاں اکٹھا کرلیتا، اور مجھے کوئی تکلیف نہیں پہنچتی، میں تو صرف ایمان والوں کو جہنم سے ڈرانے والا اور جنت کی خوشخبری دینے والا ہوں |
الاعراف |
189 |
اسی نے تم سب کو ایک جان سے پیدا (119) کیا ہے، اور اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کیا تاکہ اس کے پاس آرام کرے، پس جب اس نے اس کے ساتھ مباشرت کی، تو اسے ہلکا سا حمل قرار پا گیا جس کے ساتھ چلتی پھرتی رہی، پھر جب وہ بھاری ہوگئی تو دونوں نے اپنے رب اللہ سے دعا کی کہ اگر تو نے ہمیں تندرست بچہ دیا تو ہم یقینا تیرے شکر گذار بندوں میں سے ہوں گے |
الاعراف |
190 |
پس جب اللہ نے ان دونوں کو ایک تندرست بچہ دیا، تو اللہ نے انہیں جو دیا اس میں اللہ کا دوسروں کو شریک بنانے لگے، اللہ ان کے شرکیہ اعمال سے برتر و بالا ہے |
الاعراف |
191 |
کیا وہ اللہ کا شریک اپنے ان معبودوں کو بناتے ہیں جو کوئی چیز پیدا (120) نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ خود اللہ کی مخلوق ہیں |
الاعراف |
192 |
اور نہ وہ اپنی عبادت کرنے والوں کی مدد (121) کرسکتے ہیں اور نہ خود اپنی مدد کرسکتے ہیں |
الاعراف |
193 |
اور اگر تم انہیں راہ راست (122) کی طرف بلاؤ گے تو تمہاری پیروی نہیں کریں گے، تم انہیں بلاؤ یا چپ رہو، دونوں ہی بات تمہارے لیے برابر ہے |
الاعراف |
194 |
بے شک اللہ کے سوا جنہیں تم پکارتے ہو، وہ تم ہی جیسے اللہ کے بندے ہیں، تو تم انہیں پکارو، اور اگر تم سچے ہو تو انہیں تمہاری پکار کا جواب دینا چاہئے |
الاعراف |
195 |
کیا ان کے پاؤں (123) ہیں جن سے وہ چلتے ہیں، یا ان کے ہاتھ ہیں جن سے وہ چھوتے ہیں، یا ان کی آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھتے ہیں، یا ان کے کان ہیں جن سے وہ سنتے ہیں؟ آپ کہئے کہ تم اپنے معبودوں (124) کو بلا لو پھر میرے خلاف مل کر سازش کرو، اور مجھے مہلت بھی نہ دو |
الاعراف |
196 |
بے شک میرا یار و مددگار (125) وہ اللہ ہے جس نے قرآن نازل کیا ہے، اور وہ نیک لوگوں کا ہمیشہ ہی یار و مددگار ہوتا ہے |
الاعراف |
197 |
اور جنہیں تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ تمہاری مدد (126) نہیں کرسکتے ہیں اور نہ اپنی آپ مدد کرسکتے ہیں |
الاعراف |
198 |
اور اگر آپ انہیں راہ راست (127) کی طرف بلائیں گے تو وہ نہیں سنیں گے، اور آپ کو ایسا لگتا ہے کہ گویا وہ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، حالانکہ وہ بصارت سے محروم ہیں |
الاعراف |
199 |
آپ عفو و درگذر کو اختیار (128) کیجئے اور بھلائی کا حکم دیجئے اور نادانوں سے اعراض کیجیے |
الاعراف |
200 |
اور اگر کوئی شیطانی وسوسہ آپ کو اکسائے تو اللہ کے ذریعہ پناہ (129) مانگئے، بے شک وہ سب سے بڑا سننے والا، سب سے زیادہ جاننے والا ہے |
الاعراف |
201 |
بے شک اللہ سے ڈرنے والوں کو جب شیطان کی طرف سے کوئی وسوسہ لاحق ہوتا ہے، تو وہ اللہ کو یاد (130) کرنے لگتے ہیں، پھر وہ اچانک بصیرت والے بن جاتے ہیں |
الاعراف |
202 |
اور کافروں کے (شیطان) بھائی انہیں کھینچ کر گمراہی (131) میں پہنچا دیتے ہیں، اور اس بارے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہیں |
الاعراف |
203 |
اور جب آپ ان کی مانگ کے مطابق کوئی نشانی (132) نہیں لاتے ہیں تو وہ (بطور استہزاء) کہتے ہیں کہ اسے تم نے خود کیوں نہیں گھڑ لیا، آپ کہئے کہ میں تو اسی کی پیروی کرتا ہوں جو میرے رب کی طرف سے بطور وحی مجھ پر نازل ہوتا ہے، یہ قرآن آپ کے رب کی جانب سے بصیرتوں کا خزانہ ہے، اور ایمان والوں کے لیے ہدایت اور رحمت کا ذریعہ ہے |
الاعراف |
204 |
اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے غور سے (133) سنو اور خاموش رہو، تاکہ تم پر رحم کیا جائے |
الاعراف |
205 |
اور آپ اپنے رب کو صبح و شام عاجزی کے ساتھ اور ڈرتے ہوئے اور بغیر اونچی آواز کے اپنے دل میں یاد (134) کیجئے اور غافلوں میں سے نہ ہوجائیے |
الاعراف |
206 |
بے شک جو (فرشتے) آپ کے رب کے پاس ہیں، وہ اس کی عبادت سے تکبر کی وجہ سے انکار نہیں کرتے ہیں، اور اس کی پاکی (135) بیان کرتے ہیں، اور اس کے لیے سجدہ کرتے رہتے ہیں |
الاعراف |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
الانفال |
1 |
لوگ آپ سے اموال غنیمت (1) کے بارے میں پوچھتے ہیں، آپ کہئے کہ اموال غنیمت اللہ اور رسول کے لیے ہیں، پس تم لوگ اللہ سے ڈرو، اور اپنے آپس کے تعلقات کو ٹھیک رکھو، اور اگر اہل ایمان ہو تو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو |
الانفال |
2 |
بے شک مومن وہی لوگ (2) ہیں کہ جب ان کے سامنے اللہ کا ذکر آتا ہے تو ان کے دل پر خوف طاری ہوجاتا ہے، اور جب ان کے سامنے اس کی آیتوں کی تلاوت کی جاتی ہے تو وہ ان کا ایمان بڑھا دیتی ہیں اور وہ (مومنین) صرف اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں |
الانفال |
3 |
جو نماز قائم کرتے ہیں، اور ہم نے انہیں جو روزی دی ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں |
الانفال |
4 |
وہی لوگ حقیقی مومن ہیں، انہیں ان کے رب کے پاس بلند مقامات ملیں گے اور اس کی مغفرت اور باعزت روزی ملے گی |
الانفال |
5 |
(جس طرح تقسیم غنائم کا معاملہ اللہ اور رسول کے حوالے کردینا ہی بہتر رہا، اگرچہ بعض مسلمانوں نے اس میں اختلاف کیا تھا) اسی طرح آپ کے رب نے آپ کو اسلام اور مسلمانوں کی مصلحت کے پیش نظر آپ کے گھر سے نکالا (3) اگرچہ مسلمانوں کی ایک جماعت اسے بار گراں سمجھ رہی تھی |
الانفال |
6 |
وہ لوگ حق (اللہ کا وعدہ کہ وہ تجارتی قافلہ اور لشکر قریش دونوں میں سے ایک پر مسلمانوں کو غلبہ دے گا) واضح ہوجانے کے بعد بھی آپ سے جھگڑ رہے تھے، جیسے کہ انہیں موت کی طرف ہانک کرلے جایا جا رہا ہو، اور وہ اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوں |
الانفال |
7 |
اور جب اللہ نے تم سے وعدہ کیا تھا کہ دونوں (تجارتی قافلہ اور لشکر قریش) جماعتوں میں سے ایک تمہارے قبضہ میں آجائے گی، اور تم چاہتے تھے کہ تمہارے ہاتھ وہ جماعت آجائے جس سے تمہیں کانٹا نہ چبھے، اور اللہ چاہتا (4) تھا کہ اپنے احکام کے ذریعہ دین حق کو راسخ کردے اور کافروں کی جڑ کاٹ کر رکھ دے |
الانفال |
8 |
تاکہ حق (5) کو غالب اور باطل کو نیست و نابود کردے، اگرچہ مجرمین ایسا نہیں چاہتے ہیں |
الانفال |
9 |
جب تم لوگ اپنے رب سے فریاد (6) کر رہے تھے، تو اس نے تمہاری سن لی اور کہا کہ میں ایک ہزار فرشتوں کے ذریعہ تمہاری مدد کروں گا جو یکے بعد دیگرے اترتے رہیں گے |
الانفال |
10 |
اور اللہ نے ملائکہ کو محض تمہاری خوشی کے لیے بھیجا تھا، اور تاکہ اس سے تمہارے دلوں کو اطمینان ملے، ورنہ فتح و نصرت تو صرف اللہ کی جانب سے ہوتی ہے، بے شک اللہ زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے |
الانفال |
11 |
جب اس نے اپنی طرف سے امن و سکون کے طور پر تم پر نیند (7) طاری کردی، اور آسمان سے بارش بھیج دی تاکہ اس کے ذریعہ تمہیں پاک کرے اور شیطانی وسوسہ کو تمہارے دلوں سے دور کردے، اور تاکہ تمہیں دلجمعی عطا فرمائے اور ثبات قدمی دے |
الانفال |
12 |
جب آپ کے رب نے فرشتوں کو بذریعہ وحی بتایا کہ میں تمہارے ساتھ (8) ہوں، تو تم اہل ایمان کو ثابت قدم رکھو، میں عنقریب کافروں کے دلوں میں رعب ڈال دوں گا پس تم لوگ ان کی گردنوں اور ان کے ہر ہر جوڑ پر کاری ضرب لگاؤ |
الانفال |
13 |
یہ سزا انہیں اس لیے دی گئی کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت (9) کی، اور جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتا ہے تو بے شک اللہ کا عذاب بڑا سخت ہوتا ہے |
الانفال |
14 |
یہ دنیاوی سزا ہے جسے تم چکھو، اور کافروں کے لیے یقیناً جہنم کا عذاب ہے |
الانفال |
15 |
اے ایمان والو ! جب تم میدانِ کارزار میں کافروں کے مقابلہ میں آجاؤ، تو ان کی طرف پیٹھ کر کے نہ بھاگو (10) |
الانفال |
16 |
اور جو شخص اس دن دشمن کو پیٹھ دے گا سوائے اس کے کہ اس میں کوئی جنگی چال ہو، یا لشکر اسلام کی کسی جماعت سے مل جانا مقصود ہو وہ اللہ کے غضب کا مستحق ہوگا، اور اس کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور وہ بہت ہی بری جگہ ہوگی |
الانفال |
17 |
پس تم لوگوں نے انہیں قتل نہیں کیا، بلکہ اللہ نے انہیں قتل کیا (اور اے میرے رسول !) آپ نے ان کی طرف مٹی نہیں پھینکی (11) بلکہ اللہ نے پھینکی تھی اور تاکہ اللہ مومنوں کو اپنی طرف سے اچھا انعام دے، بے شک اللہ خوب سننے والا، خوب جاننے والا ہے |
الانفال |
18 |
یہ (نصرت و غنیمت اور اجر و ثواب تو تمہیں ملا ہی) اور دوسرا مقصود یہ تھا کہ اللہ یقیناً کافروں کی چال (12) کو کمزور کرنے والا تھا |
الانفال |
19 |
(اے کفار قریش !) اگر تم (دونوں میں سے ایک جماعت کے لیے) فتح چاہتے تھے، تو (لو دیکھو) فتح تمہارے سامنے آگئی، اور اگر تم اپنی سرکشی سے باز آجاؤ گے، تو اسی میں تمہارے لیے بہتری ہوگی، اور اگر تم دوبارہ مسلمانوں سے جنگ (13) کروگے تو ہم دوبارہ ان کی مدد کریں گے، اور تمہارا جتھہ تمہیں کچھ بھی کام نہ آئے گا، چاہے ان کی تعداد زیادہ ہی کیوں نہ ہو، اور بے شک اللہ مومنوں کے ساتھ ہوتا ہے |
الانفال |
20 |
اے ایمان والو ! اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو، اور رسول کے حکم کو سن کر اس سے روگردانی نہ کرو |
الانفال |
21 |
اور تم ان لوگوں کی طرح نہ بن جاؤ جو کہتے ہیں کہ ہم نے سن (14) لیا، حالانکہ وہ نہیں سنتے ہیں |
الانفال |
22 |
بے شک اللہ کے نزدیک سب سے بدتر جانور (15) وہ بہرے اور گونگے لوگ ہیں جو عقل سے بے بہرہ ہیں |
الانفال |
23 |
اور اگر اللہ جانتا کہ ان میں کوئی بھلائی (16) ہے، تو انہیں ضرور سناتا، اور اگر انہٰیں سنا بھی دیتا تو وہ منہ پھیر کر بھاگ کھڑے ہوتے |
الانفال |
24 |
اے ایمان والو ! جب اللہ اور اس کے رسول تمہیں ایسے کام کی طرف بلائیں جو تمہارے لیے زندگی (17) کے مترادف ہو، تو ان کی پکار پر لبیک کہو، اور جان لوگو کہ اللہ آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل (18) ہوتا ہے، اور تم لوگ بے شک اسی کے حضور جمع کیے جاؤ گے |
الانفال |
25 |
اور تم لوگ ایسے فتنہ سے بچتے رہو جس کا اثر تم میں سے صرف ظالموں تک ہی محدود (19) نہیں رہے گا، اور جان لو کہ اللہ کا عذاب بڑا سخت ہوتا ہے |
الانفال |
26 |
اور یاد کرو جب تم تھوڑے (20) اور زمین میں کمزور سمجھے جاتے تھے اور ڈرتے تھے کہ کہیں لوگ تمہیں اچک لیں گے، تو اللہ نے تمہیں پناہ دی، اور اپنی خصوصی مدد کے ذریعہ تمہیں قوت پہنچائی اور پاکیزہ اور حلال چیزیں کھانے کے لیے دیں، تاکہ تم شکر گذار بنو |
الانفال |
27 |
اے ایمان والو ! اللہ اور رسول کے ساتھ خیانت (21) نہ کرو، اور جانتے ہوئے تمہارے پاس موجود امانتوں میں خیانت نہ کرو |
الانفال |
28 |
اور جان لو کہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد ایک آزمائش (22) ہے، اور بے شک اللہ کے پاس اجر عظیم ہے |
الانفال |
29 |
اے ایمان والو ! اگر تم اللہ سے ڈرو گے (23) تو وہ تمہیں نور بصیرت عطا کرے گا اور تمہارے گناہوں کو مٹا دے گا اور تمہیں معاف کردے گا، اور اللہ عظیم فضل والا ہے |
الانفال |
30 |
اور جب کفار قریش آپ کے خلاف سازش (24) کر رہے تھے تاکہ آپ کو قید میں ڈال دیں، یا آپ کو قتل کردیں یا آپ کو شہر بدر کردیں، اور ادھر وہ سازش کر رہے تھے، اور ادھر اللہ اپنی تدبیر کر رہا تھا، اور اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے |
الانفال |
31 |
اور جب ان کے سامنے ہماری آیتوں کی تلاوت کی جاتی ہے، تو کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا، اگر ہم چاہیں تو اس جیسا ہم بھی کہہ لیں (25) یہ تو صرف گذشتہ قوموں کی کہانیاں ہیں |
الانفال |
32 |
اور جب انہوں نے کہا، اے اللہ ! اگر یہ قرآن تیری برحق کتاب ہے، تو ہم پر آسمان سے پتھروں (26) کی بارش کردے، یا ہم کوئی اور دردناک عذاب بھیج دے |
الانفال |
33 |
اور جب تک آپ ان کے درمیان رہیں گے اللہ انہیں عذاب (27) نہیں دے گا اور جب تک وہ مغفرت کی دعا کرتے رہیں گے، اللہ انہیں عذاب نہیں دے گا |
الانفال |
34 |
اور اللہ انہیں عذاب (28) کیوں نہیں دے گا، اور حال یہ ہے کہ وہ لوگوں کو مسجد حرام سے روکتے ہیں، جبکہ وہ اس کے متولی نہیں ہیں، اس کی ولایت کے حقدار تو صرف متقی لوگ ہیں، لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے ہیں |
الانفال |
35 |
اور بیت اللہ کے پاس ان کی نماز اس کے سوا کچھ نہ تھی کہ وہ سیٹیاں اور تالیاں بجاتے تھے۔ پس تم اپنے کفر کی وجہ سے عذاب اٹھاؤ |
الانفال |
36 |
بے شک اہل کفر اپنی دولت (30) اس لیے خرچ کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو اللہ کے راستہ سے روک دیں، پس وہ اسے خرچ کریں گے، پھر وہ ان کی حسرت کا سبب بن جائے گی، پھر وہ مغلوب بن جائیں گے، اور اہل کفر جہنم کے پاس جمع کیے جائیں گے |
الانفال |
37 |
تاکہ اللہ خبیث کو طیب سے الگ (31) کردے، اور خبیثوں کو ایک دوسرے پر کر کے ان سب کا ایک ڈھیر لگا دے پھر انہیں جہنم کے سپرد کردے، وہی لوگ خسارہ اٹھانے والے ہیں |
الانفال |
38 |
آپ اہل کفر سے کہہ دیجئے کہ اگر وہ اپنی سرکشی (32) سے باز آجائیں گے تو ان کے پچھلے گناہوں کو معاف کردیا جائے گا، اور اگر دوبارہ سرکشی کریں گے تو گذشتہ قوموں کا طریقہ گذر چکا ہے |
الانفال |
39 |
اور (مسلمانو !) تم کافروں سے جنگ کرو یہاں تک کہ فتنہ (33) کا سدباب ہوجائے اور مکمل اطاعت و بندگی اللہ کے لیے ہوجائے، پس اگر وہ لوگ باز آجائیں تو بے شک اللہ ان کے کرتوتوں کو خوب دیکھ رہا ہے |
الانفال |
40 |
اور اگر روگردانی (34) کریں تو جان لو کہ بے شک تمہارا مولی اللہ ہے، اور وہ بڑا ہی اچھا مولیٰ اور بڑا ہی اچھا مددگار ہے |
الانفال |
41 |
اور جان لو کہ تمہیں جو کچھ بھی مال غنیمت (35) ہاتھ آئے گا، اس کا پانچواں حصہ اللہ اور اس کے رسول کے لیے اور (رسول کے) رشتہ داروں، اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہوگا، اگر تمہارا ایمان (36) اللہ اور اس نصرت و تائید پر ہے جو ہم نے اپنے بندے پر اس دن اتارا تھا جب حق باطل سے جدا ہوگیا، جب دونوں فوجوں کی مڈ بھیڑ ہوگئی، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
الانفال |
42 |
جب تم لوگ (وادی بدر کے مدینہ سے) قریبی کنارے پر تھے، اور وہ لوگ دور والے کنارے پر، اور تجاری قافلہ (ساحل سمندر کی طرف) تم سے نیچے، اور اگر تم دونوں جماعتوں نے پہلے جنگ کا ایک وقت مقرر کیا ہوتا تو وعدہ خلافی کرجاتے، لیکن ایسا اس لیے ہوا تاکہ اللہ ایک معاملے کا فیصلہ (37) کردے جسے بہر حال ہونا تھا تاکہ جو ہلاک ہو وہ روشن دلیل آجانے کے بعد ہلاک ہو، اور جو زندہ رہے وہ روشن دلیل دیکھ لینے کے بعد زندہ رہے، اور بے شک اللہ بڑا سننے والا، بڑا جاننے والا ہے |
الانفال |
43 |
جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو خواب میں انہیں کم دکھایا (38) اور اگر آپ کو انہیں زیادہ دکھا دیتا تو تم میں بزدلی آجاتی اور جنگ کے معاملے میں تم آپس میں اختلاف کر بیٹھتے، لیکن اللہ تعالیٰ نے بچا لیا وہ بے شک سینوں کی پوشیدہ باتوں کو جاننے والا ہے |
الانفال |
44 |
اور جب تمہاری مڈبھیڑ ہوگئی تو اللہ نے تمہاری آنکھوں میں انہیں کم دکھایا، اور ان کی آنکھوں میں تمہیں کم دکھایا تاکہ اللہ ایک معاملے کا فیصلہ کردے جسے بہرحال ہونا تھا، اور تمام معاملات اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں |
الانفال |
45 |
اے ایمان والو ! جب دشمن کے کسی لشکر سے تمہاری مڈبھیڑ (39) ہو تو ثبات قدمی سے کام لو، اور اللہ کو خوب یاد کرو، تاکہ تم کامیاب رہو |
الانفال |
46 |
اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو، اور آپس میں اختلاف نہ کرو، ورنہ تم میں بزدلی آجائے گی اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی، اور صبر سے کام لو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے |
الانفال |
47 |
اور تم لوگ ان کے مانند نہ ہوجاؤ جو اپنے گھروں سے اتراتے ہوئے اور لوگوں کے سامنے ریاکاری کرتے ہوئے نکلے، اور ان کا حال یہ تھا کہ وہ لوگوں کو اللہ کی راہ سے منع کرتے تھے، اور اللہ ان کے کارناموں سے پوری طرح واقف ہے |
الانفال |
48 |
اور جب شیطان نے ان کے اعمال کو ان کے لیے خوشنما (40) بنا دیا اور کہا کہ آج کوئی تم پر غالب نہیں آئے گا، اور میں تمہارا مددگار ہوں، پس جب دونوں فوجیں ایک دوسرے کے سامنے آگئیں تو وہ الٹے پاؤں بھاگ کھڑا ہوا اور کہا کہ میرا تم سے کوئی تعلق نہیں، میں وہ دیکھ رہا ہوں جو تم نہیں دیکھ رہے ہو مجھے اللہ کا ڈر لگ رہا ہے، اور اللہ کا عذاب بہت ہی سخت ہوتا ہے |
الانفال |
49 |
جب منافقین اور ان لوگوں نے جن کے دلوں میں کفر کی بیماری تھی، کہا کہ ان (مسلمانوں) کو ان کے دین نے دھوکہ (41) میں ڈال دیا ہے، اور جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے تو بے شک اللہ بڑا زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے |
الانفال |
50 |
اور اگر آپ وہ منظر دیکھ لیں تو تعجب کریں جب فرشتے کافروں (42) کی روح نکالتے ہیں، ان کے چہروں اور ان کی پیٹھوں پر ضربیں لگاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اب چکھو آگ کا عذاب |
الانفال |
51 |
یہ ان اعمال کی سزا ہے جو تم نے ماضی میں کیا تھا اور بے شک اللہ اپنے بندوں پر ظلم نہیں کرتا |
الانفال |
52 |
ان کفار قریش کا حال (43) فرعونیوں اور ان لوگوں جیسا ہوا جو ان سے بھی پہلے تھے کہ انہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا تو اللہ نے ان گناہوں کی وجہ سے انہیں پکڑ لیا، بے شک اللہ زبردست قوت والا، سخت عذاب دینے والا ہے |
الانفال |
53 |
یہ اس لیے ہوا کہ اللہ جب کسی قوم کو کوئی نعمت دیتا ہے تو اسے اس وقت تک نہیں چھینتا جب تک وہ اپنی دینی حالت (44) نہیں بدل لیتی، اور بے شک اللہ بڑا سننے والا، بڑا جاننے والا ہے |
الانفال |
54 |
ان کا حال فرعونیوں اور ان جیسا ہوا جو ان سے بھی پہلے تھے کہ انہوں نے اپنے رب کی آیتوں کو جھٹلایا تو ہم نے ان کے گناہوں کی وجہ سے انہٰں ہلاک (45) کردیا، اور فرعونیوں کو ڈبودیا اور وہ تمام ظالم قومیں تھیں |
الانفال |
55 |
بے شک اللہ کے نزدیک بدترین جانور (46) کفار ہیں، اسی لیے وہ ایمان نہیں لاتے ہیں |
الانفال |
56 |
جن کے ساتھ آپ نے کئی بار معاہدہ کیا اور وہ ہر بار معاہدہ توڑتے رہے ہیں، اور وہ اللہ سے نہیں ڈرتے ہیں |
الانفال |
57 |
پس اگر آپ جنگ میں ان پر غالب (47) آجائیں تو انہیں قتل کر کے ان دشمنوں کو تتر بتر کردیجئے جو ان کے پیچھے موجود ہیں، شاید کہ وہ نصیحت حاصل کریں |
الانفال |
58 |
اور اگر آپ کو کسی قوم کی جانب سے خیانت (48) کا ڈر ہوجائے، تو اس کا معاہدہ لوٹا کر معاملہ برابر کرلیجئے، بے شک اللہ خیانت کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ہے |
الانفال |
59 |
اور اہل کفر یہ نہ سمجھیں کہ وہ اللہ کی رسائی سے باہر نکل (49) گئے ہیں، وہ اللہ کو کبھی بھی عاجز نہیں بنا سکتے ہیں |
الانفال |
60 |
اور کافروں کے مقابلے کے لیے ہر ممکن طاقت اور فوجی گھوڑوں کو تیار کرو (50) جن کے ذریعہ تم اللہ کے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو مرعوب کروگے اور دوسرے دشمنوں کو بھی جو ان کے علوہ ہیں، جنہیں تم نہیں جانتے ہو انہیں اللہ جانتا ہے، اور تم اللہ کی راہ میں جو بھی خرچ کروگے وہ تمہیں پورا کا پورا دیا جائے گا اور تم پر ظلم نہیں ہوگا |
الانفال |
61 |
اور اگر وہ صلح (51) کی طرف مائل ہوں تو آپ بھی اس کی طرف مائل ہوجائیے، اور اللہ پر بھروسہ کیجئے، بے شک وہ بڑا سننے والا، خوب جاننے والا ہے |
الانفال |
62 |
اور اگر وہ آپ کو دھوکہ (52) دینا چاہیں گے تو اللہ آپ کے لیے کافی ہوگا، اسی نے اپنی خصوصی مدد اور مومنوں کے ذریعہ آپ کو قوت پہنچائی |
الانفال |
63 |
اور مومنوں کے دلوں کو جوڑا (53) اگر آپ دنیا کی تمام چیزیں خرچ کر ڈالتے، تو ان کے دلوں کو نہ جوڑ پاتے، لیکن اللہ نے ان میں محبت پیدا کردی، وہ بے شک زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے |
الانفال |
64 |
اے میرے نبی ! الہ آپ کے لیے کافی ہے، اور ان مومنوں کے لیے (54) جنہوں نے آپ کی پیروی کی ہے |
الانفال |
65 |
اے میرے نبی ! آپ مومنوں کو کافروں سے جنگ پر اکسائیے (55) اگر تمہارے بیس صبر کرنے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب آجائیں گے، اور اگر تمہارے سو ہوں گے تو ایک ہزار کافروں پر غالب آجائیں گے، اس لییے کہ وہ بے سمجھ لوگ ہیں (جذبہ جہاد کی طاقت کا اندازہ ہی نہیں کرسکتے ہیں) |
الانفال |
66 |
اب اللہ نے تمہارا بوجھ ہلکا کردیا، اور جان گیا کہ تم میں کمزوری ہے، پس اگر تمہارے سو صبر کرنے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب آجائیں گے، اور اگر تمہارے ہزار ہوں گے تو اللہ کی توفیق سے دو ہزار پر غالب آجائیں گے، اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے |
الانفال |
67 |
نبی کے لیے مناسب نہ تھا کہ ان کے پاس قیدی ہوتے قبل اس کے کہ وہ زمین میں کافروں کا خوب قتل (56) کرلیتے تم لوگ دنیاوی فائدہ چاہتے تھے، اور اللہ تمہارے لیے آخرت کی بھلائی چاہتا تھا، اور اللہ زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے |
الانفال |
68 |
اگر اللہ کی طرف سے ایک بات پہلے سے نوشتہ (57) نہ ہوتی، تو تم نے جو مال قیدیوں سے لیا ہے اس کے سبب سے ایک بڑا عذاب تمہیں آلیتا |
الانفال |
69 |
پس غنائم (58) میں سے حلال اور طیب کو کھاؤ، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، نہایت مہربان ہے |
الانفال |
70 |
اے نبی ! آپ کے ہاتھ میں جو قیدی (59) ہیں ان سے کہہ دیجئے کہ اگر اللہ جان لے گا کہ تمہارے دلوں میں ایمان داخل ہوگیا، ہے تو تمہیں اس سے اچھا (60) دے گا جو تم سے بطور فدیہ لیا گیا ہے، اور تمہیں معاف کردے گا، اور اللہ بڑا معاف کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے |
الانفال |
71 |
اور اگر وہ لوگ آپ کے ساتھ خیانت (61) کرنا چاہیں گے، تو وہ اس کے پہلے اللہ کے ساتھ خیانت کرچکے ہیں جس کی وجہ سے اس نے مومنوں کو ان پر مسلط کردیا تھا، اور اللہ بڑا علم والا، بڑی حکمتوں والا ہے |
الانفال |
72 |
بے شک جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے ہجرت (62) کی اور اپنے مال و دولت اور جانوں کے ذریعہ اللہ کی راہ میں جہاد کیا اور جن لوگوں نے انہیں پناہ دیا اور ان کی مدد کی وہی لوگ ایک دوسرے کے یار و مددگار ہیں، اور جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے ہجرت نہیں کی، ایسے لوگوں سے تمہاری کوئی دوستی نہیں ہونی چاہئے یہاں تک کہ وہ ہجرت کرجائیں اور اگر وہ تم سے دین کے کام میں مدد مانگیں تو تم پر ان کی مدد کرنی واجب ہے، سوائے کسی ایسی قوم کے خلاف جن کے اور تمہارے درمیان کوئی معاہدہ ہو، اور اللہ تمہارے کارناموں کو اچھی طرح دیکھ رہا ہے |
الانفال |
73 |
اور جن لوگوں نے کفر کیا ان کے بعض، بعض کے دوست (63) ہیں، اگر تم ایسا نہیں کرو گے (64) (یعنی مسلمانوں سے دوستی اور کافروں سے ترک تعلقات) تو زمین میں فتنہ اور بہت بڑا فساد برپا ہوجائے گا |
الانفال |
74 |
اور جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں جہاد (65) کیا اور جن لوگوں نے انہیں پناہ دیا اور ان کی مدد کی، وہی لوگ حقیقی مومن ہیں، ان کے لیے اللہ کی مغفرت اور باعزت روزی ہے |
الانفال |
75 |
اور جو لوگ ان کے بعد ایمان (66) لے آئے اور انہوں نے ہجرت کی اور تمہارے ساتھ مل کر جہاد کیا وہ تم میں سے ہیں، اور اللہ کی کتاب میں رشتہ دار (67) لوگ ایک دوسرے کے زیادہ حقدار ہیں، بے شک اللہ کے پاس ہر چیز کا علم ہے |
الانفال |
1 |
یہ اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے ان مشرکوں کے حق میں جن کے ساتھ تمہارا معاہدہ تھا، اب ہر عہد و پیمان کو ختم کرنے کا اعلان (1) ہے |
التوبہ |
2 |
پس (اے مشرکو !) اس ملک میں چار ماہ (2) تک چل پھر لو، اور جان لو کہ تم لوگ اللہ کو عاجز نہیں کرسکتے ہو اور بے شک اللہ کافروں کو رسوا کرنے والا ہے |
التوبہ |
3 |
اور اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے لوگوں کے سامنے حج کے بڑے دن میں اعلان (3) کیا جاتا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کا مشرکوں سے اب کوئی تعلق نہیں رہا، پس اگر تم لوگ توبہ کرلوگے تو تمہارے لیے بہتر رہے گا، اور اگر تم نے اسلام سے روگردانی کی تو جان لو کہ تم اللہ کو کسی حال میں عاجز نہیں بنا سکتے ہو، اور کافروں کو دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیجئے |
التوبہ |
4 |
ہاں مگر وہ مشرکین جن کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہے، اور انہوں نے تمہارے ساتھ کوئی کمی نہیں کی ہے اور تمہارے خلاف کسی کی مدد بھی نہیں کی ہے، تو تم ان کے ساتھ کیے گئے معاہدہ کی مقررہ مدت پوری (4) کرو، بے شک اللہ تقوی والوں کو پسند کرتا ہے |
التوبہ |
5 |
پس جب امن کے چار مہینے (5) گذر جائیں تو مشرکین کو جہاں پاؤ قتل کرو، اور انہیں گرفتار کرلو اور انہیں گھیر لو، اور ہر گھات میں لگنے کی جگہ پر ان کی تاک میں بیٹھے رہو، پس اگر وہ توبہ (6) کرلیں اور نماز قائم کریں اور زکاۃ دیں تو ان کا راستہ چھوڑ دو، بے شک اللہ بڑا معاف کرنے والا، نہایت مہربان ہے |
التوبہ |
6 |
اور اگر مشرکوں میں سے کوئی آپ سے پناہ (7) مانگے تو اسے پناہ دیجئے، تاکہ وہ اللہ کا کلام سنے، پھر اسے اس کے جائے امان تک پہنچا دیجئے، اس لیے کہ وہ (اسلام کا) کچھ بھی علم نہیں رکھتے ہیں |
التوبہ |
7 |
مشرکوں کا اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ کیسے کوئی عہد و پیمان (8) ہوسکتا ہے، ہاں، مگر جن کے ساتھ مسجد حرام کے قریب تمہارا معاہدہ ہوا، تھا، اگر وہ تمہارے ساتھ عہد پر قائم رہیں تو تم بھی ان کے ساتھ اس پر قائم رہو، بے شک اللہ تقوی والوں کو پسند کرتا ہے |
التوبہ |
8 |
مشرکین کے ساتھ کیسے کوئی عہد و پیمان ہوسکتا ہے، اور حال یہ ہے کہ اگر وہ تم پر غالب (9) آجائیں تو تمہارے سلسلے میں کسی قرابت اور کسی عہد کا اعتبار نہ کریں، وہ تمہیں اپنی زبانوں سے خوش کرتے ہیں اور ان کے دل (تمہاری محبت کا) انکار کرتے ہیں، اور ان میں سے اکثر لوگ فاسق ہیں |
التوبہ |
9 |
انہوں نے اللہ کی آیتوں کے بدلے معمولی قیمت کی چیز خرید لی پھر لوگوں کو اس کی راہ سے روکنے لگے، بہت ہی برا تھا ان کا کرتوت |
التوبہ |
10 |
وہ لوگ مسلمان کے سلسلے میں کسی قرابت اور کسی عہد و پیمان کا لحاظ نہیں کرتے ہیں، اور وہی لوگ اللہ کے حدود سے تجاوز کرنے والے ہیں |
التوبہ |
11 |
پرھ اگر توبہ (10) کرلیں، اور نماز قائم کریں اور زکاۃ دیں تو وہ تمہارے دینی بھائی ہیں، اور ہم اپنی آیتیں جاننے والوں کے لیے تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہیں |
التوبہ |
12 |
اور اگر وہ معاہدہ کے بعد اپنی قسمیں (11) توڑ ڈالیں اور تمہارے دین میں عیب نکالیں تو سردارانِ کفر سے جنگ کرو، ان کی قسموں کا کوئی اعتبار نہیں، شاید کہ وہ (اپنی کافرانہ حرکتوں سے) باز آجائیں |
التوبہ |
13 |
کیا تم ایسے لوگوں سے جنگ (12) نہیں کرو گے جنہوں نے اپنی قسمیں تور ڈالیں اور رسول کو شہر بدر کرنے کا ارادہ کرلیا، اور تمہارے ساتھ عہد شکنی کی پہل انہوں نے ہی کی، کیا تم ان سے ڈرتے ہو، اگر تم مومن ہو تو اللہ زیادہ حقدار ہے کہ تم اس سے ڈرو |
التوبہ |
14 |
تم مشرکوں سے جنگ (13) کرو، اللہ تمہارے ہاتھوں انہیں عذب دے گا، اور انہیں رسوا کرے گا، اور ان کے خلاف تمہاری مدد کرے گا، اور مومنوں سینوں کو ٹھنڈا کرے گا |
التوبہ |
15 |
اور ان کے دلوں سے غیظ و غضب کو دور کرے گا، اور اللہ تعالیٰ جس کی طرف چاہتا ہے اپنی توجہ فرماتا ہے، اور اللہ بڑا علم والا، بڑی حکمتوں والا ہے |
التوبہ |
16 |
کیا تم نے گمان (14) کرلیا ہے کہ تم اپنے حال پر چھوڑ دئیے جاؤ گے، حالانکہ اب تک اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کو جانا ہی نہیں جنہوں نے جہاد کیا اور اللہ اور اس کے رسول اور مومنوں کے علاوہ کسی کو اپنا جگری دوست نہیں بنایا، اور اللہ تمہارے تمام کرتوتوں کی خوب خبر رکھتا ہے |
التوبہ |
17 |
یہ بات مناسب نہیں ہے کہ مشرکین اللہ کی مسجدوں کو آباد (15) کریں، حالانکہ وہ اپنے بارے میں کفر کی گواہی دیتے ہیں، ان لوگوں کے اعمال ضائع ہوگئے، اور وہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہیں گے |
التوبہ |
18 |
اللہ کی مسجدوں کو صرف وہ لوگ آباد کرتے ہیں جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور زکاۃ دیتے ہیں اور اللہ کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے ہیں، پس یہ لوگ امید ہے کہ ہدایت پانے والے ہیں |
التوبہ |
19 |
کیا تم لوگوں نے حاجیوں کو پانی (16) پلانے والے اور مسجد حرام کو آباد کرنے والے کو اس آدمی کے برابر بنا دیا ہے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لایا اور اللہ کی راہ میں جہاد کیا، یہ لوگ اللہ کے نزدیک برابر نہیں ہیں، اور اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا ہے |
التوبہ |
20 |
جو لوگ ایمان (17) لائے اور انہوں نے ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کیا ان کا مقام اللہ کے نزدیک زیادہ اونچا ہے، اور وہی لوگ کامیاب ہیں |
التوبہ |
21 |
ان کا رب انہیں اپنی جانب سے رحمت اور اپنی خوشنودی اور ایسی جنتوں کی خوشخبری دیتا ہے جن میں انہیں ہیشہ باقی رہنے والی نعمتیں ملیں گی |
التوبہ |
22 |
وہ لوگ ان جنتوں میں ہمیشہ رہیں گے، بے شک اللہ کے پاس اجر عظیم ہے |
التوبہ |
23 |
اے ایمان والو ! اگر تمہارے باپ (18) اور تمہارے بھائی ایمان کے بجائے کفر کو پسند کرلیں تو انہیں اپنا دوست نہ بناؤ، اگر تم میں سے جو لوگ انہیں اپنا دوست بنائیں گے وہی ظالم ہوں گے |
التوبہ |
24 |
آپ کہئے کہ اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارا خاندان، اور وہ مال جو تم نے کمائے ہیں اور وہ تجارت جس کی کساد بازاری سے تم ڈرتے ہو، اور وہ مکانات جنہیں تم پسند کرتے ہو، تمہیں اللہ اور اس کے رسول اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ محبوب (19) ہیں تو انتظار کرلو، یہاں تک کہ اللہ اپنا فیصلہ لے کر آجائے، اور اللہ فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا |
التوبہ |
25 |
اللہ تعالیٰ نے بہت سی جگہوں میں تمہاری مدد کی، غزوہ حنین (20) کے دن مدد کی جب تمہاری کثرت نے تمہارے اندر عجب پیدا کردیا تھا، لیکن وہ تمہارے کسی کام نہ آئی اور زمین اپنی کشادگی کے باوجود تم پر تنگ ہوگئی پھر تم پیٹھ پھیر کر بھاگ پڑے |
التوبہ |
26 |
پھر اللہ نے اپنے رسول اور مومنوں کو اپنی طرف سے تسکیں عطا کی، اور ایسے لشکر بھیجے جسے تم لوگوں نے نہیں دیکھا، اور کافروں کو سزا دی، اور کافروں کی یہی سزا ہوتی ہے |
التوبہ |
27 |
پھر اس کے بعد اللہ جس کی طرف چاہتا ہے اپنی توجہ فرماتا ہے، اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے |
التوبہ |
28 |
اے ایمان والو ! بلاشبہ مشرکین ناپاک ہوتے ہیں، اس لیے اس سال کے بعد وہ مسجد حرام کے قریب (21) نہ آئیں، اور اگر تمہیں محتاجی کا ڈر (22) ہے تو اگر اللہ چاہے گا تو اپنے فضل و کرم سے جلد ہی تمہیں دولت مند بنا دے گا، بے شک اللہ خوب جاننے والا، بڑی حکمتوں والا ہے |
التوبہ |
29 |
(مسلمانو !) ان اہل کتاب سے جنگ (23) کرو جو نہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور نہ آخرت کے دن پر، اور نہ جس چیز کو اللہ اور اس کے رسول نے حرام کیا ہے اسے وہ حرام سمجھتے ہیں، اور نہ دین حق کو قبول کرتے ہیں، یہاں تک کہ وہ ذلیل و خوار ہوتے ہوئے اپنے ہاتھ سے جزیہ دیں |
التوبہ |
30 |
اور یہود نے کہا کہ عزیر اللہ کے بیٹے (24) ہیں اور نصاری نے کہا کہ مسیح اللہ کے بیٹے ہیں، یہ ان کے منہ کی بکواس ہے، ان لوگوں کے قول کی مشابہت اختیار کرتے ہیں جنہوں نے ان سے پہلے کفر کیا تھا، اللہ انہیں ہلاک کردے، کس طرح حق سے پھرجا رہے ہیں |
التوبہ |
31 |
ان لوگوں نے اپنے عالموں اور اپنے عابدوں کو اللہ کے بجائے معبود (25) بنا لیا اور مسیح ابن مریم کو بھی، حالانکہ انہٰں تو صرف ایک اللہ کی عبادت کا حکم دیا گیا تھا جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، وہ مشرکوں کے شرک سے پاک ہے |
التوبہ |
32 |
وہ اللہ کے نور کو اپنی پھونکوں سے بجھانا (26) چاہتے ہیں اور اللہ اپنے نور کو بہرحال پورا کرنا چاہتا ہے، اگرچہ کفار ایسا نہیں چاہتے ہیں |
التوبہ |
33 |
وہ اللہ کی ذات جس نے اپنے رسول کو ہدایت (27) اور دین حق دے کر بھیجا ہے، تاکہ اسے دنیا کے تمام ادیان پر غالب کرے، اگرچہ مشرکین ایسا نہیں چاہتے ہیں |
التوبہ |
34 |
اے ایمان والو ! بہت سے علماء اور گرجوں کے پجاری لوگوں کا مال ناجائز کھاتے (28) ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں، اور جو لوگ سونا اور چاندی جمع (29) کرتے ہیں، اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ہیں، تو آپ انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیجئے |
التوبہ |
35 |
جس دن اسے جہنم کی آگ میں گرم کیا جائے گا، پھر اس کے ذریعہ ان کی پیشانیوں اور ان کے پہلووں اور ان کی پیٹھوں کو داغا جائے گا (اور ان سے کہا جائے گا کہ) یہی ہے وہ مال جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا، تو اب چکھو اس کا مزہ جو تم جمع کرتے تھے |
التوبہ |
36 |
جس دن اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، اسی دن سے اللہ کے زندیک اس کتاب میں مہینوں کی تعداد بارہ (30) ہے، ان میں سے چار حرمت والے مہینے ہیں، یہی صحیح دین ہے، پس تم ان کے بارے میں اپنے آپ پر ظلم نہ کرو، اور تم مشرکوں سے اکٹھے ہو کر جنگ (31) کرو، جیسے وہ تم سے اکٹھے ہو کر جنگ کرتے ہیں، اور جان لو کہ اللہ بے شک تقوی والوں کے ساتھ ہے |
التوبہ |
37 |
بے شک نسیئ (مہینوں کا آگے پیچھے کرنا) کفر میں زیادتی ہے، اس کے ذریعہ کافروں کو گمراہ کیا جاتا ہے، وہ لوگ کسی خاص مہینے کو ایک سال حلال بنا لیتے ہیں اور دوسرے سال اسی کو حرام بنا لیتے ہیں، تاکہ اللہ نے جو مہینے حرام کیے ہیں ان کی تعداد میں موافقت کرلیں، اور اللہ نے جو مہینے حرام بنائے ہیں انہیں حلال بنا لیں، ان کے برے اعمال ان کے لیے خوشنما بنا دئیے گئے ہیں، اور اللہ کافروں کو ہدایت نہیں دیتا ہے |
التوبہ |
38 |
اے ایمان والو ! تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلو (32) تو بھاری ہو کر زمین سے لگے جاتے ہو، کیا تم آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی پر راضی ہوگئے ہو، آخرت کے مقابلہ میں دنیاوی زندگی کا فائدہ بہت ہی تھوڑا ہے |
التوبہ |
39 |
اگر تم جہاد کے لیے نہیں نکلو گے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب دے گا، اور تمہارے علاوہ کسی اور قوم کو لے آئے گا، اور تم لوگ اسے کچھ نقصان نہ پہنچا سکو گے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے |
التوبہ |
40 |
اگر تم لوگ رسول اللہ کی مدد نہیں کرو گے تو (کوئی فرق نہیں پڑتا) اللہ نے ان کی مدد اس وقت کی جب کافروں نے انہیں نکال دیا تھا اور وہ دو میں سے ایک تھے جب دونوں غار میں تھے، اور اپنے ساتھی سے کہہ رہے تھے کہ غم نہ کیجئے، بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے، تو اللہ نے انہیں اپنی طرف سے تسکین دیا، اور ایسے لشکر کے ذریعہ انہیں قوت پہنچائی جسے تم لوگوں نے نہیں دیکھا، اور کافروں کی بات نیچی کر دکھائی، اور اللہ کی بات اوپر ہوئی، اور اللہ زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے |
التوبہ |
41 |
(مسلمانو ! راہ جہاد میں نکلو (33) ہلکے ہو تب اور بھاری ہو تب، اور اپنے مال و دولت اور اپنی جانوں کے ذریعہ اللہ کی راہ میں جہاد کرو، اگر تمہارے پاس کچھ علم ہے تو (جان لو کہ) یہی تمہارے لیے بہتر ہے |
التوبہ |
42 |
اگر کوئی فوری فائدہ (34) ہوتا، اور سفر مختصر ہوتا تو وہ (منافقین) آپ کے پیچھے ہو لیتے، لیکن ان کے لیے مسافت لمبی اور کٹھن ہوگئی، اور وہ اللہ کی قسم کھا جائیں گے کہ اگر ہمارے لیے ممکن ہوتا تو تمہارے ساتھ ضرور نکلتے، یہ خود اپنی ہلاکت کا سامان کر رہے ہیں، اور اللہ جانتا ہے کہ وہ لوگ نرے جھوٹے ہیں |
التوبہ |
43 |
اللہ آپ کو معاف کرے، آپ نے انہیں (گھروں میں رہ جانے کی) اجازت (35) کیوں دے دی، تاکہ سچے لوگ آپ کے سامنے ظاہر ہوجاتے اور جھوٹوں کو بھی آپ جان جاتے |
التوبہ |
44 |
جو لوگ اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں، وہ آپ سے اجازت نہیں مانگتے ہیں کہ اپنے مال و دولت اور اپنی جانوں کے ذریعہ جہاد کرنے سے پیچھے رہ جائیں، اور اللہ تقوی والوں کو خوب جانتا ہے |
التوبہ |
45 |
آپ سے اجازت صرف وہ لوگ مانگتے ہیں جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں، اور ان کے دل شک میں پڑگئے ہیں، پس وہ اپنے اسی شک میں سرگرداں ہیں |
التوبہ |
46 |
اور اگر ان کا ارادہ نکلنے (36) کا ہوتا تو اس کے لیے تیار کرتے، لیکن اللہ نے (جہاد کے لیے) ان کی روانگی کو پسند نہیں کیا اس لیے انہیں روک دیا، اور ان سے کہا گیا کہ تم بھی عذر والوں کے ساتھ بیٹھے رہ جاؤ |
التوبہ |
47 |
اگر وہ تمہارے ساتھ نکلتے تو تمہارے لیے شر و فساد میں اضافہ ہی کرتے، اور فتنہ پھیلانے کے ارادے سے تمہاری صفوں میں جھوٹی باتوں کے گھوڑے دوڑاتے، اور اب بھی تمہارے درمیان ان کے جاسوس موجود ہیں، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے |
التوبہ |
48 |
انہوں نے پہلے بھی (غزوہ احد اور غزوہ خندق میں) فتنہ (37) پیدا کرنا چاہتا تھا، اور معاملمات کو آپ کے لیے الٹتے پلٹتے رہے تھے، یہاں تک کہ حق سامنے آگیا اور اللہ کا حکم غالب ہوا، اگرچہ وہ نہیں چاہتے تھے |
التوبہ |
49 |
اور ان میں سے بعض ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ مجھے اجازت (38) دے دیجئے، اور مجھے آزمائش میں نہ ڈالیے، تو آگاہ رہئے کہ وہ تو آزمائش میں پھنس گئے ہیں، اور بے شک جہنم کافروں کو اپنے گھیرے میں لیے ہوئی ہے |
التوبہ |
50 |
اگر آپ کو کوئی خوشی ملتی ہے تو یہ بات انہیں تکلیف (39) پہنچاتی ہے، اور اگر آپ کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم نے تو اپنا معاملہ پہلے سے ٹھیک کر رکھا ہے، اور پیٹھ پھیر کر خوشیاں مناتے ہوئے چل دیتے ہیں |
التوبہ |
51 |
آپ کہہ دیجئے کہ ہم تک وہی پہنچے گا جو اللہ نے ہماری قسمت میں لکھ (40) دیا ہے، وہ ہمارا آقا ہے، اور مومنوں کو صرف اللہ پر بھروسہ کرنا چاہئے |
التوبہ |
52 |
آپ کہہ دیجئے کہ تم ہمارے سلسلہ میں دو بھلائیوں (فتح یا شہادت) میں سے ایک کے علاوہ اور کس بات کا انتظار کرتے ہو، اور ہم تمہارے بارے میں انتظار کرتے ہیں کہ اللہ تمہیں کسی عذاب میں مبتلا کردے، یا تو خود اپنے پاس سے یا ہمارے ہاتھوں، پس تم لوگ انتظار کرو ہم بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتے ہیں |
التوبہ |
53 |
آپ کہئے کہ تم چاہے خوشی سے خرچ کرو یا نا خوشی (41) سے، تمہاری جانب سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اس لیے کہ تم لوگ فاسق ہو |
التوبہ |
54 |
اور اللہ کی راہ میں ان کے خرچ کیے ہوئے اموال صرف اس لیے قبول نہیں کیے جاتے ہیں کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کا انکار کردیا ہے، اور نماز کے لیے آتے بھی ہیں تو کاہلی اور سستی کے ساتھ اور اللہ کی راہ میں خرچ بھی کرتے ہیں تو دل سے نہ چاہتے ہوئے |
التوبہ |
55 |
پس آپ کو ان کا مال و دولت اور ان کی اولاد دھوکے (42) میں نہ رکھے، اللہ تو چاہتا ہے کہ انہٰں ان کے سبب دنیاوی زندگی میں عذاب دے، اور ان کی جانیں حالت کفر میں نکلیں |
التوبہ |
56 |
اور وہ اللہ کی قسم (43) کھاتے ہیں کہ وہ لوگ یقینا تم ہی میں سے ہیں، حالانکہ وہ تم میں سے نہیں ہیں، بلکہ ڈرپوک لوگ ہیں |
التوبہ |
57 |
اگر انہیں کوئی پناہ کی جگہ (44) یا کوئی غار یا سر داخل کرنے کی کوئی جگہ مل جاتی تو بدکتے ہوئے اس جانب بھاگ کھڑے ہوتے |
التوبہ |
58 |
اور ان میں سے بعض ایسے ہیں جو اموال صدقہ کی تقسیم کے بارے میں آپ میں عیب (45) نکالتے ہیں، پس اگر انہیں ان میں سے دیا جاتا ہے تو خوش رہتے ہیں، اور اگر انہٰں ان میں سے نہیں دیا جاتا ہے تو ناراض ہوجاتے ہیں |
التوبہ |
59 |
اور اللہ اور رسول نے انہیں جو دیا تھا، اگر وہ اس پر خوش رہتے، اور کہتے کہ اللہ ہمارے لیے کافی ہے، وہ عنقریب ہمیں اپنے فضل و کرم سے مزید دے گا، اور اس کے رسول دیں گے، ہم بے شک اللہ ہی کی طرف راغب ہیں (تو یہ ان کے لیے بہتر ہوتا) |
التوبہ |
60 |
بے شک اموالِ صدقہ (46) فقیروں کے لیے اور مسکینوں کے لیے اور انہیں اکٹھا کرنے والوں کے لیے اور ان کے لیے ہیں جن کا دل جیتنا مقصود ہو، اور غلاموں اور لونڈیوں کو آزاد کرانے کے لیے اور قرضداروں کا قرض چکانے کے لیے ہے، اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے لیے اور مسافر کے لیے ہیں، یہ حکم اللہ کی جانب سے ہے اور اللہ بڑا جاننے والا، بڑی حکمتوں والا ہے |
التوبہ |
61 |
اور ان منافقین میں بعض ایسے ہیں جو نبی کو ایذا پہنچاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ کان کا ہلکا (47) ہے (ہر ایک کی سن لیتا ہے) آپ کہئے کہ وہ تمہارے لیے خیر کی باتیں سنتا ہے، اللہ پر یقین رکھتا ہے، اور مومنوں کی باتوں پر بھروسہ کرتا ہے، اور تم میں سے ایمان والوں کے لیے وہ سراپا رحمت ہے، اور جو لوگ اللہ کے رسول کو ایذا پہنچاتے ہیں ان کے لیے دردناک عذاب ہے |
التوبہ |
62 |
وہ لوگ تمہارے سامنے اللہ کی قسم (48) کھاتے ہیں تاکہ تمہیں خوش رکھیں، حالانکہ اگر وہ مومن ہوتے تو اللہ اور اس کے رسول زیادہ حقدار تھے کہ انہیں خوش رکھتے |
التوبہ |
63 |
کیا وہ نہیں جانتے کہ جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرے گا، اس کے لیے جہنم کی آگ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، وہ بہت بڑی رسوائی ہوگی |
التوبہ |
64 |
منافقین ڈرتے ہیں کہ آپ پر کوئی سورت نازل (49) ہو جو ان کے دلوں کی خفیہ باتوں کو ان کے سامنے کھول کر رکھ دے، آپ کہئے کہ تم مذاق اڑاتے رہو، اللہ یقینا ان باتوں کو باہر لانے والا ہے جن سے تم ڈرتے تھے |
التوبہ |
65 |
اور اگر آپ ان سے پوچھیں گے تو وہ کہیں گے کہ ہم تو یونہی گپ شپ (50) کرتے تھے اور دل بہلاتے تھے، آپ کہئے کہ کیا تم لوگ اللہ اور اس کی آیات اور اس کے رسول کا مذاق اڑاتے تھے |
التوبہ |
66 |
اب (جھوٹی) معذرت نہ پیش کرو، تم لوگ ایمان لانے کے بعد دوبارہ کافر ہوگئے ہو، اگر ہم تم میں سے ایک گروہ کو (ان کے تائب ہوجانے کے بعد) معاف کردیں گے، تو دوسرے گروہ کو، اس لیے کہ وہ مجرمین تھے، ضرور سزا دیں گے |
التوبہ |
67 |
منافق مرد اور منافق عورتیں سب کا حال ایک (51) ہے، سبھی برائی کا حکم دیتے ہیں اور بھلائی سے روکتے ہیں، اور اپنے ہاتھ بند رکھتے ہیں، وہ اللہ کو بھول گئے تو اللہ بھی انہیں بھول گیا، بے شک منافقین ہی فاسق لوگ ہیں |
التوبہ |
68 |
اللہ نے منافقین مردوں اور منافقین عورتوں اور کافروں سے جہنم کی آگ کا وعدہ کیا ہے، جس میں وہ ہمیشہ کے لیے رہیں گے، یہی سزا ان کے لیے کافی ہوگی، اور اللہ نے ان پر لعنت بھیج دی ہے اور ان کے لیے دائمی عذاب ہوگا |
التوبہ |
69 |
تم ان لوگوں کے مانن ہو جو تم سے پہلے (52) تھے، وہ لوگ تم سے زیادہ قوی اور زیادہ مال و اولاد والے تھے، انہوں نے اپنے حصہ کی دنیاوی نعمتوں سے فائدہ اٹھایا، تو تم نے بھی اپنے حصہ سے فائدہ اٹھایا، جس طرح ان لوگوں نے اپنے حصہ سے فائدہ اٹھایا جو تم سے پہلے تھے، اور تم نے بھی (قرآن، اسلام اور نبی پر) نکتہ چینی کی، جیسا کہ انہوں نے کی تھی، ان کے اعمال دنیا اور آخرت میں برباد ہوگئے، اور وہی لوگ خائب و خاسر ہیں |
التوبہ |
70 |
کیا ان تک ان لوگوں کی خبریں نہیں پہنچی ہیں جو ان سے پہلے گذر چکے (53) ہیں، یعنی قوم نوح اور عاد اور ثمود اور قوم ابراہیم اور اہل مدین ان بستیوں کی خبریں جو الٹ دی گئی تھیں، ان کے انبیاء ان کے لیے کھلی نشانیاں لے کر آئے تھے، پس اللہ ان پر ظلم کرنے والا نہیں تھا، بلکہ وہ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے |
التوبہ |
71 |
اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے مددگار (54) ہوتے ہیں، بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں، اور نماز قائم کرتے ہیں، اور زکاۃ دیتے ہیں، اور اللہ اور اس کے رسول کی بات مانتے ہیں، اللہ انہی لوگوں پر رحم کرے گا، بے شک اللہ زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے |
التوبہ |
72 |
اللہ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو جنتوں کا وعدہ کیا ہے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں ہمیشہ رہیں گے، اور جنات عدن میں عمدہ مکانات کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ کی خوشنودی سب سے بڑھ کر ہوگی، یہی عظیم کامیابی ہوگی |
التوبہ |
73 |
اے نبی ! کافروں اور منافقوں سے جہاد کیجئے (55) اور ان پر سختی کیجئے، اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے، اور وہ بہت بری جگہ ہے |
التوبہ |
74 |
منافقین اللہ کی قسم (56) کھاتے ہیں کہ انہوں نے کوئی بات نہیں کہی ہے، حالانکہ کفر کا کلمہ اپنی زبان پر لا چکے ہیں، اور اسلام لانے کے بعد دوبارہ کافر ہوگئے ہیں، اور وہ کام کرنا چاہا جو وہ نہ کرسکے (57) اور انہوں نے اس وجہ سے (رسول اللہ) پر عیب لگایا کہ اللہ اور اس کے رسول نے اللہ کے فضل سے انہیں مالدار (58) بنا دیا تھا، پس اگر وہ توبہ کرلیں گے تو ان کے لیے بہتر ہوگا، اور اگر وہ منہ پھیر لیں گے تو اللہ انہیں دنیا و آخرت میں دردناک عذاب دے گا، اور زمین پر کوئی ان کا یار و مددگار نہیں ہوگا |
التوبہ |
75 |
اور ان میں سے بعض وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ اگر وہ ہمیں اپنے فضل سے روزی دے گا تو صدقہ (59) کریں گے اور نیک لوگوں میں سے ہوجائیں گے |
التوبہ |
76 |
پھر جب اس نے اپنے فضل سے روزی دی تو کنجوس ہوگئے اور منہ پھیر کر چل پڑے |
التوبہ |
77 |
تو اللہ نے بطور سزا ان کے دلوں میں اس دن تک کے لیے نفاق پیدا کردیا جب وہ اس سے ملیں گے، اور یہ اس سبب سے ہوا کہ انہوں نے اللہ سے جو وعدہ کیا تھا اس کی خلاف ورزی کی تھی اور جھوٹ بولتے تھے |
التوبہ |
78 |
کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ ان کے بھیدوں اور ان کی سرگوشی کو جانتا ہے اور بے شک اللہ غیب کی باتوں کا بڑا جاننے والا ہے |
التوبہ |
79 |
جو لوگ ان مومنین کی عیب جوئی کرتے ہیں جو اپنی خوشی سے صدقہ و خیرات (60) کرتے ہیں، اور ان مومنوں کے صدقے کا بھی مذاق اڑاتے ہیں جن کے پاس اپنی محنت کی کمائی کے علاوہ صدقہ کرنے کے لیے اور کچھ نہیں ہوتا، اللہ ان کا مذاق اڑائے، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے |
التوبہ |
80 |
آپ ان کے لیے مغفرت کی دعا کیجئے یا نہ کیجئے (61) (برابر ہے) اگر آپ ان کے لیے ستر بار بھی مغفرت کی دعا کریں گے تب بھی اللہ انہیں معاف نہیں کرے گا، اس لیے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کا انکار کردیا ہے، اور اللہ فاسق لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ہے |
التوبہ |
81 |
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت میں پیچے (62) رہ جانے والے اپنے (گھروں میں) بیٹھے رہ جانے پر خوش ہوگئے، اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان کے ذریعہ جہاد کرنے کو ناپسند کیا، اور لوگوں سے کہا کہ گرمی میں مت نکلو، آپ کہئے کہ جہنم کی آگ زیادہ گرم ہے، کاش کہ انہیں یہ بات سمجھ میں آجاتی |
التوبہ |
82 |
پس (دنیا میں) وہ تھوڑا سا ہنس لیں گے اور (آخرت مٰں) اپنے کرتوتوں کی وجہ سے زیادہ روئیں گے |
التوبہ |
83 |
پس اگر اللہ آپ کو (مدینہ میں) ان میں سے ایک جماعت تک پہنچا دے، اور وہ جہاد میں نکلنے کی آپ سے اجازت (63) مانگیں تو آپ کہہ دیجئے کہ تم لوگ میرے ساتھ ہرگز نہ نکلو گے، اور میرے ساتھ مل کر کسی دشمن سے ہرگز جنگ نہ کروگے تم لوگوں نے پہلی بار (جنگ تبوک کے موقع سے) بیٹھے رہنے کو پسند کیا تھا، تو اب بھی پیچھے رہ جانے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو |
التوبہ |
84 |
اور ان میں سے جو کوئی مر گیا اس کی نماز جنازہ نہ پڑھیے (64) اور اس کی قبر کے پاس نہ کھڑے ہوئیے، انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کا انکار کردیا اور ان کی موت حالت کفر میں ہوگئی۔ |
التوبہ |
85 |
اور ان کا مال اور ان کی اولاد آپ کو دھوکہ (65) میں نہ رکھے، اللہ چاہتا ہے کہ انہیں ان کی وجہ سے دنیا میں عذاب دے، اور ان کی موت حالت کفر میں ہو |
التوبہ |
86 |
اور جب کوئی سورت نازل کی جاتی ہے کہ اللہ پر ایمان (66) لاؤ اور اس کے رسول کے ساتھ جہاد کرو، تو ان کے مالدار لوگ آپ سے اجازت مانگتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں معذوروں کے ساتھ بیٹھے رہنے دیجئے |
التوبہ |
87 |
انہوں نے پیچھے رہنے والی عورتوں کے ساتھ رک جانا پسند کرلیا اور ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی پس وہ کچھ نہیں سمجھتے |
التوبہ |
88 |
لیکن رسول اور ان کے ساتھ اہل ایمان نے اپنے مال اور اپنی جان کے ذریعہ جہاد کیا (67) انہی کے لیے ہر قسم کی بھلائی ہے اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں |
التوبہ |
89 |
اللہ نے ان کے لیے جنتیں تیار کی ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، جن میں ہمیشہ رہیں گے، یہ عظیم کامیابی ہے |
التوبہ |
90 |
اور دیہات کے بہانہ بنانے (68) والے لوگ آئے تاکہ انہیں اجازت دے دی جائے، اور جن لوگوں نے اپنے دعوائے اسلام میں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے کذب بیانی کی تھی وہ بیٹھے رہ گئے، ان میں سے جن لوگوں نے کفر کیا انہیں عنقریب دردناک عذاب پہنچے گا |
التوبہ |
91 |
کمزوروں (69) کے لیے گناہ کی بات نہیں، اور نہ مریضوں کے لیے اور نہ ان کے لیے جن کے پاس خرچ کرنے کو کچھ نہیں، اگر وہ اللہ اور اس کے رسول کے لیے مخلص اور خیر خواہ ہوں، نیک لوگوں پر الزام لگانے کی کوئی وجہ نہیں اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا نہایت رحم کرنے والا ہے |
التوبہ |
92 |
اور نہ ان کے لیے کوئی گناہ کی بات ہے جو آپ کے پاس آئے تاکہ آپ ان کے لیے سواری (70) کا انتظام کردیں، تو آپ نے کہا کہ میرے پاس تمہارے لیے کوئی سواری نہیں ہے، تو وہ واپس ہوگئے در آنحالیکہ ان کی آنکھوں سے غم کے مارے آنسو جاری تھے کہ ان کے پاس خرچ کرنے کے لیے مال نہیں ہے |
التوبہ |
93 |
الزام ان لوگوں پر ہے جنہوں نے مالدار (71) ہوتے ہوئے آپ سے اجازت چاہی، انہوں نے پیچے رہنے والی عورتوں کے ساتھ رہنا پسند کیا، اور اللہ نے ان کے دلوں پر مہر لگادی، پس وہ کچھ نہیں جانتے |
التوبہ |
94 |
جب تم لوگ ان کے پاس پہنچو گے تو تمہارے سامنے عذر (٧٢) پیش کریں گے، آپ کہیے کہ بہانے نہ بناؤ، ہم تم پر یقین نہیں کریں گے، اللہ نے تمہاری خبریں ہم تک پہنچا دی ہیں، اور آئندہ بھی اللہ اور اس کے رسول تمہارے کرتوتوں پر نظر رکھیں گے، پھر تم اس ذات کی طرف لوٹائے جاؤ گے جو غائب و حاضر سب کا جاننے والا ہے تو وہ تمہیں تمہارے اعمال کی خبر دے گا۔ |
التوبہ |
95 |
جب تم لوگ ان کے پاس لوٹ کر پہنچو گے تو وہ تمہارے سامنے اللہ کی قسم کھائیں گے تاکہ تم لوگ انہیں کچھ نہ کہو، تو تم لوگ انہیں کچھ نہ کہو، وہ ناپاک لوگ ہیں، اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے، ان گناہوں کے بدلے میں جو وہ کرتے تھے۔ |
التوبہ |
96 |
وہ تمہارے سامنے قسمیں کھائیں گے تاکہ تم لوگ ان سے خوش ہوجاؤ، پس اگر تم ان سے خوش ہوجاؤ گے تو بیشک اللہ ظالم لوگوں سے خوش نہیں ہوگا۔ |
التوبہ |
97 |
دیہات کے لوگ کفر اور نفاق میں زیادہ سخت (٧٣) ہوتے ہیں، اور یہ بات ان کے زیادہ لائق ہے کہ اللہ نے اپنے رسول پر جو احکام نازل کیے ہیں ان کے حدود کو نہ جانیں، اور اللہ بڑا جاننے والا، بڑی حکمت والا ہے۔ |
التوبہ |
98 |
اور بعض دیہاتی ایسے ہوتے ہیں کہ وہ جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اسے جرمانہ (٧٤) سمجھتے ہیں اور وہ تمہارے لیے مصیبتوں کا انتظار کرتے رہتے ہیں، مصیبت انہی پر آئے، اور اللہ بڑا سننے والا، بڑا جاننے والا ہے۔ |
التوبہ |
99 |
اور بعض دیہاتی ایسے ہوتے ہیں جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمن (٧٥) رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ میں جو خرچ کرتے ہیں اسے اللہ سے قربت اور رسول کی نیک دعاؤں کا ذریعہ سمجھتے ہیں، ہاں یقینا یہ ان کے لیے قربت (٧٦) کا ذریعہ ہے، عنقریب اللہ انہیں اپنی رحمت میں داخل کرے گا، بیشک اللہ بڑا معاف کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے۔ |
التوبہ |
100 |
اور مہاجرین اور انصار میں سے وہ اولین لوگ (٧٧) جنہوں نے ہجرت کرنے اور ایمان لانے میں دوسروں پر سبقت کی، اور وہ دوسرے لوگ جنہوں نے ان سابقین کی اخلاص کے ساتھ پیروی کی، اللہ ان سب سے راضی ہوگیا، اور وہ سب اللہ سے راضی (٧٨) ہوگئے، اور اللہ نے ان کے لیے ایسی جنتیں تیار کی ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، ان میں وہ ہمیشہ کے لیے رہیں گے یہی عظیم کامیابی ہے۔ |
التوبہ |
101 |
اور آپ کے اردگرد جو دیہاتی لوگ ہیں ان میں منافقین (٧٩) پائے جاتے ہیں اور اہل مدینہ میں بھی کچھ ایسے لوگ ہیں کہ نفاق جن کی سرشت میں داخل ہوگیا ہے آپ انہیں نہیں جانتے ہیں، انہیں ہم جانتے ہیں انہیں ہم دوبارہ عذاب دیں گے، پھر وہ عذاب عظیم کی طرف بھیج دئے جائیں گے۔ |
التوبہ |
102 |
اور کچھ دوسرے لوگ ہیں جنہوں نے اپنے گناہوں کا اعتراف (٨٠) کیا، انہوں نے نیک اور برے کام ملا دیئے، امید ہے کہ اللہ ان پر توجہ فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا معاف کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے۔ |
التوبہ |
103 |
آپ ان کے اموال کی زکوۃ وصول کیجیے (٨١) تاکہ ان کو پاک کیجیے اور اس کے ذریعہ ان کے باطن کا تزکیہ کیجیے، اور ان کے لیے دعا کرتے رہیے، بیشک آپ کی دعائیں ان کے لیے باعث سکون ہیں اور اللہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے۔ |
التوبہ |
104 |
کیا ان لوگوں نے نہیں جانا کہ بیشک اللہ ہی اپنے بندوں کی توبہ (٨٢) قبول کرتا ہے، اور وہی صدقات لیتا ہے، اور بلاشبہ اللہ توبہ قبول کرنے والا، نہایت مہربان ہے۔ |
التوبہ |
105 |
آپ کہیے کہ تم لوگ نیک عمل (٨٣) کرو، اس لیے کہ اللہ آئندہ تمہارے عمل کو دیکھے گا اور اس کے رسول اور مومنین بھی، اور تم لوگ اس ذات کی طرف لوٹائے جاؤ گے جو غائب و حاضر کا جاننے والا ہے، پھر تمہیں تمہارے کیے کی خبر دے گا۔ |
التوبہ |
106 |
اور کچھ دوسرے لوگ (٨٤) ہیں جنہیں اللہ کا فیصلہ آنے تک موخر کردیا گیا ہے، یا تو انہیں اللہ عذاب دے گا یا ان پر نگاہ کرم ڈال دے گا، اور اللہ بڑا علم والا، بڑی حکمت والا ہے۔ |
التوبہ |
107 |
اور منافقین بھی ہیں جنہوں نے اسلام کو نقصان پہنچانے کے لیے اور کفر کی باتیں کرنے کے لیے اور مسلمانوں کے درمیان تفریق پیدا کرنے کے لیے ایک مسجد (٨٥) بنائی، اور تاکہ وہ ان لوگوں کے لیے کمین گاہ بنے جو پہلے سے ہی اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے رہے ہیں، اور وہ ضرور قسمیں کھا کھا کر کہیں گے کہ ہم نے تو صرف بھلائی کی نیت کی تھی، اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ وہ لوگ یقینا جھوٹے ہیں۔ |
التوبہ |
108 |
آپ اس میں کبھی نہ کھڑے ہوں، یقینا وہ مسجد (٨٦) جس کی بنیاد روز اول سے تقوی پر ہے زیادہ مستحق ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں اس میں ایسے لوگ ہوتے ہیں جو پاک رہنا پسند کرتے ہیں اور اللہ پاک رہنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ |
التوبہ |
109 |
کیا جس شخص نے اپنی عمارت کی بنیاد اللہ سے ڈر اور اس کی خوشنودی (٨٧) پر رکھی وہ بہتر ہے، یا وہ شخص جس نے اپنی بنیاد مٹی کے کسی کھوکھلے تودے کنارے پر رکھی جو گرنے ہی والا تھا، پس اسے لیے ہوئے جہنم کی آگ میں گرگیا ، اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔ |
التوبہ |
110 |
وہ عمارت جو انہوں نے بنائی ہے ان کے دل میں نفاق (٨٨) بن کر پرورش پاتی رہے گی، الا یہ کہ ان کے دل ہی ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں (یعنی انہیں موت آجائے) اور اللہ بڑا جاننے والا، بڑی حکمت والا ہے۔ |
التوبہ |
111 |
بیشک اللہ نے مومنوں سے ان کی جانوں اور مالوں کا سودا اس عوض میں کرلیا ہے کہ انہیں جنت ملے گی وہ اللہ کی راہ میں جہاد (٨٩) کرتے ہیں، پس دشمنوں کو قتل کرتے ہیں اور خود بھی قتل کیے جاتے ہیں، اللہ کا یہ برحق وعدہ تورات اور انجیل اور قرآن میں موجود ہے، اور اللہ سے زیادہ اپنے وعدے کا پکا کون ہوسکتا ہے، پس تم لوگ اپنے سودے پر خوش ہوجاؤ جو تم نے اللہ سے کیا ہے، اور یہی عظیم کامیابی ہے۔ |
التوبہ |
112 |
وہ مومنین توبہ (٩٠) کرنے والے، عبادت کرنے والے، اللہ کی تعریف کرنے والے، اللہ کے دین کی خاطر زمین میں چلنے والے، رکوع کرنے والے، سجدہ کرنے والے، بھلائی کا حکم دینے والے اور برائی سے روکنے والے اور اللہ کے حدود کی حفاظت کرنے والے ہیں اور آپ مومنوں کو خوشخبری دے دیجیے۔ |
التوبہ |
113 |
نبی اور ایمان والوں کے لیے یہ مناسب نہ تھا کہ وہ مشرکوں کے لیے یہ بات کھل کر سامنے آجانے کے بعد کہ وہ جہنمی ہیں دعائے مغفرت (٩١) کریں، چاہے وہ رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں۔ |
التوبہ |
114 |
اور ابراہیم نے اپنے باپ کے لیے دعائے مغفرت صرف اس وعدے کو پورا کرنے کے لیے کیا تھا جو انہوں نے اس سے کیا تھا لیکن جب انہیں یقین ہوگیا کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو اس سے کنارہ ہوگئے، بیشک ابراہیم دردمند اور بردبار تھے۔ |
التوبہ |
115 |
اور اللہ کسی قوم کو ہدایت دینے کے بعد گمراہ (٩٢) نہیں کرتا ہے، یہاں تک کہ ان کے لیے وہ چیزیں بیان کردیتا ہے جن سے بچنا ضروری ہے، بیشک اللہ ہر چیز کی خبر رکھتا ہے۔ |
التوبہ |
116 |
بلا شبہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہت (٩٣) اللہ کے لیے ہے، وہی زندگی اور موت دیتا ہے، اور اللہ کے علاوہ تمہارا کوئی یارومددگار نہیں۔ |
التوبہ |
117 |
اللہ نے نبی اور مہاجرین اور ان انصار کی طرف توجہ فرمائی جنہوں نے مشکل وقت (٩٤) میں ان کی پیروی کی، جبکہ ان میں سے ایک گروہ کے دلوں میں کجی آرہی تھی، پھر اللہ نے ان پر بھی توجہ فرمائی، بیشک وہ ان پر بہت ہی شفقت کرنے والا، نہایت مہربان ہے۔ |
التوبہ |
118 |
اور ان تینوں پر بھی (توجہ فرمائی) جو پیچھے رہ گئے گئے، یہاں تک کہ جب زمین اپنی وسعت کے باوجود ان پر تنگ ہوگئی، اور خود ان کی جانیں ان پر تنگ ہوگئیں اور انہیں یقین ہوگیا کہ اللہ سے بھاگ کر اس کی جناب کے علاوہ دنیا میں اور کوئی جائے پناہ نہیں ہے، تو اللہ نے ان کی طرف توجہ فرمائی تاکہ وہ توبہ کریں، بیشک اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا، نہایت مہربان ہے۔ |
التوبہ |
119 |
اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو اور سچ بولنے والوں کے ساتھ ہوجاؤ۔ |
التوبہ |
120 |
اہل مدینہ اور ان کے آس پاس کے دیہاتیوں (٩٥) کے لیے یہ بات مناسب نہ تھی کہ وہ رسول اللہ کے ساتھ جانے سے پیچھے رہ جاتے، اور اپنی جانوں کو ان کی جان پر ترجیح دیتے، اس لیے کہ اگر مجاہدین کو راہ جہاد میں پیاس لگی، یا کوئی تکلیف پہنچی، یا بھوک نے ستایا، یا کسی جگہ سے ان کی گزر نے کافروں کو ناراض کیا، یا دشمن سے کوئی چیز چھین لی، تو ان میں سے ہر ایک کے بدلے ان کے لیے ایک نیک کام لکھا گیا، بیشک اللہ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔ |
التوبہ |
121 |
اور اگر انہوں نے اللہ کی راہ میں چھوٹی رقم خرچ کی یا بڑی (٩٦) یا کسی وادی کو طے کیا، تو ان کے نامہ اعمال میں لکھ دیا گیا تاکہ اللہ ان کے کاموں کا اچھا بدلہ عطا کرے۔ |
التوبہ |
122 |
اور یہ بات مناسب نہیں ہے کہ تمام ہی مومنین جہاد کے لیے چلے جائیں (٩٧) ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ ہر جماعت کے کچھ لوگ نکلیں، تاکہ دین کی سمجھ حاصل کریں اور جب اپنی قوم کے پاس واپس لوٹیں تو انہیں اللہ سے ڈرائیں تاکہ وہ برے کاموں سے پرہیز کریں۔ |
التوبہ |
123 |
اے ایمان والو ! تمہارے آس پاس جو کفار ہیں ان سے جنگ (٩٨) کرو اور تمہیں ان کے ساتھ برتاؤ میں سختی کرنی چاہیے، اور جان لو کہ بیشک اللہ تقوی والوں کے ساتھ ہے۔ |
التوبہ |
124 |
اور جب کوئی سورت نازل (٩٩) کی جاتی ہے، تو منافقین میں سے بعض (بطور استہزا) پوچھتے ہیں کہ اس سورت نے تم میں سے کس کا ایمان بڑھا دیا ہے؟ پس جو اہل ایمان ہیں ان کے ایمان میں اضافہ کردیا ہے اور وہ اس سے خوش ہورہے ہیں۔ |
التوبہ |
125 |
اور جن کے دل بیمار ہیں ان کی باطنی گندگی میں اضافہ کردیا ہے، اور ان کی موت حالت کفر میں ہوئی ہے۔ |
التوبہ |
126 |
کیا وہ دیکھتے نہیں ہیں کہ ہر سال ایک یا دو بار کسی نہ کسی آزمائش (١٠٠) میں مبتلا کئے جاتے ہیں پھر بھی نہ توبہ کرتے ہیں اور نہ عبرت حاصل کرتے ہیں۔ |
التوبہ |
127 |
اور جب کوئی سورت نازل کی جاتی ہے تو ایک دوسرے کی طرف دیکھتے (١٠١) ہیں، اور اشاروں میں پوچھتے ہیں کہ کیا کوئی تمہیں دیکھ رہا ہے، پھر لوٹ جاتے ہیں، اللہ نے ان کے دلوں کو حق قبول کرنے سے پھیر دیا ہے اس لیے کہ وہ قطعی طور پر بے سمجھ لوگ ہیں۔ |
التوبہ |
128 |
(مسلمانو) تمہارے لیے تم ہی میں سے ایک رسول (١٠٢) آئے ہیں جن پر ہر وہ بات شاق گزرتی ہے جس سے تمہیں تکلیف ہوتی ہے، تمہاری ہدایت کے بڑے خواہشمند ہیں، مومنوں کے لیے نہایت شفیق و مہربان ہیں۔ |
التوبہ |
129 |
اگر اس کے بعد بھی منہ پھیر لیتے ہیں تو آپ کہیے کہ میرے لیے اللہ کافی ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے، میں نے اسی پر توکل کیا ہے اور وہ عرش عظیم کا مالک ہے۔ |
التوبہ |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
یونس |
1 |
الر (١) یہ حکمت والی کتاب (قرآن کریم) کی آیتیں ہیں۔ |
یونس |
2 |
کیا لوگوں کو اس پر تعجب (٢) ہے کہ ہم نے انہی میں سے ایک آدمی پر وحی نازل کی کہ لوگوں کو اللہ کے عذاب سے ڈرایئے اور مومنوں کو خوشخبری دے دیجیے کہ ان کا ان کے رب کے نزدیک بلند مقام ہے؟ کافروں نے کہا کہ یہ تو کھلا جادوگر ہے۔ |
یونس |
3 |
بیشک تمہارا رب وہ اللہ (٣) ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر عرش پر مستوی ہو کر تمام امور کی دیکھ بھال کرنے لگا، اس کی جناب میں کوئی سفارشی (٤) نہیں، الا یہ کہ اس کی اجازت کے بعد کوئی سفارش کرے، وہی اللہ تمہارا رب (٥) ہے، پس تم اسی کی عبادت کرو، کیا تم ان باتوں سے نصیحت حاصل نہیں کرتے ہو۔ |
یونس |
4 |
تم سب کو اسی کے پاس لوٹ کر جانا ہے (٦)، اللہ نے سچا وعدہ کر رکھا ہے، بیشک وہی انسان کو ابتدا میں پیدا کرتا ہے، پھر اسے قیامت کے دن دوبارہ زندہ کرے گا، تاکہ پورے انصاف کے ساتھ ان لوگوں کو اچھا بدلہ (٧) عطا کرے جو ایمان لائے اور عمل صالح کیا، اور کافروں کو ان کے کفر کے سبب کھولتا ہوا پانی اور دردناک عذاب دیا جائے گا۔ |
یونس |
5 |
وہی ہے جس نے آفتاب (٨) کو چمکتا ہوا اور چاند کو روشن بنایا، اور چاند کی منزلیں مقرر کردیں تاکہ تم سالوں کی گنتی اور (مہینہ اور دن کا) حساب جان سکو، اللہ تعالیٰ نے انہیں مخصوص فائدوں کے لیے پیدا کیا ہے، وہ اپنی آیتیں علم والوں کے لیے بیان کرتا ہے۔ |
یونس |
6 |
بیشک رات (٩) اور دن کے یکے بعد دیگرے آنے جانے میں اور ان سب چیزوں میں جو اللہ نے آسمانوں اور زمین میں پیدا کیا ہے ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو تقوی کی راہ اختیار کرتے ہیں۔ |
یونس |
7 |
بیشک جو لوگ ہماری ملاقات (١٠) کی امید نہیں رکھتے ہیں، اور دنیا کی زندگی پر خوش اور مطمئن ہیں اور جو ہماری آیتوں سے غافل ہیں۔ |
یونس |
8 |
ان کے کرتوتوں کی وجہ سے ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا۔ |
یونس |
9 |
بیشک جو لوگ ایمان لائے اور عمل صالح کیا ان کا رب ان کے ایمان کی بدولت انہیں جنت کی راہ پر گامزن کردے گا، نعمتوں کے باغات میں ان کے نیچے نہریں جاری ہوں گی۔ |
یونس |
10 |
وہاں ان کی دعا سبحانک اللھم ہوگی، (یعنی اے اللہ ! تیری ذات ہر عیب سے پاک ہے) اور ان کا آپس کا سلام و تحیہ سلما علیکم ہوگا، اور ان کی دعا کا اختتام الحمد للہ رب العالمین ہوگا (یعنی تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو سارے جہاں کا پالنے والا ہے) |
یونس |
11 |
اور اگر اللہ لوگوں کو شر (١١) پہنچانے میں ویسی ہی جلدی کرتا جیسی وہ لوگ خیر کی جلدی مچاتے ہیں، تو ان کی موت کا ہی فیصلہ کردیا گیا ہوتا، پس جو لوگ ہماری ملاقات کی امید نہیں رکھتے ہیں ہم انہیں ان کی سرکشی میں بھٹکتا ہوا چھوڑ دیتے ہیں۔ |
یونس |
12 |
اور جب انسان کو تکلیف (١٢) پہنچتی ہے تو اپنے پہلو کے بل یا بیٹھے یا کھڑے ہر حال میں ہمیں پکارتا ہے، پھر جب ہم اس کی تکلیف کو دور کردیتے ہیں تو اس طرح گزر جاتا ہے کہ گویا اس نے اس تکلیف کو دور کرنے کے لیے جو اسے پہنچی تھی ہمیں پکارا ہی نہیں تھا، حد سے تجاوز کرنے والوں کے لیے ان کے اعمال اسی طرح خوبصورت بنا دیے جاتے ہیں۔ |
یونس |
13 |
اور تم سے پہلے بہت سی قوموں نے جب ظلم کیا تو ہم نے انہیں ہلاک (١٣) کردیا، اور ان کے انبیاء ان کے پاس کھلی نشانیں لے کر آئے تھے، لیکن وہ ایمان لانے والے نہیں تھے، ہم مجرموں کو ایسی ہی سزا دیتے ہیں۔ |
یونس |
14 |
پھر ان کے بعد زمین کا وارث (١٤) ہم نے تمہیں بنا دیا تاکہ دیکھیں کہ تم کیسا عمل کرتے ہو۔ |
یونس |
15 |
اور جب ان کے سامنے ہماری صاف اور کھلی آیتوں کی تلاوت (١٥) کی جاتی ہے، تو جو ہماری ملاقات کی امید نہیں رکھتے، کہتے ہیں کہ اس کے علاوہ کوئی اور قرآن لاؤ، یا اسی میں کچھ تبدیلی لے آؤ، آپ کہہ دیجیے کہ میں اسے اپنی جانب سے نہیں بدل سکتا، میں تو صرف اس کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر وحی ہوتی ہے، اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو یقینا ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔ |
یونس |
16 |
آپ کہہ دیجیے کہ اگر اللہ نے چاہا ہوتا تو میں تمہارے سامنے اس کی تلاوت نہ کرتا، اور اللہ تمہیں اس کی خبر نہ دیتا، میں تو تمہارے درمیان اس سے پہلے ایک عمر گزار چکا ہوں، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے ہو۔ |
یونس |
17 |
پس اس آدمی سے بڑ کر ظالم (١٦) کون ہے جو اللہ کے بارے میں جھوٹ بولے یا اس کی آیتوں کو جھٹلائے، بیشک مجرم لوگ کامیاب نہیں ہوں گے۔ |
یونس |
18 |
اور وہ لوگ اللہ کے بجائے ایسوں کی عبادت (١٧) کرتے ہیں جو انہیں نہ نقصان پہنچا سکتے ہیں نہ فائدہ اور کہتے ہیں کہ اللہ کے حضور یہ ہمارے سفارشی ہیں آپ کہیے کہ کیا تم لوگ اللہ کو ایسی بات کی اطلاع دیتے ہو جس کے ہونے کی خبر اسے نہ آسمانوں میں ہے اور نہ زمین میں، اس کی ذات ان مشرکانہ اعمال سے پاک اور برتر ہے۔ |
یونس |
19 |
اور تمام لوگوں کی صرف ایک جماعت (١٨) تھی، پھر ان کے آپس میں اختلاف ہوگیا، اور اگر آپ کے رب کی جانب سے ایک بات پہلے سے طے نہ ہوتی، تو جن باتوں میں وہ آپس میں اختلاف کرتے ہیں ان میں ان کے درمیان فیصلہ کردیا جاتا۔ |
یونس |
20 |
اور وہ کہتے (١٩) ہیں کہ اس کے لیے اس کے رب کی جانب سے کوئی نشانی کیوں نہیں نازل کی جاتی ہے، تو آپ کہیے کہ غیب کی باتیں صرف اللہ کے علم میں ہیں، پس تم لوگ انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں |
یونس |
21 |
اور جب ہم لوگوں کو کسی تکلیف کے بعد اپنے فضل و کرم کا مزہ چکھاتے ہیں تو وہ اچانک ہماری آیتوں کے بارے میں مکر و فریب (٢٠) سے کام لینے لگتے ہیں، آپ کہیے کہ اللہ اپنی چال میں تم سے زیادہ تیز ہے، ہمارے فرشتے تمہاری مکاریوں کو لکھ رہے ہیں۔ |
یونس |
22 |
وہی ہے جو تمہیں خشکی اور سمندر میں چلاتا ہے، یہاں تک کہ جب تم کشتی (٢١) میں ہوتے ہو، اور وہ کشتیاں موافق ہواؤں کے سہارے انہیں لے کر چل رہی ہوتی ہیں اور وہ ان کی رفتار سے خوش ہوتے ہیں کہ اچانک ایک تیز ہوا ان کشتیوں کو آلیتی ہے ور ہر چہار جانب سے موج ان لوگوں کو اپنے گھیرے میں لے لیتی ہے، اور انہیں یقین ہوجاتا ہے کہ وہ مکمل طور پر پھنس گئے ہیں، تو وہ اللہ کو اس کے لیے مکمل طور پر بندگی کو خالص کرتے ہوئے پکارتے ہیں کہ اے اللہ ! اگر تو نے ہمیں اس مصیبت سے نجات دے دی تو ہم تیرے شکر گزار بندوں میں سے ہوجائیں گے۔ |
یونس |
23 |
پھر جب انہیں نجات دے دیتا ہے تو زمین میں ناحق سرکشی کرنے لگتے ہیں، اے لوگو ! بیشک تمہاری سرکشی کا برا انجام تمہیں ہی ملے گا، یہ تو دنیاوی زندگی کا عارضی فائدہ ہے، پھر تمہیں ہمارے پاس ہی لوٹ کر آنا ہے، اس وقت ہم تمہیں تمہارے کرتوتوں کی خبر دیں گے۔ |
یونس |
24 |
بیشک دنیاوی زندگی (٢٢) کی مثال اس پانی کی ہے جسے ہم آسمان سے بھیجتے ہیں، جو زمین کے ان پودوں کے ساتھ مل جاتا ہے جنہیں لوگ اور چوپائے کھاتے ہیں، یہاں تک کہ جب زمین خوب بارونق اور خوبصورت بن جاتی ہے، اور اس کے مالکان یقین کرلیتے ہیں کہ وہ اس سے مستفید ہونے پر پوری طرح قدرت رکھتے ہیں، تو یک لخت ہمارا فیصلہ (بصورت عذاب) رات یا دن میں صادر ہوجاتا ہے اور ہم ان پودوں کو اس طرح کاٹ کر رکھ دیتے ہیں کہ جیسے وہ کل تھے ہی نہیں، ہم غور و فکر کرنے والوں کے لیے اپنی آیتیں اسی طرح تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہیں۔ |
یونس |
25 |
اور اللہ سلامتی کے گھر (جنت) کی طرف بلاتا ہے (٢٣) اور جسے چاہتا ہے سیدھی راہ کی طرف ہدایت دیتا ہے۔ |
یونس |
26 |
جو لوگ نیک عمل (٢٤) کریں گے انہیں جنت ملے گی، اور اللہ کا دیدار نصیب ہوگا، اور ان کے چہروں پر نہ غم کی سیاہی ہوگی اور نہ رسوائی کے آثار، وہی لوگ جنتی ہوں گے، وہاں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ |
یونس |
27 |
اور جن کے برے اعمال ہوں گے، انہیں برائی کا بدلہ اسی جیسا ملے گا، اور ذلت و رسوائی انہیں ڈھانکے ہوگی، انہیں اللہ کے عذاب سے کوئی بچانے والا نہ ہوگا، اور ان کا حال ایسا ہوگا کہ گویا ان کے چہروں کو رات کے تاریک ٹکڑوں سے ڈھانک دیا گیا ہے، وہی لوگ جہنمی ہوں گے، وہیں ہمیشہ رہیں گے۔ |
یونس |
28 |
اور جس دن ہم ان سب کو جمع (٢٥) کریں گے، پھر مشرکوں سے کہیں گے کہ تم اور تمہارے شرکاء اپنی جگہ پر ٹھہرے رہو، پھر ہم ان کے درمیان اختلاف پیدا کردیں گے اور ان کے شرکاء کہیں گے کہ تم ہماری عبادت نہیں کرتے تھے۔ |
یونس |
29 |
پس ہمارے اور تمہارے درمیان گواہ کی حیثیت سے اللہ کافی ہے، ہم تمہاری عبادت سے بالکل ہی بے خبر تھے۔ |
یونس |
30 |
وہاں ہر شخص دنیا میں کئیے ہوئے اپنے اعمال (٢٦) کو پہچان لے گا، اور تمام لوگ صرف اللہ کی طرف لوٹا دیے جائیں گے جو ان کا حقیقی آقا و مولی ہے اور وہ سارے معبود ان سے کھو جائیں گے جن کا وہ جھوٹا دعوی کرتے تھے۔ |
یونس |
31 |
آپ پوچھیے (٢٧) کہ تمہیں آسمان اور زمین سے روزی کون پہنچاتا ہے یا کانوں اور آنکھوں کا مالک کون ہے، اور کون زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور کون تمام امور کی دیکھ بھال کرتا ہے، وہ جواب میں یہی کہیں گے کہ اللہ، تو آپ کہیے کہ پھر تم لوگ شرک سے کیوں نہیں بچتے ہو۔ |
یونس |
32 |
پس وہی اللہ تمہارا حقیقی پالنہار ہے تو اب حق کے بعد سوائے گمراہی کے اور کیا رہ جاتا ہے، پھر تمہیں حق سے کدھر پھیرا جا رہا ہے۔ |
یونس |
33 |
اسی طرح آپ کے رب کا فیصلہ (٢٨) فاسقوں کے حق میں صادر ہوچکا ہے کہ وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ |
یونس |
34 |
آپ پوچھیے کہ کیا تمہارے شرکاء میں سے کوئی ہے جو مخلوقات کو پہلی بار وجود (٢٩) میں لائے پھر انہیں دوبارہ زندہ کرے؟ آپ کہے کہ صرف اللہ مخلوقات کو پہلی بار پیدا کرتا ہے، پھر اسے دوبارہ زندہ کرے گا تو تمہیں بہکا کر کدھر لے جایا جارہا ہے۔ |
یونس |
35 |
آپ پوچھیے کہ کیا تمہارے شرکاء میں سے کوئی ہے جو لوگوں کی حق کی طرف رہنمائی (٣٠) کرے، آپ کہے کہ صرف اللہ حق کی طرف رہنمائی کرتا ہے، کیا جو حق کی طرف رہنمائی کرتا ہے وہ زیادہ حقدار ہے کہ اس کی پیروی کی جائے یا جو رہنمائی نہیں کرتا ہے بلکہ محتاج ہے کہ اس کی رہنمائی کی جائے، تمہیں کیا ہوگیا ہے، کس طرح تم فیصلہ کرتے ہو۔ |
یونس |
36 |
اور اکثر مشرکین صرف گمان (٣١) کی پیروی کرتے ہیں، بیشک گمان حق کو پانے کے لیے کچھ بھی کام نہیں آسکتا ہے، بیشک اللہ ان کے تمام کارناموں کی خوب خبر رکھتا ہے۔ |
یونس |
37 |
اور ایسا نہیں ہے کہ یہ قرآن (٣٢) اللہ کی مرضی کے بغیر گھڑ لیا گیا ہو، بلکہ یہ تو ان آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے جو اس سے پہلے نازل ہوئی تھیں، اور اللہ کے مقرر کردہ احکام کی تفصیل بیان کرتا ہے اس میں کوئی شبہ نہیں ہے، یہ سارے جہاں کے پالنہار کی طرف سے نازل کردہ ہے۔ |
یونس |
38 |
کیا یہ مشرکین کہتے ہیں کہ محمد نے اسے اپنی طرف سے گھڑ لیا ہے، آپ کہیے کہ پھر تم لوگ اس جیسی ایک سورت (٣٣) لے آؤ اور اللہ کے سوا جسے اپنی مدد کے لیے بلا سکتے ہو بلا لو، اگر تم سچے ہو۔ |
یونس |
39 |
بلکہ انہوں نے ایسی حقیقت کو جھٹلا دیا (٣٤) ہے جس کا انہیں پورا علم ہی نہیں ہے، اور ابھی تک ان کے سامنے اس کی پوری حقیقت کھل کر نہیں آئی ہے، اسی طرح ان لوگوں نے بھی جھٹلایا تھا جو ان سے پہلے تھے، تو آپ دیکھ لیجیے کہ ظالموں کا کیا انجام ہوا۔ |
یونس |
40 |
اور مشرکین میں سے بعض اس قرآن پر ایمان لے آئیں گے، اور بعض اس پر ایمان نہیں لائیں گے، اور آپ کے رب کو فساد پھیلانے والوں کی خوب خبر ہے۔ |
یونس |
41 |
اور اگر وہ آپ کی تکذیب (٣٥) کرتے رہے تو کہہ دیجیے کہ میرا کام میرے لیے اور تمہارا کام تمہارے لیے ہے، میں جو کچھ کرتا ہوں اس کے تم ذمہ دار نہیں ہو، اور تم جو کچھ کرتے ہو اس کا میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ |
یونس |
42 |
اور ان میں سے بعض آپ کی باتیں بظاہر سنتے ہیں تو کیا آپ اپنی بات بہروں کو سنائیں گے، اور چاہے وہ عقل سے بے بہرہ ہوں۔ |
یونس |
43 |
اور ان میں سے بعض آپ کی طرف بظاہر دیکھتے ہیں تو کیا آپ اندھوں کی رہنمائی کریں گے، چاہے وہ بصیرت سے محروم ہوں۔ |
یونس |
44 |
بیشک اللہ لوگوں پر کچھ بھی ظلم نہیں کرتا ہے، بلکہ لوگ اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔ |
یونس |
45 |
اور جس دن اللہ انہیں جمع (٣٦) کرے گا، انہیں ایسا معلوم ہوگا کہ جیسے وہ دنیا یا برزخ میں دن کی صرف ایک گھڑی رہے تھے، آپس میں ایک دوسرے کو پہچانیں گے، یقینا خسارہ میں ہوں گے وہ لوگ جنہوں نے دنیا میں اللہ کی ملاقات کو جھٹلایا تھا، اور سیدھی راہ کو نہیں اپنایا تھا۔ |
یونس |
46 |
اور ہم یا تو آپ کو اس عذاب (٣٧) کا بعض حصہ دکھلائیں گے جس کا ان سے وعدہ کرتے ہیں، یا آپ کو اس سے پہلے ہی (دنیا سے) اٹھا لیں گے۔ بہرحال انہیں ہمارے پاس ہی لوٹ کر آنا ہے، پھر اللہ ان کے اعمال کا گواہ ہے۔ |
یونس |
47 |
اور ہر قوم کے لیے ایک رسول (٣٨) آیا ہے، پس جب ان کا رسول آجاتا تھا تو ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ ہوجاتا تھا، اور ان پر ظلم نہیں کیا جاتا تھا۔ |
یونس |
48 |
اور مشرکین کہتے ہیں (٣٩) کہ (اے محمد اور اس کے ساتھیو) اگر تم سچے ہو تو (عذاب کا) یہ وعدہ کب پورا ہوگا |
یونس |
49 |
آپ کہیے کہ میں تو اپنی ذات کے لیے بھی دفع ضرر اور حصول منفعت کی قدرت نہیں رکھتا ہوں، مگر جو اللہ چاہے، ہر قوم کا ایک وقت مقرر ہے، جب ان کا وقت آجائے گا تو ایک گھڑی نہ وہ پیچھے ہوں گے اور نہ آگے۔ |
یونس |
50 |
آپ کہیے کہ تمہارا کیا خیال ہے اگر اللہ کا عذاب (٤٠) رات کے سوتے وقت یا دن میں تم پر نازل ہوجائے تو اس میں کونسا خیر ہے جس کے لیے مجرمین جلدی مچائے ہوئے ہیں۔ |
یونس |
51 |
کیا پھر جب وہ عذاب نازل ہوجائے گا تبھی تم لوگ اس پر ایمان لاؤ گے؟ کیا اب ایمان لے آئے ہو، حالانکہ پہلے تم اس (عذاب) کی جلدی مچائے ہوئے تھے۔ |
یونس |
52 |
پھر ظالموں سے کہا جائے گا کہ اب چکھو دائمی عذاب، تمہیں تمہارے اعمال کا ہی بدلہ دیا جارہا ہے۔ |
یونس |
53 |
اور مشرکین آپ سے پوچھتے (٤١) ہیں کہ کیا آخرت کا عذاب حق ہے؟ آپ کہیے کہ ہاں میرے رب کی قسم، یہ تو بالکل حق ہے اور تم لوگ اللہ کو عاجز نہیں بنا سکتے ہو۔ |
یونس |
54 |
اور ہر وہ شخص جس نے دنیا میں شرک کیا ہوگا، اگر وہ زمین کی ہر چیز کا مالک ہوگا تو اسے دے کر اپنی جان چھڑانا (٤٢) چاہے گا، اور جب وہ عذاب کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے تو اپنی ندامت کو چھپائیں گے، اور ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا، اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ |
یونس |
55 |
آگاہ رہو ! بیشک آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، اللہ کی ملکیت (٤٣) ہے، آگاہ رہو ! بیشک اللہ کا وعدہ حق ہے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔ |
یونس |
56 |
وہی زندہ کرتا ہے اور موت دیتا ہے، اور تمہیں اسی کے پاس لوٹ کر جانا ہے۔ |
یونس |
57 |
اے لوگو ! تمہارے پاس تمہارے رب کی جانب سے نصیحت اور بیماریوں کا علاج (٤٤) آگیا جو سینوں میں ہوتی ہیں، اور مومنوں کے لیے ہدایت و رحمت آگئی۔ |
یونس |
58 |
آپ کہہ دیجیے کہ انہیں اللہ کے اس فضل اور اس رحمت پر خوش ہونا چاہیے، یہ ان تمام چیزوں سے بہتر ہے جنہیں وہ جمع کرتے ہیں۔ |
یونس |
59 |
آپ پوچھیے کہ تمہارا کیا خیال ہے، اللہ نے تمہارے لیے جو روزی بھیجی ہے اس میں سے کسی کو حلال (٤٥) بناتے ہو اور کسی کو حرام، آپ پوچھیے کہ کیا اللہ نے تمہیں اس کی اجازت دی ہے، یا تم اللہ پر افترا پردازی کرتے ہو۔ |
یونس |
60 |
اور جو لوگ اللہ کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں ان کا کیا خیال ہے؟ قیامت کے دن ان کے ساتھ کیسا برتاؤ ہوگا؟ بیشک اللہ لوگوں پر فضل و کرم کرنے والا ہے، لیکن اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے ہیں۔ |
یونس |
61 |
اور آپ چاہے جس حال میں ہوں، اور قرآن کا جو حصہ تلاوت کریں، اور لوگو ! تم چاہے جو کام کرو، جب تم اس کی ابتدا کرتے ہو تو ہم تم سے باخبر (٤٦) رہتے ہیں، اور آپ کے رب سے زمین و آسمان میں ایک ذرہ کے برابر بھی کوئی چیز مخفی نہیں ہے، اور نہ اس سے کوئی چھوٹی اور نہ بڑی چیز ہے جو لوح محفوظ میں درج نہ ہو۔ |
یونس |
62 |
آگاہ رہو ! بیشک اللہ کے دوستوں (٤٧) کو نہ کوئی خوف لاحق ہوگا نہ کوئی غم۔ |
یونس |
63 |
جو لوگ ایمان لائے تھے اور اللہ سے ڈرتے تھے۔ |
یونس |
64 |
ان کے لیے دنیا کی زندگی میں خوشخبری ہے اور آخرت میں بھی، اللہ کے وعدوں میں تبدیلی نہیں آتی ہے، یہی سب سے عظیم کامیابی ہے۔ |
یونس |
65 |
اور آپ کو مشرکین کی باتیں غمگین (٤٨) نہ بنا دیں، بیشک تمام عزت اور غلبہ اللہ کے لیے ہے، وہ خوب سننے والا، بڑا جاننے والا ہے۔ |
یونس |
66 |
آگاہ رہو، کہ جو مخلوق آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے، بیشک ان کا مالک (٤٩) اللہ ہے اور جو لوگ اللہ کے سوا شرکاء کو پکارتے ہیں وہ تو صرف وہم و گمان کی پیروی کرتے ہیں، اور محض بے بنیاد باتیں کرتے ہیں۔ |
یونس |
67 |
وہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ تم اس میں سکون حاصل کرو اور دن کو روشن بنایا، بیشک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو غور سے سنتے ہیں۔ |
یونس |
68 |
مشرکین کہتے ہیں کہ اللہ نے اپنے لیے لڑکا (٥٠) بنایا ہے، وہ ہر عیب سے پاک ہے، وہ بے نیاز ہے، آسمانوں اور زمین کی ہر چیز کا وہی مالک ہے، تمہاری اس بات کی تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں ہے، کیا تم اللہ کے بارے میں ایسی بات کہتے ہو جس کا تمہیں کوئی علم نہیں ہے۔ |
یونس |
69 |
آپ کہہ دیجیے کہ بیشک جو لوگ اللہ پر جھوٹ بہتان باندھتے ہیں وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔ |
یونس |
70 |
یہ لوگ دنیا میں عارضی طور پر مزے کرلیں، پھر انہیں ہمارے پاس ہی لوٹ کر آنا ہے، پھر ہم انہیں ان کے کفر کی وجہ سے سخت عذاب کا مزا چکھائیں گے۔ |
یونس |
71 |
اور آپ انہیں نوح (علیہ السلام) کا واقعہ (٥١) سنا دیجیے۔ جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم ! اگر تمہارے ساتھ میرا رہنا اور اللہ کی آیتوں کی یاددہانی تم پر شاق گزرتی ہے تو میں نے اللہ پر توکل کرلیا ہے، تم اپنی پوری تیاری کرلو، اور اپنے شرکاء کو بھی ساتھ کرلو، پھر تمہاری تدبیر کسی حیثیت سے بھی تمہارے لیے مخفی نہ رہے، پھر میرے ساتھ اسے کر گزرو، اور مجھے مہلت نہ دو۔ |
یونس |
72 |
اگر تم پھر بھی مجھ سے منہ پھیر لو گے تو میں نے تم سے کوئی مزدوری نہیں مانگی تھی، میرا اجر و ثواب تو اللہ دے گا، اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں مسلمان بن کر رہوں۔ |
یونس |
73 |
تو ان لوگوں نے انہیں جھٹلا دیا، پس ہم نے انہیں بچا لیا، اور ان لوگوں کو بھی جو ان کے ساتھ کشتی میں سوار تھے، اور انہیں زمین کا وارث بنا دیا، اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا انہیں ڈبو دیا تو آپ دیکھ لیجیے کہ ان لوگوں کا کیسا انجام ہوا جنہیں پہلے ڈرایا گیا تھا۔ |
یونس |
74 |
پھر ہم نے ان کے بعد بہت سے رسولوں (٥٢) کو ان کی قوموں کے پاس بھیجا، جو ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے، لیکن وہ ایسے نہیں تھے کہ جس چیز کو وہ پہلے جھٹلا چکے تھے اس پر ایمان لے آتے، ہم حد سے تجاوز کرنے والوں کے دلوں پر اسی طرح مہر لگا دیتے ہیں۔ |
یونس |
75 |
پھر ان کے بعد ہم نے موسیٰ (٥٣) اور ہارون کو فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس اپنی آیتوں کے ساتھ بھیجا تو انہوں نے کبر و غرور کی راہ اختیار کی اور وہ لوگ اہل جرائم تھے۔ |
یونس |
76 |
پس جب ان کے پاس ہماری جانب سے حق آگیا تو انہوں نے کہ کہ بیشک یہ کھلا جادو ہے۔ |
یونس |
77 |
موسی نے کہا کہ جب حق تمہارے پاس آگیا، تو کیا تم اسے جادو کہتے ہو؟ کیا یہ جادو ہے؟ جادوگر تو کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔ |
یونس |
78 |
فرعونیوں نے کہا، کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہمیں اس راہ سے الگ کردو جس پر ہم نے اپنے باپ دادوں کو پایا تھا، اور تاکہ اس ملک کی سرداری تم دونوں بھائیوں کو مل جائے اور ہم لوگ تم دونوں پر ایمان لانے والے نہیں ہیں۔ |
یونس |
79 |
اور فرعون نے کہا (٥٤) کہ میرے پاس تمام ماہر جادوگروں کو حاضر کرو۔ |
یونس |
80 |
پس جب جادوگر آگئے تو ان سے موسیٰ نے کہا کہ تمہیں جو ڈالنا ہے ڈالو۔ |
یونس |
81 |
جب انہوں نے (اپنی رسیوں اور لاٹھیوں کو) زمین پر ڈال دیا، تو موسیٰ نے کہا کہ تم نے جو ابھی پیش کیا ہے جادو ہے، یقینا اللہ اسے ابھی بے اثر بنا دے گا، بیشک اللہ فساد برپا کرنے والوں کے عمل کو کامیاب نہیں ہونے دیتا ہے۔ |
یونس |
82 |
اور اللہ اپنے حکم سے حق کو ثابت کر دکھلاتا ہے، چاہے مجرمین ایسا نہ چاہتے ہوں۔ |
یونس |
83 |
پس فرعون اور اس کے سرداروں کے خوف سے موسیٰ پر صرف ان کی قوم کے لوگ ہی ایمان (٥٥) لائے، انہیں ڈر تھا کہ کہیں فرعون انہیں آزمائش میں نہ ڈال دے، اور بیشک سا ملک میں فرعون بڑا سرکش ہوگیا تھا، اور وہ حد سے تجاوز کرگیا تھا۔ |
یونس |
84 |
اور موسیٰ نے کہا اے میری قوم کے لوگو ! اگر تم اللہ پر واقعی ایمان لے آئے ہو تو پھر اسی پر بھروسہ کرو، اگر تم مسلمان ہو۔ |
یونس |
85 |
تو لوگوں نے کہا کہ ہم نے تو صرف اللہ پر بھروسہ کرلیا ہے، اے ہمارے رب ! ہمیں ظالم قوموں کے ذریعہ آزمائش میں نہ ڈال۔ |
یونس |
86 |
اور اپنی رحمت سے ہمیں کافروں سے نجات دے۔ |
یونس |
87 |
اور ہم نے موسیٰ اور ان کے بھائی کے پاس وحی (٥٦) بھیجی کہ تم دونوں اپنی قوم کے لیے مصر میں گھر مہیا کرو، اور اپنے ان گھروں کو مسجد بنا لو اور پابندی کے ساتھ نماز ادا کرو، اور اے موسیٰ آپ مومنوں کو خوشخبری دے دیجیے۔ |
یونس |
88 |
اور موسیٰ نے کہا (٥٧) اے ہمارے رب ! تو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیاوی زندگی کے اسباب زینت اور مال و دولت کیا اس لیے دیا ہے کہ وہ لوگوں کو تیری راہ سے برگشتہ کریں، اے اللہ ! تو ان کے مال و دولت کو نیست و نابود کردے اور ان کے دلوں کو سخت بنا دے تاکہ ایمان نہ لائیں، یہاں تک کہ دردناک عذاب کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں۔ |
یونس |
89 |
اللہ نے کہا کہ تم دونوں کی دعائیں (٥٨) قبول کرلی گئیں، پس تم دونوں راہ حق پر قائم رہو اور نادانوں کی راہ کی اتباع نہ کرو۔ |
یونس |
90 |
اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر (٥٩) پار کرادیا، تو فرعون اور اس کے لشکر نے سرکشی میں آکر اور حد سے تجاوز کرتے ہوئے ان کا پیچھا کیا، یہاں تک کہ جب فرعون ڈوبنے لگا تو کہا، میں ایمان لایا کہ کوئی معبود نہیں سوائے اس کے جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے، اور میں اب فرمانبرداروں میں سے ہوں۔ |
یونس |
91 |
کیا اب ایمان لائے ہو، اس سے پہلے تک تو نافرمانی کرتے رہے اور فساد برپا کرنے والوں میں سے تھے۔ |
یونس |
92 |
تو آج ہم تیرے جسم کو پانی سے نکال لیں گے تاکہ تو اپنے بعد آنے والوں کے لیے نشان عبرت بن جائے، اور بہت سے لوگ ہماری آیتوں سے غافل ہوتے ہیں۔ |
یونس |
93 |
اور ہم نے بنی اسرائیل کی رہائش کے لیے اچھی جگہ (٦٠) مہیا کی اور عمدہ اور پاکیزہ روزی عطا کی، پھر جب ان کے پاس احکام الہی کا علم آگیا تو آپس میں اختلاف کر بیٹھے بیشک آپ کا رب قیامت کے دن ان کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ صادر کردے گا جن میں وہ آپس میں اختلاف کرتے تھے۔ |
یونس |
94 |
پس اگر آپ کو اس کتاب کی صداقت میں شبہ (٦١) ہو جو ہم نے آپ پر نازل کیا ہے، تو ان لوگوں سے پوچھ لیجیے جو آپ کی بعثت کے پہلے سے آسمانی کتابیں پڑھتے رہے ہیں، آپ کے پاس آپ کے رب کی جانب سے حق آچکا ہے، تو آپ شبہ کرنے والوں میں سے نہ بن جایے۔ |
یونس |
95 |
اور نہ ان لوگوں میں سے ہوجایے جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلاتے ہیں ورنہ خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوجایے گا۔ |
یونس |
96 |
بیشک جن لوگوں کے خلاف آپ کے رب کا فیصلہ (٦٢) صادر ہوچکا ہے، وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ |
یونس |
97 |
چاہے ان کے پاس تمام نشانیاں آجائیں، یہاں تک کہ وہ دردناک عذاب کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے۔ |
یونس |
98 |
پس قوم یونس کے علاوہ کوئی اور بستی ایسی کیوں نہ ہوئی جو (عذاب آنے سے پہلے) ایمان (٦٣) لے آتی تاکہ اس کا ایمان اسے نفع پہنچاتا، جب قوم یونس کے لوگ ایمان لائے تو ہم نے دنیاوی زندگی میں رسوا کن عذاب کو ان سے ٹال دیا اور ایک وقت مقرر تک انہیں فائدہ اٹھانے دیا۔ |
یونس |
99 |
اور اگر آپ کا رب چاہتا تو زمین پر رہنے والے سبھی (انس و جن) ایمان لے آتے، کیا آپ لوگوں کو مجبور کریں گے تاکہ سب کے سب مومن بن جائیں۔ |
یونس |
100 |
اور کوئی شخص اللہ کی مرضی (٦٤) کے بغیر ایمان نہیں لاسکتا، اور وہ کفر و شرک کی ناپاکی میں انہی لوگوں کو ملوث کرتا ہے جو عقل سے بے بہرہ ہوتے ہیں۔ |
یونس |
101 |
آپ کہیے کہ ذرا غور (٦٥) تو کرو کہ آسمانوں اور زمین میں کیا کچھ ہے، اور جو ایمان لانا نہیں چاہتے انہیں اللہ کی آیتیں اور دھمکیاں کام نہ آئیں گی۔ |
یونس |
102 |
کیا یہ لوگ ان قوموں کے واقعات عذاب کے مانند کسی واقعہ کا انتظار کر رہے ہیں جو ان سے پہلے گزر چکی ہیں، آپ کہہ دیجیے کہ تو پھر انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔ |
یونس |
103 |
پھر ہم اپنے رسولوں کو اور مومنوں کو بچا لیتے تھے، اسی طرح ہم پر واجب ہے کہ ہم مومنوں کو نجات دیں۔ |
یونس |
104 |
آپ کہہ دیجیے کہ اے لوگو ! اگر تمہیں میرے دین کی صداقت (٦٦) میں شبہ ہے، تو جان لو کہ میں ان معبودوں کی عبادت نہیں کروں گا جن کی تم اللہ کے بجائے عبادت کرتے ہو، بلکہ میں تو اس اللہ کی عبادت کروں گا جو تمہیں موت دے گا، اور مجھے تو حکم دیا گیا ہے کہ مومن بن کر رہوں۔ |
یونس |
105 |
اور یہ کہ آپ موحد بن کر دین اسلام پر قائم رہیے اور مشرکوں میں سے نہ ہوجایئے۔ |
یونس |
106 |
اور اللہ کے سوا ان معبودوں کو نہ پکاریے جو آپ کو نہ فائدہ پہنچا سکتے ہیں اور نہ نقصان، اور اگر آپ نے ایسا کیا تو یقینا اس وقت آپ ظالموں میں سے ہوجائیں گے۔ |
یونس |
107 |
اور اگر اللہ آپ کو کسی تکلیف میں مبتلا کردے تو اس کے علاوہ کوئی اسے دور نہیں کرسکتا، اور اگر وہ آپ کے لیے کوئی بھلائی چاہے تو اس کے فضل و کرم کو کوئی روک نہیں سکتا، وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اپنا فضل عطا کرتا ہے، اور وہ بڑا مغفرت کرنے والا، نہایت مہربان ہے۔ |
یونس |
108 |
آپ کہہ دیجیے کہ اے لوگو ! تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس حق (٦٧) آگیا، پس جو کوئی سیدھی راہ پر چلے گا تو وہ اپنی ذات کو فائدہ پہنچائے گا، اور جو گمراہ ہوجائے گا تو اس کا وبال اسی پر پڑے گا، اور میں تمہارا ذمہ دار نہیں ہوں |
یونس |
109 |
اور آپ اس کی پیروی کیجیے جو بذریعہ وحی آپ پر نازل کی جاتی ہے اور صبر سے کام لیجیے، یہاں تک کہ اللہ کا حکم آجائے اور وہ سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے۔ |
یونس |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
ھود |
1 |
الر (١) یہ ایک ایسی کتاب ہے جس کی آیتیں ٹحوس اور محکم بنائی گئی ہیں، پھر ان کی تفصیل اس کی طرف سے بیان کردی گئی ہے جو صاحب حکمت، ہر چیز کی خبر رکھنے والا ہے۔ |
ھود |
2 |
کہ تم اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت (٢) نہ کرو، بیشک میں اس کی طرف سے تمہیں ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں۔ |
ھود |
3 |
اور یہ کہ تم اپنے رب سے مغفرت (٣) طلب کرو، پھر اس کی جناب میں توبہ کرو، وہ تمہیں ایک محدود وقت (یعنی موت) تک عمدہ عیش و آرام کا فائدہ اٹھانے دے گا، اور ہر زیادہ کار خیر کرنے والے کو اس کا اجر و ثواب دے گا، اور اگر تم لوگ راہ حق سے منہ پھیر لو گے تو میں تمہارے بارے میں ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔ |
ھود |
4 |
تمہیں اللہ کی طرف ہی لوٹ کر (٤) جانا ہے، اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ |
ھود |
5 |
آگاہ رہیے ! وہ لوگ اپنے سینوں (٥) کو موڑ لیتے ہیں تاکہ اس سے اپنے دل میں پوشیدہ کفر و عناد کو چھپائیں، آگاہ رہیے ! جس وقت وہ اپنے کپڑے اوڑھ لیتے ہیں اس وقت بھی وہ ان کی وہ تمام باتیں جانتا ہے جنہیں وہ چھپاتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں، بیشک وہ سینوں میں پوشیدہ باتوں کو بھی جانتا ہے۔ |
ھود |
6 |
اور زمین پر جو جانور بھی پایا جاتا ہے، اس کی روزی (٦) اللہ کے ذمے ہے، وہ ہر ایک کے دنیاوی (عارضی) اور اخروی (دائمی) ٹھکانوں کو جانتا ہے، ہر بات کھلی کتاب (لوح محفوظ) میں لکھی ہوئی ہے۔ |
ھود |
7 |
اور اسی نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا (٧) کیا ہے، اور اس کے پہلے اس کا عرش پانی پر تھا، تاکہ تمہیں آزما کر دیکھے کہ تم میں عمل کے اعتبار سے کون زیادہ اچھا ہے، اور اگر آپ کہیں گے کہ تم لوگ موت کے بعد دوبارہ اٹھائے (٨) جاؤ گے، تو کافر کہیں گے کہ یہ قرآن کھلا جادو ہے۔ |
ھود |
8 |
اور اگر ہم کچھ گنے دنوں کے لیے عذاب (٩) کو ان سے ٹال دیتے ہیں تو کہنے لگتے ہیں کہ اسے کس چیز نے روک رکھا ہے، آگاہ رہیے، جب وہ عذاب ان پر ٹوٹ پڑے گا تو اسے ان سے نہیں روکا جاسکے گا، اور جس عذاب کا وہ مذاق اڑا رہے تھے وہ انہیں گھیر لے گا۔ |
ھود |
9 |
اور اگر ہم انسان کو اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں پھر اسے اس سے چھین لیتے ہیں تو وہ ناامید (١٠) ہوجاتا ہے، اور ناشکری پر اتر آتا ہے۔ |
ھود |
10 |
اور اگر ہم تنگی رزق کے بعد جو اسے لاحق ہوجاتی ہے، وسعت رزق اور آسائش دیتے ہیں، تو کہنے لگتا ہے کہ اب میری تکلیفوں کا زمانہ ختم ہوگیا، بیشک وہ بڑا اترانے والا، اپنی تعریف کرنے والا بن جاتا ہے، |
ھود |
11 |
سوائے ان لوگوں کے جو ہر حال میں صبر کرتے ہیں اور نیک عمل کرتے ہیں، انہی کے لیے اللہ کی مغفرت ہوگی اور بڑا ثواب ملے گا۔ |
ھود |
12 |
پس اے نبی ! آپ پر جو وحی نازل ہوتی ہے اس کا بعض حصہ شاید آپ چھوڑ دیں گے اور اس سے شاید آپ تنگ دل ہورہے ہیں، ان کے یہ کہنے کی وجہ سے کہ اس پر کوئی خزانہ کیوں نہیں اتار دیا جاتا، یا اس کی تائید کے لیے کوئی فرشتہ (١١) کیوں نہیں آجاتا، آپ تو لوگوں کو اللہ کے عذاب سے صرف صرف ڈرانے والے ہیں، اور ہر چیز اللہ کے اختیار میں ہے۔ |
ھود |
13 |
کیا کفار کہتے ہیں کہ محمد نے اس قرآن کو گھڑ لیا ہے، آپ کہہ دیجیے کہ تم اس جیسی دس گھڑی ہوئی سورتیں (١٢) لاکر دکھلا دو، اور اگر تم سچے ہو تو اللہ کے سوا جسے بلا سکتے ہو بلا لو۔ |
ھود |
14 |
پس اے مومنو ! اگر وہ لوگ تمہارا مطالبہ پورا نہ کرسکیں تو ان سے کہہ دو کہ اب تو یقین کرلو کہ یہ قرآن اللہ کا علم لے کر اترا ہے، اور یہ کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، تو کیا اب تم مسلمان ہوجاؤ گے۔ |
ھود |
15 |
جو شخص دنیا کی زندگی (١٣) اور اس کی خوش رنگیاں چاہتا ہے، تو ہم دنیا ہی میں اس کے اعمال کا پورا بدلہ دیتے ہیں، اور اس میں ان کے ساتھ کوئی کمی نہیں کی جاتی۔ |
ھود |
16 |
یہی وہ لوگ ہیں جنہیں آخرت میں عذاب نار کے سوا کچھ بھی نہیں ملے گا، اور جو کچھ انہوں نے دنیا میں کیا ہوگا ضائع ہوجائے گا اور جو کچھ وہاں کرتے رہے تھے (ایمان کے بغیر) بیکار ہی تھا۔ |
ھود |
17 |
کیا جس شخص کو اس کے رب کی جانب سے قرآن جیسی کھلی نشانی ملی ہو، اور اس کے بعد اس کی جانب سے ایک گواہ بھی آیا ہو (یعنی جبریل) اور اس کے قبل موسیٰ کی کتاب رہنما اور رحمت بن کر آچکی ہو (کیا ایسا آدمی گمراہ ہوسکتا ہے؟) ایسے ہی لوگ قرآن پر ایمان رکھتے ہیں، اور قوموں اور جماعتوں میں سے جو بھی اس قرآن کا انکار کرے گا اس سے جہنم کا وعدہ ہے، تو آپ قرآن کے بارے میں کسی شک (١٥) میں نہ پڑیں، وہ یقینا آپ کے رب کی برحق کتاب ہے، لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے ہیں۔ |
ھود |
18 |
اور اس سے بڑھ کر ظالم (١٦) کون ہوگا جو اللہ کے بارے میں جھوٹ بولتا ہے، ایسے لوگ (میدان محشر میں) اپنے رب کے سامنے پیش کیے جائیں گے، اور گواہان کہیں گے کہ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کے بارے میں جھوٹ بولا تھا، آگاہ رہیے کہ ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔ |
ھود |
19 |
جو لوگوں کو اللہ کی سیدھی راہ سے روکتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ ٹیڑھی رہے، اور وہ آخرت کا انکار کرتے ہیں۔ |
ھود |
20 |
یہ لوگ زمین میں اللہ کو عاجز نہیں بنا سکتے ہیں، اور اللہ کے سوا کوئی ان کا مددگار نہیں ہوگا، ان کو دوگنا عذاب دیا جائے گا، اس لیے کہ (کفر و حسد کی وجہ سے) حق بات سننے کی تاب نہیں لاسکتے تھے اور نہ سیدھی راہ دیکھ سکتے تھے۔ |
ھود |
21 |
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو خسارے میں ڈال دیا اور ان کی تمام افترا پردازیاں ان کے کام نہ آئیں۔ |
ھود |
22 |
ضرور یہی لوگ آخرت میں سب سے زیادہ گھاٹا اٹھانے والے ہوں گے۔ |
ھود |
23 |
بیشک جو لوگ ایمان (١٧) لائے اور عمل صالح کیا اور اپنے رب کے حضور خشوع و خضوع اختیار کیا وہی لوگ جنت والے ہوں گے، اس میں ہمیشہ کے لیے رہیں گے۔ |
ھود |
24 |
کافر اور مسلم دونوں جماعتوں کی مثال اندھے بہرے، اور دیکھنے سننے والے کی ہے، کیا دونوں ایک دوسرے جیسے ہیں، کیا تم لوگ عبرت حاصل نہیں کرتے ہو۔ |
ھود |
25 |
اور بیشک ہم نے نوح (١٨) کو اس کی قوم کے پاس رسول بنا کر بھیجا (انہوں نے ان سے کہا کہ) میں تو تمہیں اللہ کے عذاب سے کھل کر ڈرانے والا ہوں۔ |
ھود |
26 |
تم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، بیشک میں تمہارے بارے میں ایک دردناک دن کے عذاب سے ڈراتا ہوں۔ |
ھود |
27 |
تو ان کی قوم کے کافر سرداروں نے کہا کہ ہم تو تمہیں اپنے جیسا ہی ایک انسان (١٩) دیکھ رہے ہیں، اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ تمہاری پیروی ہم میں سے صرف گھٹیا لوگوں نے کی ہے جو ہلکی سمجھ بوجھ والے ہیں، اور ہم اپنے اوپر تمہارے لیے کوئی برتری نہیں پاتے ہیں، بلکہ ہم تو تمہیں جھوٹا ہی سمجھتے ہیں۔ |
ھود |
28 |
نوح نے کہا (٢٠) اے میری قوم کے لوگو ! اگر میں اپنے رب کی جانب سے ایک صاف اور روشن راہ پر قائم ہوں، اور اس نے مجھے اپنے جناب خاص سے نبوت جیسی رحمت عطا کی ہے، لیکن وہ راہ تم سے چھپا دی گئی، تو کیا میں تمہارے نہ چاہنے کے باوجود، تمہیں اس کا پابند بنا سکتا ہوں۔ |
ھود |
29 |
اور اے میری قوم کے لوگو ! میں تم سے دعوت و تبلیغ (٢١) کے عوض مال و دولت نہیں مانگتا ہوں، میرا اجر و ثواب تو صرف اللہ دے گا، اور میں ایمان والوں کو اپنے پاس سے نہیں بھگا سکتا ہوں، اس لیے کہ وہ یقینا اپنے رب سے ملیں گے، لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ نہایت ہی نادان ہو۔ |
ھود |
30 |
اور اے میری قوم کے لوگو ! اگر میں نے انہیں (اپنی مجلسوں سے) بھگا دیا تو اللہ کے عذاب سے بچنے کے لیے کون میری مدد کرے گا، کیا تم لوگ غوروفکر نہیں کرتے ہو۔ |
ھود |
31 |
اور میں تم سے نہیں کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے (٢٢) ہیں، اور نہ میں غیب جانتا ہوں، اور نہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں، اور نہ یہ کہتا ہوں کہ جنہیں تمہاری نظریں حقیر جانتی ہیں، انہیں اللہ کوئی خیر عطا نہیں کرے گا، ان کے دلوں میں جو کچھ ہے اسے اللہ خوب جانتا ہے، اگر میں ایسا کہوں گا تو یقینا ظالموں میں سے ہوجاؤں گا۔ |
ھود |
32 |
ان کی قوم کے لوگوں نے کہا، اے نوح ! تم ہم سے جھگڑتے (٢٣) رہے ہو، اور بہت زیادہ جھگڑتے رہے ہو، تو اگر تم سچے ہو تو جس عذاب کا ہم سے وعدہ کرتے رہے ہو، اب اسے لے ہی آؤ۔ |
ھود |
33 |
نوح نے کہا، عذاب تو صرف اللہ لائے گا اگر چاہے گا اور تم اسے عاجز نہیں بنا سکو گے۔ |
ھود |
34 |
اور اگر میں تمہیں نصیحت کرنی چاہوں تو میری نصیحت تمہیں کام نہیں آئے گی اگر اللہ تمہیں گمراہ کرنا چاہتا ہے، وہی تمہارا رب ہے اور اسی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے۔ |
ھود |
35 |
کیا کفار کہتے ہیں کہ محمد نے یہ قرآن اپنی طرف سے گھڑ لیا ہے، آپ کہیے کہ اگر میں نے اس قرآن کو گھڑا ہے تو اپنے جرم کا میں ذمہ دار (٢٤) ہوں، اور میں تمہارے جرائم سے بری ہوں۔ |
ھود |
36 |
اور نوح کو میری طرف سے وحی بھیجی گئی کہ اب آپ کی قوم کا کوئی آدمی ایمان (٢٥) نہیں لائے گا، سوائے ان کے جو ایمان لاچکے ہیں، تو آپ ان کے کرتوتوں پر افسوس نہ کیجیے۔ |
ھود |
37 |
اور آپ ہماری نگرانی میں ہماری وحی کے مطابق کشتی (٢٦) بنایے، اور ظالموں کی نجات کے سلسلے میں ہم سے بات نہ کیجیے، وہ بلا شبہ ڈبو دیئے جائیں گے۔ |
ھود |
38 |
نوح کشتی بناتے تھے، اور جب بھی ان کی قوم کے سرداران ان کے پاس سے گزرتے تو ان کا مذاق (٢٧) اڑاتے، نوح نے کہا، اگر آج تم ہمارا مذاق اڑاتے ہو تو ہم یقینا تمہارا مذاق اڑائیں گے جیسا کہ تم ہمارا مذاق اڑا رہے ہو۔ |
ھود |
39 |
تم عنقریب ہی جان لو گے کہ کس پر ایسا عذاب نازل ہوگا جو اسے ذلیل و رسوا کردے گا، اور کس پر ایک دائمی عذاب مسلط ہوجائے گا۔ |
ھود |
40 |
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آگیا اور تنور ابل پڑا، تو ہم نے کہا کہ آپ کشتی میں ہر جانور کا ایک ایک جوڑا (نر اور مادہ) ڈال لیجیے (٢٨) اور اپنے گھر والوں کو، سوائے ان کے جن کے ڈبو دیئے جانے کا فیصلہ ہوچکا ہے، اور مومنو کو سوار کرلیجیے، اور بہت تھوڑے لوگ ان پر ایمان لائے تھے۔ |
ھود |
41 |
اور نوح نے کہا کہ تم لوگ اس کشتی میں سوار ہوجا (٢٩) اس کا چلنا اور رکنا اللہ کے نام سے ہے، بیشک میرا رب بڑا مغفرت کرنے والا بڑا رحم کرنے والا ہے۔ |
ھود |
42 |
وہ کشتی انہیں لے کر پہاڑوں کے مانند موج میں چلنے لگی، اور نوح نے اپنے بیٹے کو آواز دی (٣٠) جو کشتی سے الگ کھڑا تھا، اے میرے بیٹے ! ہمارے ساتھ سوار ہوجاؤ اور کافروں کے ساتھ نہ رہ جاؤ۔ |
ھود |
43 |
اس نے کہا کہ میں کسی پہاڑ پر پناہ (٣١) لے لوں گا جو مجھے پانی سے بچا لے گا، نوح نے کہا، آج اللہ کے عذاب سے کوئی بچانے والا نہیں ہے، سوائے اس ذات پاک کے جو رحم کرنے والا ہے، اور دونوں کے درمیان موج حائل ہوگئی، پس وہ ان لوگوں میں جا ملا جنہیں ڈبو دیا گیا۔ |
ھود |
44 |
اور کہا گیا کہ اے زمین ! تو اپنا پانی پی جا (٣٢) اور اے آسمان ! تو بارش برسانا بند کردے، اور پانی خشک ہوگیا، اور اللہ کا حکم پورا ہوچکا، اور کشتی جودی پہاڑ پر رک گئی، اور کہہ دیا گیا کہ ظالموں کے لیے اللہ کی رحمت سے دوری لکھ دی گئی۔ |
ھود |
45 |
اور نوح نے اپنے رب کو پکارا (٣٣) اور کہا، اے میرے رب ! میرا بیٹا میرے گھر والوں میں سے ہے، اور بیشک تیرا وعدہ برحق ہوتا ہے، اور تو سب سے بڑا حاکم ہے۔ |
ھود |
46 |
اللہ نے کہا، اے نوح ! وہ آپ کے گھر والوں (٣٤) میں سے نہیں ہے، وہ تو مجسم عمل غیر صالح ہے، پس آپ ایسا سوال نہ کیجیے جس کا آپ کو کوئی علم نہ ہو، میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ نادانوں میں سے نہ ہوجایے۔ |
ھود |
47 |
نوح نے کہا، میرے رب ! میں تیرے ذریعہ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں (٣٥) کہ تجھ سے کوئی ایسا سوال کروں جس کا مجھے کوئی علم نہیں، اور اگر تو نے مجھے معاف نہ کیا اور مجھ پر رحم نہ کیا تو میں گھاٹا اٹھانے والوں میں سے ہوجاؤں گا۔ |
ھود |
48 |
کہا گیا، اے نوح ! اب آپ ہماری جانب سے سلامتی کے ساتھ کشتی سے نیچے اتر آیئے (٣٦) اور آپ پر اور آپ کے ساتھ جو مومنین ہیں، ان میں سے کچھ کی نسل سے پیدا ہونے والی جماعتوں پر ہماری برکتیں نازل ہوں گی، اور کچھ قوموں کو ہم دنیا میں آرام و آسائش دیں گے، پھر آخرت میں ہمارا دردناک عذاب انہیں اپنی گرفت میں لے لے گا۔ |
ھود |
49 |
یہ غیب کی خبروں میں سے ہے، جو ہم آپ کو بذریعہ وحی (٣٧) بتا رہے ہیں آپ اور آپ کی قوم اس سے پہلے ان خبروں کو نہیں جانتی تھی، پس آپ (دعوت الی اللہ کی راہ میں) صبر سے کام لیجیے، آخر کار اچھا انجام متقیوں کے لیے ہے۔ |
ھود |
50 |
اور ہم نے ہود (٣٨) کو ان کے بھائی قوم عاد کے پاس رسول بنا کر بھیجا، انہوں نے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! تم اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے، تم لوگ اللہ پر صرف افترا پردازی کرتے ہو۔ |
ھود |
51 |
اے میری قوم کے لوگو ! میں تم سے دعوت و تبلیغ پر کوئی معاوضہ (٣٩) نہیں مانگتا ہوں، میرا اجر و ثواب تو وہ اللہ دے گا جس نے مجھے پیدا کیا ہے، کیا تمہیں یہ بات سمجھ میں نہیں آتی ہے۔ |
ھود |
52 |
اور اے میری قوم کے لوگو ! تم اپنے رب سے مغفرت (٤٠) طلب کرو، پھر اس کی جناب میں توبہ کرو، وہ تمہارے لیے خوب بارش برسائے گا اور تمہیں مزید قوت دے گا، اور اللہ کی نگاہ میں مجرم بن کر اس کے دین سے روگردانی نہ کرو۔ |
ھود |
53 |
انہوں نے کہا، اے ہود ! تم نے ہمارے سامنے کوئی کھلی نشانی (٤١) نہیں پیش کی ہے، اور ہم اپنے معبودوں کو صرف تمہاری بات میں آکر نہیں چھوڑ سکتے ہیں اور نہ ہم تم پر ایمان لانے والے ہیں |
ھود |
54 |
ہم تو بلکہ یہ کہتے ہیں کہ ہمارے بعض معبودوں نے تمہیں کسی بیماری (٤٢) میں مبتلا کردیا ہے، ہود نے کہا، میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں، اور تم لوگ بھی گواہ رہو کہ میں تمہارے شرکاء سے قطعا بری ہوں۔ |
ھود |
55 |
جنہیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو، تو تم سب ملکر میرے خلاف سازش کرلو، پھر مجھے مہلت بھی نہ دو۔ |
ھود |
56 |
میں نے اس اللہ پر بھروسہ (٤٣) کیا ہے جو میرا اور تم سب کا رب ہے، کوئی بھی جاندار ایسا نہیں ہے جس کی چوٹی اللہ نے نہ پکڑ رکھی ہو، بیشک میرا رب سیدھی راہ پر ہے۔ |
ھود |
57 |
پس اگر تم اس کے دین سے روگردانی کرتے ہو تو (جان لو کہ) میں جو پیغام دے کر تمہارے پاس بھیجا گیا تھا وہ میں نے تم کو پہنچا دیا (٤٤) ہے۔ اور میرا رب تمہارے علاوہ کسی دوسری قوم کو تمہاری جگہ لائے گا، اور تم اس کا کچھ بھی نہ بگاڑ سکو گے، بیشک میرا رب ہر چیز کا نگہبان ہے۔ |
ھود |
58 |
اور جب ہمارا حکم (٤٥) (عذاب) آگیا، تو ہم نے اپنی رحمت سے ہود اور ان کے مومن ساتھیوں کو نجات دے دی، اور ہم نے انہیں ایک بہت ہی سخت عذاب سے نجات دی۔ |
ھود |
59 |
اور یہ قوم عاد (٤٦) کے لوگ تھے، انہوں نے اپنے رب کی آیتوں کا انکار کردیا اور اس کے رسول کی نافرمانی کی، اور ہر سرکش و نافرمان کے حکم کی اتباع کی۔ |
ھود |
60 |
اور اس دنیا میں ان کے پیچھے لعنت (٤٧) لگا دی گئی (یعنی ان کے بعد آنے والے انبیاء نے ان پر لعنت بھیجی) اور آخرت کے دن بھی ان پر لعنت بھیجی جائے گی، آگاہ رہیے کہ قوم عاد نے اپنے رب کا انکار کردیا تھا، آگاہ رہیے کہ ہود کی قوم، عاد کے لیے رحمت سے دوری لکھ دی گئی۔ |
ھود |
61 |
اور ہم نے صالح (٤٨) کو ان کے بھائی ثمود کے پاس رسول بنا کر بھیجا، انہوں نے کہا اے میری قوم کے لوگو ! تم اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے، اس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا اور اس میں تمہیں آباد کیا، تو تم اس سے مغفرت طلب کرو، پھر اس کی جناب میں توبہ کرو، بیشک میرا رب قریب ہے اور دعا قبول کرتا ہے۔ |
ھود |
62 |
انہوں نے کہا، اے صالح ! اس سے پہلے ہم لوگ تم سے اچھی امیدیں (٤٩) وابستہ کیے ہوئے تھے، کیا تم ہمیں ان معبودوں کی عبادت سے روکتے ہو جن کی ہمارے باپ دادا عبادت کرتے تھے، اور ہم بیشک اس بات کی صداقت میں بہت بڑے شک میں مبتلا ہیں جس کی تم ہمیں دعوت دیتے ہو۔ |
ھود |
63 |
صالح نے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! اگر میں اپنے رب کی جانب سے ایک صاف اور روشن راہ (٥٠) پر قائم ہوں اور اس نے مجھے اپنی جناب خاص سے نبوت جیسی رحمت عطا کی ہے، تو اگر میں اس کی نافرمانی کروں تو اس کی گرفت سے بچنے کے لیے میری کون مدد کرے گا، تم لوگ سوائے خسارہ کے مجھے کچھ بھی نہیں دو گے۔ |
ھود |
64 |
اور اے میری قوم کے لوگو ! یہ اللہ کی اونٹنی (٥١) ہے، جو تمہارے لیے بطور نشانی بھیجی گئی ہے تم اسے چھوڑ دو یہ اللہ کی زمین میں جہاں سے چاہے گی کھائے گی، اور اسے کوئی تکلیف نہ پہنچاؤ، ورنہ تمہیں ایک فوری عذاب پکڑ لے گا۔ |
ھود |
65 |
تو انہوں نے اس کی کوچیں کاٹ کر اسے ہلاک (٥٢) کردیا، تب صالح نے کہا کہ تم لوگ تین دن تک اپنے گھروں میں آرام سے رہ لو، یہ وعدہ جھوٹا نہیں ہوسکتا ہے۔ |
ھود |
66 |
پس جب ہمارا حکم (عذاب) آگیا، تو ہم نے اپنی رحمت سے صالح ور ان کے مومن ساتھیوں کو نجات (٥٣) دے دی، اور اس دن کی ذلت سے بچا لیا، بیشک آپ کا رب ہی حقیقی قوت والا، بڑا زبردست ہے۔ |
ھود |
67 |
اور ظالموں کو ایک چیخ (٥٤) نے پکڑ لیا، چنانچہ وہ سب اپنے گھروں میں اوندھے منہ گر کر اس طرح ہلاک ہوگئے۔ |
ھود |
68 |
کہ گویا وہ ان گھروں میں کبھی تھے ہی نہیں (٥٥) آگاہ رہیے کہ قوم ثمود نے اپنے رب کا انکار کردیا تھا، آگاہ رہیے کہ قوم ثمود کے لیے اللہ کی رحمت سے دوری لکھ دی گئی۔ |
ھود |
69 |
اور ہمارے فرشتے ابراہیم کے پاس خوشخبری (٥٦) لے کر آئے انہوں نے کہا، سلام علیکم ابراہیم نے کہا سلام علیکم پھر جلد ہی ایک بھنا ہوا بچھڑا لے کر آئے۔ |
ھود |
70 |
پس جب انہوں نے دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس کی طرف کھانے کے لیے نہیں بڑھ رہے ہیں، تو انہیں پسند نہیں کیا، اور ان سے دل میں ڈرنے (٥٧) لگے، انہوں نے کہا، آپ ڈریے ہم قوم لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں۔ |
ھود |
71 |
اور ان کی بیوی کھڑی تھی (٥٨) وہ ہنسنے لگی، پس ہم نے اسے اسحاق کی خوشخبری دی اور اسحاق کے بعد یعقوب کی۔ |
ھود |
72 |
کہنے لگی، ہائے رسوائی ! کیا میں بچہ پیدا کروں گی، حالانکہ میں بوڑھی (٥٩) ہوں، اور یہ میرے شوہر بھی بوڑھے ہیں، بیشک یہ بڑٰ عجیب و غریب بات ہوگی۔ |
ھود |
73 |
فرشتوں نے کہا، کیا تم اللہ کے فیصلے پر تعجب (٦٠) کرتی ہو، اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں تم اہل بیت کے لیے ہیں وہ بیشک لائق حمد و ثنا بزرگی والا ہے۔ |
ھود |
74 |
پس جب ابراہیم کے دل سے ڈر (٦١) نکل گیا، اور انہیں خوشخبری مل گئی تو وہ قوم لوط کے بارے میں ہم سے جھگڑنے لگے۔ |
ھود |
75 |
بیشک ابراہیم بردبار دردمند اور اللہ کی طرف رجوع کرنے والے تھے۔ |
ھود |
76 |
اے ابراہیم ! آپ اس معاملہ میں نہ پڑیے (٦٢) آپ کے رب کا حکم آچکا اور بیشک ان پر عذاب آکر رہے گا جسے روکا نہیں جاسکتا۔ |
ھود |
77 |
اور جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس پہنچے، تو وہ پریشان اور بے قرار (٦٣) ہوگئے اور کہا کہ یہ تو بڑا مشکل دن ہے۔ |
ھود |
78 |
اور ان کی قوم کے لوگ ان کے پاس دوڑتے ہوئے آئے (٦٤) اور وہ پہلے سے ہی برائیاں کرتے آرہے تھے، لوط نے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! یہ میری بیٹیاں ہیں، یہ تمہارے لیے زیادہ پاکیزہ ہیں، پس تم اللہ سے ڈرو اور میرے مہمانوں کو چھیڑ کر مجھے رسوا نہ کرو، کیا تم میں کوئی آدمی بھی سمجھدار نہیں ہے۔ |
ھود |
79 |
انہوں نے کہا، تم جانتے ہو کہ ہمیں تمہاری بیٹیوں (٦٥) کی کوئی خواہش نہیں ہے اور ہم جو چاہتے ہیں اس کا تمہیں خوب پتہ ہے۔ |
ھود |
80 |
لوط نے کہا کاش مجھے تمہیں سیدھا کرنے کے لیے طاقت (٦٦) ہوتی، یا تم سے نمٹنے کے لیے کوئی مضبوط سہارا مل جاتا۔ |
ھود |
81 |
فرشتوں نے کہا، اے لوط ! ہم آپ کے رب کے فرشتے (٦٧) ہیں، یہ آپ پر دست درازی نہیں کرسکتے ہیں، پس آپ اپنے گھر والوں کو لے کر جب رات کا کچھ حصہ باقی رہے، یہاں سے نکل جائیے، اور آپ لوگوں میں سے کوئی پیچھے مڑ کر نہ دیکھے، مگر آپ کی بیوی کو وہ عذاب لاحق ہو کر رہے گا جو انہیں لاحق ہوگا، بیشک ان کے عذاب کا وقت صبح ہے، کیا صبح قریب نہیں ہے۔ |
ھود |
82 |
پس جب ہمارا حکم (عذاب) آگیا، تو ہم نے اس بستی کا اوپری حصہ (٦٨) نیچے کردیا، اور اس پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے کنکڑیلے پتھر کی بارش کردی۔ |
ھود |
83 |
جن پر آپ کے رب کی طرف سے نشان لگے ہوئے تھے اور وہ بستی مکہ کے ظالموں سے کچھ دور بھی نہیں ہے۔ |
ھود |
84 |
اور ہم نے شیعب (٦٩) کو ان کے بھائی اہل مدین کے پاس رسول بنا کر بھیجا، انہوں نے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! تم اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ہے، اور ناپ تول میں کمی نہ کرو، میں تمہیں خوشحال دیکھ رہا ہوں، اور بیشک میں تمہارے بارے میں ایسے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں جو ہر چیز کو اپنے احاطے میں لے لے گا۔ |
ھود |
85 |
اور اے میری قوم کے لوگو ! تم عدل و انصاف کے ساتھ ناپ تول پورا کیا کرو (٧٠) اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو، اور زمین میں فساد پھیلانے والے بن کر نہ رہو۔ |
ھود |
86 |
اگر تم مومن ہو تو اللہ کا دیا جو حلال مال بچ جائے، وہ تمہارے لیے زیادہ بہتر (٧١) ہے، اور میں تم لوگوں کا نگہبان نہیں ہوں۔ |
ھود |
87 |
انہوں نے کہا، اے شعیب ! کیا تمہاری نمازیں (٧٢) تمہیں حکم دیتی ہیں کہ ہم ان معبودوں کو چھوڑ دیں جن کی ہمارے باپ دادا عبادت کرتے تھے، یا ہم اپنے مال میں اپنی مرضی کے مطابق تصرف کرنا چھوڑ دیں، بیشک تم تو بڑے ہی بردبار اور سمجھدار ہو۔ |
ھود |
88 |
شعیب نے کہا اے میری قوم کے لوگو ! اگر میں اپنے رب کی جانب سے ایک صاف اور روشن راہ (٧٣) پر قائم ہوں اور اس نے مجھے اپنی طرف سے اچھی روزی دی ہے (تو کیا میں اسے چھوڑ دوں) اور میں نہیں چاہتا ہوں کہ جس بات سے تم کو روکتا ہوں اس کے الٹا کرنے لگوں، میں تو اپنی طاقت کی حد تک صرف اصلاح کا ارادہ رکھتا ہوں، اور مجھے توفیق دینے والا صرف اللہ ہے، میں نے اسی پر بھروسہ کیا ہے اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔ |
ھود |
89 |
اور اے میری قوم کے لوگو ! میری مخالفت (٧٤) میں کوئی ایسا کام نہ کر بیٹھو جس کی وجہ سے تم پر ویسی ہی مصیبت نازل ہوجائے جیسی قوم نوح یا قوم ہود یا قوم صالح پر نازل ہوئی تھی، اور قوم لوط کا زمانہ اور ان کا علاقہ تم سے کچھ دور نہیں ہے۔ |
ھود |
90 |
اور اپنے رب سے مغفرت (٧٥) طلب کرو، پھر اس کی جناب میں توبہ کرو، بیشک میرا رب نہایت مہربان، بہت محبت کرنے والا ہے۔ |
ھود |
91 |
انہوں نے کہا اے شعیب ! تمہاری بہت سی باتیں ہم نہیں سمجھتے (٧٦) اور ہم تو تمہیں اپنے درمیان کمزور دیکھ رہے ہیں، اور اگر تمہارے خاندان کا خیال نہ ہوتا تو تمہیں پتھروں سے مار مار کر ختم کردیتے، اور ہماری نظر میں تمہاری کوئی عزت نہیں ہے۔ |
ھود |
92 |
شعیب نے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! کیا میرا خاندان تمہاری نظر میں اللہ سے زیادہ عزیز ہے (٧٧)، اور تم نے اسے پس پشت ڈال دیا؟ بیشک میرا رب تمہارے تمام کاموں کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ |
ھود |
93 |
اور اے میری قوم کے لوگو ! تمہیں اپنی جگہ جو کرنا ہے کیے جاؤ (٧٨) میں بھی اپنے دین و عقیدہ کے مطابق عمل کرتا رہوں گا، تم لوگ عنقریب جان لو گے کہ کس پر رسوا کن عذاب نازل ہوتا ہے اور کون جھوٹا ہے، اور تم بھی انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔ |
ھود |
94 |
اور جب ہمارا حکم (٧٩) (عذاب) آگیا تو ہم نے اپنی رحمت سے شعیب اور اس کے مسلمان ساتھیوں کو نجات دی، اور ظلم کرنے والوں کو ایک چیخ نے پکڑ لیا، پس وہ سب کے سب اپنے گھروں میں اوندھے منہ گر کر اس طرح ہلاک ہوئے۔ |
ھود |
95 |
کہ گویا وہ ان گھروں میں کبھی تھے ہی نہیں، آگاہ رہیے کہ قوم مدین کے لیے بھی قوم ثمود کی طرح اللہ کی رحمت سے دوری لکھ دی گئی۔ |
ھود |
96 |
اور ہم نے موسیٰ (٨٠) کو اپنے معجزات اور روشن دلیل دے کر بھیجا۔ |
ھود |
97 |
فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس، پس انہوں نے فرعون کی راہ کی ہی اتباع کی، حالانکہ فرعون کی راہ صحیح نہیں تھی۔ |
ھود |
98 |
وہ قیامت کے دن اپنی قوم کے آگے چلے گا (٨١) اور انہیں جہنم رسید کردے گا، اور وہ بہت ہی بری جگہ ہوگی، جہاں وہ لوگ پہنچا دیئے جائیں گے۔ |
ھود |
99 |
اور ان کے پیچھے اس دنیا میں لعنت (٨٢) لگا دی گئی اور قیامت کے دن بھی ان پر لعنت برسے گی، وہ بہت ہی برا عطیہ ہوگا جو انہیں دیا جائے گا۔ |
ھود |
100 |
بستیوں کی یہ چند خبریں (٨٣) ہیں جو ہم آپ کو سنا رہے ہیں، ان میں سے بعض ابھی تک موجود نہیں اور بعض مٹ چکی ہیں۔ |
ھود |
101 |
اور ہم نے ان پر ظلم (٨٤) نہیں کیا تھا، بلکہ انہوں نے اپنے آپ پر ظلم کیا تھا، پس جب آپ کے رب کا حکم آگیا تو وہ معبود جن کی وہ اللہ کے سوا عبادت کرتے تھے کچھ بھی کام نہ آئے اور ہلاکت و بربادی کے سوا کچھ بھی انہیں نہیں دیا۔ |
ھود |
102 |
اور آپ کا رب جب ظالم بستیوں کی گرفت (٨٥) کرتا ہے تو اس کی گرفت ایسی ہی ہوتی ہے اس کی گرفت بڑی دردناک اور شدید ہوتی ہے۔ |
ھود |
103 |
بیشک اس برے انجام میں ان لوگوں کے لیے نشانی ہے جو آخرت کے عذاب سے ڈرتے ہیں (٨٦) جس دن تمام لوگوں کو اکٹھا کیا جائے گا، اور جس کا تمام اہل محشر مشاہدہ کریں گے۔ |
ھود |
104 |
اور ہم ایک مقررہ وقت تک اس میں تاخیر کر رہے ہیں۔ |
ھود |
105 |
جس دن وہ آجائے گا کوئی اادمی اس کی اجازت کے بغیر بات (٨٧) نہیں کرے گا، پس ان میں سے کوئی بدبخت ہوگا اور کوئی نیک بخت۔ |
ھود |
106 |
تو جو لوگ بدبخت ہوں گے ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا، جہاں وہ چیخیں گے اور دھاڑیں ماریں گے۔ |
ھود |
107 |
جب تک آسمان و زمین رہے گا اسی میں ہمیشہ رہیں گے، مگر یہ کہ آپ کا رب (اپنی مرضی سے کسی کو نکال دے) بیشک آپ کا رب جو چاہتا ہے کرتا ہے۔ |
ھود |
108 |
اور جو لوگ نیک بخت ہوں گے ان کی جائے رہائش جنت ہوگی، جب تک آسمان اور زمین رہے گی اسی میں ہمیشہ رہیں گے، مگر یہ کہ آپ کا رب جو چاہے، یہ اللہ کا ایسا عطیہ ہوگا جو کبھی بھی منقطع نہیں ہوگا۔ |
ھود |
109 |
پس آپ ان معبودوں کے بارے میں جن کی یہ لوگ عبادت کرتے ہیں کسی شبہ (٨٨) میں نہ پڑیں، یہ ان کی اسی طرح (بغیر عقل سے کام لیے) عبادت کرتے ہیں، جس طرح اس سے پہلے ان کے باپ دادے عبادت کرتے تھے، اور ہم یقینا ان کا پورا بدلہ بغیر کم کئے چکانے والے ہیں۔ |
ھود |
110 |
اور ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تو اس میں بھی اختلاف (٨٩) پیدا کیا گیا (کوئی ایمان لایا اور کوئی نہیں لایا) اور اگر آپ کے رب کی جانب سے ایک بات پہلے ہی طے نہ ہوچکی ہوتی تو اسی دنیا میں ان کا فیصلہ کردیا جاتا، اور بیشک یہ کفار اس قرآن کی طرف سے ایک خطرناک شبہ میں مبتلا ہیں۔ |
ھود |
111 |
اور بیشک آپ کا رب ہر ایک کو ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دے گا۔ (٩٠) وہ بیشک ان کے اعمال کی پوری خبر رکھتا ہے۔ |
ھود |
112 |
پس آپ کو جیسا کہ حکم دیا گیا ہے، راہ حق پر قائم رہئے (٩١) اور وہ لوگ بھی جنہوں نے آپ کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کیا ہے، اور تم لوگ اللہ سے سرکشی نہ کرو، وہ بیشک تمہارے اعمال کو خوب دیکھ رہا ہے۔ |
ھود |
113 |
اور تم لوگ ان کی طرف نہ جھکو جنہوں نے ظلم کیا (٩٢) ورنہ جہنم کی آگ تمہیں پکڑ لے گی، اور اللہ کے علاوہ کوئی تمہارا مددگار نہ ہوگا، پھر تمہاری مدد نہیں کی جائے گی۔ |
ھود |
114 |
اور آپ دن کے دونوں طرف اور رات گئے نماز (٩٣) قائم کیجیے، بیشک اچھائیاں برائیوں کو ختم کردیتی ہیں، یہ اللہ کو یاد کرنے والوں کو نصیحت کی جارہی ہے۔ |
ھود |
115 |
اور آپ صبر کیجئیے، بیشک اللہ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا ہے۔ |
ھود |
116 |
پس جو قومیں تم سے پہلے تھیں ان میں ایسے عقلمند لوگ کیوں نہ ہوئے جو انہیں زمین میں فساد برپا کرنے سے روکتے (٩٤) ان میں سے کچھ کے سوا جنہیں ہم نے نجات دی تھی، اور ظالم لوگ اسی عیش و آرام کی راہ پر پڑے رہے جس کے وہ عادی ہوگئے تھے، اور وہ لوگ تھے ہی اہل جرائم۔ |
ھود |
117 |
اور آپ کا رب بستیوں کو ناحق ہلاک (٩٥) نہیں کرتا اگر ان میں رہنے والے نیک اور اصلاح پسند ہوتے۔ |
ھود |
118 |
اور اگر آپ کا رب چاہتا (٩٦) تو تمام لوگوں کی ایک ہی جماعت بنا دیتا، اور لوگ ہمیشہ آپس میں اختلاف کرتے رہیں گے۔ |
ھود |
119 |
سوائے ان کے جن پر آپ کا رب رحم کرے گا، اور انہیں اسی لیے پیدا کیا ہے اور آپ کے رب کی یہ بات طے شدہ ہے کہ میں جہنم کو جنوں اور انسانوں تمام سے بھروں گا۔ |
ھود |
120 |
اور ہم انبیاء کی خبروں میں سے ہر خبر آپ کو اس لیے سناتے ہیں تاکہ اس کے ذریعہ آپ کے دل کو مضبوط (٩٧) کریں اور ان واقعات کے ضمن میں آپ کو حق بات پہنچ گئی، اور مومنوں کے لیے ان میں عبرت اور نصیحت ہے۔ |
ھود |
121 |
اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے ہیں آپ ان سے کہہ دجیے کہ تم اپنی جگہ پر جو چاہو کیے جاؤ (٩٨) بیشک ہم لوگ بھی اپنے دین پر عمل کیے جائیں گے۔ |
ھود |
122 |
اور اللہ کے حکم کا انتظار کرو بیشک ہم لوگ بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتے ہیں،۔ |
ھود |
123 |
اور آسمان اور زمین کے غیب کی باتیں صرف اللہ کو معلوم (٩٩) ہیں اور تمام امور اسی کی طرف لوٹا دیئے جاتے ہیں (یعنی ہر چیز صرف اس کے اختیار میں ہے) پس آپ اسی کی عبادت کیجیے اور اسی پر بھروسہ کیجیے، اور تم لوگ جو کچھ کرتے ہو اس سے آپ کا رب غافل نہیں ہے۔ |
ھود |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
یوسف |
1 |
الر (١) یہ اس کتاب کی آیتیں ہیں جو ہر بات کو پورے طور پر بیان کرنے والی ہے۔ |
یوسف |
2 |
بیشک ہم نے اسے قرآن بنا کر عربی زبان (٢) میں اتارا ہے تاکہ تم لوگ اسے سمجھو۔ |
یوسف |
3 |
اور ہم اس قرآن کو آپ پر بذریعہ وحی اتار کر آپکو سب سے اچھا قصہ (٣) سناتے ہیں، اگرچہ آپ اس کے قبل اس سے بے خبر تھے۔ |
یوسف |
4 |
جب یوسف نے اپنے باپ سے کہا اے ابا ! (٤) میں نے گیارہ ستاروں اور آفتاب و ماہتاب کو اپنا سجدہ کرتے دیکھا ہے۔ |
یوسف |
5 |
انہوں نے کہا، میرے بیٹے ! تم اپنا یہ خواب (٥) اپنے بھائیوں کو مت بتاؤ، ورنہ تمہارے خلاف سازش کریں گے، بیشک شیطان انسان کا بڑا کھلا دشمن ہے۔ |
یوسف |
6 |
اور اسی طرح تمہارا رب تمہیں چن (٦) لے گا، اور تمہیں خوابوں کی تعبیر کا علم دے گا، اور تم پر اور آل یعقوب پر اپنی نعمت کو پوری کرے گا، جیسا کہ اس کے قبل تمہارے دادا اسحاق اور پردادا ابراہیم پر اپنی نعمت پوری کی تھی، بیشک آپ کا رب بڑا جاننے والا، بڑی حکمت والا ہے۔ |
یوسف |
7 |
یقینا یوسف اور ان کے بھائیوں کے قصے میں پوچھنے (٧) والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔ |
یوسف |
8 |
جب انہوں نے کہا کہ یوسف اور اس کا بھائی ہمارے باپ کے نزدیک ہم سے زیادہ محبوب (٨) ہیں حالانکہ ہماری ایک جماعت ہے، بیشک ہمارے والد کھلی غلطی پر ہیں۔ |
یوسف |
9 |
تم سب ملکر یوسف کو قتل کردو (٩) یا اسے کسی دور دراز جگہ ڈال دو، اس طرح تمہارے باپ کی پوری توجہ تمہاری طرف ہوجائے گی، اور اس کے بعد تم لوگ نیک بن جاؤ گے۔ |
یوسف |
10 |
ان میں سے ایک نے کہا یوسف کو قتل نہ کرو (١٠) بلکہ اسے اندھے کنویں میں ڈال دو جہاں سے بعض گزرنے والے قافلے اسے نکال لیں گے، اگر تم نے اس کے خلاف کچھ کرنے کی ٹھان ہی لی ہے۔ |
یوسف |
11 |
انہوں نے کہا، اے ابا ! آپ یوسف کے بارے میں ہم پھر بھروسہ (١١) کیوں نہیں کرتے ہیں، حالانکہ ہم یقینا اس کے خیر خواہ ہیں۔ |
یوسف |
12 |
کل اسے ہمارے ساتھ جانے (١٢) دیجیے، تاکہ کھائے پیے اور کھیلے کودے، اور ہم یقینا اس کی حفاظت کریں گے۔ |
یوسف |
13 |
انہوں نے کہا، تمہارا اسے لے کر جانا مجھے مغموم (١٣) بنا دے گا، اور ڈرتا ہوں کہ تم لوگ اس سے بے خبر رہو گے اور بھیڑیا اسے کھا جائے گا۔ |
یوسف |
14 |
بھائیوں نے کہا (١٤) کہ اگر اسے بھیڑیا کھا گیا، حالانکہ ہماری ایک جماعت ہے، تو ہم یقینا بہت بڑے خسارے میں رہیں گے۔ |
یوسف |
15 |
پس جب وہ لوگ اسے لے گئے اور طے کرلیا کہ اسے اندھے کنویں (١٥) میں ڈال دیں گے ( تو انہوں نے ایسا ہی کیا) اور ہم نے یوسف پر وحی نازل کی کہ آپ انہیں (ایک دن) ان کی اس سازش کے بارے میں بتائیں گے حالانکہ وہ بے خبر ہوں گے۔ |
یوسف |
16 |
اور وہ رات (١٦) کو اپنے باپ کے پاس روتے ہوئے آئے۔ |
یوسف |
17 |
کہا، اے ابا ! ہم جاکر دوڑ کا مقابلہ کرنے لگے اور یوسف کو اپنے سامان کے پاس چھوڑ دیا تو بھیڑیا اسے کھا گیا (١٧) اور آپ ہم پر یقین نہیں کریں گے چاہے ہم سچے ہی ہوں۔ |
یوسف |
18 |
اور ان کی قمیص پر جھوٹا خون (١٨) لگا لائے، یعقوب نے کہا، بلکہ تمہارے ذہنوں نے ایک سازش گھڑ لی ہے، پس مجھے اچھے صبر سے کام لینا ہے اور جو کچھ تم بیان کر رہے ہو اس پر اللہ سے ہی مدد مانگنی ہے۔ |
یوسف |
19 |
اور ایک قافلہ آیا (١٩) انہوں نے اپنے پانی لانے والے کو (پانی کے لیے) بھیجا، اس نے جوں ہی اپنا ڈول کنواں میں ڈالا، پکار اٹھا، ہمارے لیے خوشخبری ہے، یہ تو ایک لڑکا ہے، اور انہوں نے مال تجارت سمجھ کر قافلہ والوں سے چھپا لیا، اور اللہ ان کے کیے کو خوب جان رہا تھا۔ |
یوسف |
20 |
اور انہوں نے انہیں ایک معمولی قیمت یعنی چند ٹکوں کے بدلے بیچ (٢٠) دیا، اور وہ لوگ ان میں کچھ زیادہ رغبت بھی نہیں رکھتے تھے۔ |
یوسف |
21 |
اور مصر کے جس آدمی نے انہیں خریدا (٢١) اس نے اپنی بیوی سے کہا، اسے باعزت رہائش دو، امید ہے کہ یہ ہمارے لیے نفع بخش ثابت ہوگا، یا ہم اسے بیٹا بنا لیں گے، اور اس طرح ہم نے یوسف کے لیے سر زمین مصر میں رہائش مہیا کردی، اور تاکہ ہم انہیں خوابوں کی تعبیر کا علم دیں اور اللہ اپنے فیصلے پر غالب ہے، لیکن اکثر لوگ اسے نہیں جانتے ہیں۔ |
یوسف |
22 |
اور جب وہ اپنی جوانی کو پہنچ گئے (٢٢) تو ہم نے انہیں علم و حکمت دی، اور ہم اچھا کرنے والوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں۔ |
یوسف |
23 |
اور جس عورت کے گھر (٢٣) میں وہ رہتے تھے اس نے انہیں گناہ پر ابھارا اور دروازے بند کردیئے، اور کہا آجاؤ، اپنی خواہش پوری کرلو، یوسف نے کہا اللہ کی پناہ ! وہ (تیرا شوہر) میرا آقا ہے اس نے مجھے بہت اچھی طرح رکھا ہے، بیشک ظالم لوگ کامیاب نہیں ہوتے۔ |
یوسف |
24 |
اور اس عورت نے ان کے ساتھ گناہ کا پختہ ارادہ (٢٤) کرلیا تھا، اور وہ بھی اپنے رب کا برہان نہ دیکھتے تو اس کے ساتھ ایسا ہی ارادہ کرلیتے، اور ایسا اس لیے ہوا تاکہ ہم ان سے برائی و بدکاری کو دور کردیں، بیشک وہ ہمارے ان بندوں میں سے تھے جو برائیوں سے پاک کردئے گئے۔ |
یوسف |
25 |
اور دونوں نے دروازے کی طرف ایک دوسرے سے آگے بڑھنا (٢٥) چاہا، اور عورت نے ان کی قمیص پیچھے سے پھاڑ دی، اور دونوں نے اس کے شوہر کو دروازے کے پاس پایا، عورت نے کہا، اس آدمی کی سزا جو تمہاری بیوی کے ساتھ بدکاری کا ارادہ کرے، اس کے علاوہ اور کیا ہوسکتی ہے کہ اسے جیل میں ڈال دیا جائے یا دردناک عذاب دیا جائے۔ |
یوسف |
26 |
یوسف نے کہا اسی نے مجھے گناہ (٢٦) پر مجبور کرنا چاہا تھا، اور عورت کے خاندان والوں میں سے ایک گواہ نے گواہی دی کہ اگر اس کی قمیص آگے سے پھٹی ہے تو یہ سچی ہے اور یوسف جھوٹا ہے۔ |
یوسف |
27 |
اور اگر اس کی قمیص پیچھے سے پھٹی ہے تو یہ جھوٹی اور یوسف سچا ہے۔ |
یوسف |
28 |
پس جب اس نے دیکھا کہ اس کی قمیص پیچھے سے پھٹی ہے تو کہا کہ یہ تم عورتوں کا مکر و فریب ہے، بیشک تمہارا مکر و فریب بڑا ہوتا ہے۔ |
یوسف |
29 |
اے یوسف ! تم اس بات کا خیال (٢٧) نہ کرو، اور اے عورت ! تم اپنے گناہ کی معافی مانگو، بیشک تم غلطی پر ہو۔ |
یوسف |
30 |
اور شہر کی کچھ عورتوں نے کہا (٢٨) کہ عزیز کی بیوی اپنے غلام کو گناہ پر ابھارتی ہے، اس پر فریفتہ ہوگئی ہے، بیشک ہم اسے کھلی گمراہی میں دیکھ رہے ہیں۔ |
یوسف |
31 |
جب عورت کو ان کی سازش کی خبر ہوئی تو اس نے انہیں دعوت (٢٩) دی اور ان کے لیے ایک مجلس تیار کی اور ان میں سے ہر ایک کو ایک چھری دے دی، اور یوسف سے کہا، تم ان کے سامنے آؤ، پس جب عورتوں نے انہیں دیکھا تو ان سے حد درجہ مرعوب ہوگئیں اور اپنے ہاتھ زخمی کرلیے اور کہنے لگیں، بے عیب ذات اللہ کی، یہ کوئی معمولی انسان نہیں ہے، یہ تو یقینا کوئی اونچے مرتبہ کا فرشتہ ہے۔ |
یوسف |
32 |
عزیز مصر کی بیوی نے کہا تو یہی ہے وہ جوان (٣٠) جس کے بارے میں تم سب مجھے برا بھلا کہتی تھیں اور میں نے اسے اپنی طرف مائل کرنا چاہا، لیکن اس نے اپنے آپ کو بچا لیا، اور اگر اس نے میرے حکم پر عمل نہ کیا تو جیل میں ڈال دیا جائے گا اور ذلیل ہوگا۔ |
یوسف |
33 |
یوسف نے کہا (٣١) میرے رب ! جیل میرے نزدیک اس گناہ سے زیادہ آسان ہے جس کی یہ لوگ مجھے دعوت دے رہے ہیں، اور اگر تو نے میرے خلاف ان کی سازش کو ناکام نہیں بنایا تو میں ان کی طرف ڈھل جاؤں گا اور نادانوں میں سے ہوجاؤں گا۔ |
یوسف |
34 |
تو ان کے رب نے ان کی دعا قبول (٣٢) کرلی، اور ان کے خلاف ان عورتوں کی سازش کو ناکام بنا دیا، بیشک وہ خوب سننے والا، خوب جاننے والا ہے۔ |
یوسف |
35 |
پھر یوسف کی پاکدامنی کی تمام نشانیاں دیکھ لینے کے بعد بھی ان لوگوں کی سمجھ میں یہی بات آئی کہ انہیں کچھ دنوں کے لیے جیل میں ڈال دیں۔ |
یوسف |
36 |
اور یوسف کے ساتھ دو نوجوان (٣٣) بھی جیل میں داخل ہوئے تھے، ان میں سے ایک نے کہا، میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ شراب نچوڑ رہا ہوں، اور دوسرے نے کہا میں نے دیکھا ہے کہ اپنے سر پر روٹی اٹھائے ہوا ہوں جس میں سے چڑیاں کھا رہی ہیں آپ ہمیں اس کی تعبیر بتا دیجیے، ہم آپ کو نیک آدمی سمجھتے ہیں۔ |
یوسف |
37 |
یوسف نے کہا (٣٤) جو کھانا تمہیں دیا جاتا ہے، اسے تمہارے پاس آنے سے پہلے میں تمہیں اس کی تفصیل بتا دوں گا، یہ اس علم کا ایک حصہ ہے جو میرے رب نے مجھے دیا ہے، میں نے ان لوگوں کا دین و ملت چھوڑ دیا ہے جو اللہ پر ایمان نہیں رکھتے، اور آخرت کا بھی انکار کرتے ہیں۔ |
یوسف |
38 |
اور میں نے اپنے باپ دادے ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کا دین (٣٥) اختیار کرلیا ہے، ہمیں یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک بنائیں، یہ (عقیدہ توحید) ہم پر اور لوگوں پر اللہ کا فضل ہے، لیکن اکثر لوگ اللہ کا شکر نہیں ادا کرتے ہیں۔ |
یوسف |
39 |
اے جیل کے ساتھیو ! کیا کئی مختلف معبود اچھے (٣٦) ہیں یا اللہ جو ایک اور زبردست ہے۔ |
یوسف |
40 |
اللہ کے علاوہ جن کی تم عبادت کرتے ہو، وہ صرف نام ہیں جنہیں تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لیے ہیں اللہ نے ان کی کوئی دلیل نہیں اتاری ہے، ہر حکم اور فیصلے کا مالک صرف اللہ ہے اس نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، یہی صحیح دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ہیں۔ |
یوسف |
41 |
اے جیل کے ساتھیو ! (٣٧) تم میں سے ایک اپنے بادشاہ کو شراب پلائے گا، لیکن دوسرے کو پھانسی دے کر سولی پر لٹکا دیا جائے گا، پھر چڑیاں اس کے سر میں سے کھائیں گی، جس بارے میں تم دونوں پوچھ رہے ہو، اس میں اللہ کا فیصلہ صادر ہوچکا ہے۔ |
یوسف |
42 |
اور ان دونوں میں سے جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ نجات پاجائے گا اس سے کہا (٣٨) کہ اپنے بادشاہ سے میرے بارے میں بات کرنا، لیکن شیطان نے اس کے دماغ سے یہ بات بھلا دی کہ بادشاہ کے سامنے ان کا تذکرہ کرتا، اس لیے انہیں کئی سال تک جیل میں رہنا پڑا۔ |
یوسف |
43 |
اور بادشاہ نے کہا (٣٩) میں نے دیکھا ہے کہ سات دبلی گائیں سات موٹی گایوں کو کھا رہی ہیں، اور سات ہری بالیوں کو اور دوسری سات خشک بالیوں کو دیکھا ہے، اے حاضرین مجلس ! اگر تم خواب کی تعبیر بتا سکتے ہو تو میرے خواب کی تعبیر بتاؤ۔ |
یوسف |
44 |
انہوں نے کہا، یہ پراگندہ خیالات (٤٠) ہیں اور ہم پراگندہ خوابوں کی تعبیر نہیں جانتے ہیں۔ |
یوسف |
45 |
دونوں نوجوان میں سے جس کی نجات ہوگئی تھی، اس کو ایک زمانے کے بعد یوسف کی بات یاد آئی (٤١) اس نے کہا کہ میں آپ لوگوں کو اس کی تعبیر بتاؤں گا، آپ لوگ (مجھے یوسف کے پاس) جانے دیجیے۔ |
یوسف |
46 |
اے یوسف صدیق ! (٤٢) ہمیں اس خواب کی تعبیر بتایئے، کہ سات دبلی گائیں سات موٹی گایوں کو کھا رہی ہیں اور سات ہری بالیاں ہیں اور دوسری سات خشک بالیاں ہیں، تاکہ میں واپس جاکر لوگوں کو بتاؤں، تو اہیں (آپ کی قدرو منزلت) کا علم ہو۔ |
یوسف |
47 |
یوسف نے کہا (٤٣) تم لوگ مسلسل سات سال تک کاشت کرو گے، اور فصل کاٹنے کے بعد اسے بالیوں میں ہی رہنے دو گے، سوائے اس تھوڑے حصہ کے جو تم کھاؤ گے۔ |
یوسف |
48 |
پھر اس کے بعد سات مشکل سال آئیں گے جو پہلے سے ان سالوں کے لیے تمہارے جمع کردہ غلوں کو کھا جائیں گے، سوائے معمولی مقدار کے جو تم نے احتیاط سے محفوظ رکھا ہوگا۔ |
یوسف |
49 |
پھر اس کے بعد ایک سال آئے گا جس میں لوگوں کے لیے خوب بارش ہوگی، اور جس میں لوگ خوب رس نکالیں گے۔ |
یوسف |
50 |
اور بادشاہ نے کہا، اسے میرے پاس لاؤ (٤٤) پس جب ان کے پاس قاصد آیا، تو انہوں نے کہا، اپنے بادشاہ کے پاس واپس جاؤ، اور اس سے پوچھو کہ ان عورتوں کے بارے میں اسے کیا خبر ہے جنہوں نے اپنے ہاتھ کاٹ لیے تھے، بیشک میرا رب ان کے مکرو فریب کو خوب جانتا ہے۔ |
یوسف |
51 |
بادشاہ نے پوچھا، تم عورتوں کا کیا واقعہ (٤٥) ہے، جب تم نے یوسف کو گناہ پر اکسایا تھا؟ انہوں نے کہا، بے عیب ہے اللہ کی ذات، ہم نے اس میں کوئی برائی نہیں پائی، عزیز کی بیوی نے کہا، اب حق کھل کر سامنے آگیا میں نے اسے گناہ پر اکسایا تھا اور وہ بالکل سچا ہے۔ |
یوسف |
52 |
یوسف نے کہا، میں نے یہ سوال اس لیے کیا ہے تاکہ عزیز کو یقین ہوجائے کہ میں نے پوشیدہ طور پر اس کی عزت میں خیانت (٤٦) نہیں کی ہے، اور بیشک اللہ خیانت کرنے والوں کو کی چال کو کامیاب نہیں ہونے دیتا ہے۔ |
یوسف |
53 |
اور میں اپنے آپ کو خطاؤں سے پاک نہیں بتاتا ہوں (٤٧) بیشک انسان کا نفس برائی پر بہت زیادہ ابھارتا ہے، سوائے اس نفس کے جس پر میرا رب رحم کرے، بیشک میرا رب بڑا مغفرت کرنے والا، نہایت مہربان ہے۔ |
یوسف |
54 |
اور بادشاہ نے کہا، اسے میرے پاس لاؤ، میں اسے اپنا خالص صلاح کار (٤٨) بناؤں گا، پس جب ان سے بات کی تو کہا کہ تم آج سے ہمارے نزدیک صاحب مرتبہ اور قابل اعتماد ہو۔ |
یوسف |
55 |
یوسف نے کہا کہ آپ مجھے ملک کے خزانوں کا ذمہ دار بنا دیجیے۔ (٤٩) میں بیشک ان کی خوب حفاظت کروں گا، اور مجھے اس کام کی اچھی معلومات ہے۔ |
یوسف |
56 |
اور اس طرح ہم نے یوسف کو سرزمین مصر کا اقتدار دے دیا (٥٠) تاکہ اس میں جہاں چاہیں رہیں، ہم اپنی رحمت جسے چاہتے ہیں دیتے ہیں اور ہم نیک عمل کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے ہیں۔ |
یوسف |
57 |
اور یقینا آخرت کا اجر و ثواب ان ایمان والوں کے لیے زیادہ بہتر (٥١) ہوگا جو دنیا میں اللہ سے ڈرتے رہے ہیں۔ |
یوسف |
58 |
اور یوسف کے بھائی آئے (٥٢) اور ان کی مجلس میں داخل ہوئے تو انہوں نے سب کو پہچان لیا اور ان سب نے ان کو نہیں پہچانا۔ |
یوسف |
59 |
اور جب ان کا غلہ انہیں دے دیا تو کہا، تم اپنے اس بھائی کو لاؤ جو باپ کی طرف سے تمہارا بھائی ہے، کیا تم دیکھتے نہیں کہ میں پورا ناپتا ہوں اور مہمان نواز بھی سب سے اچھا ہوں۔ |
یوسف |
60 |
پس اگر تم اسے نہیں لائے تو تمہارے لیے میرے پاس غلہ نہیں ہے اور میرے قریب نہ آنا۔ |
یوسف |
61 |
انہوں نے کہا، ہم پہنچتے ہی اس کے باپ کو اسے ہمارے ساتھ بھیجنے پر راضی (٥٣) کریں گے، اور ہم ضرور ایسا کریں گے۔ |
یوسف |
62 |
اور یوسف نے اپنے کارندوں سے کہا کہ ان سب کی رقمیں ان کے سامانوں میں رکھ دو (٥٤) جب اپنے گھر والوں کے پاس پہنچنے کے بعد اسے پہچانیں گے تو امید ہے کہ دوبارہ آئیں گے۔ |
یوسف |
63 |
جب اپنے باپ کے پاس واپس پہنچے تو کہا، اے ابا ! ہمارے لیے غلہ (٥٥) بند کردیا گیا ہے، اس لیے آپ ہمارے بھائی کو ہمارے ساتھ جانے دیجیے تاکہ ہمیں غلہ ملے، اور ہم بیشک اس کی پوری حفاظت کریں گے۔ |
یوسف |
64 |
یعقوب نے کہا (٥٦) اس کے بارے میں تم پر میرا بھروسہ کرنا ویسا ہی ہوگا جیسا میں نے اس کے قبل اس کے بھائی کے بارے میں تم پر بھروسہ کیا تھا، اس لیے اللہ ہی سب سے اچھا حفاظت کرنے والا ہے، اور وہ سب سے زیادہ مہربان ہے۔ |
یوسف |
65 |
اور جب انہوں نے اپنا سامان کھولا (٥٧) تو دیکھا کہ ان کی رقم انہیں واپس کردی گئی ہے انہوں نے کہا، اے ابا ! ہمیں کیا چاہیے یہ ہماری پونجی ہمیں لوٹا دی گئی ہے، اور اپنے گھر والوں کے لیے غلہ حاصل کریں گے اور اپنے بھائی کی حفاظت کریں گے اور ایک اونٹ کے بوجھ برابر غلہ بھی زیادہ ملے گا، جو تھوڑا ہی ہے (بادشاہ پر گراں نہیں گزرے گا) |
یوسف |
66 |
یعقوب نے کہا میں اسے تمہارے ساتھ ہرگز نہیں جانے دوں گا، یہاں تک کہ تم مجھ سے اللہ کے نام کا پختہ عہد کرو کہ تم اسے ضرور میرے پاس واپس لاؤ گے (٥٨) الا یہ کہ تم سب کو ہی گھیر لیا جائے، پس جب سب نے ان سے پختہ عہد کرلیا تو کہا کہ ہم جو کچھ کر رہے ہیں اس کا ضامن اللہ ہے۔ |
یوسف |
67 |
اور یعقوب نے کہا، میرے بیٹو ! تم سب ایک دروازے سے نہ داخل ہونا (٥٩)، بلکہ مختلف دروازوں سے داخل ہونا، اور اللہ کی طرف سے کسی مقدر حکم کو میں تم سے نہیں ٹال سکتا ہوں، ہر حکم اور فیصلہ صرف اللہ کے اختیار میں ہے، میں نے اسی پر بھروسہ کیا ہے اور بھروسہ کرنے والوں کو صرف اسی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ |
یوسف |
68 |
اور جب وہ لوگ (مصر میں) اسی طرح داخل ہوئے جس طرح ان کے باپ نے انہیں حکم دیا تھا، تو یہ تدبیر اللہ کی کسی تدبیر کو ان سے نہیں ٹال (٦٠) سکتی تھی، یہ تو یعقوب کے دل کی ایک بات تھی جو انہوں نے پوری کی تھی اور ہم نے انہیں جو علم دیا تھا اس کے سبب وہ (تدبیر و تقدیر کے مسائل کو) خوب جانتے تھے، لیکن اکثر لوگ یہ نہیں جانتے ہیں۔ |
یوسف |
69 |
اور جب وہ لوگ یوسف کے پاس گئے، تو انہوں نے اپنے بھائی (بنیامین) کو اپنے قریب (٦١) کرلیا اور کہا میں ہی تمہارا بھائی ہوں، یہ لوگ جو کچھ اب تک کر رہے ہیں اس کا غم نہ کرو۔ |
یوسف |
70 |
پس جب ان کا غلہ انہیں دے دیا تو اپنے بھائی کے سامان میں پینے کا پیالہ رکھوا دیا (٦٢) پھر ایک منادی نے اعلان کیا کہ اے قافلہ والو ! تم لوگ چور ہو۔ |
یوسف |
71 |
وہ لوگ اعلان کرنے والوں کی طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا کہ تمہاری کیا چیز کھو گئی ہے۔ |
یوسف |
72 |
بادشاہ کے لوگوں نے کہا، ہمیں بادشاہ کا پیالہ نہیں مل رہا ہے، اور جو سے حاضر کردے گا اسے ایک اونٹ کا غلہ زیادہ ملے گا، اور میں اس کا ذمہ دار ہوں۔ |
یوسف |
73 |
انہوں نے کہا، اللہ کی قسم ! (٦٣) تمہیں معلوم ہے کہ ہم اس ملک میں فساد پھیلانے کے لیے نہیں آئے ہیں، اور ہم نے کبھی چوری نہیں کی ہے۔ |
یوسف |
74 |
بادشاہ کے لوگوں نے کہا، اگر تم جھوٹے ثابت ہوئے تو چور کی کیا سزا ہوگی۔ |
یوسف |
75 |
انہوں نے کہا، جس کے سامان میں پیالہ نکلے گا وہی اس کے بدلے میں رکھ لیا جائے گا، ہم ظالموں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔ |
یوسف |
76 |
یوسف نے اپنے بھائی (بنیامین) کے تھیلے سے پہلے ان کے تھیلوں میں تلاش کرنا شروع (٦٤) کیا پھر اپنے بھائی کے تھیلے سے پیالہ نکال لیا، اس طرح ہم نے یوسف کے لیے تدبیر کی، وہ شاہ مصر کے قانون کے مطابق اپنے بھائی کو نہیں لے سکتے تھے، سوائے اس کے کہ اللہ ایسا ہی چاہے، ہم جسے چاہتے ہیں کئی درجے بلند کرتے ہیں، اور ہر جاننے والے کے اوپر اس سے بڑا جاننے والا ہے۔ |
یوسف |
77 |
انہوں نے کہا، اگر اس نے چوری کی ہے تو اس کے پہلے اس کے ایک بھائی نے بھی چوری (٦٥) کی تھی، یوسف نے ان کی اس کذب بیانی کو اپنے دل میں ہی چھپائے رکھا اور اس کا اثر اپنے اوپر ظاہر نہیں ہونے دیا، اور دل میں کہا، تم کتنے برے لوگ ہو اور جو جھوٹ تم بول رہے ہو اللہ اسے خوب جانتا ہے۔ |
یوسف |
78 |
انہوں نے کہا، اے عزیز ! اس کا ایک بہت عمر رسیدہ بوڑھا باپ ہے، آپ اس کے بدلے ہم میں سے کسی ایک کو لے لیجیے (٦٦) ہم سمجھتے ہیں کہ آپ نیک دل انسان ہیں۔ |
یوسف |
79 |
عزیز نے کہا، ہم اللہ کی پناہ مانگتے ہیں کہ اس کے علاوہ کسی اور کو پکڑیں (٦٧) جس کے پاس ہم نے اپنا سامان پایا ہے تب تو ہم یقینا ظالم ہوں گے۔ |
یوسف |
80 |
جب وہ لوگ اس کی جانب سے بالکل ناامید (٦٨) ہوگئے، تو ایک ساتھ الگ جمع ہو کر مشورہ کرنے لگے، بڑے بھائی نے کہا کیا تمہیں یا نہیں ہے کہ تمہارے باپ نے تم سے اللہ کے نام پر عہد و پیمان لیا تھا، اور اس سے پہلے یوسف کے سلسلے میں تم سے جو تقصیر ہوچکی ہے وہ تمہیں معلوم ہی ہے، اس لیے میں اس ملک سے واپس نہیں جاؤں گا، یہاں تک میرے والد مجھے اجازت دیں یا اللہ میرے حق میں کوئی فیصلہ کردے، اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔ |
یوسف |
81 |
تم لوگ اپنے باپ کے پاس واپس جاؤ اور کہو (٦٩) ابا جان ! آپ کے بیٹے نے چوری کی تھی ور ہم نے جو جانا اسی کی گواہی دی ہے، اور غیب کی باتوں کی ہمیں کچھ خبر نہیں ہے۔ |
یوسف |
82 |
اور آپ اس بستی والوں سے پوچھ لیجیے (٧٠) جہاں ہم گئے تھے اور اس قافلہ والوں سے بھی جن کے ساتھ ہم واپس آئے ہیں، اور یقین کیجیے کہ ہم سچے ہیں۔ |
یوسف |
83 |
یعقوب نے کہا، بلکہ تمہارے ذہنوں نے ایک سازش گھڑ لی (٧١) ہے، پس مجھے صبر سے کام لیان ہے مجھے امید ہے کہ اللہ ان سب کو میرے پاس پہنچا دے گا، بیشک وہ بڑا جاننے والا بڑی حکمت والا ہے۔ |
یوسف |
84 |
اور ان کی طرف سے منہ پھیر لیا اور کہا، ہائے افسوس ! یوسف کی جدائی پر اور غم سے ان کی دونوں آنکھیں سفید ہوگئیں اور اپنا درد و غم دل میں چھپائے رہتے تھے۔ |
یوسف |
85 |
انہوں نے کہا، اللہ کی قسم ! آپ یوسف کو اسی طرح یاد (٧٢) کرتے رہیں گے یہاں تک کہ گھل کر موت کے قریب ہوجائیں گے، یا ہلاک ہی ہوجائیں گے۔ |
یوسف |
86 |
یعقوب نے کہا، میں اپنا درد و غم اور حزن و الم اللہ سے کہتا ہوں (٧٣) اور اللہ کی طرف سے وہ کچھ جانتا ہوں جو تم لوگ نہیں جانتے ہو۔ |
یوسف |
87 |
اے میرے بیٹو ! جاؤ، یوسف اور اس کے بھائی کا پتہ لگاؤ (٧٤) اور اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو، اللہ کی رحمت سے صرف کافر لوگ ناامید ہوتے ہیں۔ |
یوسف |
88 |
پس وہ لوگ تیسری بار عزیز کے پاس پہنچے تو کہا اے عزیز ! ہم اور ہمارے اہل و عیال بہت ہی تکلیف (٧٥) میں ہیں، اور ہم پونجی بھی حقیر سی لائے ہیں، لیکن آپ ہمیں پورا غلہ دیجیے اور ہم پر صدقہ کیجیے بیشک اللہ صدقہ کرنے والوں کو جزائے خیر دیتا ہے۔ |
یوسف |
89 |
یوسف نے کہا (٧٦) تم لوگوں نے نادانی میں یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ جو کچھ کیا تھا کیا وہ تمہیں یاد ہے۔ |
یوسف |
90 |
انہوں نے کہا، کیا آپ ہی بالیقین یوسف ہیں؟ (٧٧) انہوں نے کہا، میں یوسف ہوں، اور یہ میرا بھائی ہے، اللہ نے ہم پر احسان کیا ہے، بیشک جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اور صبر کرتا ہے تو یقینا اللہ اچھے لوگوں کا اجر ضائع نہیں کرتا ہے۔ |
یوسف |
91 |
انہوں نے کہا، اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ نے آپ کو ہم پر فوقیت (٧٨) دی اور ہم لوگ بیشک گناہ گار تھے۔ |
یوسف |
92 |
یوسف نے کہا، آج تمہارا کوئی مواخذہ نہیں (٧٩) اللہ تمہیں معاف کردے، وہ سب سے بڑا رحم کرنے والا ہے۔ |
یوسف |
93 |
میری یہ قمیص (٨٠) لے جاؤ، اسے ابا کے چہرے پر ڈالو، ان کی بینائی واپس آجائے گی، اور تم لوگ اپنے تمام اہل و عیال کے ساتھ میرے پاس آجاؤ۔ |
یوسف |
94 |
اور جب قافلہ مصر سے روانہ ہوا تو ان کے باپ یعقوب نے (اپنے باپ بچوں سے) کہا (٨١) اگر تم میری عقل کو متہم نہ کرو، تو میں تمہیں بتاتا ہوں کہ مجھے یوسف کی خوشبو آرہی ہے۔ |
یوسف |
95 |
ان کے گھر والوں نے کہا، اللہ کی قسم ! آپ تو اپنی پرانی خام خیالی (٨٢) میں اب تک مبتلا ہیں۔ |
یوسف |
96 |
پس جب خوشخبری دینے والا آیا (٨٣) اور قمیص کو ان کے چہرے پر ڈالا تو فورا ہی ان کی بینائی واپس آگئی، یعقوب نے بیٹوں سے کہا، کیا میں نے تم لوگوں سے کہا نہیں تھا کہ مجھے اللہ کی طرف سے وہ کچھ معلوم ہے جو تم لوگ نہیں جانتے ہو۔ |
یوسف |
97 |
انہوں نے کہا، اے ابا ! آپ اللہ سے ہمارے گناہوں کی مغفرت (٨٤) کی دعا کردیجیے، ہم یقینا خطا وار تھے۔ |
یوسف |
98 |
یعقوب نے کہا، میں عنقریب تمہارے لیے اپنے رب سے مغفرت طلب کروں گا وہ بیشک بڑا معاف کرنے والا بے حد مہربان ہے۔ |
یوسف |
99 |
پس جب وہ سب یوسف کے پاس پہنچے تو اپنے والدین کو اپنے قریب (٨٥) کیا، اور کہا آپ لوگ شہر میں داخل ہوں اگر اللہ چاہے گا تو امن کے ساتھ رہیں گے۔ |
یوسف |
100 |
اور اپنے والدین کو شاہی تخت پر جگہ (٨٦) دی اور سبھوں نے ان کو سجدہ کیا، یوسف نے کہا، اے ابا ! میرے گزشتہ خواب کی یہی تعبیر ہے، اللہ نے اسے سچ کر دکھایا ہے، اور مجھ پر اللہ نے بڑا احسان کیا کہ مجھے جیل سے نکالا، اور آپ سب کو بادیہ سے یہاں پہنچایا، اس کے بعد کہ شیطان نے میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان اختلاف پیدا کردیا تھا، بیشک میرا رب جو چاہتا ہے اس کی نہایت اچھی تدبیر کرتا ہے، بیشک وہ بڑا جاننے والا، بڑی حکمت والا ہے۔ |
یوسف |
101 |
میرے رب ! تو نے مجھے بادشاہت (٨٧) عطا کی اور خوابوں کی تعبیر کا علم دیا، اور اے آسمان و زمین کے پیدا کرنے والے ! دنیا و آخرت میں تو ہی میرا یارومددگار ہے، تو مجھے بحیثیت مسلمان دنیا سے اٹھا، اور نیک لوگوں سے ملا دے۔ |
یوسف |
102 |
یہ غیب کی خبریں (٨٨) ہیں، جنہیں ہم آپ کو بذریعہ وحی بتا رہے ہیں، اور جب وہ بطور سازش اپنے ارادے پر متفق ہورہے تھے تو آپ ان کے پاس موجود نہیں تھے۔ |
یوسف |
103 |
اور آپ کی خواہش کے باوجود (٨٩) اکثر و بیشتر لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔ |
یوسف |
104 |
اور دعوت و تبلیغ کے کام پر آپ ان سے کوئی معاوضہ (٩٠) نہیں مانگتے ہیں، یہ قرآن تو اہل جہان کے لیے حق بات کی یاددہانی ہے۔ |
یوسف |
105 |
اور آسمان و زمین میں بہت سی نشانیاں (٩١) ہیں جن کے پاس سے وہ لوگ منہ موڑ کر گزر جاتے ہیں۔ |
یوسف |
106 |
اور ان میں سے اکثر لوگ اللہ پر ایمان کا دعوی (٩٢) تو کرتے ہیں، لیکن وہ مشرک ہوتے ہیں۔ |
یوسف |
107 |
کیا وہ اس طرف سے مطمئن ہوگئے کہ ان پر اللہ کا کوئی ایسا عذاب (٩٣) آجائے تو انہیں ڈھانک لے، یا قیامت ہی اچانک آجائے اور انہیں اس کا احساس بھی نہ ہو۔ |
یوسف |
108 |
آپ کہہ دیجیے کہ یہی (دین اسلام) میری راہ (٩٤) ہے، میں اور میرے ماننے والے، لوگوں کو اللہ کی طرف دلیل و برہان کی روشنی میں بلاتے ہیں، اور اللہ کی ذات بے عیب ہے اور میں مشرکن نہیں ہوں۔ |
یوسف |
109 |
اور آپ سے پہلے ہم نے جتنے انبیاء بھیجے، سبھی شہر کے شہر رہنے والوں میں سے مرد (٩٥) تھے جن پر ہم وحی نازل کرتے تھے، کیا ان لوگوں نے زمین کی سیر (٩٦) نہیں کی ہے، تاکہ دیکھتے کہ جو کافر قومیں ان سے پہلے گزر چکی ہیں ان کا انجام کیا ہوا، اور اہل تقوی کے لیے یقینا آخرت کی منزل بہت ہی اچھی ہوگی کیا تمہیں یہ بات سمجھ میں نہیں آتی۔ |
یوسف |
110 |
یہاں تک کہ جب انبیاء پر ناامیدی (٩٧) چھانے لگی، اور ان کی قوموں نے سمجھا کہ عذاب کا وعدہ جھوٹا تھا، تو ہماری مدد ان کے پاس آگئی، پھر ہم نے جسے چاہا نجات دی، اور مجرم قوموں سے ہامرا عذاب ٹالا نہیں جاسکتا ہے۔ |
یوسف |
111 |
یقینا ان قوموں کے واقعات میں عقل والوں کے لیے بڑی عبرت تھی (٩٨) یہ قرآن کوئی ایسا کلام نہیں ہے جسے کسی نے گھڑ لیا ہے، یہ تو آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے، جو پہلے نازل ہوچکی ہیں اور اس میں ہر بات کی تفصیل ہے، اور یہ اہل ایمان کے لیے ذریعہ ہدایت اور باعث رحمت ہے۔ |
یوسف |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
الرعد |
1 |
المر (١) یہ قرآن کریم کی آیتیں ہیں اور جو کتاب آپ پر آپ کے رب کی جانب سے نازل کی گئی ہے وہ برحق ہے، لیکن اکثر لوگ اس پر ایمان نہیں لاتے ہیں۔ |
الرعد |
2 |
وہ اللہ کی ذات ہے جس نے آسمانوں کو بغیر ایسے ستونوں (٢) کے جنہیں تم دیکھ سکو، اوپر اٹھایا، پھر عرش مستوی پر مستوی ہوگیا، اور آفتاب و ماہتاب کو ڈیوٹی کا پابند بنا دیا، دونوں ایک معین مدت کے لیے چلتے رہتے ہیں، وہی تمام معاملات کا انتظام کرتا ہے، اپنی آیتوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کرتا ہے، تاکہ تم اپنے رب کی ملاقات کا یقین کرلو۔ |
الرعد |
3 |
اور اسی نے زمین کو پھیلایا (٣) اور اس پر پہاڑ قائم کیے اور نہریں جاری کیں اور اس میں تمام پھلوں کے جوڑے پیدا کیے، وہ رات کے ذریعہ دن کو ڈھانک دیتا ہے، بیشک ان تمام باتوں میں سوچنے والی قوم کے لیے نشانیاں ہیں۔ |
الرعد |
4 |
اور زمین کے مختلف الانواع ٹکڑے ایک دوسرے ملے (٤) ہوئے ہیں، اور انگوروں کے باغات ہیں اور کھیتیاں ہیں اور کھجوروں کے درخت ہیں، بعض درختوں کی شاخیں ہوتی ہیں اور بعض کی نہیں سب ایک ہی پانی سے سیراب کیے جاتے ہیں اور ہم بعض کو بعض پر ذائقہ میں فوقیت دیتے ہیں بیشک ان تمام باتوں میں عقل والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔ |
الرعد |
5 |
اور اگر آپ تعجب (٥) کرنا چاہیں تو ان کا یہ قول لائق تعجب ہے کہ کیا جب ہم مٹی ہوجائیں گے تو ہمیں پھر نئی زندگی دی جائے گی۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کا انکار کردیا ہے، اور انہی کی گردن میں بیڑیاں ڈالی جائیں گی، اور یہی لوگ جہنمی ہوں گے، اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ |
الرعد |
6 |
اور اہل کفر آپ سے اچھائی سے پہلے برائی کا مطالبہ (٦) کرتے ہیں، حالانکہ ان سے پہلے (عبرتناک) مثالیں گزر چکی ہیں اور بیشک آپ کا رب لوگوں کے ظلم کے باوجود ان کی بڑی مغفرت (٧) کرنے والا ہے، اور بیشک آپ کا رب بہت سخت سزا دینے والا بھی ہے۔ |
الرعد |
7 |
اور اہل کفر کہتے ہیں کہ محمد پر اس کے رب کی جاب سے کوئی نشانی (٨) کیوں نہیں اتاری گئی ہے، آپ تو صرف اللہ سے ڈرانے والے ہیں اور ہر قوم کے لیے ایک رہنما آچکا ہے۔ |
الرعد |
8 |
اور اللہ ہی جانتا ہے (٩) جو کچھ ہر مونث (اپنے پیٹ میں) اٹھائے پھرتی ہے اور رحموں میں جو کمی بیشی ہوتی ہے اور اس کے نزدیک ہر چیز ایک خاص اندازے کے مطابق ہے۔ |
الرعد |
9 |
وہ غائب و حاضر کا علم رکھنے والا، سب سے بڑا، سب سے عالی شان والا ہے۔ |
الرعد |
10 |
تم میں سے کوئی چاہے اپنی بات چھپائے اور چاہے کوئی اسے ظاہر کرے، اور چاہے کوئی رات کی تاریکی میں چھپ کر کچھ کرے یا دن کی روشنی میں کرے، اس کے نزدیک سب برابر ہے (١٠) |
الرعد |
11 |
ہر ایک کے لیے یکے بعد دیگرے آنے والے فرشتے (١١) مقرر ہیں جو اس کے آگے اور پیچھے لگے ہوتے ہیں اور جو اللہ کے حکم کے مطابق اس کی حفاظت کرتے ہیں، بیشک اللہ تعالیٰ کسی قوم کی نعمتوں کو اس وقت تک نہیں چھینتا جب تک وہ اپنی نیکی اور صلاح کی حالت کو برائی میں نہیں بدل لیتی، اور جب اللہ کسی قوم کو عذاب دینے کا فیصلہ کرلیتا ہے تو پھر وہ ٹل نہیں سکتا، اور اس کے علاوہ کوئی ان کا یارومددگار نہیں ہوتا ہے۔ |
الرعد |
12 |
وہی ذات باری تعالیٰ ہے جو تمہیں بجلی دکھاتا (١٣) ہے جس سے تم ڈرتے ہو (کہ کہیں تم پر گر نہ جائے) اور امید بھی کرتے ہو (کہ ممکن ہے باران رحمت نازل ہو) اور وہی پانی سے بھرے بادلوں کو پیدا کرتا ہے۔ |
الرعد |
13 |
اور بجلی کی کڑک اور فرشتے اس کے خوف سے اس کی حمد و ثنا میں لگے رہتے ہیں، اور وہ جلا دینے والی بجلیوں کو بھیجتا ہے، جسے جس پر چاہتا ہے گرا دیتا ہے اور وہ لوگ اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں، حالانکہ وہ بہت ہی زبردست اور شدید گرفت کرنے والا ہے۔ |
الرعد |
14 |
صرف اسی کو پکارنا حق ہے (١٤) اور جو لوگ اس کے سوا دوسروں کو پکارتے ہیں وہ ان کی کوئی حاجت پوری نہیں کرتے ہیں، ان کی حالت اس آدمی کی ہے جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے، تاکہ اس کے منہ تک پہنچ جائے، حالانکہ وہ کبھی بھی نہیں پہنچ سکتا، اور کافروں کا اپنے معبودوں کو پکارنا رائیگاں ہی جاتا ہے۔ |
الرعد |
15 |
اور آسمانوں اور زمین میں رہنے والے (فرشتے اور جن و انس) صرف اللہ کو سجدہ (١٥) کرتے ہیں، چاہے خوشی سے کریں یا مجبور ہوکر، ان کے سائے بھی صبح و شام (اللہ کو) سجدہ کرتے ہیں۔ |
الرعد |
16 |
آپ پوچھیے کہ آسمانوں اور زمین کا رب (١٦) کون ہے؟ آپ خود بتا دیجیے کہ اللہ آپ کہیے کہ کیا تم لوگوں نے اس کے سوا دوسروں کو یارومددگار بنا لیا ہے جو خود اپنی ذات کے لیے کسی نفع اور نقصان کے مالک نہیں ہیں، آپ کہیے کہ کیا نابینا اور بینا دونوں برابر ہیں، یا کیا تاریکی اور روشنی برابر ہے، یا کیا انہوں نے اللہ کے کچھ ایسے ساجھی بنا لیے ہیں جنہوں نے اللہ کی طرح چیزوں کو پیدا کیا ہے اور وہ مخلوقات ان کی نظر میں گڈ مڈ ہوگئی ہے، آپ کہہ دیجیے کہ اللہ ہی ہر چیز کا خالق ہے اور وہ تنہا زبردست ہے۔ |
الرعد |
17 |
اسی نے آسمان سے بارش بھیجا تو وادیاں اپنی وسعت اور اندازے کے مطابق بہہ پڑیں، پھر سیلاب نے پانی کی سطح پر تیرتے ہوئے جھاگ کو اٹھا لیا، اور جن دھاتوں کو زیور یا کوئی اور چیز بنانے کے لیے آگ میں تپاتے ہیں، ان پر بھی پانی کے جھاگ کے مانند جھاگ ہوتا ہے، اللہ اسی طرح حق و باطل کی مثال (١٧) بیان کرتا ہے، پس جھاگ بے سود بن کر ختم ہوجاتا ہے، اور جو پانی لوگوں کے لیے نفع بخش ہوتا ہے وہ زمین میں ٹھہر جاتا ہے اللہ اسی طرح مثالیں بیان کرتا ہے۔ |
الرعد |
18 |
جن لوگوں نے اپنے رب کی بات مانی ان کے لیے اچھا بدلہ (١٨) (جنت) ہے اور جنہوں نے اس کی بات نہیں مانی، اگر ان کے پاس زمین کی ساری چیزیں ہوں اور ان کے برابر اور بھی ہوں تو وہ اپنی نجات کے لیے انہیں بطور فدیہ پیش کردیں، ان کا بہت ہی برا حساب ہوگا، اور ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور وہ بدترین مقام ہوگا۔ |
الرعد |
19 |
کیا جو شخص جانتا ہے کہ آپ پر آپ کے رب کی جانب سے جو (قرآن) نازل ہوا ہے وہ حق ہے (١٩) اس شخص کے مانند ہوگا جو اندھا ہے بیشک عقل والے ہی نصیحت حاصل کرتے ہیں۔ |
الرعد |
20 |
اور جو لوگ (٢٠) اللہ سے کیے گئے وعدے کو پورا کرتے ہیں اور عہد شکنی نہیں کرتے ہیں۔ |
الرعد |
21 |
اور جو لوگ ان رشتوں کو جوڑتے ہیں جنہیں جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا ہے اور اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور برے حساب سے خائف رہتے ہیں۔ |
الرعد |
22 |
اور جو لوگ اپنے رب کی خوشی کی خاطر صبر کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور ہم نے انہیں جو روزی دی ہے اس میں سے پوشیدہ طور پر اور دکھلا کر خرچ کرتے ہیں اور برائی کا جواب اچھائی سے دیتے ہیں، انہی لوگوں کے لیے آخرت کا گھر ہے۔ |
الرعد |
23 |
یعنی ہمیشہ رہنے کی جنتیں ہیں جن میں وہ داخل ہوجائیں گے، اور ان کے آباؤ و اجداد اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے جو لوگ نیک ہوں گے اور فرشتے ہر دروازے سے ان کے پاس آئیں گے۔ |
الرعد |
24 |
اور کہیں گے کہ آپ حضرات پر آپ کے صبر کی بدولت اللہ کی سلامتی ہے، پس آخرت کا وہ گھر کیا ہی اچھا گھر ہے۔ |
الرعد |
25 |
اور جو لوگ (٢١) اللہ سے کیا گیا پختہ وعدہ توڑتے ہیں، اور اللہ نے جن رشتوں کو جوڑے رکھنے کا حکم دیا ہے انہیں کاٹتے ہیں اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں، ان پر اللہ کی لعنت ہوگی، اور ان کے لیے آخرت کا برا گھر ہے۔ |
الرعد |
26 |
اللہ جس کے لیے چاہتا ہے روزی میں وسعت (٢٢) دیتا ہے، اور جس کے لیے چاہتا ہے تنگ کردیتا ہے، اور وہ لوگ دنیا کی زندگی پر خوش ہورہے ہیں حالانکہ دنیا کی زندگی آخرت کی نعمتوں کے مقابلے میں ایک عارضی فائدہ ہے۔ |
الرعد |
27 |
اور اہل کفر کہتے ہیں کہ محمد پر اس کے رب کی جانب سے کوئی نشانی (٢٣) کیوں نہیں اتاری گئی ہے، آپ کہیے کہ بیشک اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کردیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے ہدایت دیتا ہے۔ |
الرعد |
28 |
یعنی جو لوگ اہل ایمان ہوتے ہیں اور ان کے دلوں کو اللہ کی یاد سے اطمینان (٢٤) حاصل ہوتا ہے، آگاہ رہیے کہ اللہ کی یاد سے ہی دلوں کو اطمینان ملتا ہے۔ |
الرعد |
29 |
جوگ لوگ (اس دنیا میں) اہل ایمان ہوں گے اور عمل صالح کریں گے انہیں (آخرت میں) خوشیاں (٢٥) ملیں گی، اور رہائش کی عمدہ جگہ ملے گی۔ |
الرعد |
30 |
ہم نے اسی طرح آپ کو ایسی قوم کے لیے رسول (٢٦) بنا کر بھیجا ہے جن کے پہلے بہت سی قومیں گزر چکی ہیں، تاکہ آپ انہیں وہ قرآن پڑھ کر سنائیں جو ہم نے آپ کو بذریعہ وحی دیا ہے، اور وہ لوگ نہایت رحم کرنے والے اللہ کی ناشکری کرتے ہیں، آپ کہہ دیجیے کہ وہی میرا رب ہے اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے، میں نے اسی پر بھروسہ کیا ہے اور اسی کی طرف مجھے لوٹنا ہے (یا وہی میرا ملجا و ماوی ہے) |
الرعد |
31 |
اور اگر کسی قرآن (٢٧) کے ذریعہ پہاڑوں کو چلا دیا جاتا، یا زمین کے ٹکڑے کردیئے جاتے یا مردوں کو گویائی دے دی جاتی (تب بھی یہ لوگ ایمان نہیں لاتے) بلکہ تمام فیصلے (٢٨) صرف اللہ کے اختیار میں ہیں، کیا اہل ایمان یہ بات نہیں سمجھتے ہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو تمام لوگوں کو ہدایت دے دیتا، وار اہل کفر (٢٩) پر ان کے کیے کی بدولت کوئی نہ کوئی مصیبت آتی رہے گی، یا ان کے گھروں کے قریب رہنے والوں پر کوئی آفت آتی رہے گی یہاں تک کہ اللہ کا وعدہ آجائے گا، بیشک اللہ اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا ہے۔ |
الرعد |
32 |
اور آپ سے پہلے بہت سے رسولوں کا مذاق (٣٠) اڑایا گیا، تو میں نے اہل کفر کو ڈھیل دے دی، پھر انہیں پکڑ لیا، تو میری سزا کیسی (سخت) تھی۔ |
الرعد |
33 |
کیا جو باری تعالیٰ ہر شخص کے کیے کا نگہبان (٣١) ہے ان جھوٹے معبودوں کے مانند ہے جن کو انہوں نے اللہ کا شریک بنا رکھا ہے، آپ کہیے کہ ذرا ان کے نام تو بتاؤ، یا تم اللہ کو ایسی بات بتاتے ہو جس کی اسے زمین پر ہونے کی خبر نہیں ہے، یا یونہی ایک بے معنی بات کہتے ہو، بلکہ کافروں کے لیے ان کا مکر و فریب خوبصورت بنا دیا گیا ہے اور راہ حق سے روک دیئے گئے ہیں اور جسے اللہ گمراہ کردے سے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا ہے۔ |
الرعد |
34 |
انہیں دنیا کی زندگی میں عذاب (٣٢) ملے گا اور آخرت کا عذاب تو بہت ہی سخت ہوگا اور انہیں اللہ سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔ |
الرعد |
35 |
اس جنت (٣٣) کی تعریف جس کا وعدہ اہل تقوی سے کیا گیا ہے، یہ ہے کہ اس کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، اس کے میوے ہمیشہ ملیں گے اور اس کا سایہ ہر وقت رہے گا، یہ ان لوگوں کا انجام ہوگا جو (دنیا میں) اللہ سے ڈرتے رہیں گے اور کافروں کا انجام جہنم ہوگا۔ |
الرعد |
36 |
اور جن کو ہم نے کتاب (٣٤) دی تھی وہ سا قرآن سے خوش ہوتے ہیں جو آپ پر نازل کیا گیا ہے اور (یہود و نصاری کے) گروہوں میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو قرآن کے بعض حصے کا انکار کرتے ہیں، آپ کہیے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اللہ عبادت (٣٥) کروں اور کسی کو اس کا شریک نہ بناؤں، میں لوگوں کو اسی کی طرف بلاتا ہوں، اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ |
الرعد |
37 |
اور اسی طرح ہم نے اس قرآن کو فیصلہ کرنے والا، اور عربی زبان میں نازل (٣٦) کیا ہے اور اگر آپ نے وحی و رسالت کا علم آپ کے پاس آجانے کے بعد ان کی خواہشات کی پیروی کی، تو اللہ کے مقابل آپ کا نہ کوئی یارومددگار ہوگا اور نہ کوئی بچانے والا۔ |
الرعد |
38 |
اور ہم نے آپ سے پہلے انبیاء و رسل بھیجے اور انہیں بیویاں (٣٧) اور اولاد دی، اور کسی رسول کو یہ قدرت حاصل نہیں تھی کہ وہ اللہ کی مرضی کے بغیر کوئی نشانی (٣٨) لاسکے، ہر کام کا مقرر وقت لکھا ہوا ہے۔ |
الرعد |
39 |
اللہ جس حکم کو چاہتا ہے مٹا دیتا ہے (٣٩) اور جسے چاہتا ہے باقی رکھتا ہے، اور اسی کے پاس اصل کتاب (یعنی لوح محفوظ) ہے۔ |
الرعد |
40 |
اور یا تو ہم آپ کو اس عذاب کا بعض حصہ دکھائیں گے جس کا ہم کافروں سے وعدہ کرتے ہیں، یا اس سے پہلے ہی آپ کو وفات دے دیں گے، آپ کی ذمہ داری (٤٠) تو پیغام پہنچا دینا ہے، اور حساب لینا ہمارا کام ہے۔ |
الرعد |
41 |
کیا وہ دیکھ (٤١) نہیں رہے ہیں کہ ہم زمین کو اس کے اطراف و جوانب سے گھٹاتے جارہے ہیں اور اللہ ہی فیصلہ کرتا ہے کوئی اس کے حکم کو ٹالنے والا نہیں ہے اور وہ بہت جلد حساب لینے والا ہے۔ |
الرعد |
42 |
اور ان سے پہلے جو لوگ گزرے ہیں انہوں نے بھی (اپنے پیغمبروں کے خلاف) سازشیں (٤٢) کی تھیں، لیکن تمام تدبیریں صرف اللہ کے اختیار میں ہیں وہ ہر شخص کی کمائی کو جانتا ہے اور عنقریب کفار جان لیں گے کہ آخرت کا گھر (یعنی جنت) کس کے لیے ہے۔ |
الرعد |
43 |
اور اہل کفر کہتے ہیں کہ آپ رسول (٤٣) نہیں ہیں، آپ کہیے کہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ کی حیثیت سے اللہ کافی ہے اور وہ لوگ بھی جو کتاب (تورات و انجیل) کا علم رکھتے ہیں۔ |
الرعد |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
ابراھیم |
1 |
الر (١) یہ قرآن ایک ایسی کتاب ہے جسے ہم نے آپ پر نازل کیا ہے، تاکہ آپ لوگوں کو ان کے رب کے حکم سے ظلمتوں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائیں، انہیں اس اللہ کی راہ پر ڈال دیں جو بڑا زبردست بڑی تعریفوں والا ہے۔ |
ابراھیم |
2 |
وہ اللہ جو آسمانوں اور زمین کی ہر چیز کا مالک (٢) ہے، اور کافروں کے لیے سخت عذاب کی وجہ سے بربادی و ہلاکت ہے |
ابراھیم |
3 |
جو آخرت کے مقابلہ میں دنیا کی زندگی (٣) پسند کرتے ہیں، اور لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ ٹیڑھی رہے، وہی لوگ بہت دور کی گمراہی میں ہیں۔ |
ابراھیم |
4 |
اور ہم نے جب بھی کوئی رسول بھیجا تو وہ اپنی قوم کی زبان (٤) جاننے والا ہوتا تھا، تاکہ وہ (دین کی باتیں) ان کے لیے کھول کر بیان کرے، پھر اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کردیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور وہ بڑا زبردست بڑی حکمتوں والا ہے۔ |
ابراھیم |
5 |
اور ہم نے موسیٰ کو اپنے معجزات دے کر بھیجا اور کہا کہ آپ اپنی قوم کو ظلمتوں سے نکال کر روشنی (٥) میں پہنچائیے اور قوموں پر اللہ کی جانب سے نازل شدہ عذاب کے واقعات سنا کر انہیں نصیحت کیجیے، بیشک ان واقعات میں صبر و شکر کرنے والے ہر شخص کے لیے نشانیاں ہیں۔ |
ابراھیم |
6 |
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ تم اپنے اوپر اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو، جب اس نے تمہیں فرعونیوں سے نجات دی جو تمہیں بہت سخت سزا (٦) دیتے تھے، اور تمہارے بیٹوں کو ذبح کرتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ چھوڑ دیتے تھے اور اس میں تمہارے رب کی جانب سے بڑی آزمائش تھی۔ |
ابراھیم |
7 |
اور جب تمہارے رب نے یہ خبر دی کہ اگر تم شکر (٧) ادا کرو گے تو میں تمہیں زیادہ دوں گا اور اگر تم ناشکری کرو گے تو یاد رکھو کہ بیشک میرا عذاب سخت ہوتا ہے۔ |
ابراھیم |
8 |
اور موسیٰ نے (اپنی قوم سے) کہا کہ اگر تم اور زمین پر رہنے والے تمام لوگ کافر (٨) ہوجائیں تو (بھی کوئی بات نہیں اس لیے کہ) اللہ بے نیاز، بڑی تعریفوں والا ہے۔ |
ابراھیم |
9 |
کیا تمہیں ان قوموں کی خبریں (٩) نہیں پہنچیں ہیں جو تم سے پہلے گزر چکی ہیں، یعنی قوم نوح اور عاد اور ثمود کی خبریں، اور ان لوگوں کی خبریں جو ان کے بعد دنیا میں پائے گئے، انہیں صرف اللہ جانتا ہے، ان کے انبیاء ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے، تو انہوں نے بات کرنے سے انہیں روک دیا اور کہا کہ تم جو (دین) دے کر بھیجے گئے ہو اس کا ہم انکار کرتے ہیں، اور جو دعوت تم ہمارے سامنے پیش کر رہے ہو اس کی صداقت کے بارے میں ہمارے دلوں میں گہرا شک و شبہ ہے۔ |
ابراھیم |
10 |
ان کے رسولوں نے کہا، کیا تمہیں اللہ کے بارے میں شبہ (١٠) ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے، وہ تمہیں اپنی طرف اس لیے بلاتا ہے تاکہ تمہارے گناہوں کو معاف کردے اور ایک وقت مقرر تک تمہیں مہلت دے، انہوں نے کہا کہ تم تو ہمارے ہی جیسے انسان ہو، چاہتے ہو کہ ہمیں ان معبودوں سے روک دو جن کی ہمارے آبا و اجداد عبادت کرتے تھے، اس لیے تم ہمارے سامنے (اپنی صداقت) کی کوئی دلیل پیش کرو۔ |
ابراھیم |
11 |
ان کے رسولوں نے ان سے کہا کہ ہم بیشک تمہاری ہی طرح انسان (١١) ہیں لیکن اللہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے احسان کرتا ہے اور ہم اللہ کی مرضی ور اجازت کے بغیر تمہارے لیے کوئی دلیل نہیں لاسکتے ہیں اور مومنوں کو صرف اللہ پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ |
ابراھیم |
12 |
اور ہمیں کیا ہوگیا ہے کہ اللہ پر بھروسہ نہ کریں اور اس نے ہمیں سیدھی راہوں پر چلایا، اور تم جو ہمیں تکلیف دے رہے ہو اس پر ہم یقینا صبر کریں گے، اور بھروسہ کرنے والوں کو صرف اللہ پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ |
ابراھیم |
13 |
اور کافروں نے اپنے رسولوں سے کہا کہ اگر تم ہمارے دین میں واپس نہ آئے تو ہم یقینا تمہیں اپنی سرزمین سے باہر (١٢) کردیں گے، تو ان کے رب نے انہیں بذریعہ وحی بتایا کہ ہم ظالموں کو ہلاک کردیں گے۔ |
ابراھیم |
14 |
اور ان کے بعد زمین میں تم لوگوں کو آباد کریں دے، یہ اچھا بدلہ ان کو ملتا ہے جو (روز قیامت) میرے حضور کھڑے ہونے سے ڈرتے ہیں، اور میری دھمکی سے ڈرتے ہیں۔ |
ابراھیم |
15 |
اور کافروں نے چاہا کہ اللہ ان کے اور رسولوں کے درمیان فیصلہ (١٣) کر ہی ڈالے تو نتیجہ یہ نکلا کہ ہر سرکش و متکبر نامراد ہوا۔ |
ابراھیم |
16 |
اور جہنم تو اس کا پیچھا کر رہا ہے جہاں اسے (جہنمیوں کے) پیپ کا پانی پلایا جائے گا۔ |
ابراھیم |
17 |
اسے وہ بہ مشکل گھونٹ گھونٹ پیے گا اور حلق سے نیچے اتار نہیں سکے گا، اور موت اسے ہر چہار جانب سے گھیر لے گی لیکن وہ مر نہ سکے گا، اور سخت عذاب اس کے پیچھے لگا ہوگا۔ |
ابراھیم |
18 |
جن لوگوں نے اپنے رب کا انکار کردیا ان کے کاموں کی مثال اس راکھ (١٤) کی ہے جسے ایک تیز آندھی کے دن ہوا اڑا کرلے جائے، اپنی کمائی کا کچھ بھی حصہ نہ بچا سکیں گے، یہی سب سے بڑی گمراہی ہے۔ |
ابراھیم |
19 |
کیا آپ (١٥) دیکھ نہیں رہے ہیں کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو بامقصد پیدا کیا ہے، اگر وہ چاہے گا تو تمہیں ختم کردے گا اور ایک نئی مخلوق لے آئے گا۔ |
ابراھیم |
20 |
اور یہ اللہ کے لیے کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ |
ابراھیم |
21 |
اور قیامت کے دن جب تمام لوگ اللہ کے سامنے حاضر (١٦) ہوں گے تو کمزور لوگ ان لوگوں سے کہیں گے جو دنیا میں تکبر کرتے تھے کہ ہم تمہارے پیچھے چلا کرتے تھے، تو کیا آج تم اللہ کے عذاب کا کوئی حصہ ہم سے ٹال دو گے؟ تو وہ کہیں گے کہ اگر دنیا میں اللہ نے ہمیں ہدایت دی ہوتی تو ہم نے بھی تمہیں راہ راست پر لگایا ہوتا، چاہے ہم روئیں پیٹیں، چاہے صبر کریں، دونوں برابر ہے، ہمارے لیے چھٹکارے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ |
ابراھیم |
22 |
اور جب فیصلہ ہوچکے گا تو شیطان کہے گا (١٧) کہ اللہ نے تم سے پختہ وعدہ کیا تھا، اور میں نے بھی تم سے (جھوٹا) وعدہ کیا تھا جس کی آج میں تم سے خلاف ورزی کر رہا ہوں، اور میرا تم پر کوئی اختیار نہ تھا، میں نے تو تمہیں اپنی طرف بلایا تھا تو تم نے میری بات مان لی تھی اس لیے تم لوگ مجھے ملامت نہ کرو بلکہ اپنے آپکو ملامت کرو، میں تمہارے کام نہیں آسکتا اور نہ تم لوگ میرے کام آؤ گے، تم نے اس کے قبل (دنیا میں) مجھے جو اللہ کا شریک ٹھہرایا تھا تو آج میں اس کا انکار کرتا ہوں، بیشک ظالموں کو بڑا دردناک عذاب دیا جائے گا۔ |
ابراھیم |
23 |
اور جو لوگ (دنیا میں) ایمان لائے ہوں گے اور عمل صالح کیا ہوگا وہ ایسی جنتوں (١٨) میں داخل کیے جائیں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، جہاں وہ اپنے رب کے حکم سے ہمیشہ رہیں گے، ان کا وہاں آپس کا سلام و تحیہ سلام علیکم ہوگا۔ |
ابراھیم |
24 |
کیا آپ نے دیکھا نہیں کہ اللہ نے کلمہ طیبہ (١٩) کی کیسی مثال دی ہے وہ اس عمدہ درخت کے مانند ہے جس کی جڑ زمین میں مضبوط ہو اور جس کی شاخ آسمان میں ہو۔ |
ابراھیم |
25 |
جو اپنے رب کے حکم سے ہر وقت پھل دیتا رہتا ہے، اور اللہ تعالیٰ لوگوں کے لیے مثالیں بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔ |
ابراھیم |
26 |
اور ناپاک اور خبیث کلمہ اس برے اور خبیث درخت کے مانند ہے جو زمین کی بالائی سطح سے ہی اکھاڑ لیا گیا ہو، جس کی جڑ مضبوط نہ ہو۔ |
ابراھیم |
27 |
اللہ ایمان والوں کو دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں حق بات (٢٠) یعنی کلمہ طیبہ پر ثابت قدم رکھتا ہے، اور اللہ ظالموں کو گمراہ کردیتا ہے، اور اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔ |
ابراھیم |
28 |
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے اللہ کی نعمتوں کے بدلے میں ناشکری کی (٢١) اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر تک پہنچا گیا۔ |
ابراھیم |
29 |
یعنی جہنم تک، جس میں وہ لوگ داخل ہوں گے، اور وہ بڑا برا ٹھکانا ہوگا۔ |
ابراھیم |
30 |
اور انہوں نے غیر اللہ کو اس کا شریک ٹھہرایا تاکہ لوگوں کو اس کی راہ سے بھٹکائیں، آپ کہہ دیجیے کہ تم لوگ (کچھ دنوں کے لیے) مزے اڑا لو، اس کے بعد یقینا تمہارا ٹھکانا جہنم ہوگا۔ |
ابراھیم |
31 |
آپ میرے ان بندوں سے کہیے جو اہل ایمان ہیں (٢٢) کہ وہ نماز قائم کریں اور ہم نے انہیں جو روزی دی ہے اس میں پوشیدہ طور پر اور دکھا کر اس دن کے آنے سے پہلے خرچ کریں جس دن نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی اور نہ کوئی دوستی کام آئے گی۔ |
ابراھیم |
32 |
وہ اللہ کی ذات ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے (٢٣) اور آسمان سے بارش بھیجتا ہے، جس کے ذریعہ انواع و اقسام کے پھل پیدا کیے ہیں جو تمہاری روزی کا سامان مہیا کرتے ہیں اور تمہارے لیے کشتیوں کو مسخر کیا ہے تاکہ وہ اس کے حکم سے سمندر میں چلیں اور تمہارے لیے دریاؤں کو مسخر کیا۔ |
ابراھیم |
33 |
اور تمہارے لیے آفتاب و ماہتاب کو مسخر کیا ہے جو پابندی سے چلتے رہتے ہیں اور تمہارے لیے رات اور دن کو مسخر کیا ہے۔ |
ابراھیم |
34 |
اور تم نے اس سے جو کچھ مانگا تمہیں عطا کیا، اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننا چاہو گے تو نہیں گن سکو گے، بیشک انسان بڑا ظالم، بڑا ناشکرا ہے۔ |
ابراھیم |
35 |
اور جب ابراہیم نے کہا، میرے رب ! اس شہر کو پرامن (٢٤) بنا دے اور مجھے اور میرے بیٹوں کو بتوں کی عبادت سے بچا لے۔ |
ابراھیم |
36 |
میرے رب ! ان بتوں نے بہتوں کو گمراہ (٢٥) کیا ہے، پس جو شخص میری اتباع کرے گا وہ بیشک مجھ میں سے ہوگا اور جو میری نافرمانی کرے گا تو بیشک تو بڑا مغفرت کرنے والا بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
ابراھیم |
37 |
اے ہمارے رب ! میں نے اپنی بعض اولاد (٢٦) کو تیرے بیت حرام کے پاس ایک وادی میں بسایا ہے جہاں کوئی کھیتی نہیں ہے، اے ہمارے رب ! میں نے ایسا اس لیے کیا ہے تاکہ وہ نماز قائم کریں، اس لیے تو لوگوں کے دلوں کو ان کی طرف پھیر دے، اور بطور روزی انہیں انواع و اقسام کے پھل عطا کر، تاکہ وہ تیرا شکریہ ادا کریں۔ |
ابراھیم |
38 |
اے ہمارے رب ! ہم جو کچھ چھپاتے ہیں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں تو انہیں خوب جانتا ہے (٢٧) اور آسمان و زمین میں کوئی بھی چیز اللہ سے پوشیدہ نہیں ہے۔ |
ابراھیم |
39 |
ساری تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے بڑھاپے میں مجھے اسماعیل و اسحاق (٢٨) عطا کیا ہے، بیشک میرا رب دعاؤں کو خوب سننے والا ہے۔ |
ابراھیم |
40 |
اے میرے رب ! مجھے اور میری اولاد کو نماز کا پابند بنا دے، اے ہمارے رب ! اور میری دعا (٢٩) کو قبول فرما لے۔ |
ابراھیم |
41 |
اے ہمارے رب ! تو مجھے اور میرے والدین کو اور مومنوں کو اس دن معاف کردے جب حساب ہوگا۔ |
ابراھیم |
42 |
اور آپ اللہ کو ظالموں کے کرتوتوں سے غافل (٣٠) نہ سمجھئے وہ تو انہیں اس دن تک مہلت دے رہا ہے جب آنکھیں پتھرا جائیں گی۔ |
ابراھیم |
43 |
اپنے سروں کو اوپر اٹھائے تیزی سے دوڑ (٣١) رہے ہوں گے، ان کی پلکیں نہیں جھکیں گی، اور ان کے دل ہوا ہورہے ہوں گے۔ |
ابراھیم |
44 |
اور آپ لوگوں (٣٢) کو اس دن سے ڈرایئے جب عذاب ان کے سامنے ہوگا، تو ظالم لوگ کہیں گے اے ہمارے رب ! ہمیں کچھ دنوں کے لیے مہلت دے دے تاکہ تیری دعوت کو قبول کرلیں اور رسولوں کی پیروی کریں (تو ان سے کہا جائے گ) کیا تم لوگوں نے اس کے قبل قسم نہیں کھائی تھی کہ تم کبھی بھی ختم نہ ہو گے۔ |
ابراھیم |
45 |
اور تم ان لوگوں کے گھروں میں رہ چکے ہو جنہوں نے اپنے آپ پر ظلم (٣٣) کیا تھا، اور تم پر یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ہم نے ان کے ساتھ کیسا برتاؤ کیا تھا، اور ہم نے تمہارے لیے مثالیں بھی بیان کردی تھیں۔ |
ابراھیم |
46 |
اور ان لوگوں نے اپنی چال چلی (٣٤) تھی اور اللہ کو ان کی چالوں کا پتہ تھا، اگرچہ ان کی سازشیں ایسی تھیں کہ پہاڑ اپنی جگہ سے ٹل جائیں۔ |
ابراھیم |
47 |
تو آپ یہ نہ سمجھیں کہ اللہ اپنے رسولوں سے وعدہ خلافی (٣٥) کرے گا، بیشک اللہ بڑا زبردست انتقام لینے والا ہے۔ |
ابراھیم |
48 |
جس دن (٣٦) اس سرزمین کے علاوہ کوئی اور زمین ہوگی اور آسمان بھی بدل دیئے جائیں گے اور تمام لوگ اللہ کے سامنے حاضر ہوں گے جو ایک ہے، سب پر غالب ہے۔ |
ابراھیم |
49 |
اور اس دن آپ مجرموں (٣٧) کو زنجیروں میں جکڑے ہوئے دیکھیں گے۔ |
ابراھیم |
50 |
ان کے پیرہن گندھک (٣٨) کے ہوں گے اور آگ ان کے چہروں کو ڈھانکے ہوگی۔ |
ابراھیم |
51 |
تاکہ اللہ ہر شخص کو اس کے کیے کا بدلہ (٣٩) چکائے، بیشک اللہ بہت جلد حساب لینے والا ہے،۔ |
ابراھیم |
52 |
یہ لوگوں کے لیے اللہ کا پیغام (٤٠) ہے، اور تاکہ انہیں اس کے ذریعہ ڈرایا جائے اور تاکہ وہ جان لیں کہ بیشک اللہ اکیلا معبود ہے اور تاکہ عقل والے نصیحت حاصل کریں۔ |
ابراھیم |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے |
الحجر |
1 |
الر (١) یہ کتاب کامل اور تمام امور کو بیان کرنے والی، قرآن کی آیتیں ہیں۔ |
الحجر |
2 |
بسا اوقات (قیامت میں) کفار تمنا (٢) کریں گے کہ کاش وہ (دنیا میں) اسلام لے آئے ہوتے۔ |
الحجر |
3 |
(اے میرے نبی) آپ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجیے (٣) کھائیں اور مزے اڑائیں اور تمنائیں انہیں غفلت میں مبتلا رکھیں، عنقریب انہیں اپنا انجام معلوم ہوجائے گا۔ |
الحجر |
4 |
اور ہم نے جس بستی کو بھی ہلاک (٤) کیا تو اس کی ہلاکت کا مقرر وقت لکھا ہوا تھا۔ |
الحجر |
5 |
کوئی قوم اپنے وقت مقرر سے نہ آگے ہلاک ہوسکتی ہے اور نہ ہی اس میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ |
الحجر |
6 |
اور کفار مکہ نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا (٥) اے وہ شخص جس پر قرآن نازل کیا گیا ہے تو یقینا پاگل ہے۔ |
الحجر |
7 |
اگر تم سچے ہو تو ہماری یقین دہانی کے لیے فرشتے (٦) کیوں نہیں لے آتے ہو۔ |
الحجر |
8 |
فرشتوں کو ہم (صرف قوموں کو) عذاب دینے کے لیے اتارتے ہیں اور اس وقت انہیں کوئی مہلت نہیں دی جاتی ہے۔ |
الحجر |
9 |
بیشک ہم نے قرآن (٧) کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ |
الحجر |
10 |
اور ہم نے آپ سے پہلے اقوام گزشتہ کی بہت سی جماعتوں میں رسول (٨) بھیجے ہیں۔ |
الحجر |
11 |
اور جب بھی ان کے پاس کوئی رسول آتا تھا تو اس کا مذاق اڑاتے تھے۔ |
الحجر |
12 |
ہم مجرموں کے دلوں میں کفر اور انکار رسالت (٩) کو اسی طرح داخل کردیتے ہیں۔ |
الحجر |
13 |
کفار مکہ قرآن پر ایمان نہیں لائیں گے اور گزشتہ قوموں کا بھی یہی دستور تھا |
الحجر |
14 |
اور اگر ہم کافروں کے لیے آسمان کا ایک دروازہ (١٠) کھول دیں اور وہ اس میں چڑھتے چلے جائیں۔ |
الحجر |
15 |
پھر بھی یہی کہیں گے کہ ہماری آنکھوں کو مدہوش کردیا گیا ہے، بلکہ ہم پر جادو کردیا گیا ہے۔ |
الحجر |
16 |
اور ہم نے آسمان میں (آفتاب و ماہتاب اور متحرک سیاروں کے لیے) منزلیں (١١) بنائیں ہیں اور اسے دیکھنے والوں کے لیے (ستاروں سے) آراستہ کیا ہے۔ |
الحجر |
17 |
اور اسے ہر مردود و شیطان کی رسائی سے محفوظ کردیا ہے۔ |
الحجر |
18 |
سوائے اس شیطان کے جو چوری سے کوئی بات سن لے، تو ایک چمکدار شعلہ اس کے پیچھے لگ جاتا ہے۔ |
الحجر |
19 |
اور ہم نے زمین کو پھیلا دیا (١٢) اس پر بڑے بڑے پہاڑ رکھ دیئے، اور اس میں ہر مناسب اور موزوں پودا اگایا۔ |
الحجر |
20 |
اور ہم نے تمہارے لیے اس میں زندگی کے اسباب (١٣) پیدا کیے، اور ان کے لیے بھی جنہیں تم روزی نہیں دیتے ہو۔ |
الحجر |
21 |
اور کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کے خزانے ہمارے پاس نہ ہوں اور اسے ہم ایک معین مقدار میں ہی اتارتے ہیں۔ |
الحجر |
22 |
اور ہم ہواؤں (١٤) کو بھیجتے ہیں جو بادلوں کو پانی سے بوجھل بنا دیتی ہیں، پھر ہم آسمان سے پانی برساتے ہیں، اور اسے تمہیں پلاتے ہیں، اور زمین میں تم اسے جمع نہیں کرتے ہو۔ |
الحجر |
23 |
اور یقینا ہم ہی زندگی دیتے ہیں اور ہم ہی مارتے ہیں اور ہم ہی سب کے وارث ہوں گے۔ |
الحجر |
24 |
اور تم میں سے جو لوگ پہلے گزر چکے ہیں ہم انہیں جانتے (١٥) ہیں، اور جو لوگ بعد میں (قیامت تک) آئیں گے ہم انہیں بھی جانتے ہیں۔ |
الحجر |
25 |
اور بیشک آپ کا رب ان سب کو جمع کرے گا، وہ بیشک بڑی حکمت والا، بڑا جاننے والا ہے۔ |
الحجر |
26 |
اور ہم نے انسان کو کھنکھناتے غھیکرے سے پیدا (١٦) کیا ہے، جو سڑی ہوئی مٹی کا بنا تھا۔ |
الحجر |
27 |
اور ہم نے اس سے پہلے جنوں کو گرم ہوا کی آگ سے پیدا کیا ہے۔ |
الحجر |
28 |
اور جب آپ کے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں آدمی (١٧) کو سڑی ہوئی مٹی کے کھنکھناتے ٹھیکرے سے پیدا کرنے والا ہوں۔ |
الحجر |
29 |
پس جب میں اسے بنا لوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں، تو تم سب اس کی تعظیم کے لیے سجدہ میں گرجاؤ۔ |
الحجر |
30 |
تو تمام فرشتوں نے سجدہ کیا۔ |
الحجر |
31 |
لیکن ابلیس نے اس بات سے انکار کردیا کہ وہ سجدہ کرنے والوں میں شامل ہوجائے۔ |
الحجر |
32 |
اللہ نے کہا، اے ابلیس ! تجھے کیا ہوگیا ہے کہ سجدہ کرنے والوں کے ساتھ شریک نہیں ہوئے۔ |
الحجر |
33 |
اس نے کہا، میں ایک ایسے انسان کو سجدہ نہیں کرسکتا جسے تو نے سڑی ہوئی مٹی کے کھنکھناتے ٹھیکرے سے پیدا کیا ہے۔ |
الحجر |
34 |
اللہ نے کہا، تو یہاں سے (١٨) نکل جا، تو بیشک (میری رحمت سے) محروم کردیا گیا ہے۔ |
الحجر |
35 |
اور بیشک قیامت کے دن تک تجھ پر لعنت برستی رہے گی۔ |
الحجر |
36 |
اس نے کہا میرے رب ! پس تو مجھے اس دن تک مہلت (١٩) دے جب لوگ دوبارہ زندہ کیے جائیں گے۔ |
الحجر |
37 |
اللہ نے کہا، تجھے مہلت دے دی گئی |
الحجر |
38 |
معلوم گھڑی (قیامت کے دن) تک۔ |
الحجر |
39 |
اس نے کہا، میرے رب ! چونکہ تو نے مجھے گمراہ (٢٠) کردیا ہے، اس لیے اب میں بھی زمین میں گناہوں کو ان کے سامنے خوبصورت بنا کر پیش کروں گا، اور ان تمام کو گمراہ کروں گا۔ |
الحجر |
40 |
ان میں سے سوائے تیرے ان بندوں کے جو چن لیے گئے ہوں گے۔ |
الحجر |
41 |
اللہ نے کہا یہی وہ راہ ہے جو مجھ تک سیدھی پہنچتی ہے۔ |
الحجر |
42 |
بیشک میرے (ان مخلص) بندوں پر تیری ایک نہیں چلے گی، سوائے ان گمراہوں کے جو تیری اتباع کریں گے۔ |
الحجر |
43 |
اور بیشک ان تمام سے جہنم کا وعدہ ہے۔ |
الحجر |
44 |
اس کے سات دروازے ہیں، ہر دروازے کے لیے ان میں سے ایک متعین گروہ ہوگا۔ |
الحجر |
45 |
بیشک اللہ سے ڈرنے (٢١) والے لوگ باغوں اور چشموں میں رہیں گے۔ |
الحجر |
46 |
(ان سے کہا جائے گا کہ) تم لوگ یہاں سلامتی اور پورے امن و اطمینان کے ساتھ داخل ہوجاؤ۔ |
الحجر |
47 |
اور ہم ان کے سینوں (٢٢) سے کینہ کو یکسر نکال دیں گے، پھر آپس میں بھائی بن کر آمنے سامنے تختوں پر بیٹھا کریں گے۔ |
الحجر |
48 |
انہیں وہاں کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی، اور نہ وہاں سے وہ نکالے جائیں گے۔ |
الحجر |
49 |
آپ میرے بندوں کو خبر (٢٣) کردیں کہ میں ہی بڑا معاف کرنے والا، بے حد رحم کرنے والا ہوں۔ |
الحجر |
50 |
اور بیشک میرا عذاب ہی دردناک عذاب ہے۔ |
الحجر |
51 |
اور آپ انہیں ابراہیم کے مہمانوں (٢٤) کے بارے میں اطلاع دے دیں۔ |
الحجر |
52 |
جب وہ ان کے پاس آئے، پھر سلام کیا، ابراہیم نے کہا، ہمیں تم لوگوں سے ڈر لگ رہا ہے۔ |
الحجر |
53 |
انہوں نے کہا، آپ ڈریئے نہیں، ہم آپ کو ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں جو بڑا عالم ہوگا۔ |
الحجر |
54 |
ابراہیم نے کہا، کیا تم لوگ مجھے اس کے باوجود خوشخبری دے رہے ہو کہ بڑھاپے نے مجھے آلیا ہے، پس تم لوگ کس بنیاد پر مجھے خوشخبری دے رہے ہو۔ |
الحجر |
55 |
انہوں نے کہا، ہم آپ کو سچی خوشخبری دے رہے ہیں اس لیے آپ ناامید ہونے والوں میں سے نہ بن جایئے۔ |
الحجر |
56 |
ابراہیم نے کہا، گمراہوں کے سوا اپنے رب کی رحمت سے کون ناامید ہوسکتا ہے۔ |
الحجر |
57 |
اور کہا، تو اے اللہ کی جانب سے بھیجے گئے فرشتو ! تم کس مہم (٢٥) پر آئے ہو۔ |
الحجر |
58 |
انہوں نے کہا، ہم ایک مجرم قوم کو ہلاک کرنے کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ |
الحجر |
59 |
سوائے خاندان لوط کے، جنہیں ہم یقینا نجات دیں گے۔ |
الحجر |
60 |
بجز ان کی بیوی کے جس کے بارے میں ہمارا فیصلہ ہے کہ وہ ضرور مجرموں کے ساتھ پیچھے رہ جائے گی۔ |
الحجر |
61 |
پس جب وہ فرشتے (٢٦) خاندان لوط کے پاس آئے۔ |
الحجر |
62 |
تو لوط نے کہا، تم لوگ انجانے ہو۔ |
الحجر |
63 |
انہوں نے کہا، ہم آپ کے پاس وہ عذاب لے کر آئے ہیں جس میں یہ لوگ شک کرتے تھے۔ |
الحجر |
64 |
اور آپ کے پاس حق بات لے کر آئے ہیں اور ہم بالکل سچے ہیں۔ |
الحجر |
65 |
اس لیے آپ اپنے لوگوں کو لے کر کچھ رات رہتے ہی نکل جایئے (٢٧) اور آپ ان سب کے پیچھے چلیے، اور آپ لوگوں میں سے کوئی پیچھے مڑ کر نہ دیکھے اور جہاں جانے کا آپ لوگوں کو حکم دیا جائے چلے جایئے۔ |
الحجر |
66 |
اور ہم نے لوط کو یہ فیصلہ (٢٨) سنا دیا کہ صبح کے وقت ان مجرموں کی جڑ کاٹ دی جائے گی۔ |
الحجر |
67 |
اور شہر والے خوشیاں مناتے ہوئے آئے۔ |
الحجر |
68 |
لوط نے کہا، یہ لوگ میرے مہمان ہیں (اللہ کے لیے) مجھے رسوا نہ کرو۔ |
الحجر |
69 |
اور اللہ سے ڈرو اور مجھے ذلیل نہ کرو۔ |
الحجر |
70 |
انہوں نے کہا، کیا ہم نے تمہیں دنیا والوں کی حمایت کرنے سے روک نہیں رکھا ہے۔ |
الحجر |
71 |
لوط نے کہا، یہ میری بیٹیاں ہیں تم ان سے نکاح کرسکتے ہو۔ |
الحجر |
72 |
آپ کی جان کی قسم ! (٢٩) وہ لوگ اپنے گناہوں کے نشے میں دیوانہ ہوئے جارہے تھے۔ |
الحجر |
73 |
تو آفتاب نکلنے کے بعد ایک چیخ (٣٠) نے انہیں پکڑ لیا |
الحجر |
74 |
پھر ہم نے اہیں تہہ و بالا کردیا اور ان پر کنکر کے پتھروں کی بارش کردی۔ |
الحجر |
75 |
یقینا اس واقعہ میں عبرت حاصل کرنے والوں کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں۔ |
الحجر |
76 |
اور وہ بستی سیدھے راستے پر واقع ہے۔ |
الحجر |
77 |
بیشک اس میں مومنوں کے لیے ایک نشانی ہے۔ |
الحجر |
78 |
اور اصحاب ایکہ (٣١) (یعنی قوم شعیب کے لوگ) بھی حد سے تجاوز کر گئے تھے۔ |
الحجر |
79 |
تو ہم نے ان سے بھی بدلہ لے لیا، اور یہ دونوں ہی بستیاں سیدھے راستے پر واقع تھیں۔ |
الحجر |
80 |
اور اصحاب حجر (٣٢) نے بھی ہمارے رسولوں کو جھٹلایا تھا۔ |
الحجر |
81 |
اور ہم نے انہیں اپنی نشانیاں دی تھیں، تو انہوں نے ان سے منہ موڑ لیا۔ |
الحجر |
82 |
اور وہ لوگ پہاڑوں کو کاٹ کر گھر بناتے تھے جن میں امن کے ساتھ رہتے تھے۔ |
الحجر |
83 |
تو صبح کے وقت زبردست چیخ نے انہیں پکڑ لیا |
الحجر |
84 |
پھر ان کے مال و اسباب ان کے کام نہ آئے۔ |
الحجر |
85 |
اور ہم نے آسمانوں (٣٣) اور زمین کو اور ان کے درمیان کی ساری چیزوں کو بے کار نہیں پیدا کیا ہے اور قیامت یقینا آنے والی ہے، پس آپ لوگوں سے خوش اسلوبی کے ساتھ درگزر کر جایئے۔ |
الحجر |
86 |
بیشک آپ کا رب ہی پیدا (٣٤) کرنے والا، بڑا جاننے والا ہے۔ |
الحجر |
87 |
اور ہم نے آپ کو سات دہرائی (٣٥) جانے والی آیتیں اور قرآن عظیم دیا ہے۔ |
الحجر |
88 |
آپ اپنی نگاہیں ان چیزوں کی طرف نہ بڑھایئے (٣٦) جو ہم نے کافروں کی کئی جماعتوں کو دے رکھا ہے اور ان کے ایمان نہ لانے کا غم نہ کیجیے، اور مومنوں کے ساتھ محبت و شفقت کا برتاؤ کیجیے۔ |
الحجر |
89 |
اور کہہ دیجیے (٣٧) کہ میں تمہیں واضح طور پر عذاب الہی سے ڈرانے والا ہوں۔ |
الحجر |
90 |
جس طرح کا عذاب ہم نے ان لوگوں پر نازل کیا جنہوں نے (انسانوں کو گمراہ کرنے کے لیے مکہ کے) راستے بانٹ رکھے تھے۔ |
الحجر |
91 |
جنہوں نے قرآن (٣٨) کے مختلف حصے بنا دیئے تھے۔ |
الحجر |
92 |
پس آپ کے رب کی قسم ! ہم ان سب سے (٣٩) پوچھیں گے۔ |
الحجر |
93 |
ان کے کرتوتوں کے بارے میں۔ |
الحجر |
94 |
پس آپ کو جو حکم دیا جارہا ہے سے کھول کر (٤٠) بیان کردیجیے اور مشرکین کی پرواہ نہ کیجیے |
الحجر |
95 |
ہم (٤١) مذاق اڑانے والوں سے نمٹنے کے لیے آپ کی طرف سے کافی ہیں۔ |
الحجر |
96 |
جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو شریک بناتے ہیں، تو وہ عنقریب جان لیں گے۔ |
الحجر |
97 |
اور ہم یہ خوب جانتے ہیں (٤٢) کہ ان کی باتوں سے آپ پریشان اور تنگ دل ہوتے ہیں۔ |
الحجر |
98 |
پس آپ اپنے رب کی تعریف بیان کیجیئے اور اس کے حضور سجدہ کرتے رہیے۔ |
الحجر |
99 |
اور اپنے رب کی عبادت (٤٣) کرتے رہیے یہاں تک کہ آپ کو موت آجائے۔ |
الحجر |
0 |
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
النحل |
1 |
اللہ کا حکم آچکا ہے، پس اے کافرو ! تم لوگ جلدی (١) نہ مچاؤ، وہ مشرکوں کے شرک سے پاک اور برتر ہے۔ |
النحل |
2 |
وہ اپنے فیصلہ کے مطابق فرشتوں کو وحی (٢) دے کر اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اتارتا ہے، اور انہیں حکم دیتا ہے کہ لوگوں کو اس بات سے آگاہ کردو کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں ہے، پس تم لوگ مجھ سے ڈرتے رہو۔ |
النحل |
3 |
اس نے آسمانوں اور زمین کو مقصد سے پیدا کیا ہے (٣) وہ مشرکوں کے شرک سے برتر و بالا ہے۔ |
النحل |
4 |
اس نے انسان کو نطفہ سے پیدا کیا ہے، پھر وہ اچانک کھلم کھلا جھگڑا لو بن جاتا ہے۔ |
النحل |
5 |
اور اس نے چوپایوں کو پیدا کیا ہے جن میں تمہارے لیے گرمی حاصل کرنے کا سامان اور دیگر منافع ہیں، اور ان میں سے بعض جانوروں کا تم گوشت کھاتے ہو۔ |
النحل |
6 |
اور ان میں تمہارے لیے زینت و جمال کا سامان بھی ہے جب شام کو انہیں (چراگاہ سے گھر) واپس لاتے ہو اور جب صبح کو (چراگاہ کی طرف) لے جاتے ہو۔ |
النحل |
7 |
اور وہ جانور تمہارے بوجھ ان شہروں تک لے جاتے ہیں، جہاں تم بہت ہی پریشانی اور جانفشانی سے پہنچ سکتے تھے بے شک تمہارا رب بڑی شفقت والا، بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
النحل |
8 |
اور اس نے گھوڑوں اور خچروں گدھوں کو پیدا کیا ہے تاکہ تم ان پر سوار ہو، اور تمہاری زینت بنیں اور وہ ایسی چیزیں پیدا کرتا ہے جنہیں تم نہیں جانتے ہو۔ |
النحل |
9 |
اور سیدھی راہ (٤) بتا دینا اللہ پر واجب ہے اور بعض راستے ٹیڑھے ہوتے ہیں، اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو ہدایت دے دیتا۔ |
النحل |
10 |
اسی نے آسمان سے تمہارے لیے بارش (٥) نازل کیا ہے اس کا بعض حصہ پینے کے کام آتا ہے اور بعض سے ایسے درخت اگتے ہیں جنہیں تم اپنے جانوروں کو چراتے ہو۔ |
النحل |
11 |
اور اس کے ذریعہ وہ تمہارے لیے کھیتی اور زیتون اور کھجور کے درخت اور متعدد قسم کے انگور اور ہر قسم کے پھل اگاتا ہے، بیشک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانی ہے جو غور وفکر کرتے ہیں۔ |
النحل |
12 |
اور اس نے تمہارے لیے رات (٦) اور دن، اور آفتاب و ماہتاب کو اپنے حکم کے تابع بنا دیا، اور ستارے بھی اس کے حکم کے تابع ہیں، بیشک ان تمام باتوں میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو عقلمند ہیں۔ |
النحل |
13 |
اور ان چیزوں کو بھی تابع بنا دیا جنہیں اس نے تمہارے لیے زمین (٧) میں پیدا کیا ہے، جو مختلف رنگوں کے ہیں بیشک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانی ہے جو نصیحت قبول کرتے ہیں۔ |
النحل |
14 |
اور اسی نے سمندر (٨) کو تابع کردیا ہے تاکہ تم اس میں سے تازہ گوشت کھاؤ، اور اس سے وہ زیور نکالو جسے تم پہنتے ہو اور تم کشتیوں کو دیکھتے ہو کہ وہ سمندر کا پانی چیرتی ہوئی آگے بڑھتی رہتی ہیں اور تاکہ تم اس کی پیدا کی ہوئی روزی تلاش کرو، اور تاکہ تم اس کے شکر گزار بنو۔ |
النحل |
15 |
اور اس نے زمین میں پہاڑ (٩) رکھ دیئے تاکہ وہ تمہیں اٹھائے ہوئے ڈگمگاتی نہ رہے، اور نہریں اور راستے بنائے تاکہ تم (اپنی منزل تک) راہ پاسکو۔ |
النحل |
16 |
اور کئی دیگر نشانیاں بنائیں (جن سے) اور ستاروں سے وہ رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔ |
النحل |
17 |
کیا جو (اللہ) پیدا کرتا ہے (١٠) وہ اس کے مانند ہے جو پیدا نہیں کرتا ہے، کیا تم نصیحت قبول نہیں کرتے ہو |
النحل |
18 |
اور اگر تم اللہ کی نعمتوں (١١) کو شمار کرنا چاہو گے تو انہیں شمار نہیں کرسکو گے، بیشک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
النحل |
19 |
اور اللہ ان تمام باتوں کو جانتا ہے (١٢) جنہیں تم چھپاتے ہو، اور جنہیں ظاہر کرتے ہو۔ |
النحل |
20 |
اور جن (معبودوں) کو وہ اللہ کے سوا پکارتے ہیں (١٣) وہ کچھ بھی پیدا نہیں کرتے ہیں، اور وہ خود پیدا کیے جاتے ہیں۔ |
النحل |
21 |
وہ مردے بے جان ہیں، اور کچھ بھی شعور نہیں رکھتے ہیں کہ (دوبارہ) کب اٹھائے جائیں گے۔ |
النحل |
22 |
تم سب کا معبود ایک ہے (١٤) پس جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں ان کے دل انکار کرتے ہیں درآنحالیکہ وہ تکبر کرتے ہیں۔ |
النحل |
23 |
بلاشبہ اللہ ان تمام باتوں کو جانتا ہے جنہیں وہ چھپاتے ہیں اور جنہیں ظاہر کرتے ہیں وہ بیشک تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ہے۔ |
النحل |
24 |
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے تو وہ کہتے ہیں (١٥) اقوام گزشتہ کے افسانے۔ |
النحل |
25 |
تاکہ قیامت کے دن اپنے سارے گناہوں کا بوجھ اٹھائیں، اور ان لوگوں کے کچھ گناہوں کا بھی جنہیں بغیر علم گمراہ کرتے رہے تھے، خبردار رہو کہ وہ بڑا ہی بوجھ اٹھائے پھریں گے۔ |
النحل |
26 |
جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں انہوں نے سازش (١٦) کی تو اللہ نے ان کی عمارت کو جڑوں سے گرا دیا، پس ان پر چھت ان کے اوپر سے آگری، اور اللہ کا عذاب ان پر اس جہت سے آگیا جس کے بارے میں وہ سوچتے بھی نہیں تھے۔ |
النحل |
27 |
پھر قیامت کے دن اللہ انہیں رسوا کرے گا اور کہے گا کہ کہاں ہیں میرے وہ شرکاء جن کے بارے میں تم (اہل توحید کے ساتھ) جھگڑتے تھے، اہل علم کہیں گے کہ بیشک آج رسوائی اور عذاب کافروں کے لیے ہے۔ |
النحل |
28 |
ان کی روحیں (١٧) فرشتے اس حال میں قبض کریں گے کہ وہ اپنے آپ پر ظلم کر رہے ہوں گے، تو وہ نیاز مندی کرتے ہوئے کہیں گے کہ ہم تو کوئی برا کام نہیں کرتے تھے، تو ان سے کہا جائے گا ہاں بیشک تم لوگ جو کچھ کیا کرتے تھے انہیں اللہ خوب جانتا ہے۔ |
النحل |
29 |
پس تم جہنم کے دروازوں میں داخل داخل ہوجاؤ، جہاں تم ہمیشہ کے لیے رہو گے جو تکبر کرنے والوں کے لیے بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔ |
النحل |
30 |
اور تقوی کی راہ اختیار کرنے والوں سے پوچھا (١٨) جائے گا کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا تھا تو وہ کہیں گے کہ بھلائی (نازل کی تھی) جو لوگ نیک عمل کریں گے انہیں اس دنیا میں بھلائی ملے گی، اور آخرت کا گھر یقینا زیادہ بہتر ہوگا اور اللہ سے ڈرنے والوں کا گھر بہت ہی اچھا ہوگا۔ |
النحل |
31 |
عدن کے باغات (١٩) ہوں گے جن میں وہ داخل ہوجائیں گے، ان کے نیچے نہریں جاری ہوں گی ان جنتوں میں ان کی خواہش کے مطابق ہر چیز ملے گی، اللہ تقوی والوں کو ایسا ہی بدلہ دیتا ہے۔ |
النحل |
32 |
ان کی روحوں کو فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ خوش (٢٠) ہوتے ہیں، کہتے ہیں کہ تم پر سلام ہو جو کچھ دنیا میں کرتے رہے تھے ان کے سبب جنت میں داخل ہوجاؤ۔ |
النحل |
33 |
کیا اہل کفر اس بات کا انتظار (٢١) کر رہے ہیں کہ فرشتے ان کی جان نکالنے کے لیے آجائیں یا آپ کے رب کا حکم (عذاب لے کر) آجائے ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی ایسا کیا تھا اور اللہ نے ان پر ظلم نہیں کیا، لیکن وہ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے رہے تھے۔ |
النحل |
34 |
پس ان کے برے اعمال نے انہیں آلیا، اور جس عذاب کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے اسی نے انہیں آگھیرا۔ |
النحل |
35 |
اور مشرکین کہتے ہیں (٢٢) کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم اور ہمارے باپ دادے اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرتے اور بغیر اس کے حکم کے کسی چیز کو حرام قرار دیتے، ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی ایسا ہی کیا تھا، پس رسولوں کی ذمہ داری تو (پیغام حق کو) واضح طور پر پہنچا دینا ہے۔ |
النحل |
36 |
اور ہم نے ہر گروہ کے پاس ایک رسول اس پیغام کے ساتھ بھیجا کہ لوگو ! اللہ کی عبادت کرو اور شیطان اور بتوں کی عبادت سے بچتے رہو، پس ان میں سے بعض کو اللہ نے ہدایت دی اور بعض کے لیے گمراہی واجب ہوگئی، پس تم لوگ زمین میں گھوم پھر کر دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا کیسا برا انجام ہوا۔ |
النحل |
37 |
اگر آپ ان کی ہدایت کی شدید خواہش (٢٣) رکھتے ہیں تو جان لیجیے کہ اللہ اس آدمی کو ہدایت نہیں دیتا جس کے لیے گمراہی لکھ دیتا ہے اور ان کا کوئی مددگار نہیں ہوتا۔ |
النحل |
38 |
اور اہل کفر اللہ کی بڑی سخت قسمیں کھاتے ہیں (٢٤) کہ جو مرجائے گا اللہ اسے زندہ نہیں کرے گا، ہاں (وہ زندہ کیے جائیں گے) یہ اللہ کا وعدہ برحق ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ہیں۔ |
النحل |
39 |
تاکہ جس بات کی صداقت میں وہ اختلاف کرتے رہے تھے اسے ان کے لیے ظاہر کردے، اور تاکہ اہل کفر جان لیں کہ وہ (اپنی قسم میں) جھوٹے تھے۔ |
النحل |
40 |
جب ہم کسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو اس سے صرف یہ کہتے ہیں کہ ہوجا، پس وہ چیز ہوجاتی ہے۔ |
النحل |
41 |
اور جن لوگوں نے ان پر ظلم کیے جانے کے بعد اللہ کی خاطر ہجرت (٢٥) کی، ہم انہیں دنیا میں اچھا ٹھکانا دیں گے اور آخرت کا اجر تو بہت بڑا ہوگا، کاش کہ اس حقیقت کا انہیں علم ہوتا۔ |
النحل |
42 |
جن لوگوں نے (اللہ کی راہ میں تکلیفوں پر) صبر کیا، اور جو (ہرحال میں) اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔ |
النحل |
43 |
اور ہم نے آپ سے پہلے صرف مردوں (٢٦) کو ہی پیغامبر بنا کر بھیجا تھا جن پر اپنی وحی نازل کرتے تھے، پس اگر تم لوگ نہیں جانتے ہو تو (تورات و انجیل کا) علم رکھنے والوں سے پوچھ لو۔ |
النحل |
44 |
ہم نے انہیں معجزات اور کتابیں دے کر بھیجا تھا، اور آپ پر ہم نے قرآن نازل کیا ہے، تاکہ لوگوں کے لیے جو کچھ نازل کیا گیا ہے، اسے آپ ان کے لیے کھول کر بیان کردیجیے، اور تاکہ لوگ غوروفکر کریں۔ |
النحل |
45 |
کیا جو لوگ (اللہ کے رسول کو تکلیف پہنچانے کے لیے) بد ترین تدبیریں (٢٧) کرتے ہیں، اس بات سے بے فکر ہوگئے ہیں کہ اللہ انہیں زمین میں دھنسا دے، یا اللہ کا عذاب انہیں اس جہت سے آ لے جس کے بارے میں وہ سوچ بھی نہیں سکتے۔ |
النحل |
46 |
یا انہیں اس وقت پکڑ لے جب وہ زمین میں چل پھر رہے ہوں پس وہ (کسی بھی حال میں) عاجز نہیں کرسکیں گے۔ |
النحل |
47 |
یا انہیں اس وقت پکڑ لے جب وہ (عذاب کے خطرہ سے) خوفزدہ ہوں، پس بیشک تمہارا رب بڑا ہی مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے۔ |
النحل |
48 |
کیا انہوں نے ان چیزوں کو نہیں دیکھا ہے جنہیں اللہ نے پیدا کیا ہے جن کے سائے نہایت انکساری کے ساتھ سجدہ (٢٨) کرتے ہوئے دائیں اور بائیں جھکے رہتے ہیں۔ |
النحل |
49 |
اور آسمانوں اور زمین میں جتنے چوپائے ہیں اللہ کو سجدہ کرتے ہیں، اور فرشتے بھی درآنحالیکہ وہ تکبر نہیں کرتے ہیں۔ |
النحل |
50 |
اپنے رب سے اپنے اوپر کی طرف سے ڈرتے ہیں، اور انہیں جو حکم دیا جاتا ہے اس پر عمل کرتے ہیں۔ |
النحل |
51 |
اور اللہ کہتا ہے کہ تم لوگ (اپنے لیے) دو معبود (٢٩) نہ بناؤ، معبود تو صرف ایک ہے، پس صرف مجھ سے ڈرو۔ |
النحل |
52 |
اور آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اسی کا ہے (٣٠) اور صرف اسی کی اطاعت دائمی طور پر لازم ہے، کیا تم اللہ کے سوا کسی اور سے ڈرتے ہو۔ |
النحل |
53 |
اور تمہارے پاس جتنی نعمتیں ہیں اسی اللہ کی |