ٹھہرے۔ اور اگر تم پر دنیا اور آخرت میں اللہ تعالیٰ کا فضل اور اس کا کرم نہ ہوتا تو اس بات کا کھوج کرنے میں(یا اُس کا چرچا کرنے میں)کوئی بڑا عذاب تم سے چمٹ جاتا۔ جب تم اس کو زبان در زبان لانے لگے(ایک نے سنا دوسرے سے کہہ دیا، اُس نے سنا تیسرے سے کہہ دیا)اور بے سمجھے بوجھے(تحقیق کیے)منہ سے بکنے لگے اور تم سمجھے یہ کوئی بڑی بات نہیں اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک تو وہ بڑی تھی اور تم نے ایسا کیوں نہیں کیا جب یہ(جھوٹی)خبر سنی تھی تو کہہ دینا تھا ہم ایسی(بری بات)منہ سے نہیں نکال سکتے۔ سبحان اللہ! یہ(بڑا)بھاری طوفان ہے۔(دیکھو!)اگر تم میں ایمان ہے تو اللہ تعالیٰ تم کو یہ نصیحت کرتا ہے کہ پھر کبھی ایسا نہ کرنا(یا پھر ایسا کرنا تم پر حرام کرتا ہے)اور اللہ تعالیٰ کھول کھول کر(اپنے)حکم تم سے بیان کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ(سب کچھ)جانتا ہے، حکمت والا۔ بے شک جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں فحش باتیں(لچھ پنے اور بدکاری کی)پھیلیں اُن کو دنیا اور آخرت(دونوں)میں تکلیف کا عذاب ہو گا۔اور(چھپی غیب کی باتیں)اللہ تعالیٰ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ اور اگر اللہ تعالیٰ کا فضل اور اس کا کرم تم پر نہ ہوتا اور اللہ تعالیٰ بہت مہربان رحم والا نہ ہوتا(تو تم تباہ ہوجاتے)۔ ‘‘ س:۵۵… اُمّ المؤمنین سیّدہ عائشہ صدیقہ بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہما کی کنیت و لقب کیا تھے؟ آپ رضی اللہ عنہا کے والد محترم کون تھے؟ ان کا نام کیا تھا اور آپ رضی اللہ عنہا کے دادا کا نام کیا تھا؟ ج:۵۵… اُمّ المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی کنیت اُمّ عبداللہ اور لقب:صدیقہ بنت صدیق تھا۔ آپ رضی اللہ عنہا کے والد محترم اوّل خلیفۃ الرسول بلا فصل سیّدنا ابوبکر صدیق کہ جن کا نام عبداللہ اور دادا محترم ابوقحافہ عثمان رضی اللہ عنہم اجمعین تھے۔ س:۵۶… وہ کون سی بی بی تھیں جن کا نکاح اللہ تعالیٰ نے ساتوں آسمانوں کے اوپر اپنے پیارے نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تھا؟ اس بی بی کا خاوند نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے |